Tag: برنی سینڈرز

  • اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت، برنی سینڈرز کا اہم اعلان

    اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت، برنی سینڈرز کا اہم اعلان

    واشنگٹن: امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت روکنے کے لیے ووٹ دینے کا اعلان کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے سینیٹ کے فلور پر اسرائیل کو بعض جارحانہ ہتھیاروں کی فروخت کو روکنے کے لیے متعدد قراردادیں لانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

    برنی سینڈرز نے X پر ایک بیان میں کہا ’’اس میں اب کوئی شک نہیں رہا کہ نیتن یاہو کی انتہا پسند حکومت امریکی اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کر رہی ہے، اور وہ غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ جنگ چھیڑ رہی ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا یہ جنگ تقریباً مکمل طور پر امریکی ہتھیاروں اور امریکی ٹیکس دہندگان کے 18 بلین ڈالرز سے لڑی جا رہی ہے۔ اسرائیل نے امریکا کے فراہم کردہ 2,000 پاؤنڈ بم رہائشی علاقوں پر گرائے۔

    ٹرمپ کی کابینہ میں نامزد امیدواروں نے اسرائیل کے حق میں کیا بیانات دیے؟

    امریکی سینیٹر نے مزید لکھا کہ حماس کے مٹھی بھر جنگجوؤں کو نکالنے کے لیے اسرائیل نے سیکڑوں فلسطینی شہریوں کو ہلاک کیا ہے، اور شہریوں اور جنگجوؤں میں فرق کرنے کی بہت کم کوشش کی ہے، یہ حرکتیں غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہیں۔

    دوسری طرف نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی کابینہ میں ایسے امیدواروں کو شامل کر رہے ہیں جو واضح طور پر اسرائیل نواز ہیں، جس سے ان کے دور میں متوقع اسرائیلی پالیسی کی نشان دہی ہوتی ہے۔

  • اسرائیل کے لیے 10 بلین ڈالرز امداد، برنی سینڈرز کا بائیڈن سے بڑا مطالبہ

    اسرائیل کے لیے 10 بلین ڈالرز امداد، برنی سینڈرز کا بائیڈن سے بڑا مطالبہ

    واشنگٹن: امریکی سینیٹر برنی سینڈرز اسرائیل کے خلاف پھر میدان میں آ گئے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے صدر جو بائیڈن سے اسرائیل کے لیے 10 ارب ڈالر کی اضافی فوجی امداد فوری واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    برنی سینڈرز نے امریکی صدر کو خط لکھ کر کہا کہ وہ اسرائیل کے لیے دس بلین ڈالر کی امداد واپس لے لیں، فلسطینیوں کے قتلِ عام میں امریکا شریک ہے، خط کے متن میں برنی سینڈرز نے لکھا کہ غزہ پر اسرائیل امریکی جنگی سامان سے حملے کر رہا ہے۔

    منگل کو بائیڈن کو بھیجے گئے خط میں برنی سینڈرز نے اس بڑی امریکی فوجی امداد (جس میں ہزاروں گولہ بارود اور بم شامل ہیں) کا ذکر کر کے تنقید کی ہے جو اسرائیل نے 7 اکتوبر سے جنگ شروع ہونے کے بعد سے وصول کی ہے، اور کہا کہ اس طرح واشنگٹن بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہو گیا ہے۔

    انھوں نے خط میں لکھا کہ نیتن یاہو حکومت کا موجودہ فوجی انداز غیر اخلاقی ہے، یہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے، اور امریکا کو ان اقدامات میں ہماری شراکت داری ختم کرنی چاہیے۔

    واضح رہے کہ امریکی کانگریس میں قانون سازوں کی ایک تعداد ان اراکین کی بھی ہے جو غزہ میں اسرائیل کی جنگ کی فنڈنگ کے خلاف متحرک ہیں، ایک ایسی جنگ کے خلاف جس میں صہیونی فورسز نے درندگی کے ساتھ 18,000 سے زیادہ فلسطینیوں کو قتل کیا ہے، اور 20 لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔

  • برنی سینڈرز سے مشابہت رکھنے والی گڑیا لاکھوں روپے میں فروخت

    برنی سینڈرز سے مشابہت رکھنے والی گڑیا لاکھوں روپے میں فروخت

    امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کمالا ہیرس کی حلف برادری کی تقریب کے دوران سینیٹر برنی سینڈرز کی تصویر بے حد وائرل ہوئی تھی جس میں وہ گرم جیکٹ اور اونی دستانے پہنے تقریب کی گہما گہمی سے لاتعلق دور بیٹھے تھے۔

