Tag: برگر

  • برگر کھانے سے متعلق یونس خان کا اعظم خان کو خاص مشورہ

    برگر کھانے سے متعلق یونس خان کا اعظم خان کو خاص مشورہ

    پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے وکٹ کیپر اور بلے باز اعظم خان کو اپنی فٹنس پر توجہ دینے سے متعلق اہم مشورہ دیا ہے۔

    سابق کرکٹر معین خان کے بیٹے اعظم خان آج کل پاکستان سپر لیگ 10 کی فرنچائر اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیے کھیل رہے ہیں۔

    قومی ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے بطور اوپنر آنے پر اعظم خان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اوپنر آنے میں کوئی حرج نہیں۔

    سابق کپتان نے کہا کہ اعظم خان کو اپنی کمزوریوں کو خاص طور پر باؤنسر کے خلاف طاقت میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو بولرز انہیں باؤنسر کا نشانہ بناتے رہیں گے اور بار بار ان کی خامیوں کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔

    اعظم خان کو مشورہ دیتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ اگر وکٹ کیپر اعلیٰ سطح پر کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اپنی پیشہ ورانہ ذمے داریوں کو سنجیدگی سے لیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ غذائی ڈسپلن پر کمپرومائز نہیں کیا جا سکتا، ہم سب برگر شوق سے کھاتے ہیں، میں بھی برگر کھاتا ہوں لیکن بطور پروفیشنل ایتھلیٹ ہمیں تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر اعظم خان اپنے کیریئر کو طول دینا چاہتے ہیں اور اعلیٰ سطح پر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنی فٹنس پر کام کرنا ہوگا، یہاں کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024ء میں امریکا کے خلاف شکست اور صفر پر آؤٹ ہونے کے بعد قومی ٹیم کے بلے باز اعظم شدید تنقید کی زد میں آگئے تھے۔

    بلے باز کو نہ صرف امریکا کے خلاف صفر پر آؤٹ ہونے پر تنقید کا سامنا تھا بلکہ کیچز چھوڑنے پر بھی کرکٹ شائقین اعظم سے سخت نالاں تھے۔

    ایسے میں امریکی شہر نیویارک سے بلے باز کی ایک ویڈیو وائرل ہوگئی تھی، جس میں اُنہیں اسٹریٹ فوڈ کے اسٹال پر کھڑے ہوکر برگر کھاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    کین ولیمسن کراچی کنگز کو جوائن کرنے لاہور پہنچ گئے

    غیر ملکی میڈیا پر بھی اس ویڈیو کو خوب کوریج دی گئی تھی، جبکہ بعض سوشل میڈیا صارفین اس قسم کی ویڈیو وائرل کرنے پر ناراض بھی دکھائی دیئے۔

  • برگر بنانے والا روبوٹ تیار

    برگر بنانے والا روبوٹ تیار

    دنیا بھر میں روبوٹ سازی میں بے حد اضافہ ہوگیا ہے اور مختلف شعبوں میں روبوٹس کی مدد لی جارہی ہے، ایسا ہی ایک روبوٹ اب برگر بنانے کے کام پر بھی معمور کردیا گیا ہے۔

    مائیسو روبوٹ نامی کمپنی نے اپنا نیا روبوٹ ماڈل فلپی 2 کے نام سے پیش کیا ہے، اس کا اولین ماڈل شکاگو کی کاسل ہمبرگر کی کئی دکانوں پر شروع کیا گیا تھا جہاں یہ بہت کامیاب رہا تھا۔

    یہ روبوٹ مددگار اسٹاف کی شدید قلت کو بھی دور کرسکتا ہے۔ امریکہ اور یورپ میں کووڈ 19 کی عالمی وبا کی وجہ سے اسٹاف کی بے حد کمی ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ مصنوعی ذہانت کی بدولت چند روبوٹ مل کر فرائز اور برگر کی پوری دکان چلاسکتے ہیں۔

    برگر والے روبوٹ کا پہلا ماڈل 2017 میں بنایا گیا تھا جس کا دوسرا جدید ماڈل اب تیار کیا گیا ہے، کمپیوٹر وژن اور مصنوعی ذہانت پر کام کرنے والا یہ روبوٹ گرم تیل، تنگ جگہوں اور دیگر مشکلات میں بھی اپنا کام جاری رکھتا ہے۔ لیکن اسے ایک یا دو انسانی رہنماؤں کی ضرورت ہوتی ہے یوں پوری دکان کا کام آسان ہوجاتا ہے۔

