Tag: برکس ممالک

  • ’برکس ممالک نے ڈالر کو نقصان پہنچانے کا سوچا تو۔۔۔‘ ٹرمپ کی برکس ممالک کو دھمکی

    ’برکس ممالک نے ڈالر کو نقصان پہنچانے کا سوچا تو۔۔۔‘ ٹرمپ کی برکس ممالک کو دھمکی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک کو ڈالر کا متبادل تلاش کرنے پر 150 فیصد ٹیرف کی دھمکی دے دی۔

    واشنگٹن میں تقریب سے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا اگر متبادل کرنسی لانے کی کوشش بھی کی تو ان ممالک پر ایک سو پچاس فیصد ٹیرف لگا دیں گے۔

    انہوں نے واشنگٹن میں ریپبلکن گورنرز ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برکس ممالک نئی کرنسی بنانا چاہتے اور امریکی کرنسی ڈالر کو تباہ کر نے کی کوشش کر رہے ہیں، برکس ممالک چینی یوآن کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر برکس ممالک نے ڈالر کونقصان پہنچانے کا سوچا تو ان سے کاروبار بند کردیں گے، برکس ممالک چینی کرنسی یو آن کو استعمال کرنا چاہتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہوسکتا اگر ایسا کیا گیا تو ہم ان سے سامان نہیں لیں گے۔

    واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے کہا تھا کہ وہ برکس ممالک سے درآمدات پر 100 فیصد محصولات عائد کریں گے اگر وہ اپنی کرنسی قائم کریں یا ڈالر چھوڑ دیں۔

     برکس ممالک میں چین ،روس، بھارت، برازیل، سعودی عرب سمیت چھ ممالک پر مشتمل ہے۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کی بھارت اور چین کو وارننگ

    امریکی صدر ٹرمپ کی بھارت اور چین کو وارننگ

    امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک، جن میں بھارت، چین، روس، برازیل اور جنوبی افریقہ شامل ہیں، کو سخت وارننگ جاری کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے وارننگ دی ہے کہ امریکی ڈالر کے غلبہ کو چیلنج کرتے ہوئے اپنی کرنسی لانچ کی تو 100 فیصد ٹیرف نافذ کردیا جائے گا، انہوں نے یہ بیان اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں دیا۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ برکس ممالک امریکی ڈالر کی اہمیت کو کم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، اگر وہ نئی کرنسی کا اجراء یا کسی اور کرنسی کی حمایت کریں گے تو انہیں امریکی بازار سے آؤٹ کردیں گے۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اس خطرے کو خاموشی سے نہیں دیکھے گا اور سخت ترین اقدامات کرے گا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ برکس ممالک کی جانب سے اپنی کرنسی بنانے کا مقصد عالمی تجارت میں امریکی ڈالر پر انحصار کو کم کرنا ہے۔ روس اور چین پہلے ہی یوان اور دیگر مقامی کرنسیوں میں تجارت کر رہے ہیں اور اب یہ گروپ ایک مشترکہ کرنسی کے ذریعے امریکی ڈالر کی برتری کو کم کرنے میں مصروف ہے۔

    ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اگر برکس ممالک اپنی کرنسی لانچ کرتے ہیں، تو یہ امریکی ڈالر کے غلبہ کو کمزور کر سکتا ہے اور امریکہ کی اقتصادی طاقت کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

    امریکہ کی عالمی معاشی برتری کی ایک بڑی وجہ اس کے ڈالر کی اہمیت ہے، جو اگر کم ہوئی تو امریکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے اندیشہ ہے۔

    واشنگٹن میں فضائی حادثہ ایک المیہ ہے کوئی زندہ نہیں بچ سکا، امریکی صدر ٹرمپ

    واضح رہے کہ چین اور روس پہلے ہی امریکی ڈالر سے دور ہونے کی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں اور ہندوستان اور برازیل بھی مقامی کرنسیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

  • برکس ممالک عالمی اقتصادی ترقی کی قیادت کریں گے، پیوٹن

    برکس ممالک عالمی اقتصادی ترقی کی قیادت کریں گے، پیوٹن

    ماسکو : روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ اب مغرب نہیں بلکہ برکس ممالک عالمی اقتصادی ترقی کی قیادت کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ برکس ممالک آنے والے سالوں میں عالمی اقتصادی ترقی میں سب سے بڑا اور اہم کردار ادا کریں گے۔

    اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے پیوٹن کا کہنا تھا کہ اس گروپ کا حجم بہت بڑا ہے اور مغربی ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں اس کی اقتصادی ترقی کی رفتار بھی بہت تیز ہے۔

    Russian President

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو امید ہے کہ برکس گروپ جس میں مصر، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ ساتھ برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں، کو عالمی سیاست اور تجارت میں مغرب کے مقابلے میں ایک طاقتور حریف کے طور پر تشکیل دیا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق روس رواں ہفتے کے آخر میں 22 اور 24 اکتوبر کو روس کے شہر کازان میں برکس سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا جس میں برکس توانائی کے وزراء کی ملاقات کا قوی امکان ہے۔

    Vladimir Putin

    ماسکو میں برکس بزنس فورم میں سرکاری حکام اور کاروباری شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے پیوٹن کا کہنا تھا کہ ہمارا گروپ عالمی اقتصادی ترقی کا اہم محرک ہے۔ مستقبل قریب میں، برکس عالمی جی ڈی پی میں سب سے زیادہ اضافہ کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئی جغرافیائی سیاسی حقیقت کے تحت توانائی کے شعبے میں تعاون کے ذریعے ممالک کو معاشی طور پر مضبوط بنانا ہوگا تاکہ سماجی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں کردار ادا کیا جاسکے۔

  • جنوبی افریقہ کی میزبانی میں اسرائیل فلسطین تنازعہ پر برکس ممالک کا اہم قدم

    جنوبی افریقہ کی میزبانی میں اسرائیل فلسطین تنازعہ پر برکس ممالک کا اہم قدم

    کیپ ٹاؤن: اسرائیل فلسطین تنازعہ پر بِرکس (BRICS) ممالک کا غیر معمولی اجلاس آج ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری کا ہدف شہر غزہ کی صورت حال پر برکس ممالک کا ایک غیر معمولی اجلاس آج منعقد ہوگا، مشترکہ اجلاس کی میزبانی جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کریں گے۔

    اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن شرکت کریں گے، چینی صدر شی جی پنگ اجلاس سے ویڈیو خطاب کریں گے۔ یہ اجلاس برکس کے موجودہ صدر سیرل رامافوسا کی طرف سے بلایا گیا ہے۔

    برکس ممالک میں روس، چین، برازیل، بھارت اور جنوبی افریقہ شامل ہیں، یہ برکس ممالک اس ورچوئل اجلاس میں برکس کے رہنماؤں سعودی عرب، ارجنٹائن، مصر، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ شریک ہوں گے۔

    اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں، اسماعیل ہنیہ کا بیان سامنے آ گیا

    ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر رامافوسا برکس کے غیر معمولی اجلاس میں افتتاحی کلمات پیش کریں گے، جہاں رکن اور مدعو ممالک غزہ میں موجودہ انسانی بحران پر اپنا مؤقف بھی پیش کریں گے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ قوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس بھی اس ورچوئل اجلاس میں شرکت کریں گے، اور توقع ہے کہ اختتام پر تمام رہنما مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر، بالخصوص غزہ کے حوالے سے، ایک مشترکہ بیان بھی منظور کر لیں۔