    ان کی اس تصویر پر ہزاروں میمز (مزاحیہ تصاویر اور جملے) بنائے گئے، ایسے میں کروشیا سے تیار ان کی ہمشکل گڑیا نے بھی دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی۔

    امریکا کی ریاست ٹیکسس سے تعلق رکھنے والی ٹوبی کنگ کروشیا کی مصنوعات تیار کرتی ہیں اور انہوں نے برنی سینڈرز کی اس وائرل تصویر کو دیکھتے ہوئے ایک گڑیا تیار کی۔

    یہ گڑیا 20 ہزار 300 ڈالرز (36 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے) میں فروخت ہوئی ہے۔

    ٹوبی کنگ نے بتایا کہ ان کے پاس پہلے سے برنی پیٹرون اور ایک برنی ڈول موجود تھی، تو میں نے بہت تیزی سے اس میں کچھ تبدیلیاں کیں۔

    ٹوبی نے اس 9 انچ کی گڑیا کی تصاویر پہلے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی تھیں، جسے ہزاروں افراد نے لائیک کیا، اس کے بعد گڑیا کو ای بے میں نیلامی کے لیے پیش کردیا گیا اور وہاں اسے 20 ہزار 300 ڈالرز میں فروخت کردیا گیا۔

    یہ رقم بے گھر اور غریب افراد کو کھانا فراہم کرنے والے ایک ادارے کو عطیہ کی جائے گی۔

    برنی سینڈرز نے خود بھی اس وائرل تصویر کے ذریعے اس ادارے کے لیے عطیات جمع کیے تھے، جس کے لیے تصویر میں موجود قمیض جیسی قمیضوں کو فروخت کیا گیا اور 18 لاکھ ڈالرز جمع کیے۔

  • امریکی صدارتی انتخابات کے 9 مباحثوں میں برنی سینڈرز کی مقبولیت

    امریکی صدارتی انتخابات کے 9 مباحثوں میں برنی سینڈرز کی مقبولیت

    واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹ امیدوار بننے کے خواہش مندوں کے درمیان آج 10 واں مباحثہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار بننے کے خواہش مندوں کے مابین آج دسواں مباحثہ ہوگا، گزشتہ 9 مباحثوں میں 78 سالہ سینیٹر برنی سینڈرز مقبولیت میں سب سے آگے ہیں۔

    سینیٹر برنی سینڈرز کو ڈیموکریٹ پارٹی کے 45 ڈیلیگیٹس کی حمایت حاصل ہو گئی ہے، جب کہ صدارتی امیدوار بننے کے خواہش مند پیٹ بیٹی جیج کو اب تک 25 ڈیلیگیٹس کی حمایت مل سکی ہے۔

    سابق نائب صدر جوبائیڈن 17 ڈیلیگیٹس کے ساتھ فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ دوسری طرف ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار بننے کے خواہش مندوں کی تعداد 25 سے کم ہو کر 8 رہ گئی۔

    امریکی صدارتی انتخابات کے سلسلے میں ایک بار پھر روسی مداخلت کی خبریں سرخیوں میں ہیں، برنی سینڈرز نے کیلی فورنیا میں مہم کے دوران تصدیق کی کہ انھیں ایک ماہ قبل امریکی حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی تھی کہ روس ان کی مہم میں مدد کی کوشش کر رہا ہے، ہمیں بتایا گیا کہ روس یا دیگر ممالک مہم میں مداخلت کر رہے ہیں۔

    برنی سینڈرز نے واضح کیا کہ روس کے لیے میری طرف سے یہی پیغام ہے کہ امریکی انتخابات سے دور رہے۔

  • مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی منشا کے مطابق حل نکالا جائے، برنی سینڈرز

    مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی منشا کے مطابق حل نکالا جائے، برنی سینڈرز

    نیویارک: ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما برنی سینڈرز کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر میں بھارتی اقدامات پر کوئی تنقید نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے امریکی اخبار میں مضمون لکھا ہے جس میں انہوں مودی سے انسانی حقوق کا مسئلہ نہ اٹھانے پرڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    برنی سینڈرز نے کہا کہ امریکا کی خارجہ پالیسی میں انسانی حقوق بنیادی عنصرہے، کشمیرمیں بھارتی یکطرفہ اقدام کے بعد سے کرفیو نافذ ہے، کشمیریوں کی دیگرمصائب کے ساتھ علاج معالجہ تک رسائی بھی نہیں۔

