Tag: بریسٹ کینسر

  • صدر مملکت کا وزیر اعظم اور میڈیا کے نام اہم خط

    صدر مملکت کا وزیر اعظم اور میڈیا کے نام اہم خط

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزرا، اراکین پارلیمنٹ اور میڈیا کے نام خط تحریر کر کے چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی مہم میں فعال شراکت دار بننے کی دعوت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزرا، اراکین پارلیمنٹ اور میڈیا کے نام خط تحریر کیا ہے، اپنے خط میں انہوں نے تمام مذکور اداروں کو چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی مہم میں فعال شراکت دار بننے کی دعوت دی ہے۔

    صدر مملکت نے اپنے خطوط میں چھاتی کے کینسر کے بارے میں آگاہی مہم میں تعاون کی اپیل ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ آگاہی مہم میں پسماندہ طبقے اور سیلاب زدہ علاقوں کی خواتین پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔

    صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال چھاتی کے کینسر کے تقریباً 1 لاکھ نئے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، تاخیر سے تشخیص کے باعث 50 فیصد مریض موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ جسمانی معائنہ کرنے اور مرض کی جلد تشخیص سے 98 فیصد جانیں بچائیں جا سکتی ہیں۔

  • بریسٹ کینسر ویکسین کے پہلے ٹرائل کا اعلان

    بریسٹ کینسر ویکسین کے پہلے ٹرائل کا اعلان

    دنیا بھر کی خواتین میں بریسٹ کینسر کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے، حال ہی میں ماہرین نے اس کی روک تھام کے لیے تیار کی گئی ویکسین کی انسانوں پر آزمائش کا اعلان کیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا کے کلیو لینڈ کلینک نے 26 اکتوبر 2021 کو ٹرپل نیگیٹو بریسٹ کینسر کی روک تھام کرنے والی ویکسین کی انسانوں پر آزمائش کا اعلان کیا ہے۔

    بریسٹ کینسر کی اس قسم کے خلاف ہارمون یا ٹارگٹڈ ادویات کام نہیں کرتیں، اب تک بریسٹ کینسر کی اس خطرناک قسم کی روک تھام کے لیے ویکسینز کی تیاری لیبارٹری اور جانوروں تک محدود تھی، مگر اب انسانوں پر ٹرائل اہم ترین پیشرفت ہے۔

    اس ٹرائل میں ایسی خواتین کو شامل کیا جائے گا جو ابتدائی مرحلے میں ٹرپل نیگیٹو بریسٹ کینسر سے نجات پاچکی ہیں مگر اس کے دوبارہ لوٹنے کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔

    ماہرین کو توقع ہے کہ اگلے مرحلے میں زیادہ خطرے سے دو چار صحت مند افراد کو شامل کیا جائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ طویل المعیاد بنیادوں پر ہمیں توقع ہے کہ یہ ایک مؤثر ویکسین ثابت ہوگی جس کے استعمال سے صحت مند خواتین بریسٹ کینسر کی اس جان لیوا قسم کا شکار ہونے سے بچ سکیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ بریسٹ کینسر کی وہ قسم ہے جس کے خلاف علاج سب سے کم مؤثر ہیں۔

    ٹرپل نیگیٹو بریسٹ کینسر کا سامنا کینسر کی اس قسم کا سامنا کرنے والی 12 سے 15 فیصد خواتین کو ہوتا ہے اور تشخیص کے بعد ایک چوتھائی کے قریب مریض 5 سال کے اندر ہلاک ہوجاتے ہیں۔

    ٹرائل میں شامل رضا کاروں کو یہ ویکسین 3 خوراکوں میں استعمال کروائی جائے گی جس میں ایک ایسی دوا شامل ہے جو اس قسم کا خطرہ بڑھانے والے ایک مخصوص پروٹین کے خلاف مدافعتی نظام کو متحرک کرے گی۔

    ہر خوراک میں 2 ہفتے کا وقفہ ہوگا اور آغاز میں چند خواتین کو کم مقدار کی خوراک دی جائے گی جس کے بعد ان کی مانیٹرنگ کی جائے گی اور پھر مقدار اور خواتین کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

    ٹرائل میں 18 سے 24 ایسی خواتین کو شامل کیا جائے گا جو گزشتہ 3 برسوں کے دوران ابتدائی مرحلے میں کینسر کو شکت دے چکی ہوں گی۔

