Tag: بریک ڈاؤن

  • کیوبا میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن

    کیوبا میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن

    کیوبا میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے باعث ملک کا بیشتر حصّہ اندھیرے میں ڈوب گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کیوبا کے دارلحکومت ہوانا سمیت ملک کا بیشتر حصہ مکمل اندھیرے میں ڈوب گیا، اسٹریٹ لائٹس، ٹریفک سگنلز،انٹرنیٹ سب کچھ بند ہوگیا۔

    وزارت توانائی کے مطابق ہوانا کے مضافات میں ڈیزمیرو سب اسٹیشن میں تیکنیکی خرابی کی وجہ سے بڑا بریک ڈاؤن ہوا، بجلی کی طلب تین ہزار دو سو پچاس میگاواٹ جبکہ خسارہ تیرہ سو میگا وات تک پہنچ چکا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس کے آغاز میں امریکا کے زیرِ انتظام جزیرے پورٹو ریکو میں فنی خرابی کے باعث بجلی کی ترسیل متاثر ہوگئی تھی، جس کے باعث لاکھوں افراد بجلی سے محروم ہوگئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق پورٹو ریکو میں پاور گرڈ کی خرابی کے باعث جزیرے کے بڑے حصے میں بجلی معطل ہوگئی تھی، جس سے تقریباً 14 لاکھ صارفین متاثر ہوئے۔

    کراچی کو بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا سامنا، ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن ٹرپ

    پورٹو ریکو کے گورنر پیڈرو پیئرلویسی کا سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہنا تھا کہ بجلی کی بحالی کے لئے کوششیں کررہے ہیں۔

    جزیرے میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنی بجلی کے نظام کی بحالی اور جزیرے میں جلد از جلد بجلی کی فراہمی کے لیے کاموں میں مصروف رہی۔

  • بجلی کا بریک ڈاؤن : ایک دن میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو 70 ملین ڈالرز کا نقصان

    بجلی کا بریک ڈاؤن : ایک دن میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو 70 ملین ڈالرز کا نقصان

    لاہور : ملک بھر میں بجلی کے بریک ڈاؤن سے ایک دن میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو 70 ملین ڈالرز کا نقصان ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پورے ملک میں بجلی کے بڑے بریک ڈاون کے باعث تین صوبوں کی بجلی بند ہوگئی اور پورے ملک میں انڈسٹریز بھی مکمل طور پر بند رہیں۔

    انڈسٹریز بند ہونے کی وجہ سے ملک کو تقریبا سو ارب روپے کا نقصان ہوا۔

    اپٹما ذرائع نے بتایا ہے کہ پورے ملک میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو سات سے آٹھ کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پہلے ہی حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر نقصان میں ہے اور اب بجلی کی صورتحال پر جلد قابو نہ پایا گیا تو ٹیکسٹائل سیکٹرکو اربوں روپے کا نقصان ہوسکتا ہے۔

    اس کے علاوہ ایف بی آر کا بھی نقصان ہوا کیونکہ وہ یومیہ آٹھارہ سے بیس ارب ڈالر کا ٹیکس جمع کرتی ہے۔

  • وزیراعظم بجلی بریک ڈاؤن پر سخت برہم، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت

    وزیراعظم بجلی بریک ڈاؤن پر سخت برہم، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی بریک ڈاؤن پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں 4 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجلی بریک ڈاؤن کا معاملہ بھی زیر غور آیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے بریک ڈاؤن پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ڈویژن کے حکام کی سرزنش کی۔

    وزیراعظم نے بجلی بریک ڈاؤن کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔

    اجلاس میں کابینہ نے توشہ خانہ کے حوالے سے بین الوزارتی کمیٹی کی رپورٹ کا جائز ہ لیا، جبکہ کابینہ ڈویژن نے توشہ خانہ کے حوالے سے نئی پالیسی پر بریفنگ دی۔

    وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ کی نئی پالیسی میں مزید ترامیم تجویز کر دیں جبکہ بین الوزارتی کمیٹی نے توشہ خانہ پر نئی پالیسی کابینہ اجلاس میں پیش کی، کمیٹی توشہ خانہ میں مزید ترامیم کرکے پالیسی پیش کرے گی۔

    وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔

    کابینہ نے ملک بھرمیں بجلی کے بریک ڈاؤن پر اظہار برہمی کرتے ہوئے بجلی بریک ڈاؤن کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔

    گذشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں بجلی کے تعطل کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی تھی اور وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر سے فوری رپورٹ طلب کرلی تھی۔

    وزیراعظم نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ بجلی کا اتنا بڑا بحران کس وجہ سے پیدا ہوا، آگاہ کیا جائے اور ذمہ داران کا تعین کیا جائے۔

  • پاور پلانٹس دوبارہ چلنے میں 3 دن لگیں گے، پورے ملک میں بجلی بحال ہوچکی: وزیر توانائی کے متضاد بیانات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے پاور شٹ ڈاؤن کے معاملے پر متضاد باتیں کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری اور کول پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار میں 48 سے 72 گھنٹے لگیں گے، لیکن یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر میں بجلی کا نظام مکمل بحال ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی تعطل کے بعد تمام گرڈ اسٹیشن بحال کر دیے گئے، گیپکو کے تمام 60 اور حیسکو کے تمام 71 گرڈ اسٹیشن بحال کر دیے گئے۔

    خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ نیشنل گرڈ کے تمام گرڈ اسٹیشن بحال کر دیے گئے، سیلاب زدہ علاقوں کی بجلی کل ہی بحال کردی گئی تھی، تربیلا اور منگلا کے درمیان کچھ تکنیکی ایشو پیش آیا تھا۔ آج صبح سوا 5 بجے بجلی نظام مکمل بحال ہو چکا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پاور پلانٹ کو بھی دوبارہ چلانے کے لیے بجلی کی ضرورت ہوتی ہے، کوئلے کے پلانٹس کو بھی 48 گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔ جوہری اور کوئلے کے پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار میں48 سے 72 گھنٹے لگیں گے، جوہری اور کول پاور پلانٹس کی بندش کے باعث ملک میں بجلی کی کمی رہے گی، کمی کے باعث محدود پیمانے پر لوڈ شیڈنگ کی جائے گی۔

    خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ کل کے ترسیلی مسئلے میں نظام محفوظ رہا، کسی نقصان کی اطلاع نہیں، بجلی پلانٹ چلانے کے لیے وافر ایندھن موجود ہے۔ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے لیے مہنگے پلانٹس کو کم سے کم چلاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بریک ڈاؤن کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بنا دی ہے، مصدق ملک کی سربراہی میں 2 سینیئر لوگ بریک ڈاؤن کی تحقیقات کریں گے، تحقیقاتی کمیٹی ہمیں براہ راست معاونت فراہم کرے گی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بریک ڈاؤن کے وقت افواہیں پھیلائی گئیں کہ ملک میں پیٹرول ڈیزل ختم ہوگیا، پاور پلانٹس کی رات کو بندش کی افواہیں بھی گردش میں رہیں۔ ملک کا ترسیلی نظام مکمل طور پر محفوظ ہے، بجلی پیدا کرنے کے لیے وافر ایندھن موجود ہے۔ گزشتہ روز ساڑھے 8 ہزار میگا واٹ بجلی کی طلب رہی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایک چیز کا خدشہ ہے جسے دیکھنا ہے کہ سسٹم میں کوئی بیرونی مداخلت کا جزو تو نہیں، یہ بھی دیکھنا ہے کہ سسٹم میں انٹرنیٹ ہیکنگ کے ذریعے بیرونی مداخلت تو نہیں ہوئی، سی پیک دشمن حکومت نے بجلی کے پیداواری اور ترسیلی نظام میں کوئی کام نہیں کیا۔ کراچی پاور پلانٹ میں تفتیش کی تو پتہ چلا تھا کہ پرانے کنڈکٹرز لگائے گئے تھے۔

  • پاکستان میں بجلی کا بریک ڈاؤن، سوشل میڈیا پر دلچسپ میمز کی بھرمار

    پاکستان میں بجلی کا بریک ڈاؤن، سوشل میڈیا پر دلچسپ میمز کی بھرمار

    نیشنل گرڈ میں خرابی کی وجہ سے کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک کا بیشتر حصہ بجلی سے محروم ہوگیا۔

     کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی صبح ساڑھے 7 بجے کے قریب معطل ہوئی، کراچی شہر کا 90 فیصد حصہ بجلی سے محروم ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں بجلی کا بحران 2014 سے اب تک 9 ویں بار آیا ہے، بریک ڈاؤن کے باعث پورا پاکستان بجلی سے محروم ہو گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ پاور ہاوسز صبح 7 بجے چلائے تو انجینئرز اور متعلقہ حکام نے لاپرواہی برتی، لاپرواہی کے باعث فریکوئنسی آؤٹ ہوئی اور سسٹم بیٹھ گیا، سسٹم میں موجود 9 ہزار میگاواٹ بجلی کو نہیں سنبھالا جا سکا۔

    اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر خان کا کہنا ہے کہ کوئی بڑا فالٹ نہیں ہوا، اگلے 12 گھنٹوں میں ملک بھر میں بجلی بحال ہو جائے گی۔

    ملک میں بجلی کے بریک ڈاؤن ہونے کے بعد ٹوئٹر ٹرینڈ بن گیا، اس سے متعلق سوشل میڈیا پر مختلف تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    سوشل میڈیا پر ایک صارف نے لکھا کہ مشن مجنوں والا سدھارت آیا تھا نیوکلئیر پاور پلانٹ اڑانے، کسی لاہوری نے غلط راستہ بتا کر الیکٹرک پاور پلانٹ بھیج دیا، وہ پاور پلانٹ اڑاکر چلا گیا ہے۔

    ایک صارف نے تصویر شیئر کرتے ہوئے لکا کہ’ اس وقت کی صورتحال یہ ہے‘۔

    ایک صارف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’ جب پیر ایسا ہے تو پورا ہفتہ کیسا ہوگا‘۔

    https://twitter.com/thisisemine/status/1617411470592974849?s=20&t=pfE5JLiijl0Xym7MP0ysbA

    ایک اور  صارف نے مسٹر بین کی تصاویر شیئر کی جس میں وہ ٹائم دیکھ رہے ہیں، کیپشن نے صارف نے لکھا کہ میں بجلی کے آنے کا انتظار کرتے ہوئے تاکہ میں اپنا موبائل چارج کرسکو۔

    ایک اور صارف نے ٹوئٹ میں ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’رلیکس بوائز، پاکستان کو ری اسٹارٹ کررہے ہیں‘۔

    فیس بک پر ایک صارف نے لکھا کہ ’ قسط ادا نہ کرنے پر  آئی ایم ایف والے پاکستان کا بجلی کا میٹر اتار کر لے گئے۔

    سوشل میڈیا پر مختلف پُرمزاح تبصرے یہاں شیئر کیے جا رہے ہیں۔

  • پاکستان میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن

    اسلام آباد : پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد ، کراچی، لاہور،کوئٹہ سمیت ملک کے بڑے شہروں میں اچانک بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق گدو سے کوئٹہ جانیوالی ٹرانسمیشن لائن میں خرابی کے باعث ملک میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا، جس کے باعث اسلام آباد ، کراچی، لاہور،کوئٹہ سمیت ملک کے بڑے شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ٹرانسمیشن لائن میں خرابی سے بجلی کی ترسیل میں تعطل آیا، ٹرانسمیشن لائن اور پاور پلانٹ کے درمیان رابطہ منقطع ہونے سے بجلی کی فریکوئنسی کم ہوگئی، بجلی کی فریکوئنسی متعلقہ سطح سےکم ہونے پرکیسکیڈنگ ہوئی۔

    کیسکیڈنگ کےباعث پاور پلانٹ یکے بعد دیگرے ٹرپ کرتے گئے، ٹرپنگ سے گدو،جام شورو، مظفر گڑھ،حویلی شاہ بہادر، بلوکی پاور پلانٹس بھی بند ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تربیلااورمنگلا ڈیم سے پن بجلی کی پیداوار 500میگاواٹ ہورہی تھی، تربیلا اور منگلا ڈیم کی ٹرانسمیشن لائنز بھی ٹرپ کرگئیں تاہم سسٹم بچانے کے لیے این پی سی سی کا فیوز بند کیا گیا ہے۔

    کراچی، جنوبی پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں بھی بجلی بند ہے جبکہ آئیسکو، لیسکو، میپکو اور گیپکو ریجنزمیں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی ہے۔

    این ٹی ڈی سی اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے بحالی کا کام شروع کردیا، بجلی کی مکمل بحالی میں 27 گھنٹے سے زائد وقت لگ سکتا ہے۔

