Tag: برقی سیڑھیاں

  • ایسکیلیٹرز کی سائیڈ پر برش کیوں ہوتے ہیں؟

    ایسکیلیٹرز کی سائیڈ پر برش کیوں ہوتے ہیں؟

    کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ ایسکیلیٹر (برقی) سیڑھیوں پر دائیں اور بائیں نچلے حصے میں جوتے صاف کرنے والے برش کے ریشے کیوں ہوتے ہیں؟

    عام خیال کے برعکس یہ برش یا ریشے جوتوں کی صفائی کے لیے نہیں ہیں۔

    ان ریشوں کو ایسکیلیٹر برشز کہا جاتا ہے جبکہ کچھ کو اسکرٹ ڈیفلیکٹرز بھی کہتے ہیں، یہاں اسکرٹ سے مراد وہ غلاف ہے جو سیڑھیوں اور کناروں کے درمیان ہوتا ہے۔

    یہ برشز بنیادی طور پر ان سیڑھیوں پر سفر کرنے والوں کے تحفظ کے لیے ہوتے ہیں کیونکہ یہ خلا کے درمیان سرحد کا کام کرتے ہیں۔

    یہ سیڑھیوں اور سائیڈز کے درمیان موجود خلا میں کوئی چیز جیسے بیگز، کپڑے یا جوتے پھنس جائے تو موٹر کے درمیان جا کر ایسکیلیٹر کو کام کرنے سے روک سکتے ہیں۔

    دراصل ایسکیلیٹر اتنے طاقتور ہوتی ہیں کہ وہ انسانی جسمانی اعضا کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، یہاں پر اکثر حادثات ہاتھ یا پیر اس خلا میں پھنسنے کے نتیجے میں ہوتے ہیں تو یہ برشز لوگوں کو یاد دلاتے ہیں کہ وہ سائیڈ سے ذرا ہٹ کر کھڑے ہوں۔

  • ننھی عنایا اکبر کی موت کے بعد ایئرپورٹ کے برقی زینے محفوظ بنانے کے احکامات

    ننھی عنایا اکبر کی موت کے بعد ایئرپورٹ کے برقی زینے محفوظ بنانے کے احکامات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے ایئر پورٹ پر ماں کی گود سے گر کر جاں بحق ہونے والی بچی کی موت کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ایئر پورٹ کی سیڑھیوں سے چار سالہ بچی عنایا اکبر کے گرنے کے حادثے پر وفاقی وزیر غلام سرور نے نوٹس لیتے ہوئے اسلام آباد ایئر پورٹ کے منیجر سے مکمل رپورٹ طلب کر لی۔

    اسلام ایئرپورٹ کے برقی زینے جہاں سے عنایا اکبر گری

    وفاقی وزیر نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو برقی زینے محفوظ بنانے کے احکامات بھی جاری کر دیے، ذرایع کا کہنا ہے کہ غلام سرور خان جاں بحق ہونے والی بچی کے گھر بھی جائیں گے، جاں بحق بچی عنایا اکبر فتح جنگ کی رہایشی تھی۔

    اسلام آباد ایئرپورٹ پر 4 سالہ بچی تیسری منزل سے گر کر جاں بحق

    غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین کے مطابق بچی سیڑھیاں اترتے وقت ماں کے ہاتھوں سے گری تھی، حادثاتی طور پر واقع پیش آیا، اسلام آباد ایئر پورٹ کی برقی سیڑھیوں کو محفوظ بنائیں گے تاکہ آیندہ ایسا حادثہ نہ ہو۔

    انھوں نے کہا کہ معصوم بچی کی موت کا انتہائی افسوس ہوا، اللہ تعالی لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ایئر پورٹ کی سیڑھیوں سے چار سالہ بچی گر کر جاں بحق ہو گئی تھی، بچی کو تشویش ناک حالت میں پہلے سی اے اے ایمبولینس پر ٹراما سینٹر اور پھر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اسپتال لے جایا گیا تھا تاہم بچی جاں بر نہ ہو سکی۔

    ترجمان پمز کے مطابق بچی اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکی تھی، اونچائی سے گرنے کے باعث بچی کے سر پر شدید چوٹ لگی تھی اور سر پر چوٹ لگنے سے بچی کے ناک، کان اور منہ سے خون جاری ہوا تھا۔

  • اٹلی میں برقی سیڑھیاں بے قابو، 20 سے زائد افراد زخمی

    اٹلی میں برقی سیڑھیاں بے قابو، 20 سے زائد افراد زخمی

    روم : اٹلی کے دارالحکومت کے وسط میں واقع میٹرو اسٹیشن پر برقی سیڑھیاں بے قابو ہونے کے باعث خوفناک حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں بعض کی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے میٹرو اسٹیشن میں برقی سیڑھیاں بے قابو ہونے کے باعث زخمی ہونے والے افراد میں اکثریت روسی فٹبال ٹیم کے مداحوں کی ہے جو کھیل دیکھنے اٹلی پہنچے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں دکھا جاسکتا ہے کہ برقی سیڑھیوں کا نیچلا حصّہ توٹا تھا جس کے بعد سیڑھیوں کی رفتار بے قابو ہوگئی۔

    اطالوی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ہنگامی خدمات انجام دینے والی ٹیمیں جائے ھادثہ پر پہنچ گئی تھی جس کے بعد میٹرو اسٹیشن کو بند کردیا گیا ہے۔

    اطالوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حادثے میں 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کو ٹانگوں میں چوٹیں آئی ہیں جبکہ فٹبال ٹیم کے مداح زیادہ ہیں۔

    واقعے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حادثے سے قبل روسی فٹبال ٹیم کے مداحوں کا ایک گروپ گانا گاتے اور جمپ کرتے ہوئے برقی سیڑھیوں پر سوار ہوا تھا۔

    اٹلی میں موجود روسی سفارت خانے کا کہنا تھا کہ فٹبال کے کم از کم 30 مداح زخمی ہوئے ہیں جو سی ایس کے اے ماسکو کا میچ دیکھنے روم گئے تھے۔