    ماہرین کے مطابق ایک بار ہم تعین کرلیں کہ کتنی مقدار میں ویکسین دی جانی چاہیئے، اس کے بعد ہم مدافعتی نظام پر اس کے اثرات کی جانچ پڑتال کریں گے، جس سے یہ تعین کرنے میں مدد ملے گی ویکسین کتنی کارآمد ہے۔

    اس حوالے سے تحقیق ستمبر 2022 تک مکمل ہونے کا امکان ہے اور اس کے لیے فنڈز امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے فراہم کیے جائیں گے۔

    ماہرین نے بتایا کہ ویکسین کی یہ حکمت عملی ممکنہ طور پر دیگر اقسام کی رسولیوں پر بھی کام کرسکتی ہے، اگر ٹرائل کامیاب ہوا تو اس سے بالغ افراد میں کینسر کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکے گی۔

  • پاکستانی خواتین بریسٹ کینسر کی علامات کے باوجود ڈاکٹرز سے رجوع نہیں کرتیں

    پاکستانی خواتین بریسٹ کینسر کی علامات کے باوجود ڈاکٹرز سے رجوع نہیں کرتیں

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں اکتوبر کا مہینہ خواتین میں چھاتی کے سرطان کے خلاف شعور اجاگر کرنے کے لیے منایا جاتا ہے تاکہ اس مرض سے متعلق آگاہی فراہم کر کے خواتین کو اس بیماری سے بچایا جاسکے۔

    ماہرین صحت کے مطابق پاکستان میں عموماً خواتین اس مرض کی علامات کے باوجود ڈاکٹروں سے رجوع نہیں کرتیں، جس کی وجہ سے یہ سرطان خطرناک صورت حال اختیار کر لیتا ہے۔

    چھاتی کا سرطان عموماً خواتین میں پایا جاتا ہے، ماہرین صحت کے مطابق ہر سال پاکستان میں ہزاروں خواتین اس مرض کی تشخیص سے متعلق آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں۔

    ماہرین صحت کہتے ہیں کہ کسی بھی قسم کی شکایت کی صورت میں خواتین کو اپنے معالج سے فوری رجوع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق ہر 10 میں 9 خواتین کو اس مرض کی شکایات کا سامنا ہوتا ہے، اس کے لیے ضروری ہے کہ خواتین فوری طور اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں تاکہ ابتدائی مرحلے ہی میں کسی خطرناک صورت حال کو کنٹرول کیا جا سکے۔

    ماہرین صحت کے مطابق ابتدائی شکایت کی صورت میں چھاتی کا کینسر قابل علاج ہے، اور بر وقت تشخیص و علاج مریض کو خطرناک صورت حال سے بہ آسانی نکالنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں اکتوبر کا مہینہ چھاتی کے سرطان کے خلاف آگاہی کے طور منایا جاتا ہے، تاکہ خواتین کو اس مرض سے بچایا جا سکے۔

  • ماہرین نے بریسٹ کینسر سمیت کئی قسم کے کینسر کے علاج سے متعلق خوش خبری سنا دی

    ماہرین نے بریسٹ کینسر سمیت کئی قسم کے کینسر کے علاج سے متعلق خوش خبری سنا دی

    ورجینیا: امریکا میں ہونے والی ایک نئی تحقیق کے نتائج سے بریسٹ کینسر سمیت دیگر کئی اقسام کے کینسر کے علاج سے متعلق ایک نئی امید پیدا ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ورجینیا کامن ویلتھ یونی ورسٹی کے میسی کینسر سینٹر میں کی جانے والی اس تحقیق میں چھاتی کے کینسر کا سبب بننے والے ہارمون کو دریافت کر لیا گیا ہے۔

    اس ریسرچ کی رپورٹ جرنل برائے نیچر پارٹنر جرنلز میں شائع ہوئی ہے، بریسٹ کینسر کا سبب بننے والا ہارمون میسی کینسر سینٹر کے محقق چارلس کلیوینجر اور ان کی لیب نے دریافت کیا ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ بریسٹ کینسر کا سبب بننے والے ہارمون کی دریافت سے کئی دیگر اقسام کے کینسر کا علاج بھی ممکن نظر آنے لگا ہے۔

