Tag: برلن

  • برلن میں ہونے والی عالمی نمائش میں متعدد ایکسپورٹرز کو ویزہ نہ مل سکا، پاکستانی اسٹال خالی رہے

    برلن میں ہونے والی عالمی نمائش میں متعدد ایکسپورٹرز کو ویزہ نہ مل سکا، پاکستانی اسٹال خالی رہے

    کراچی: برلن میں ہونے والی عالمی نمائش میں متعدد فروٹ اینڈ ویجٹیبل ایکسپورٹرز کو ویزہ نہ مل سکا، پاکستانی اسٹال خالی رہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان فروٹ اینڈ ویجٹیبل ایکسپورٹرز کے لیے انتہائی پریشان کن صورت حال سامنے آئی ہے، جرمنی کے شہر برلن میں ہونے والی عالمی نمائش میں متعدد ایکسپورٹرز کو ویزہ نہ مل سکا۔

    نمائش میں لگائے ٹی ڈیپ کے پاکستانی اسٹال خالی پڑے رہے، یہ طے نہیں ہو سکا ہے کہ یہ ٹریڈ ڈیلولیپمنٹ اتھارٹی کی نااہلی تھی یا معاملہ کچھ اور ہے۔

    پاکستان سے 5 کمپنیوں نے عالمی نمائش کے لیے ٹی ڈیپ کو لاکھوں روپے اسٹال کی مد میں دیے تھے لیکن نمائش میں صرف 1 پاکستانی کمپنی کو ویزہ مل سکا، جرمنی میں ہونی والی نمائش میں پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں پاکستانی ایکسپورٹرز کو ویزہ جاری نہیں ہو سکا ہے۔

    ویزہ نہ ملنے کے سبب پاکستانی ایکسپوٹرز کو ملنے والے آرڈرز بھی ہاتھ سے گئے، جس کی وجہ سے ملکی ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لیے ٹی ڈیپ کے کردار پر ایکسپورٹرز نے سوال اٹھا دیا ہے۔

    ایکسپورٹرز کا کہنا ہے کہ نجی شعبے سے سی ای او آنے کے بعد تاریخ میں پہلی بار ایکسپورٹرز کو اس صورت حال کا سامنا کرنا پڑا ہے، تاہم دوسری طرف سی ای او ٹی ڈیپ نے کہا ہے کہ کمپینوں کے ویزہ ملنے یہ نہ ملنے پر ٹی ڈیپ کا کوئی اختیار نہیں۔

    زبیر موتی والا نے اس سلسلے میں اپنے بیان میں کہا کہ ’’ہم صورت حال سے آگاہ ہیں اور معاملہ جرمن حکام سے بھی اٹھایا ہے۔‘‘

  • جرمنی میں ایک دن میں 2 لاکھ سے زائد کرونا کیسز رپورٹ

    جرمنی میں ایک دن میں 2 لاکھ سے زائد کرونا کیسز رپورٹ

    برلن: جرمنی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 لاکھ سے زائد کووڈ کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں، یہ وبا کے شروع ہونے کے بعد سے جرمنی میں کرونا کیسز کی یومیہ بلند ترین شرح ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق جرمنی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 لاکھ سے زائد افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

    جرمنی میں وبائی امراض کے روک تھام اور ریسرچ کے وفاقی ادارے رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ جرمنی میں اس عالمی وبا کی شروعات کے بعد سے اب تک پہلی مرتبہ کسی ایک دن میں اتنے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں جس کی بڑی وجہ کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون ہے۔

    ایک ہفتے قبل تک جرمنی میں نئے انفیکشنز کی مجموعی تعداد 70 ہزار سے کم تھی، اس وبا میں تیزی سے اضافہ تشویش کی ایک نئی لہر بھی ساتھ لایا ہے۔ جرمنی میں اب تک 9 ملین افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔

    جرمنی میں اس نئی لہر کی وجہ سے صحت، چائلڈ کیئر اور تعلیمی اداروں پر بوجھ بڑھ گیا ہے اور متعلقہ محکموں میں عملے کی قلت بھی دیکھی جا رہی ہے۔

    رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق جرمنی میں نصف آبادی کو کرونا کی تیسری ویکسین یعنی بوسٹر لگائے جانے کا سنگ میل عبورکرلیا گیا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق 75 فیصد لوگوں کو کم از کم ایک خوراک دی جا چکی ہے تاہم دیگر مغربی یورپی ممالک جیسے فرانس، اٹلی اور اسپین کے مقابلے میں یہ شرح کم ہے۔