    دوسری جانب ایکسٹراہائی ٹینشن لائن میں ٹرپنگ کرنے سے کےالیکٹرک کے540 سےزائدگرڈ اسٹیشن بند ہوگئے اور کراچی کے50فیصدسےزائدحصےمیں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    نارتھ ناظم آباد، نیو کراچی، لیاقت آباد، کلفٹن، کورنگی، اورنگی ، گلشن اقبال، صدر، اولڈ سٹی ایریا اور لانڈھی میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    ٹھہ، سجاول، بدین، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، مٹھی ، عمرکوٹ،مٹیاری،ٹنڈوالہیار،میرپورخاص، نوشہروفیروز،نواب شاہ میں بھی بجلی بند ہے جبکہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں بجلی کی ترسیل معطل ہے۔

  • جنوری 2021 کا ملک بھر میں بلیک آؤٹ: ذمہ دار کمپنی کو کروڑوں روپے جرمانہ

    جنوری 2021 کا ملک بھر میں بلیک آؤٹ: ذمہ دار کمپنی کو کروڑوں روپے جرمانہ

    اسلام آباد: ملک میں 9 اور 10 جنوری 2021 کی رات کو ملک بھر میں ہونے والے بجلی کے بلیک آؤٹ پر بجلی کے تقسیم کار ادارے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) پر 5 کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس 9 اور 10 جنوری کی رات کو ملک بھر میں ہونے والے بجلی کے بلیک آؤٹ پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) پر 5 کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

    نیپرا کا کہنا ہے کہ جرمانہ ملک میں 9 جنوری 2021 کی رات بروقت بجلی فراہمی کی ناکامی پر کیا گیا، این ٹی ڈی سی کو ملک میں بجلی سپلائی کی بحالی میں تقریباً 20 گھنٹے لگے تھے۔

    نیپرا کے مطابق اتھارٹی نے مکمل تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی، رپورٹ کی بنیاد پر این ٹی ڈی سی کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی گئی۔

    نیپرا اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ این ٹی ڈی سی کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا اور سماعت کا موقع بھی دیا گیا، تاہم این ٹی ڈی سی کوئی تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہی۔

    نیپرا کا مزید کہنا ہے کہ متعلقہ پاور پلانٹس کے خلاف بھی الگ سے قانونی کارروائی کر رہے ہیں، پاور پلانٹ کا معاملہ الگ سے نمٹایا جائے گا۔

  • کراچی: بارش اور بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد پانی کا بھی بحران

    کراچی: بارش اور بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد پانی کا بھی بحران

    کراچی: شہر قائد میں گزشتہ روز کی بارش کے بعد بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجہ سے شہر میں پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا، دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے تمام 21 واٹر پمپس نے کام چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دھابیجی میں واٹر بورڈ کی تنصیبات پر بجلی کے بریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، بریک ڈاؤن کے باعث کراچی کو 3 روز سے پانی کی فراہمی معطل ہے۔

    واٹر بورڈ کے مطابق پانی فراہم کرنے والے 21 پمپ رک گئے ہیں، شہر کو روز 177 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے۔

    ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق کراچی کو پانی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے 72 گھنٹے کا وقت درکار ہے، ٹیمیں 72 انچ کی لائن کے مرمتی کام میں مصرف ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ دھابیجی میں 21 واٹر پمپ کراچی کو پانی فراہم کرتے ہیں، پمپنگ اسٹیشن پر 10 سے 12 جولائی تک 4 بریک ڈاؤن ہوچکے ہیں۔ بریک ڈاؤن سے کراچی کو پانی دینے والی 72 انچ قطر کی 3 پائپ لائنز پھٹ گئیں۔

  • بجلی بریک ڈاؤن کے ساتھ ہی سوشل میڈیا دل چسپ اور طنزیہ میمز سے بھر گیا

    بجلی بریک ڈاؤن کے ساتھ ہی سوشل میڈیا دل چسپ اور طنزیہ میمز سے بھر گیا

    کراچی: ملک بھر میں بجلی بریک ڈاؤن کے ساتھ ہی سوشل میڈیا دل چسپ اور طنزیہ میمز سے بھر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک طرف جہاں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے باعث ملک بھر کے لوگ پریشانی کا شکار ہو گئے وہاں سوشل میڈیا صارفین نے اپنی بذلہ سنجی نہیں چھوڑی، اور افواہوں کے درمیان دل چسپ اور طنزیہ تبصرے کرتے رہے۔