    روبوٹ سسٹم میں ایک آٹو بِن آپشن بھی ہے جہاں کٹی پیاز، گوشت کے قتلے اور دیگر اشیا رکھی اور اٹھائی جاسکتی ہیں۔ ایک روبوٹک بازو بہت تیزی سے اشیا کو ملائے بغیر سبزیوں اور پنیر کو بھی اٹھا سکتا ہے۔

    فلپی ٹو روبوٹ ایک گھنٹے میں 60 ٹوکریاں بھگتا سکتا ہے اور 50 فیصد تک وقت کی بچت ہوسکتی ہے۔

    اپنا کام کرنے کے لیے اسے بہت کم جگہ کی ضرورت ہوتی ہے، روبوٹ بہت محتاط انداز میں کباب اٹھا کر انہیں الٹ اور پلٹ سکتا ہے۔ مائسو کمپنی کے مطابق ان کی ایجاد پوری دنیا میں 280 ارب ڈالر کی مارکیٹ رکھتی ہے۔

  • برگر سے کیا نکلا، جس نے خاتون کا دل دہلا دیا؟ (تصویر بچے نہ دیکھیں)

    برگر سے کیا نکلا، جس نے خاتون کا دل دہلا دیا؟ (تصویر بچے نہ دیکھیں)

    بولیویا: گزشتہ ہفتے ایک جنوبی امریکی ملک میں برگر کھاتے ہوئے خاتون کے ساتھ دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جو اَب فیس بک پر وائرل ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے بولیویا میں ایک خاتون اسٹیفنی بینٹیز نے ایک مقامی ریسٹورنٹ میں جب فاسٹ فوڈ ہیمبرگر کھایا تو خاتون کے منہ میں انسانی انگلی آگئی، انسانی انگلی دیکھ کر ان کی آنکھیں خوف کے مارے پھٹی کی پھٹی رہ گئیں۔

    تصور کریں کہ آپ کسی ریستوران میں اپنے من پسند برگر سے لطف اندوز ہو رہے ہوں، اور ایسے میں آپ برگر کے ساتھ انسانی انگلی بھی چبا جائیں، تو آپ کی حالت کیا ہوگی؟

    بولیویا کے شہر سانتا کروز ڈیلا سیئرا کی رہائشی اسٹیفنی نے 12 ستمبر کی فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ وہ بولیویا کی مقامی فوڈ چَین ہاٹ برگر میں کھانا کھا رہی تھی کہ برگر کا پہلا ٹکڑا کاٹ کر دانتوں میں چبایا تو عجیب سا محسوس ہوا، منہ سے نکال کر دیکھا تو وہ ناخن سمیت انسانی انگلی تھی۔

    اسٹیفنی نے فیس بک پوسٹ پر اس کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں، جنھیں مجموعی طور پر اب تک سوا لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے، ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ریسٹورنٹ کے عملے کو انسانی انگلی کے بارے میں بتا رہی ہیں، ملازم کہتا ہے کہ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، آپ کو جو بھی چاہیے بتائیں ہم آپ کو دیں گے۔

    اگرچہ ملازمین نے مبینہ طور پر ریستوران کو بند کرنے کی پیش کش کی تھی، تاہم بینیٹیز نے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا کہ وہ بدستور کام جاری رکھے ہوئے ہیں گویا کچھ ہوا ہی نہیں۔ تاہم یہ پوسٹ جیسے ہی وائرل ہوئی، نہ صرف فوڈ کمپنی کے اعلیٰ حکام نے نوٹس لیا بلکہ سرکاری حکام بھی حرکت میں آ گئے اور اس ریسٹورنٹ کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

    کمپنی کے نمائندے نے جمعے کو ایک بیان میں واقعے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ملازم نے گوشت کاٹتے ہوئے اپنی انگلی کاٹ لی تھی، جو برگر میں چلی گئی۔