  • سیریز ختم لیکن شو ابھی باقی ہے: برلن واپس آرہا ہے

    سیریز ختم لیکن شو ابھی باقی ہے: برلن واپس آرہا ہے

    دنیا بھر میں مقبول ترین نیٹ فلکس سیریز منی ہائسٹ کا آخری حصہ آج ریلیز ہوچکا ہے جس کے بعد یہ مقبول ترین سیریز اختتام پذیر ہوجائے گی تاہم اس کے تخلیق کاروں نے اس کے اسپن آف کا اعلان کردیا جس کے بعد مداحوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

    منی ہائسٹ سیریز کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر کیے گئے ٹویٹ میں اعلان کیا گیا کہ سیریز کے مشہور ترین کرداروں میں سے ایک برلن پر اسپن آف یعنی الگ سے سیریز بنائی جائے گی جو سنہ 2023 میں نیٹ فلکس پر پیش کی جائے گی۔

    برلن کا کردار ہسپانوی اداکار پیڈرو اولنزو ادا کر رہے ہیں، برلن سیریز میں دکھائی گئی ڈکیتیوں کے ماسٹر مائنڈ پروفیسر کا بھائی ہے جو خود بھی ایک ذہین اور چالاک شخص ہے۔

    برلن کی دوسرے سیزن میں موت دکھائی جاچکی ہے تاہم اگلے سیزنز میں فلیش بیکس میں اس کی زندگی دکھائی جاتی رہی۔

    اسپن آف سیریز کے تخلیق کار بھی ہسپانوی پروڈیوسر ایلکس پینا ہوں گے جنہوں نے پوری منی ہائسٹ پروڈیوس کی ہے جبکہ دیگر پروڈیوسرز اور ہدایتکار بھی وہی ہوں گے۔

    دوسری جانب منی ہائسٹ کے پانچویں سیزن کا دوسرا حصہ آج ریلیز کیا جاچکا ہے اور اس کے ساتھ ہی یہ مقبول ترین سیریز اپنے اختتام کو پہنچ جائے گی۔

  • ہٹلر کا مگر مچھ ہمیشہ کے لیے محفوظ کردیا گیا

    ہٹلر کا مگر مچھ ہمیشہ کے لیے محفوظ کردیا گیا

    روس میں ایک طویل العمر مگر مچھ کو اس کی موت کے بعد، جسے جرمن نازی لیڈر ایڈولف ہٹلر کا پالتو مگر مچھ قرار دیا جاتا ہے، ہمیشہ کے لیے محفوظ کردیا جائے گا۔

    روسی میڈیا کے مطابق دارالحکومت ماسکو کے چڑیا گھر میں موجود یہ مگر مچھ سیٹرن رواں برس 84 سال کی عمر میں دم توڑ گیا تھا۔ اب اس کے جسم کو محفوظ کردیا جائے گا اور نئے سال کے موقع پر اسے میوزیم میں عوامی نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    نئے سال کے آغاز کے موقع پر کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی پابندیاں نرم کی جانے کی توقع ہے۔

    یہ مگر مچھ امریکی ریاست مسی سپی میں سنہ 1936 میں پیدا ہوا تھا جہاں سے اسے کسی طرح جرمن دارالحکومت برلن منتقل کیا گیا۔

    دوسری عالمی جنگ کے دوران 23 نومبر سنہ 1943 کے روز برلن شہر پر کی جانے والی بمباری سے اس شہر کے چڑیا گھر کے جانوروں کی ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں اور کہا جاتا ہے کہ اسی دوران یہ مگر مچھ اپنے جنگلے سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا، تاہم اس کے کوئی حتمی ثبوت موجود نہیں۔

    کہا جاتا ہے کہ ممکن ہو کہ اس دوران یہ سیوریج پائپس اور تاریک کونوں میں چھپتا پھرتا رہا ہو۔ اسی دوران اسے برطانوی فوجیوں نے دیکھا اور اسے پکڑنے کے لیے روسی فوج سے تعاون کیا۔

    بعد ازاں اسے روسی دارالحکومت ماسکو منتقل کردیا گیا جہاں کے چڑیا گھر میں اس نے اپنی بقیہ زندگی گزاری۔ رواں برس مئی میں یہ مگر مچھ 84 سالی کی عمر میں دم توڑ گیا۔

    ماہرین حیوانات کے مطابق مگر مچھوں کی زیادہ سے زیادہ اوسط عمر 50 برس تک ہوسکتی ہے، چنانچہ یہ حیرت انگیز ہے کہ اس مگر مچھ نے اتنی طویل عمر پائی۔ ماسکو کے چڑیا گھر میں ہونے کے دوران اسے چڑیا گھر کا اسٹار کہا جاتا تھا، یہ بچوں کا پسندیدہ تھا اور بچے اس کی خاطر مدارات میں کوئی کمی نہیں اٹھا رکھتے تھے۔