    امریکی سینیٹر نے کہا کہ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پرچپ سادھ کرمودی کی ریلی میں شرکت کی، ملاقات میں دوستی کی بازگزشت اورانسانی المیے پر خاموشی ناقابل قبول ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے امریکا کا عالمی لیڈرشپ کا کردارتہس نہس کردیا، کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کا معاملہ ملاقات میں اٹھانا چاہیے تھا۔

    برنی سینڈرز نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کشمیرسے پابندیاں اٹھانے، ذرائع مواصلات کی بحالی کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیرمیں حالیہ اقدامات پریشان کن ہیں۔

    امریکی سینیٹر نے کہا کہ ٹرمپ نے کشمیرمیں بھارتی اقدامات پر کوئی تنقید نہیں کی، ٹرمپ کوعالمی انسانی قوانین کی حمایت میں واضح طور پر بات کرنی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی منشا کے مطابق حل نکالا جائے، ٹرمپ اقوام متحدہ کی نگرانی میں دونوں ممالک میں تنازع کے پُرامن حل کی حمایت کریں۔

  • انتخابی مہم کا آغاز کرنے والے ٹرمپ کئی باتیں بھول گئے، برنی سینڈرز

    انتخابی مہم کا آغاز کرنے والے ٹرمپ کئی باتیں بھول گئے، برنی سینڈرز

    واشنگٹن : سینڈرز نے ٹرمپ کو نسل پرست، جنسی تعصب زدہ، غیرملکیوں سے نفرت کرنیوالا اور مذہبی متعصب شخص قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدارت کے لئے ڈیموکریٹس کے امیدوار برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ دوبارہ صدارتی امیدوار بننے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی باتیں بھول گئے۔

    برنی سینڈرز کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا کہ گن کلچر سے سالانہ 40 ہزار اموات ہورہی ہیں، اس سے کیسے نمٹیں گے، اور یہ بھی نہیں بتایا کہ ان کے ٹیکس منصوبے سے صرف امیر ترین افراد کو فائدہ ہوگا؟

    ڈیموکریٹ امیدوار برنی سینڈرز نے ٹرمپ کو نسل پرست، جنسی تعصب زدہ، غیر ملکیوں سے نفرت کرنے والا اور مذہبی متعصب شخص قرار دیا۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز دوسری بار صدارت کے لیے انتخابی مہم شروع کی تھی۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز دوسری مرتبہ صدارت کی خواہش دل میں لیے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے صدارتی انتخابات 2020 میں کسی بھی ڈیموکریٹ کو ووٹ دیناشدت پسندانہ سوشلزم کو پروان چڑھانے اورامریکی خواب کی تباہی کے مترادف قرار دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : آئندہ ہفتے صدارتی الیکشن میں شرکت کا باقاعدہ اعلان کروں گی، ہندو ایم پی تلسی گبّارڈ

    خیال رہے کہ رابرٹ کے علاوہ سینیٹر برنی سینڈرز، سینیٹر الزبتھ وارن، سینیٹر کمالا حارث، ہندو رکن کانگریس تلسی گبارڈ اور انڈیانا کے میئر پیٹی بٹیگیگ بھی ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 46 سالہ ڈیموکریٹ سیاست دان کو سنہ 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصّہ لینے سے قبل ڈیموکریٹ پارٹی کے دیگر امیدواروں کو پارٹی الیکشن میں شکست دینا ہوگی، جو صدارتی الیکیشن سے پہلے ہوں گے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں ڈیموکریٹک کی جانب سے اب تک 19 امیدوار صدارتی انتخابات میں شامل ہوچکے ہیں۔

  • امریکا میں پہلی مرتبہ ایک مسلمان صدارتی امیدوار برنی سینڈرز کی انتخابی مہم چلائے گا

    امریکا میں پہلی مرتبہ ایک مسلمان صدارتی امیدوار برنی سینڈرز کی انتخابی مہم چلائے گا