  • چپلی کباب سے سجا برگر کھانا چاہیں گے؟

    چپلی کباب سے سجا برگر کھانا چاہیں گے؟

    یوں تو برگر بچوں اور بڑوں سب ہی کو پسند ہے، برگر میں کچھ مخصوص اشیا ہی شامل کی جاتی ہیں تاہم آج ہم آپ کو ایک منفرد قسم کا برگر بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    اس برگر میں پشاوری چپلی کباب شامل ہوگا جو نہایت مزیدار اور منفرد ذائقے کا حامل ہوتا ہے۔

    اجزا

    قیمہ: آدھا کلو

    مکئی کا آٹا: آدھا کپ

    کٹی لال مرچ: 1 کھانے کا چمچ

    بھنا اور کٹا ہوا ثابت دھنیہ: 1 کھانے کا چمچ

    بھنا کٹا سفید زیرہ: 1 کھانے کا چمچ

    مایونیز: 4 کھانے کے چمچ

    سلاد پتہ: حسب ضرورت

    ہرا دھنیہ: حسب ضرورت

    پودینہ: حسب ضرورت

    مکھن: حسب ضرورت

    نمک: حسب ذوق

    ہری مرچ: 8 سے 10 عدد

    پیاز: 1 عدد

    ٹماٹر: 2 عدد

    انڈے: 2 عدد

    برگر بن: 4 عدد

    فرنچ فرائز: 1 پیکٹ

    ترکیب

    سب سے پہلے قیمے میں کٹی پیاز، ہری مرچ، مکئی کا آٹا، دھنیہ، پودینہ اور تمام سوکھے مصالحے ملا کر انڈے شامل کر کے میری نیٹ کریں۔

    اب اس مکسچر کے برگر کباب بنا کر شیلو فرائی کرلیں۔

    پیاز، ٹماٹر، ہرا دھنیہ اور ہری مرچوں کو باریک کاٹیں۔

    پھر اس میں نمک ڈال کر کچومر تیار کریں۔

    بن کو آدھا کر کے مکھن لگا کر سینک لیں، اوپر مایونیز لگائیں۔

    سلاد پتہ، کچومر اور چپلی کباب رکھیں۔ دوبارہ مایونیز لگائیں اور دوسرے بن سے کور کرلیں۔

    گرما گرم مزیدار برگر فرنچ فرائز کے ساتھ سرو کریں۔

  • سوشل میڈیا پر انڈے والا برگر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    سوشل میڈیا پر انڈے والا برگر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    کراچی: شہرِ قائد کے باسی کہتے ہیں کہ جس نے انڈے والا برگر نہیں کھایا اس نے کچھ نہ کھایا، لوگ اس وقت حیران رہ گئے جب سوشل میڈیا پر انڈے والا برگر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سنگر کامیڈین علی گل پیر نے انڈے والے برگر کی ویڈیو ٹویٹر پر اپ لوڈ کی جس کے بعد وہ تیزی سے وائرل ہو گئی، اور ٹویٹر پر انڈے والے برگر کا ٹرینڈ ہی چل پڑا۔

    ہوا یوں کہ علی گل پیر نے مختلف بڑے ریسٹورنٹس جا جا کر انڈے والا برگر مانگا جس پر ان سے کہا گیا کہ انڈے والا برگر تو نہیں ہے، یہ ویڈیو انھوں نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی، اور مداحوں نے اسے ٹاپ ٹرینڈ بنا دیا۔

    ٹویٹر پر ویڈیو کو اتنا فالو کیا گیا کہ انڈے والا برگر قومی برگر بنا دیا گیا، کسی نے کہا کہ گندی والی چٹنی کے ساتھ اگر انڈے والا برگر نہیں کھایا تو پھر کیا کھایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  برگر آپ کو نفسیاتی مریض بنا سکتا ہے

    علی گل پیر نے انڈے والے برگر کی تلاش میں سوال کیا کہ کون کھلائے گا مجھے انڈے والا برگر؟ مداحوں نے اس کا بھرپور جواب دیا یہاں تک کہ چٹوروں نے انڈے والے برگر کو قومی برگر بنانے کا مطالبہ بھی کر دیا۔

    چٹوروں نے چیلنج کیا کہ جس نے انڈے والا برگر نہ کھایا، اس نے کچھ نہ کھایا، علی گل پیر کی ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر انڈے والے برگر کے چرچے ہونے لگے۔