    اس مگر مچھ کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ یہ ایڈولف ہٹلر کے پالتو جانوروں میں سے ایک تھا تاہم مؤرخین کا ماننا ہے کہ ہٹلر کو جانوروں سے کوئی رغبت نہیں تھی۔

    میوزیم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ میوزیم میں موجود کسی جانور کا تاریخی پس منظر اس قدر بھرپور نہیں جیسے اس مگر مچھ کا ہے، اسے یہاں رکھنا مقامی و غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں اضافے کا سبب بنے گا۔

  • جرمنی میں 2 ہزار افراد پر مشتمل میوزک کنسرٹ کیوں منعقد کیا گیا؟

    جرمنی میں 2 ہزار افراد پر مشتمل میوزک کنسرٹ کیوں منعقد کیا گیا؟

    برلن: کرونا وائرس کی صورتحال بہتر ہونے کے ساتھ دنیا بھر میں عائد لاک ڈاؤن میں نرمی لائی جارہی ہے اور رفتہ رفتہ معمولات زندگی بحال ہورہے ہیں، تاہم ہزاروں کے عوامی اجتماعات اب بھی خطرہ ہیں۔ ماہرین نے اسی حوالے سے ایک منفرد تجربہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جرمن شہر لائپزگ میں ہالے یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے ہفتے کے روز ایک خصوصی میوزیکل کنسرٹ کے دوران اس بات کا اندازہ لگانے کی کوشش کی ہے کہ ہجوم والے عوامی مقامات میں کرونا وائرس انفیکشن پھیلنے کا خطرہ کتنی حد تک بڑھ سکتا ہے۔

    اس کنسرٹ میں کانٹیکٹ ٹریسنگ آلات سے لیس 2 ہزار شرکا نے سینسرز کی نگرانی میں شرکت کی۔ یہ مشاہدہ ایسے وقت میں کیا گیا جب جرمنی میں کم از کم نومبر تک بڑی عوامی تقریبات پر پابندی عائد ہے۔

    مشہور جرمن گلوکار ٹم بینڈزکو نے ایک دن میں 3 الگ الگ کنسرٹس میں رضا کارانہ طور پر پرفارم کیا، تاکہ ایسے اجتماعات کی صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے۔

    اس تجرباتی کنسرٹ میں 2 ہزار افراد موجود تھے جو زیادہ تر نوجوان، صحت مند اور کسی بھی خطرے کا شکار نہیں تھے۔ تمام شرکا کو کنسرٹ میں شمولیت سے قبل اپنے کوویڈ 19 ٹیسٹ کا منفی نتیجہ فراہم کرنا تھا۔

    ہال میں پہنچنے پر ان کا درجہ حرارت بھی نوٹ کیا گیا، ماہرین مذکورہ تجربے سے حاصل ہونے والے نتائج کی جانچ کر رہے ہیں اور اس حوالے سے جلد حتمی نتیجہ مرتب کیا جائے گا۔

  • برلن میں چھوٹا طیارہ گر کر تباہ، 3 افراد ہلاک

    برلن میں چھوٹا طیارہ گر کر تباہ، 3 افراد ہلاک

    برلن: جرمنی کے دارالحکومت برلن میں چھوٹا طیارہ گرنے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برلن میں چھوٹا طیارہ اپارٹمنٹ کی عمارت پر گر کر تباہ ہوگیا، حادثے میں 3 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق حادثے کے بعد عمارت کی بالائی منزل پر آگ لگ گئی۔طیارہ گرم ہوا کے غبارے سے ٹکرا کر گرا۔ طیارے میں آگ لگنے سے پہلے ایک چھوٹے بچے کو معمولی چوٹیں آئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ دو افراد کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا تھا، ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ کتنے افراد طیارے میں سوار تھے اور ہلاکہ ہونے والے تینوں افراد کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

  • پارک سے بچہ اغوا کرنے والا رنگے ہاتھوں گرفتار، ویڈیو دیکھیں

    پارک سے بچہ اغوا کرنے والا رنگے ہاتھوں گرفتار، ویڈیو دیکھیں

    برلن: جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ایک پارک سے بچہ چراتے ہوئے ایک شخص رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برلن میں ایک شخص 2 سالہ بچی کو پلے پارک سے اٹھا کر لے جا رہا تھا کہ کیمرے میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، بچی کی ماں نے اس کی مشکوک حرکتوں کی وجہ سے اس کا تعاقب کیا لیکن اسے نہ پکڑ سکی۔