    ورجینیا کامن ویلتھ یونی ورسٹی میں ہونے والی اس حالیہ تحقیق میں اس بات کے مضبوط شواہد ملے ہیں کہ چھاتی میں کینسر کی افزائش کا سبب بننے والا ایک ہارمون پروکلیٹین دراصل بریسٹ گروتھ کا سبب بنتا ہے، اور یہ حمل کے دوران ماں کے دودھ میں اضافے کی وجہ بھی ہوتا ہے۔

    محققین نے اس ہارمون کو بریسٹ کینسر کا اہم سبب قرار دیا ہے، انھوں نے خوش خبری سنائی کہ یہ ہارمون ٹارگیٹڈ دوا کی تیاری میں کافی مفید ثابت ہوگا، اور اس سے کئی قسم کے کینسر کا علاج کیا جا سکے گا۔

    محققین کے مطابق بریسٹ کینسر کا براہ راست سبب بننے والے اس ہارمون کے خلیات کی سطح پر پروٹین موجود ہوتا ہے، جسے رسیپٹرز کہتے ہیں۔ یہ ریسپٹرز بائیولوجیکل پیغامات وصول کرنے اور بھیجنے کے ساتھ خلیے کے افعال کو بھی ریگولیٹ کرتے ہیں۔

  • پاکستان میں کینسر کی شرح میں خطرناک اضافہ

    پاکستان میں کینسر کی شرح میں خطرناک اضافہ

    کراچی: پاکستان میں کینسر کی شرح میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے، کراچی کینسر رجسٹری کے مطابق جنوری 2017 سے دسمبر 2019 تک صرف کراچی میں 33 ہزار 309 کینسر کے کیس رپورٹ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر زبیدہ قاضی نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں مختلف اقسام کے کینسر موت کی دوسری بڑی وجہ بن گئے ہیں، عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں صرف بریسٹ کینسر کے سالانہ 90 ہزار کیسز ریکارڈ ہوتے ہیں جن میں سے 40 سے 45 ہزار اموات ہوجاتی ہیں۔

    ڈاکٹر زبیدہ نے بتایا کہ ملک میں بریسٹ اور اورل کینسر کی شرح میں اضافہ ہوگیا ہے، علاوہ ازیں بچوں میں بھی کینسر تشخیص کی جارہی ہے جو زیادہ تر بلڈ کینسر اور دماغ کے کینسر ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس کے پھیلاؤ کی سب سے بڑی وجہ لوگوں میں شعور نہ ہونا ہے، وہ کینسر کی علامات کو، جو معمولی بیماریوں کی شکل میں ظاہر ہوتی ہیں انہیں نظر انداز کرتے رہتے ہیں۔

    علاوہ ازیں ملک میں طبی سہولیات کا 75 فیصد حصہ پرائیوٹ سیکٹر فراہم کر رہا ہے جو ہر شخص افورڈ نہیں کرسکتا۔

    ڈاکٹر زبیدہ کے مطابق اگر کینسر خاندانی جینز میں موجود ہے تو خاندان میں شادیاں اسے بڑھاوا دے سکتی ہیں، صرف کینسر ہی نہیں مختلف دماغی امراض، یا تھیلی سیمیا بھی خاندان میں شادیوں سے بڑھتا ہے اور خاندان سے باہر شادی کرنے سے ان بیماریوں کے خطرے میں کمی ہوسکتی ہے۔

    ایک اور وجہ انہوں نے بتائی کہ ہماری مصروف زندگی میں ورزش کا رجحان بے حد کم ہوگیا ہے، علاوہ ازیں غیر معیاری کھانے، جنک فوڈ اور قدرتی اشیا جیسے پھلوں اور سبزیوں کا کم استعمال بھی مختلف بیماریوں کو دعوت دینے کا سبب بن رہا ہے۔

    ڈاکٹر زبیدہ نے بتایا کہ کسی بھی کینسر کی عام علامات میں وزن کم ہونا، مستقل بخار رہنا یا تھکن محسوس ہونا شامل ہے، بلڈ کینسر کی عام علامت جسم پر دھبے نمودار ہونا اور منہ کے کینسر کی عام علامت منہ کے اندر جلد کی تہیں نمودار ہونا ہے، ان علامتوں کو نظر انداز نہ کیا جائے اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔

