Tag: برڈ فلو

  • برڈ فلو کی علامت کے باعث 3 ہزار سے زائد مرغیاں تلف

    برڈ فلو کی علامت کے باعث 3 ہزار سے زائد مرغیاں تلف

    بھارت میں ناگپور کے مختلف علاقوں سے مرغیوں میں برڈ فلو کی علامات کی خبریں سامنے آنے لگیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق برڈ فلو کے سبب 3ہزار مرغیاں مرگئیں، جس کے بعد انتظامیہ نے انہیں ٹھکانے لگاکر ضروری اقدامات شروع کردیئے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق ناگپور شہر کے مشہور تاج باغ علاقے میں واقع یاسین پلاٹ میں موجود ایک چکن سینٹر میں بڑی تعداد میں مرغیوں کے مرنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

    انتظامیہ نے مذکورہ چکن سینٹر پہنچ کر مرغیوں کے نمونے حاصل کرکے بھوپال کی لیباریٹری روانہ کردیا، وہاں سے رپورٹ موصول ہوئی ہے کہ مرغیوں میں برڈ فلو کی علامتیں موجود ہیں۔

    ناگپور میونسپل کارپوریشن کے محکمہ صحت نے فوری ایکشن لیتے ہوئے 3 ہزار سے زائد مرغیوں کو ٹھکانے لگادیا۔ مرغیوں کے ساتھ ان کے کھانے پینے میں استعمال ہونے والی اشیاء کو بھی تلف کردیا گیا۔

    محکمہ صحت نے یاسین پلاٹ اور اطراف ایک کلو میٹر کے علاقے کو الرٹ ژون قرار دیدیا اور یہاں مرغیوں کی خرید وفروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل چندر پور میں بھی مرغیوں میں برڈ فلو کی علامتیں پائی جا چکی ہیں۔ جنوری کے آخر میں چندر پور کے مانگلی گاؤں میں ایک پولٹری فارم میں کچھ مرغیاں اس بیماری میں مبتلا ہوگئی تھیں۔

    برڈ فلو وائرس کی نئی قسم جانوروں میں پھیلنے لگی

    متعلقہ حکام کو اس حوالے سے اقدامات کی ہدایت جاری کردی گئی تھی، فی الحال اس علاقے میں مرغیوں کی خرید وفروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

  • امریکا: دودھ میں برڈ فلو وائرس کے پیش نظر بڑے پیمانے پر جانچ کا حکم

    امریکا: دودھ میں برڈ فلو وائرس کے پیش نظر بڑے پیمانے پر جانچ کا حکم

    امریکا نے ملک بھر میں سپلائی کیے جانے والے دودھ میں برڈ فلو کی علامات کو چیک کرنے لیے سخت احکامات جاری کردیے۔

    حکام نے وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر جمعہ کے روز آرڈرز جاری کیے ہیں جس میں یہ ہدایت دی گئی ہے کہ قومی دودھ کی سپلائی کو برڈ فلو کے لیے ٹیسٹ کیا جائے، سیکریٹری زراعت ٹام ولسیک نے بتایا کہ حکام جانوروں کے ریوڑ میں وائرس کے تیز پھیلاؤ سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    برڈ فلو نے ریاست کیلیفورنیا میں 500 سے زیادہ ڈیری فارمز کو متاثر کیا ہے، مارچ سے لے کر اب تک ملک بھر میں 700 سے زیادہ فارمز متاثر ہوئے ہیں۔

    امریکی محکمہ زراعت کے مطابق برڈ فلو وائرس کے جاری پھیلاؤ سے کسانوں اور دودھ کی سپلائی کے ساتھ ساتھ انسانی صحت کے لیے بھی خطرے پیدا ہو رہے ہیں۔

    یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق اس سال اپریل سے اب تک تقریباً 60 افراد اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر متاثرہ افراد پولٹری اور ڈیری فارمز کے کارکن ہیں۔

    اس سے قبل یو ایس ڈی اے نے اکتوبر میں قومی دودھ کی جانچ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اس پروگرام پر عمل درآمد کی تفصیل نہیں بتائی گئی تھی۔