    چوالیس سالہ لمبے قد کے آدمی نے بچی اس وقت اٹھائی جب اس کی ماں دوسروں کے ساتھ باتوں میں مصروف تھی، مشتبہ شخص نے بچی کو اٹھا کر کندھوں پر بٹھایا اور پارک سے آسانی سے نکل جاتا اگر اس کی ماں نے اس کی مشکوک حرکات نوٹ نہ کی ہوتیں۔

    ستائیس سالہ ماں نے مشتبہ شخص کا تعاقب کیا لیکن اس کی تیز رفتاری کا ساتھ نہ دے سکی، جس پر اس نے ایک کھوکھے والے سے مدد مانگی، جس پر چوالیس سالہ کھوکھا مالک زوران زی نے مشتبہ شخص کا تعاقب کر کے اسے پکڑ لیا۔

    زوران زی نے مشتبہ شخص سے پوچھا کہ کیا وہ اس کی بیٹی ہے، اس نے جواب دیا کہ یہ میری بچی نہیں تاہم مجھے بچے بہت پسند ہیں۔

    بعد ازاں، مشتبہ شخص کو پولیس کے حوالے کیا گیا تاہم پولیس نے بعد میں اسے یہ کہہ کر رہا کر دیا کہ گرفتاری کے وارنٹ کے لیے شرائط ناکافی ہیں، پولیس نے مشتبہ شخص کو چھوڑنے کے بعد بچی کے والدین کو مطمئن کرنے کے لیے ٹویٹر پر ایک پوسٹ کے ذریعے کہا کہ کیس میں نہ تو جنسی محرکات یا بدنیتی کے ارادے کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔

    پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ برلن میں اب کسی پلے گراؤنڈ میں جانا معمول سے زیادہ خطرناک نہیں رہا ہے، تاہم دوسری طرف بچی کے والدین ایک ایسے شخص کی رہائی پر تحفظات کا اظہار کیا جسے ایک بچی اٹھاتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔

  • برلن کے چڑیا گھر میں پہلی بار نایاب پانڈوں کی پیدائش

    برلن کے چڑیا گھر میں پہلی بار نایاب پانڈوں کی پیدائش

    برلن: جرمنی کے شہر برلن کے چڑیا گھر میں مادہ پانڈا مینگ مینگ نے ہفتے کی صبح گلابی رنگ کے جڑواں بچوں کو جنم دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت برلن کے چڑیا گھر کی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ ہفتے کی صبح چھ بج کر 54 منٹ پر پانڈا مینگ مینگ نے گلابی رنگ کے جڑواں بچوں کو جنم دیا، یہ پیدائش کے وقت اتنے چھوٹے تھے کہ انہیں آسانی سے ہتھیلی پر اٹھایا جاسکتا تھا۔

    چڑیا گھر کی انتظامیہ کے مطابق 6 سالہ ماندہ پانڈا مینگ مینگ نے پیدائش کے فوری بعد ہی ممتا کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان ننھے بچوں کو اپنے پیٹ پر رکھ کر اپنے بڑے بڑے پنجوں، گرم سانسوں اور نرم کھال کے ذریعے گرمائش پہنچائی۔

    چڑیا گھر میں جانوروں کی دیکھ بھال پر مامور افراد نے گزشتہ ہفتے ہی مینگ مینگ کے حاملہ ہونے کی تصدیق کی تھی۔

    مزید پڑھیں: چڑیا گھر میں سرخ پانڈا کے ننھے بچوں کا استقبال

    اپریل میں مینگ مینگ نے 9 سالہ ژیاؤ چنگ کے ساتھ ملاپ کیا تھا اور حمل کے امکان کو بڑھانے کے لیے مصنوعی فرٹیلائزیشن کا بھی استعمال کیا گیا تھا۔

    یون سن 2017 میں پانڈا کی ایک جوڑی کو ایک ملین یورو کے عوض چین سے ادھار لیا گیا تھا، ان جوڑی میں مینگ مینگ مادہ اور ژیاؤ چنگ نر پانڈا ہے، یہ جرمنی کے کسی بھی چڑیا گھر میں پانڈوں کی واحد جوڑی ہے۔

    واضح رہے کہ 2017 میں جی ٹوینٹی سربراہ کانفرنس بھی منعقد ہوئی اس موقع پر چینی صدر شی جن پنگ اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے مل کر برلن کے چڑیا گھر کا دورہ کرتے ہوئے پانڈا کی اس جوڑی کو بھی دیکھا تھا۔