  • برگر آپ کو نفسیاتی مریض بنا سکتا ہے

    برگر آپ کو نفسیاتی مریض بنا سکتا ہے

    کیا آپ خود کو ذہنی تناؤ اور ڈپریشن کا شکار محسوس کرتے ہیں؟ تو اس کا سبب وہ برگر یا فرنچ فرائز ہوسکتے ہیں جنہیں آپ بہت زیادہ کھاتے ہیں۔

    انٹرنیشنل جرنل آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن میں چھپنے والی تحقیق کے مطابق جنک فوڈ آپ کو ڈپریشن سمیت مختلف دماغی و نفسیاتی مسائل سے دوچار کرسکتا ہے۔

    اس سے قبل کئی بار اس بات کی تصدیق کی جاچکی ہے کہ جنک فوڈ دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر مختلف بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

    تاہم اب امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں دیکھا گیا کہ شوگر کا زیادہ استعمال بائی پولر ڈس آرڈر جبکہ تلی ہوئی اشیا کا زیادہ استعمال ڈپریشن کا سبب بن سکتا ہے۔

    بائی پولر ڈس آرڈر موڈ میں بہت تیزی سے اور شدید تبدیلی لانے والا مرض ہے۔ اس مرض میں موڈ کبھی حد سے زیادہ خوشگوار ہو جاتا ہے اور کبھی بے انتہا اداسی چھا جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سبزیاں اور پھل جنک فوڈ بن سکتے ہیں

    تحقیق میں بتایا گیا کہ جنک فوڈ کا استعمال عمر، جنس اور ازدواجی حیثیت سے قطع نظر ذہنی و نفسیاتی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔

    تحقیق کے سربراہ پروفیسر جم ای بانتا نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس بات پر جامع تحقیق کی جائے کہ مختلف غذائیں ذہنی صحت پر کس طرح اثر انداز ہوسکتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ذہنی بیماریوں کا شکار افراد کو دوا اور کاؤنسلنگ کے ساتھ ساتھ صحت مند غذاؤں کی طرف راغب کرنے کی بھی ضروت ہے۔

  • برگر ہماری زمین کے لیے سخت خطرات کا باعث

    برگر ہماری زمین کے لیے سخت خطرات کا باعث

    ہیم برگر ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکا ہے اور اگر ہم گھر سے باہر ہوں اور کھانے کا وقت ہوجائے تو بھوک مٹانے کے لیے ذہن میں پہلا خیال برگر ہی کا آتا ہے۔

    دنیا بھر میں برگر کے شوقین افراد کے لذت کام و دہن کے لیے مختلف ریستوران برگر کے نئے نئے ذائقے متعارف کروا رہے ہیں اور اب برگر لاتعداد ذائقوں میں دستیاب ہے۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کا پسندیدہ یہ برگر ہماری زمین کو کن خطرات سے دو چار کر رہا ہے؟

    مزید پڑھیں: اگر انسان زمین سے غائب ہوجائیں تو کیا ہوگا؟

    اس بارے میں جاننے سے پہلے ہم ذرا برگر کے سفر پر نظر ڈالتے ہیں کہ یہ کس طرح اور کن کن مراحل سے گزر کر ہماری پلیٹ تک پہنچتا ہے۔

    ہیم برگر کا سفر برازیل میں ایمازون کے جنگلات سے شروع ہوتا ہے۔

    رین فاریسٹ کی خاصیت رکھنے والے یہ جنگل یعنی جہاں بارشیں سب سے زیادہ ہوتی ہیں، دنیا میں موجود برساتی جنگلات کا 60 فیصد حصہ ہیں اور ایمازون سمیت دنیا بھر کے رین فاریسٹ تیزی سے ختم ہورہے ہیں۔

    عالمی ادارہ برائے خوراک و زراعت ایف اے او کے مطابق اگلے 100 سال میں رین فاریسٹ مکمل طور پر ختم ہوجائیں گے۔

    افسوس ناک بات یہ ہے کہ ایمازون کو سب سے بڑا خطرہ دنیا بھر کو نقصان پہنچنانے والے موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج سے نہیں، بلکہ اس کے اپنے ہی ہم وطنوں سے ہے۔