    سیکریٹری زراعت ٹام ولسیک نے بتایا کہ دودھ کی جانب کے منصوبت کے تحت وسیع پیمانے پر دودھ کے ٹینکوں اور ڈیری پروسیسرز سے ماہانہ یا ہفتہ وار نمونے جمع کیے جائیں گے، پہلے کیلیفورنیا، کولوراڈو، مشی گن، مسیسیپی، پنسلوانیا اور اوریگون میں اسکی شروعات ہوگی۔

    ولسیک نے دودھ میں برڈ فلو کی جانچ سے متعلق کہا کہ ٹیسٹنگ کی شروعات سے ہمیں کسی ریاست میں ممکنہ طور پر نئے وائرس کے بارے میں پتا چل سکے گا، ولسیک نے کہا کہ ایجنسی 16 دسمبر کو جانچ شروع کرے گی۔

    یو ایس ڈی اے کے چیف ویٹرنریرین روزمیری سیفورڈ کا کہنا تھا کہ جانچ کی رفتار کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ آیا ابتدائی نمونے لینے میں وائرس کا پتہ چلتا ہے یا نہیں۔

  • برڈ فلو نے بھارتی ریاست کو شکنجے میں کس لیا

    برڈ فلو نے بھارتی ریاست کو شکنجے میں کس لیا

    اڑیسہ: بھارتی ریاست اڑیسہ میں برڈ فلو پھیل گیا ہے، مقامی پولٹری فارم میں برڈ فلو سے مرغیوں کی ہلاکت کی اطلاعات کے بعد 20 ہزار مرغیاں مار دی گئیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اڑیسہ کے علاقے پپلی کے ایک پولٹری فارم میں مرغیوں کے مرنے کی خبریں سامنے آنے کے بعد، ریاستی حکومت کی 13 ٹیموں نے گزشتہ تین دنوں میں پپلی اور ستیہ بادی کے علاقوں میں تقریباً بیس ہزار مرغیوں کو مار دیا۔

    محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پرندوں کی غیر واضح موت کے حوالے سے بروقت وارننگ رپورٹس جمع کریں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ برڈ فلو کی H5N1 قسم متاثرہ پرندوں سے انسانوں میں سانس کے ذریعے پھیل سکتا ہے، تاہم انسان سے انسان میں منتقل ہونے کا کوئی قطعی ثبوت نہیں ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اس وبا کا مرکز ریاست کے دارالحکومت بھونیشور سے تقریباً 19 میل دور ضلع پوری میں تھا، ایک مقامی پولٹری فارم میں 1,800 مرغیاں ہلاک ہو گئی تھیں۔

    H5N1 وائرس کو انتہائی پیتھوجینک سمجھا جاتا ہے اور یہ جانوروں جیسا کہ خنزیر، گھوڑوں، بڑی بلیوں، کتوں اور کبھی کبھار انسانوں میں بھی منتقل ہو سکتا ہے۔

    اس وائرس کا پھیلاؤ حکومتوں اور پولٹری کی صنعت کے لیے تشویش کا باعث ہوتا ہے، کیوں کہ اس سے نہ صرف بڑی تعداد میں مرغیاں ہلاک ہو جاتی ہیں، بلکہ تجارتی پابندیاں لگنے کا امکان بھی ہوتا ہے اور انسانی منتقلی کا خطرہ بھی لاحق ہوتا ہے۔

  • انسانوں میں برڈ فلو پھیلنے کی شرح خطرناک ہوگئی

    انسانوں میں برڈ فلو پھیلنے کی شرح خطرناک ہوگئی

    پرندوں میں پھیلنے والی بیماری برڈ فلو انسانوں میں بھی خطرناک شرح سے پھیلنا شروع ہوگئی ہے جس کے بعد عالمی ادارہ صحت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ برڈ فلو کے انسانوں میں بڑھتے کیسز تشویش ناک ہیں، ڈبلیو ایچ او نے یہ بیان کمبوڈیا میں وائرس سے متاثرہ 11 سالہ لڑکی کی موت کے بعد جاری کیا ہے۔