  • سعودی عرب: بریسٹ کینسر کی تشخیص کے لیے موبائل یونٹس قائم

    سعودی عرب: بریسٹ کینسر کی تشخیص کے لیے موبائل یونٹس قائم

    ریاض: سعودی عرب میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص کے لیے موبائل یونٹس قائم کردیے گئے جن میں طبی معائنے اور میمو گرافی کی سہولیات موجود ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ادارہ امور صحت طائف کی جانب سے بریسٹ کینسر کی قبل از وقت تشخیص کے لیے موبائل یونٹ کی سہولت فراہم کردی گئی۔

    ریجنل امور صحت کے ادارے کی جانب سے بریسٹ کینسر کی بروقت تشخیصی مہم کے سلسلے میں موبائل یونٹ کی سہولت فراہم کی گئی ہے تاکہ اس یونٹ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ خواتین مستفید ہوسکیں۔

    موبائل یونٹ کے لانچنگ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ریجن ڈائریکٹر صحت سعد القحطانی کا کہنا تھا کہ آگاہی پروگرام کا مقصد معاشرے میں اس شعور کو اجاگر کرنا ہے کہ کینسر لاعلاج مرض نہیں تاہم ضروری ہے کہ اس کی تشخیص ابتدائی مرحلے میں کرلی جائے۔

    موبائل یونٹ کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے ڈاکٹر احمد المالکی نے بتایا کہ یونٹ مختلف مقامات پر موجود ہوگا جہاں آنے والی خواتین کی رجسٹریشن کرنے کے بعد ان کا طبی معائنہ کیا جائے گا بعد ازاں ضرورت پڑنے پر میمو گرافی کی جائے گی جس کی سہولت بھی اسی موبائل یونٹ میں فراہم کی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ طبی معائنے اور میمو گرافی رپورٹ موبائل نمبر پر فراہم کردی جائے گی، اگر مزید علاج کی ضرورت ہو تو مریضہ کو متعلقہ طبی ادارے میں جانے کی ہدایت کی جائے گی جہاں ان کا باقاعدہ علاج کیا جائے گا۔

    ڈاکٹر المالکی نے مزید کہا کہ یاد رکھیں کینسر کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص سے علاج بہت آسان ہو جاتا ہے۔

    دوسری جانب ادارہ امور صحت کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کی جانب سے شہریوں اور غیر ملکیوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر ممکنہ سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔

  • مزار قائد کو گلابی روشنی سے کیوں منور کیا گیا؟

    مزار قائد کو گلابی روشنی سے کیوں منور کیا گیا؟

    کراچی: پاکستان میں بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی مہم کے سلسلے میں آج مزار قائد کو گلابی روشنی سے منوّر کیا گیا، اس سلسلے میں ایک تقریب بھی منعقد کی گئی جس سے خاتون اوّل ثمینہ علوی نے خطاب کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چھاتی کینسر سے متعلق پاکستان میں مہم چلائی جا رہی ہے، اس سلسلے میں کراچی میں مزار قائد کو گلابی روشنی میں نہلایا گیا۔

    آگاہی مہم کی تقریب خطاب کرتے ہوئے خاتون اول ثمینہ علوی نے کہا کہ اکتوبر پوری دنیا میں بریسٹ کینسر کی آگاہی کا مہینہ ہے، دنیا میں آگاہی پھیلنے سے 98 فی صد ریکوری ممکن ہو چکی ہے لیکن پاکستان میں 45 سے 50 فی صد مریض موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بریسٹ کینسر کا علاج موجود ہے تاخیر نہیں کرنی چاہیے، خاتون اوّل

    ثمینہ علوی کا کہنا تھا کہ صدر پاکستان عارف علوی کو بھی اس مرض کی سنگینی سے آگاہ کیا گیا ہے، میں خواتین کی جانیں بچانے کے لیے آگاہی کے لیے کام کر رہی ہوں، دنیا میں آگاہی کی وجہ سے جلد تشخیص ہو جاتی ہے۔

    خاتون اوّل نے کہا کینسر میں مبتلا خواتین اس مرض کو چھپاتی ہیں، جس گھر کی عورت کو بریسٹ کینسر ہو وہ گھر ٹوٹ جاتا ہے، کم عمر بچیوں میں بھی یہ پھیل رہا ہے، مرد بھی اپنی بہنوں اور گھر کی خواتین کی مدد کریں۔

    انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان میں بھی چھاتی کے کینسر کی مکمل ریکوری کو ممکن بنایا جائے گا، جناح میں علاج کی سہولت ہے، علاج مہنگا ہے اس لیے نجی اسپتال بھی اس میں حصہ لیں، کراچی میں اور بھی 2 تین اسپتالوں میں علاج مہیا کیا جا رہا ہے۔

  • بریسٹ کینسر کا علاج دنیا میں موجود ہے تاخیر نہیں کرنی چاہیے، خاتون اول  ثمینہ علوی

    بریسٹ کینسر کا علاج دنیا میں موجود ہے تاخیر نہیں کرنی چاہیے، خاتون اول ثمینہ علوی

    کراچی : خاتون اول ثمینہ علوی نے کہا بریسٹ کینسر کا علاج دنیا میں موجود ہے تاخیر نہیں کرنی چاہیے اور تشخیص پر فوری علاج شروع کرنا چاہیے اور خواتین کو علاج کرانے میں شرم نہیں کرنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق خاتون اول ثمینہ علوی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا گاؤں دیہاتوں میں بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی دی جارہی ہے، خواتین کسی بھی قسم کی تکلیف ہو تو فوری علاج کیا جائے۔

    اہلیہ صدرمملکت کا کہنا تھا کہ میڈیا ، ریڈیو کے ذریعے خواتین کو آگاہی فراہم کرناہوگی، خواتین کو علاج کرانے میں شرم نہیں کرنی چاہیے، حکومت بریسٹ کینسر سے آگاہی کیلئے اقدامات کررہی ہے۔

    ثمینہ علوی نے کہا کہ بریسٹ کینسر کا علاج دنیا میں موجود ہے تاخیر نہیں کرنی چاہیے اور تشخیص پر فوری علاج شروع کرنا چاہیے، سوشل میڈیا اور چینلز پربھی خواتین کو آگاہی دینا ہوگی۔

    خاتون اول کا کہنا تھا کہ کراچی میں بریسٹ کینسر پر آگاہی کی مہم چلائی جارہی ہے، کم ازکم ایک سال تک بریسٹ کینسر سے آگاہی دینا ہوگی، خواتین کو بریسٹ کینسر سے بچنے کیلئے احتیاط سے آگاہ کرنا ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ خدانخواستہ کسی کو ایسی بیماری ہوتو پورا گھر ختم ہوجاتاہے، ملک بھر میں عورت کی اہمیت سے آگاہ کرنا ہوگا ، سرکاری اسپتالوں میں میمو گرام کی مفت سہولت موجود ہے، صدرعارف علوی اور میں ملکر اس حوالے سے اقدامات کررہے ہیں۔

    ثمینہ علوی کا کہنا تھا کہ کوشش کریں گے پرائیوٹ اسپتالوں میں بھی میموگرام کا علاج مفت ہو، جناح اسپتال میں بھی پورے سال میموگرام مفت ہوتا ہے، اسپتالوں اور ڈاکٹرز سے درخواست ہے کہ ایک یا دو ماہ مفت میمو گرام کریں۔

    خاتون اول نے مزید کہا کہ بریسٹ کینسر سے بچاؤ کیلئے آگاہی کو اس ماہ زیادہ اہمیت دے رہے ہیں ، غیرملکی سفارتکاروں کو بھی حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا ہے، لاہور، کے پی اور کراچی میں بریسٹ کینسر آگاہی مہم شروع کررہے ہیں، لاہور میں کل، کے پی میں 14اکتوبر اور کراچی میں 16 اکتوبر کو تقریب ہوگی۔

  • آبادی کی شرح میں تیزی سے اضافہ پاکستان جیسے ملکوں کے لیے بڑا مسئلہ بن چکا ہے، صدر عارف علوی

    آبادی کی شرح میں تیزی سے اضافہ پاکستان جیسے ملکوں کے لیے بڑا مسئلہ بن چکا ہے، صدر عارف علوی

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ آبادی کی شرح میں تیزی سے اضافہ پاکستان جیسے ملکوں کے لیے بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ بچے کو ماں کا دودھ پلانے سے چھاتی کے کینسر کا امکان کم ہوجاتا ہے، پاکستان میں ایک کروڑ سے زائد خواتین کو چھاتی کا کینسر ہوسکتا ہے۔