    بلیک آؤٹ ہوتے ہی کسی نے ملک ری اسٹارٹ ہونے کی اطلاع دی تو کسی نے کہا بجلی تو آ ہی جائے گی مگر وہ نہیں آئے گا جو دوائی لینے لندن گیا تھا۔

    سوشل میڈیا پر سب سے پہلا سوال جو ہوا وہ یہ تھا کہ، کیا آپ کی بھی لائٹ نہیں ہے؟ ایک صارف نے کہا ٹینشن مت لو بھائی، ملک ری اسٹارٹ ہو رہا ہے۔

    کسی نے بتایا ملک میں موبائل کی طرح نائٹ موڈ متعارف کرایا گیا ہے، ایک صارف نے کہا ٹینشن نہ لو پاکستانیوں بجلی بھی آجائے گی مگر وہ نہیں آئے گا جو دوائی لینے لندن گیا تھا۔

    کسی نے گوگل سے بغیر بجلی موبائل چارج کرنے کی صلاح مانگی تو گوگل نے اسے مارنے کے لیے جھاڑو اٹھا لی، لیکن لائٹ آتے ہی موبائل چارجنگ پر لڑائی شروع ہوئی، لیکن اس کا حل کچھ اس طرح نکلا کہ ایک پلگ پر دس دس موبائل چارج ہوئے۔

    ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی سامنے آیا ہے کہ پاکستانیوں نے اگلے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں، ایک اندازے کے مطابق بجلی جاتے ہی صرف آدھے گھنٹے میں 50 ملین میمز پوسٹ کی گئیں۔

  • بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث کراچی کو پانی کی فراہمی بھی معطل

    بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث کراچی کو پانی کی فراہمی بھی معطل

    کراچی: دھابیجی اور گھارو پمپنگ اسٹیشنوں پر بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث دھابیجی کی 72 انچ قطر کی پائپ لائن بھی پھٹ گئی جس سے شہر کے متعدد علاقوں کو پانی کی فراہمی بھی ممعطل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں صبح ساڑھے 6 بجے ایک بار بجلی کا بریک ڈاؤن ہوگیا۔

    دھابیجی اور گھارو پمپنگ اسٹیشنوں پر بھی بجلی معطل ہوگئی جس کے بعد پانی کے بیک پریشر سے دھابیجی میں 72 انچ قطر کی پائپ لائن پھٹ گئی۔

    پائپ لائن پھٹنے کے بعد شہر کو 4 کروڑ گیلن سے زائد پانی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    ذرائع کے مطابق بجلی کے بار بار تعطل سے واٹر بورڈ کی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔

    دوسری جانب ایم ڈی واٹر بورڈ نے متاثرہ لائن کی مرمت فوری شروع کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو بلا تعطل پانی کی فراہمی کےاقدامات کیے جائیں۔

    خیال رہے کہ بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد کے الیکڑک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا تھا کہ ای ایچ ٹی نیٹ ورک ٹرپ کر جانے سے شہر کا نصف حصہ بجلی سے محروم ہوگیا ہے۔

    کے الیکڑک کے مطابق نیشنل گرڈ اسٹیشن سے شہر قائد کو فراہم کی جانے والی بجلی بھی بند ہے جبکہ بجلی کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا ہے تاہم کے الیکڑک حکام کی جانب سے بجلی بریک ڈاؤن کی وجوہات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔

    حالیہ بریک ڈاؤن سے متاثر ہونے والے علاقوں میں گلشن اقبال، گلستان جوہر ،نارتھ ناظم آباد، ملیر، ماڈل کالونی، فیڈرل بی ایریا، ناظم آباد، کورنگی، لانڈھی، ڈیفنس ،کلفٹن، گزری، نارتھ کراچی، پی ای سی ایچ ایس اور بہادر آباد کے علاقے شامل ہیں۔

    اس سے محض دو روز قبل بھی شہر قائد کے باسیوں کو بجلی سے محروم کردیا گیا تھا جب پیر کی صبح 4 بجے بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا اور کئی گھنٹے سے زائد کا وقت گزرنے کے باوجود بجلی بحال نہیں کی جاسکی۔