    کمبوڈیا کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ مرنے والی لڑکی کے والد کا وائرس کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے جس سے یہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ برڈ فلو انسانوں کو ایک دوسرے سے لگ سکتا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے وبا اور اس سے نمٹنے کی تیاریوں کے پروگرام کے ڈائریکٹر سلوی بریانڈ نے بتایا کہ ان کا ادارہ کمبوڈیا میں حکام سے قریبی رابطے میں ہے اور مرنے والے لڑکی کے قریبی افراد کے ٹیسٹ کروائے گئے ہیں۔

    جنیوا میں پریس کانفرنس میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ اس وقت یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ یہ انسانوں میں ایک دوسرے سے پھیلا یا پھر متاثرہ تمام افراد اس خاص ماحول کا حصہ رہے جہاں وائرس تھا۔

    ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ انسانوں میں یہ وائرس پایا جائے، عام طور پر متاثرہ پرندوں سے براہ راست رابطے میں آنے والے افراد برڈ فلو کا شکار ہوتے ہیں۔

    سنہ 2021 کے اواخر میں جب یہ وائرس دنیا بھر میں پھیلا تھا اور دسیوں لاکھ مرغیوں کو تلف کیا گیا، اس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں جنگلی پرندے ہلاک ہوئے۔ یہ وائرس بعد ازاں دیگر دودھ پلانے والوں جانوروں تک بھی پھیلتا گیا۔

    ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ عالمی طور پر برڈ فلو کا پھیلاؤ پریشان کن ہے کیونکہ یہ دنیا بھر میں پرندوں کے بعد اب دیگر جانوروں اور انسانوں میں بھی پایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او اس خطرے کو سنجیدگی سے دیکھتا ہے اور دنیا کے تمام ملکوں کی حکومتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس پر نظر رکھی جائے، ان کا کہنا تھا کہ انسانوں میں اس وائرس سے اموات کی شرح 50 فیصد ہے۔

  • برڈ فلو: سیکڑوں سیاہ مرغیاں ہلاک

    برڈ فلو: سیکڑوں سیاہ مرغیاں ہلاک

    نئی دہلی: بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں برڈ فلو سے سیکڑوں کی تعداد میں سیاہ رنگ کی مرغیاں ’کڑک ناتھ‘ ہلاک ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مرغیوں کی ہندوستانی نسل کڑک ناتھ جسے کالی ماسی بھی کہا جاتا ہے، کو برڈ فلو نے آ لیا ہے، جس سے ساڑھے تین سو مرغیاں ہلاک ہو گئی ہیں۔

    بوکارو ضلع میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والے پولٹری فارم میں برڈ فلو کے کیس سامنے آنے کے بعد جھارکھنڈ حکومت نے عوام کو الرٹ کر دیا ہے، اور چکن کھانے سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق لوہانچل میں سرکاری پولٹری فارم کی مرغیوں کے گوشت میں H5N1 قسم کی تصدیق ہوئی، اس بیماری کی نشان دہی ہائی پروٹین والی کڑک ناتھ مرغیوں میں ہوئی ہے۔

    کیسز سامنے آنے کے بعد حکام نے پولٹری فارم کے ایک کلومیٹر کے دائرے کے علاقوں کو متاثرہ زون قرار دے دیا ہے اور 10 کلومیٹر کے اندر علاقوں میں نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ بوکارو ضلع کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہ ان علاقوں میں چکن اور بطخ کی فروخت پر پابندی لگا رہے ہیں۔

    محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری ارون کمار نے کہا کہ ریاست برڈ فلو کے حوالے سے ہائی الرٹ پر ہے۔

    واضح رہے کہ کڑک ناتھ مرغیوں کا رنگ سیاہ ہوتا ہے، اس کے پنکھ ، گوشت اور خون سب کا رنگ سیاہ ہے، یہاں تک کہ ہڈیاں بھی، لیکن اس کے گوشت میں بہت سے مفید عناصر پائے جاتے ہیں جو کہ انسان کو کئی سنگین بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔

  • برڈ فلو پوری دنیا میں پھیلنے لگا، ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    برڈ فلو پوری دنیا میں پھیلنے لگا، ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    پرندوں میں پھیلنے والا برڈ فلو اب ان دنیا بھر میں پھیل چکا ہے جس سے غذائی ذرائع متاثر ہونے اور معیشت پر بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔

    حیاتیاتی ماہرین کے مطابق ایوین فلو دنیا کے کونے کونوں تک پہنچ گیا ہے اور پہلی باران جنگلی پرندوں میں ایک مقامی وبا کی طرح پھیل گیا ہے جو وائرس کو پولٹری میں منتقل کرتے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ اب پورے سال کا مسئلہ بن گیا ہے۔

    4 براعظموں کے 20 سے زیادہ ماہرین اور کسانوں کا کہنا ہے کہ جنگلی پرندوں میں وائرس کا پھیلاؤ اس بات کی علامت ہے کہ پولٹری فارمز میں ایوین فلو کا ریکارڈ تعداد میں پھوٹنا جلد ختم نہیں ہوگا جس کے نتیجے میں دنیا کے لیے خوراک کی فراہمی کے خطرات بڑھ جائیں گے۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ کسانوں کو چاہیئے کہ وہ جنگلی پرندوں کے لیے موسم بہار کی ہجرت کے موسم میں اس بیماری کی روک تھام کی کوششوں پر توجہ دینے کی بجائے، اس بیماری کو سارا سال ایک سنگین خطرہ سمجھیں۔

    سنہ 2022 کے اوائل میں جب سے یہ وائرس امریکا پہنچا ہے اس کے پھیلاؤ کا سلسلہ شمالی اور جنوبی امریکا، یورپ، ایشیا اور افریقہ میں موسم گرما کی گرمی اور موسم سرما کی سردی سے شکست کھائے بغیر جاری ہے۔

    گزشتہ سال جب اس بیماری نے لاکھوں مرغیوں کا صفایا کر دیا تھا تو انڈوں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور ایک ایسے وقت میں جب عالمی معیشت بلند افراط زر سے دو چار ہے،سستے پروٹین کا ایک اہم ذریعہ دنیا کے غریب ترین لوگوں کی پہنچ سے دور ہوگیا۔

    ماہرین کے مطابق یہ وائرس بنیادی طور پر جنگلی پرندوں سے پھیلتا ہے، بطخ جیسے آبی پرندے اس بیماری سے مرے بغیر اسے اپنے آلودہ فضلے، لعاب اور دوسرے ذریعوں سے اسے پولٹری میں پھیلا سکتے ہیں۔

    پولٹری کو بچانے کے لیے کسانوں کی تمام کوششیں ناکام ہو رہی ہیں۔

    امریکا میں روز ایکر فارمز نے جو ملک میں انڈے پیدا کرنے والی دوسری سب سے بڑی کمپنی ہے گزشتہ سال گوتھری کاؤنٹی، آئیووا، پروڈکشن سائٹ میں تقریباً 1.5 ملین مرغیاں کھو دی تھیں۔

    کمپنی کے چیف ایگزیکٹو مارکس رسٹ نے کہا کہ ایسا اس کے باوجود ہوا کہ جو کوئی بھی گوداموں میں داخل ہوتا تھا اس کے لیے لازمی تھا کہ وہ پہلے نہائے۔

    رسٹ نے مزید بتایا کہ ویلڈ کاؤنٹی، کولوراڈو میں کمپنی کا ایک فارم تقریباً 6 ماہ کے اندر 2 بار متاثر ہوا، جس سے 30 لاکھ سے زائد مرغیاں ہلاک ہوگئیں، انہوں نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ قریبی کھیتوں میں موجود بڑی بطخوں کے فضلے میں موجود وائرس کو ہوا اڑا کر ان کےفارم لے آئی تھی جس نے ان کی مرغیوں کو متاثر کیا۔

    امریکا، برطانیہ، فرانس اور جاپان ان ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے گزشتہ ایک سال کے دوران پولٹری کے ریکارڈ نقصانات کا سامنا کیا ہے جس کی وجہ سے کسان خود کو بے بس محسوس کر رہے ہیں۔

    گزشتہ برس کے اوائل میں امریکا میں ایک درجن انڈوں کی قیمت ایک اعشاریہ سات ڈالر کے لگ بھگ تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی نصف کرہ میں پولٹری کے لیے موسم بہار کو سب سے زیادہ خطرہ سمجھا جاتا تھا جب جنگلی پرندے ہجرت کرتے ہیں مگر آبی پرندوں اور متعدد دوسرے جنگلی پرندوں میں وائرس کی بڑھتی ہوئی سطح کا مطلب ہے کہ پولٹری کو اب پورے سال ہی زیادہ خطرات درپیش ہیں۔