    ایمازون کے خاتمے کی وجہ

    جنوبی امریکی ملک برازیل اس وقت دنیا کا گوشت برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ اپنی اس تجارتی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے برازیل اب زیادہ سے زیادہ مویشی پال رہا ہے۔

    ملک بھر میں لاتعداد فارمز قائم کیے جاچکے ہیں جہاں مختلف جانوروں کی پرورش کی جاتی ہے، اس کے بعد انہیں ذبح کر کے ان کا گوشت دیگر ممالک کو فروخت کردیا جاتا ہے۔

    یہ کاروبار پورے برازیل میں اس قدر وسیع ہوچکا ہے کہ ملک میں قابل رہائش زمینیں کم پڑچکی ہیں اور اب مویشیوں کو رکھنے کے ایمازون کے قیمتی جنگلات کو کاٹا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ اس وقت گوشت کا سب سے بڑا خریدار امریکا ہے اور یہ برازیل اور دیگر جنوبی امریکی ممالک سے ہر سال 20 کروڑ پاؤنڈز کا گوشت درآمد کرتا ہے۔

    مویشیوں کی ضروریات

    دنیا بھر کے درجہ حرارت میں شدید اضافے کا ذمہ دار یہ منافع بخش کاروبار صرف جنگلات کے خاتمے کا ہی سبب نہیں۔ روز افزوں اضافہ ہوتی مویشیوں کی اس آبادی کی دیگر ضروریات بھی ہیں۔

    رہائش کے ساتھ ان مویشیوں کو پینے کے لیے پانی، گھاس (اسے اگانے کے لیے مزید پانی) اور دیگر اناج بھی درکار ہے۔

    گوشت کی کسی دکان پر موجود ایک پاؤنڈ کا گوشت، 35 پاؤنڈ زمینی مٹی، ڈھائی ہزار گیلن پانی اور 12 پاؤنڈز اناج صرف کیے جانے کے بعد دستیاب ہوتا ہے۔

    یعنی ایک برگر میں شامل گوشت کی پیداوار کے لیے جتنا پانی استعمال ہوا، وہ کسی انسان کے پورے سال کے غسل کے پانی کے برابر ہے۔

    مویشیوں کی خوراک

    مویشیوں کی خوراک میں کئی قسم کے اناج شامل ہیں جنہیں اگانے کے لیے ہر سال 17 ارب پاؤنڈز کی مصنوعی کھاد اور کیڑے مار ادویات استعمال کی جاتی ہیں اور یہ دونوں ہی ماحول اور زراعت کو سخت نقصان پہنچانے کا سبب بنتی ہیں۔

    اس وقت ہماری زمین کا 30 فیصد حصہ مویشیوں کے زیر استعمال ہے جبکہ امریکا کی 80 فیصد زراعت مویشیوں کے چارے کے طور پر استعمال ہو رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: شہری زراعت ۔ مستقبل کی اہم ضرورت

    بدترین نقصان

    اب ان مویشیوں کا سب سے بدترین نقصان بھی جان لیں۔ ان مویشیوں کے فضلے سے میتھین گیس کا اخراج ہوتا ہے جو ہمارے ماحول اور زمین کے لیے نقصان دہ ترین گیس ہے۔

    ہماری فضا کو گرم اور زہریلا بنانے والی گرین ہاؤس گیسوں کا 18 فیصد حصہ انہی میتھین گیسوں پر مشتمل ہے۔

    یعنی ہم جو کاربن اخراج کا رونا روتے ہیں، تو مویشیوں سے خارج ہونے والی گیس کاربن سے کہیں زیادہ خطرناک ہے اور مقدار میں بھی کاربن سے کہیں زیادہ ہے۔

    ماحول دوست کیسے بنا جاسکتا ہے؟

    ان مویشیوں کی جانب سے پھیلائی جانے والی تباہ کاری کو کم کرنے کا ایک حل یہ ہے کہ اپنی خوراک میں گوشت کا استعمال بے حد کم کردیا جائے اور زیادہ سے زیادہ پھل اور سبزیاں کھائی جائیں۔

    قدرتی طریقوں سے اگائی گئیں سبزیاں اور پھل نہ صرف ہماری صحت بلکہ ماحول کے لیے بھی فائدہ مند ہیں اور یہ ہماری فضا سے زہریلی گیسوں کی کمی میں معاون ثابت ہوں گی۔