    واشنگٹن : امریکا کے صدارتی امیدوار سینیٹر برنی سینڈرز نے اپنی انتخابی مہم چلانے کے لیے پہلی مرتبہ مسلمان شہری کو مینیجر منتخب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے سنہ 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں انتخابی مہم چلانے کےلیے فیص شاکر نامی ایک مسلمان کا انتخاب کرلیا جو کسی بھی امریکی صدارتی امید وار کی انتخابی مہم چلانے والے پہلے مسلمان شخص ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سینیٹر برنی کے مینیجر منتخب ہونے والے نئے مینیجر فیض شاکر امریکن سول لبرٹیز یونین (اے سی ایل یو) کے سیاسی ڈائریکٹر ہیں جن کا تعلق پاکستانی تارکین خاندان سے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فیض شاکر ایک باعزت امریکی شہری اور ترقی پسند شخصیت ہیں، جو مشیر سابق ڈیموکریٹ رہنما برائے سینیٹ ہیری ریڈ کے ساتھ بطور مشیر بھی کام کرچکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فیض شاکر کانگریس کی موجودہ اسپیکر نینسی پیلوسی کے ساتھ بھی کام کرچکے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق فیض شاکر سنہ 2017 میں امریکن سول لبرٹیز یونین میں شامل ہوئے تھے اور ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف ہونے والی قانونی کارروائیوں میں اہم کردار ادا کرچکے ہیں۔

    سینیٹ کے سابق ڈیموکریٹ رہنما ہیری ریڈ کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ ’فیض شاکر ایک ناقابل یقین شخصیت حامل ہیں اور سسٹم میں بہتر انداز میں کام کرنے کا طریقہ بھی جانتے ہیں‘۔

    ایڈم جینٹلسن کا کہنا تھا کہ سابق ڈیموکریٹ رہنما فیض پر اتنا بھروسہ تھا کہ وہ کوئی بھی رد عمل فیض سے مشورہ لیے بغیر نہیں دیتے تھے اور نہ کسی دوسرے کے مشورے پر اتنی سنجیدگی سے عمل کرتے تھے۔

    امریکی وسط مدتی انتخاب میں تاریخ رقم، دو مسلمان خواتین نے کانگریس میں جگہ بنالی

    خیال رہے کہ گزشتہ برس امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ وسطی مدتی انتخابات میں دو مسلمان خواتین ایوان نمائندگان کا حصّہ بنی تھیں اور دونوں مسلمان خواتین کا تعلق ڈیموکریٹس جماعت سے ہے۔

    چھتیس سالہ الہان عمر نے ریاست منی سوٹا سے کامیابی حاصل کی تھی، انھوں نے 72 فیصد ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل ری پبلکن امیدوار صرف 22 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ فلسطینی نژاد رشیدہ طلائب نے ریاست مشی گن سے کامیابی حاصل کی تھی، ان کے مقابلے میں ری پبلکنز کا کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا تھا۔

  • واشنگٹن : برنی سینڈرزہیلری کلنٹن کی حمایت میں دستبردار

    واشنگٹن : برنی سینڈرزہیلری کلنٹن کی حمایت میں دستبردار

    واشنگٹن : امریکا میں ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی نامزدگی حاصل کرنے کےخواہشمند برنی سینڈرزہلیری کلنٹن کے حق میں دستبرار ہوگئے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست نیو ہیمپشائر کے شہر پورٹس ماؤتھ کے ہائی اسکول میں برنی سینڈرز نے ہیلری کلنٹن کے ہمراہ انتخابی مہم میں شرکت کی ان کاکہناتھاکہ ہلیری کلنٹن صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہوں گی.

    برنی سینڈرز نےشرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہیلری کلنٹن کو صدارتی انتخاب کے لیے ڈیموکریٹک نامزدگی کی دوڑ جیتنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں،ان کاکہناتھاکہ ہلیری کی کامیابی کےلیےان سے جو ہوسکا کریں گے.

    انہوں نے کہا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدر منتخب ہوگئے تو ہماری شہری آزادی،مساوی حقوق اور ملک کے مستقبل کا کیا ہوگا.

    یاد رہے کہ صدارتی نامزدگی کے لیے پرائمری انتخابات میں سابق امریکی وزیر خارجہ نے برنی سینڈرز سے زیادہ ڈیلی گیٹس کی حمایت حاصل کی تھی.

    واضح رہے کہ ہیلری کلنٹن کو رواں ماہ کے آخر میں ریاست فلاڈیلفیا میں پارٹی کنونشن میں باضابطہ صدارتی امیدوار نامزد کیا جائے گا.