    وائرس عام طور پر پولٹری کے لیے ہلاکت خیز ہوتا ہے اور اگر فارم میں سے ایک پرندے کا ٹیسٹ بھی مثبت آجائے تو پوری کھیپ کو تلف کر دیا جاتا ہے۔

    پرندوں کی ویکسی نیشن کوئی سادہ حل نہیں ہے، اس سےوائرس کم ہو سکتا ہے لیکن اس کا خطرہ ختم نہیں ہوتا جس سے کسی بھی فارم میں اس کی موجودگی کا سراغ لگانا زیادہ مشکل ہوجاتا ہے۔

    البتہ میکسیکو اور یورپی یونین کے کچھ ممالک ویکسی نیشن کروانے والوں یا ٹیکوں پر غور کرنے والوں میں شامل ہیں۔

    کچھ ماہرین کو شبہ ہے کہ آب و ہوا کی تبدیلی بھی عالمی سطح پر وائرس کے پھیلاؤ کی ایک وجہ ہو سکتی ہے کیوں کہ اس کی وجہ سے جنگلی پرندے اپنے مسکن اور ہجرت کے راستے تبدیل کر رہے ہیں۔

  • ایک اور خطرناک  وائرس چار برِاعظموں میں پھیل گیا ، ایمرجنسی کا اعلان

    ایک اور خطرناک وائرس چار برِاعظموں میں پھیل گیا ، ایمرجنسی کا اعلان

    ایویئن برڈ فلو برِ اعظم امریکہ، یورپ، ایشیا اور افریقہ میں پھیل گیا، جنگلی پرندوں میں پھیلنے والا وائرس مرغیوں میں بھی منتقل ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برڈ فلو کا ایک اور وائرس چار برِاعظموں میں پھیل گیا، ایوین برڈ فلو برِ اعظم امریکہ، یورپ، ایشیا اور افریقہ میں پھیلا۔

    بھارت، تائیوان، نیپال، پیرو، جمہوریہ چیک، رومانیہ، اور نائجرمتاثرہ ممالک میں شامل ہیں۔

    جنگلی پرندوں میں پھیلنے والا وائرس مرغیوں میں بھی منتقل ہونے کا خدشہ ہے، جس کے باعث ارجانٹائن اور یوروگوئے سمیت کئی ملکوں کی پولٹری صنعت میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    ارجنٹائن میں جنگلی پرندوں میں وائرس پایا گیا، جبکہ یوراگوئے میں مردہ ہنسوں کا ٹیسٹ مثبت آیا۔

    ماہرین نے خبردار کیا کہ کسانوں کو جنگلی پرندوں کے لیے موسم بہار کی ہجرت کے موسم میں روک تھام کی کوششوں پر توجہ دینے کے بجائے، اس بیماری کو سارا سال ایک سنگین خطرہ کے طور پر دیکھنا چاہیے۔

    گزشتہ برس امریکہ، برطانیہ،فرانس اور جاپان میں ایویئن فلو کے پھیلنے سے پولٹری صنعت کو شدید نقصان ہوا تھا۔

  • فرانس میں برڈ فلو کے باعث لاکھوں مرغیاں تلف

    فرانس میں برڈ فلو کے باعث لاکھوں مرغیاں تلف

    پیرس: فرانس میں برڈ فلو کے باعث حکام لاکھوں مرغیاں تلف کرنے پر مجبور ہوگئے، بیلجیئم اور برطانیہ نے بھی برڈ فلو کی وبا پھیلنے کا اعلان کیا ہے۔

    فرانسیسی میڈیا کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ برڈ فلو وائرس پر قابو پانے کی کوششوں کے سلسلے میں گزشتہ مہینے 6 سے ساڑھے 6 لاکھ مرغیوں، بطخوں اور دیگر پرندوں کو تلف کیا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ سنہ 2015 کے بعد سے ملک میں برڈ فلو کی چوتھی بڑی وبا کا خطرہ ہے۔