    صدر مملکت نے کہا کہ کینسروں کی تمام اقسام میں سب سے اہم چھاتی کا کینسر ہے، کینسر کے علاج میں تین چیزیں بہت اہم ہیں، پہلے مرحلے میں تمام خواتین مہینے میں ایک بار اپنے ہاتھوں سے خود معائنہ کرسکتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چھاتی میں گٹلی محسوس ہونے کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کیا جائے، چھاتی کےکینسر سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لیے آئمہ کرام اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: حادثاتی طور پر دانتوں کا ڈاکٹر بن گیا، صدر عارف علوی

    ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہمارے مذہب میں ہمسایوں سے حسن سلوک کی بہت زیادہ تاکید ہے، قرآن پاک میں دو سال تک بچے کو دودھ پلانے کا حکم دیا گیا ہے، اللہ تعالیٰ نے ماں کے دودھ میں غذائیت کا خزانہ رکھا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل صدر مملکت کا کہنا تھا کہ 90 فیصد دانتوں کی بیماریوں سے پرہیز کرکے بچاجاسکتا ہے، میرے تحقیقی مقالے بھارت میں شائع ہوگئے، پاکستان میں شائع نہیں ہوسکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈینٹل ڈاکٹر کو کم از کم 6 ماہ سرکاری اسپتال میں گزارنا لازمی قرار دینا ہوگا، ملک میں لوگوں کو مسائل اور بیماریوں سے آگاہی چاہئے۔

  • سرخ پیاز بریسٹ کینسر سے بچاؤ میں معاون

    سرخ پیاز بریسٹ کینسر سے بچاؤ میں معاون

    کیا آپ تیزی سے پھیلتے ہوئے مرض بریسٹ کینسر سے بچنا چاہتی ہیں؟ تو پھر پیاز کو اپنے کھانے کا لازمی جز بنا لیں۔ حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سرخ پیاز بریسٹ کینسر کے خلاف ڈھال ثابت ہوسکتی ہے۔

    کینیڈا کی یونیورسٹی آف گویلف میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سرخ پیاز کینسر کے خلاف بھرپور مزاحمت کرسکتی ہے اور کینسر کے خلیات کو پیدا ہونے سے روکتی ہے۔

    تحقیق کے لیے ماہرین نے سرخ اور دیگر رنگوں کی پیاز کو کینسر کے خلیات کے سامنے رکھا، انہوں نے دیکھا کہ دیگر رنگوں کی پیاز کے مقابلے میں سرخ پیاز نے کینسر خلیات پر بھرپور وار کیا۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ سرخ پیاز میں موجود ایک جز کوئسٹن کینسر اور امراض قلب سمیت بے شمار بیماریوں سے بچاتا ہے جبکہ یہ قوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: 50 سال سے کم عمر خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ دگنا

    پیاز اور دیگر سبزیوں میں موجود ایک پگمنٹ اینتھو سائنن جو ان سبزیوں کو رنگ دیتا ہے، کوئسٹن کی اثر انگیزی بڑھاتا ہے۔ یعنی جتنا زیادہ پیاز کا رنگ گہرا ہوگا، اس کا مطلب ہوگا کہ اس میں اینتھو سائنن کی اتنی ہی زیادہ مقدار موجود ہے اور یہ پیاز کینسر کے خلاف اتنی ہی زیادہ مؤثر ثابت ہوگی۔

    تحقیق کے مطابق سرخ پیاز کینسر کے خلیوں کے درمیان آپس کے رابطے کو منقطع کرتی ہے جبکہ ان کے لیے ایسا ماحول بناتی ہے جس میں وہ مزید افزائش نہیں پاسکتے۔ سرخ پیاز صرف چھاتی کے ہی نہیں بلکہ بڑی آنت کے کینسر سمیت دیگر اقسام کے کینسرز کے خلاف بھی معاون ثابت ہوسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سرخ پیاز کے علاوہ دیگر رنگوں کی پیاز میں بھی اینٹی آکسیڈنٹس کی بھاری مقدار اور کوئسٹن موجود ہوتے ہیں جو کینسر سمیت متعدد بیماریوں سے تحفظ فراہم کرسکتے ہیں۔