    پانڈا جوڑی کو برلن لانے کا مقصد ان کی افزائش نسل تھا، افزائش نسل کی یہ کوششیں گزشتہ دو برس سے جاری تھیں، اس سلسلے میں جانوروں کے ڈاکٹر اور چینی ماہرین حیاتیات کی بھی مدد لی گئی تھی۔

  • جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک ماہ میں تیسری بار کپکپاہٹ کا شکار

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک ماہ میں تیسری بار کپکپاہٹ کا شکار

    برلن: جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک ماہ میں تیسری بار کپکپاہٹ کا شکار ہوگئیں، کپکپانے کا واقعہ فن لینڈ کے وزیراعظم کے ساتھ تقریب میں پیش آیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 64 سالہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک ماہ میں تیسری بار کپکپاہٹ کا شکار ہوگئیں، وہ فن لینڈ کے وزیراعظم کے ساتھ برلن میں فوجی تقریب میں شریک تھیں۔

    واقعے کے بعد جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے میں ٹھیک ہوں۔

    حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ انجیلا مرکل نے اپنی تمام میٹنگ پلان کے مطابق جاری رکھیں وہ بالکل ٹھیک ہیں۔

    واضح رہے کہ 27 جون کو بھی برلن میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران مرکل کی طبیعت خراب ہوئی تھی اور وہ بری طرح سے کانپنے لگی تھیں جس کے بعد ان کی صحت کے حوالے سے قیاس آرائیاں شروع ہوگئی تھیں۔

    مزید پڑھیں: جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک بار پھر کانپنے لگیں

    قبل ازیں 19 جون کو یوکرینی صدر کی استقبالیہ تقریب میں بھی اسی طرح کا واقعہ دیکھنے میں آیا تھا۔ دوسری جانب جرمن چانسلر کی ترجمان اسٹیفنی کا کہنا تھا کہ انجیلا بالکل صحت مند ہیں اور وہ کسی عارضے یا بیماری میں مبتلا نہیں ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 19 جون کو برلن میں درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچا ہوا تھا، جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی طبیعت گرمی کی وجہ سے بگڑ گئی تھی۔

    بعدازاں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ ’میں نے تین گلاس پانی پیا ہے جس کے بعد طبیعت میں کافی بہتری محسوس کررہی ہوں۔’

  • سڑک پر رکھ کر پرنٹ کی گئی شرٹ

    سڑک پر رکھ کر پرنٹ کی گئی شرٹ

    اکثر افراد مختلف طرح سے پرنٹ ہوئے کپڑے پہننا پسند کرتے ہیں، پرنٹنگ ایک وقت طلب کام ہے جس میں پیسہ بھی خرچ ہوتا ہے۔

    تاہم جرمنی میں نہایت انوکھی طرح سے کپڑوں پر پرنٹنگ کی جارہی ہے جو لوگوں میں بے حد مقبول بھی ہورہی ہے۔

    جرمنی کے شہر برلن میں نوجوانوں کا ایک گروپ سڑکوں کے ڈیزائن ٹی شرٹس پر پرنٹ کرتا ہے، اور اس کے لیے یہ کسی پرنٹر کے بجائے اس سڑک کو ہی استعمال کرتے ہیں۔

    دراصل سڑک کے ڈیزائن پر سیاہی پھیری جاتی ہے، اس کے بعد اس کے اوپر ہی ٹی شرٹ کو رکھ کر دبایا جاتا ہے اور یوں وہ ڈیزائن اس شرٹ پر منتقل ہوجاتا ہے۔

    نوجوانوں کے اس گروپ کے نام کا مطلب ’پائریٹ پرنٹر‘ ہے۔ یہ ہر پرنٹ کے بعد اس سیاہی کو صاف بھی کردیتے ہیں۔

    اس پرنٹنگ کے لیے یہ سڑکوں پر لگے ٹائلز، اور مین ہولز کے ڈھکنوں کو استعمال کرتے ہیں جن پر نہایت خوبصورت ڈیزائنز بنائے جاتے ہیں۔ یہ چلن پورے یورپ میں ہے جہاں گٹر کے ڈھکنوں پر بھی تاریخی مقامات اور مختلف ڈیزائنز کی تصویر کشی کی جاتی ہے۔

    ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ان کی اس پرنٹنگ کا مقصد شہر کی سڑکوں پر بنے ان خوبصورت ڈیزائنز کو سامنے لانا ہے جن پر عموماً کسی کی نظر نہیں پڑتی۔

    کیا آپ ایسی پرنٹ شدہ شرٹس پہننا چاہیں گے؟