    وزارت زراعت کے مطابق فیکٹری فارموں میں وائرس کی موجودگی کی اطلاع دی گئی ہے اور جنگلی پرندوں میں بھی برڈ فلو کے 15 کیسز سامنے آئے ہیں۔

    اسی طرح کے وائرس سے پرندوں کی ہلاکت کے صرف ایک سال بعد بھی کئی یورپی ممالک اب ایک انتہائی متعدی فلو ایچ 5 این 1 کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

    بیلجیئم اور برطانیہ نے وبا پھیلنے کا اعلان کیا ہے جبکہ چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والے جانوروں کے ڈاکٹروں نے بدھ کو کہا کہ 80 ہزار پرندوں کو ایک ہی فارم میں تلف کیا جائے گا جہاں گذشتہ ہفتے ایک لاکھ سے زائد جانور وائرس سے مر چکے ہیں۔

    فرانس میں حکومت نے نومبر میں کاشت کاروں کو حکم دیا تھا کہ وہ ہجرت کرنے والے پرندوں کے ذریعے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اپنے پرندوں کو گھر کے اندر رکھیں، حالانکہ پہلا کیس اسی مہینے کے آخر میں شمال میں ایک جگہ پر پایا گیا تھا۔

    وزارت نے بتایا کہ جنوب مغرب میں پہلا کیس، جہاں اب سب سے زیادہ وبا پھیلی ہوئی ہے 16 دسمبر کو سامنے آیا۔

    پچھلے موسم سرما میں 500 سے زیادہ فارموں میں بڑے پیمانے پر انفیکشن دیکھنے میں آیا جس کی وجہ سے تقریباً 35 لاکھ پرندے ہلاک ہوئے جن میں بطخیں بھی شامل تھیں، اس کی وجہ سے حکومت کو بطور معاوضہ لاکھوں یورو خرچ کرنے پر مجبور کیا گیا۔

  • انسانوں میں ایک نئے وائرس کا پہلا کیس، روس نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    انسانوں میں ایک نئے وائرس کا پہلا کیس، روس نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    ماسکو: انسانوں میں ایک نئے وائرس کے پہلے کیس کے سلسلے میں روس نے دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا میں پہلی مرتبہ پرندوں میں پائے جانے والے برڈ فلو وائرس کی ایک خاص قسم کی انسانوں میں تشخیص ہوئی ہے۔

    روس کا کہنا ہے کہ برڈ فلو کی قسم ایچ 5 این 8 کا انسانوں میں پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے، چند دن قبل ایک پولٹری فارم پر کام کرنے والے 7 پولٹری ورکرز کے برڈ فلو میں مبتلا ہونے کی اطلاع ملی تھی۔

    روسی حکام نے ڈبلیو ایچ او کو 7 پولٹری ورکرز کے مبتلا ہونے سے آگاہ کر دیا، روسی ہیلتھ آفیشل کا کہنا تھا کہ برڈ فلو سے متاثر تمام افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    جاپان: مرغیاں خطرہ بن گئیں، حکومت کا بڑا فیصلہ

    امریکی اخبار بلوم برگ نے بھی روسی وزارت صحت کے چیف انا پوپوا کے حوالے سے کہا ہے کہ روس کے جنوب میں واقع ایک پولٹری فارم پر کام کرنے والے سات ورکرز میں برڈ فلو کی تشخیص ہوئی۔

    انا پوپوا کا کہنا تھا اگرچہ اس وقت انسانی صحت کو برڈ فلو سے کم خطرہ ہے اور یہ وائرس ایک شخص سے دوسرے میں منتقل نہیں ہوتا، تاہم دیکھنا یہ ہے کہ مستقبل میں انسانوں میں اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر کون سے اقدامات اٹھائے جاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ پرندوں میں ایچ 5 این 8 کا پہلا کیس نومبر میں برطانیہ میں رپورٹ ہوا تھا۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ H5N8 وائرس انسانوں میں شاذ و نادر ہی پایا جاتا ہے تاہم ان افراد میں اس کے پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جو مردہ متاثرہ پرندوں اور ان کے ارد گرد کے ماحول میں رہ رہے ہوں۔ ماہرین کے مطابق برڈ فلو کا یہ وائرس انسانوں میں شدید بیماری اور موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