Tag: بریگزٹ پلان

  • برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ آج ہوگی

    برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ آج ہوگی

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ میں آج بریگزٹ پر ووٹنگ ہوگی، وزیراعظم تھریسامے آج ایک بار پھر برطانوی پارلیمان کو یورپ سے علیحدگی کے مجوزہ معاہدے کی حمایت کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کریں گی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں حکومت کی جانب سے تجویز کردہ بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ آج ہوگی، ووٹنگ کے بعد فیصلہ ہوگا کہ برطانیہ یورپی یونین سے علیحدگی کے وقت مجوزہ معاہدے پر عمل پیرا ہوگا یا نہیں۔

    سیاسی ماہرین کے مطابق پارلیمان میں بریگزٹ پر ووٹنگ کے حوالے سے برطانوی وزیراعظم تھریسامے پر سخت دباؤ ہے اور اگر تھریسامے ہار جاتی ہیں تو وہ یہ راستہ اپنا سکتی ہیں کہ ڈیل دوبارہ پاس کروائی جائے یا نو ڈیل کا راستہ اختیار کیا جائے، بریگزٹ کو روکنا بھی امکانات میں شامل ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق حکومت کو تاریخی شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، 1945ء کے بعد سے یہ برطانیہ کا سب سے بڑا سیاسی بحران ہے۔

    واضح رہے کہ برطانوی ارکان پارلیمان نے رواں ماہ 9 تاریخ کو ہونے والی قرارداد کو 297 کے مقابلے میں 308 ووٹوں کی اکثریت سے مسترد کردیا تھا جس میں بریگزٹ ڈیل پر کل ہونے ہونے والی پارلیمانی ووٹنگ ممکنہ طور پر ناکام رہنے کے بعد پارلیمانی فیصلہ سازی کا طریقہ کار بدلنے کی بات کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: نوڈیل بریگزٹ: یورپ میں مقیم 13 لاکھ برطانوی شہریوں کا مستقبل کیا ہوگا؟

    یاد رہے کہ چند روز قبل برطانیہ میں پیلی جیکٹ پہنے مظاہرین سڑکوں پر آگئے تھے اور وزیراعظم ہاؤس کے باہر بریگزٹ کے خلاف مظاہرہ کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب اپوزیشن رہنما جریمی کوربن کے حامی بھی احتجاج میں شریک ہوئے تھے اور برطانوی وزیراعظم تھریسامے کی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    خیال رہے کہ جون 2016 میں برطانوی عوام نے 46 برس بعد دنیا کی سب سے بڑی سنگل مارکیٹ یورپی یونین سے نکلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بریگزٹ کے حق میں 52 فیصد اور اس کے خلاف 48 فیصد ووٹ دیے تھے۔

  • برطانوی وزیراعظم نے عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا

    برطانوی وزیراعظم نے عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا

    لندن: بریگزٹ ڈیل کے لیے کشمکش میں مبتلا برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق وزیراعظم تھریسامے نے عدم اعتماد پر رائے شماری سے قبل پارٹی اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کی پارٹی لیڈر شپ کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہوگیا ہے، کنزرویٹو پارٹی کی سربراہ، وزیراعطم برقرار رہنے کے لیے 159 ووٹ درکار ہیں۔

    پارٹی کے 187 ایم پیز کا کھلے عام تھریسامے کی حمایت کا اعلان کیا ہے، خفیہ رائے شماری کا عمل برطانوی وقت کے مطابق رات 8 بجے تک جاری رہے گا، رات 9 بجے تک برطانوی وزیراعظم کے مستقبل کا فیصلہ متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ: ہرگزرتا لمحہ تاریخ رقم کررہا ہے

    تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد کی صورت میں کنزرویٹو پارٹی نئے لیڈر کا انتخاب کرے گی، لیڈر شپ دوڑ میں سابق میئر لندن بورس جناسن، وزیر داخلہ ساجد جاوید بھی شریک ہیں۔

    اقتدار کی اس دوڑ میں مائیکل گوو، ڈومینک گریو، جریمی ہنٹ بھی فیورٹ قرار دئیے جارہے ہیں۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدم اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی صورت میں ایک سال تک قیادت چیلنج نہیں ہوسکے گی، تھریسامے اعتماد کی صورت میں نئی لیڈر شپ کی دوڑ میں شامل نہیں ہوسکیں گی، کم ووٹوں کی اکثریت پر بھی روایات کے تحت تھریسامے مستعفی ہونا پسند کریں گی۔

    ادھر کنزرویٹو پارٹی کے رہنما گراہم براڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ بریگزٹ ڈیل پر وزیراعظم کے حامی اراکین نے بھی ہماری حمایت کی ہے ہمیں مطلوبہ اراکین کی حمایت حاصل ہوگئی ہے اور آج پارلیمنٹ اجلاس میں کسی بھی وقت قرارداد پیش کردی جائے گی۔

    واضح رہے کہ 2016 میں برطانوی عوام نے یورپی یونین نے انخلاء پر ہونے والے ریفرنڈم میں یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا اور اس عمل کو 2019 کے ابتدا تک مکمل کرنا تھا۔

  • بریگزٹ پلان سے یورپی تارکین وطن کی آمد رک جائے گی، تھریسامے

    بریگزٹ پلان سے یورپی تارکین وطن کی آمد رک جائے گی، تھریسامے

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ پلان سے یورپی تارکین وطن کی آمد کا سلسلہ رک جائےگا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ پلان سے یورپی تارکین وطن کی غیرضروری آمد کا سلسلہ رک جائے گا اور صرف ہنرمندی کی بنیاد پر ہی تارکین وطن کی آمد ممکن ہوسکے گی۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ یورپی انجینئرز کو سڈنی کے انجینئرز یا دہلی کے سافٹ ویئر ڈیولپرز پر فوقیت حاصل نہیں رہے گی۔

    دوسری جانب یورپی یونین کے 27 ارکان برسلز میں اپنے اجلاس میں برطانیہ کے ساتھ مستقبل کے تعلقات کے حوالے سے اعلامیے پر کام کررہے ہیں۔

    برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے حوالے سے ہونے والے معاہدے پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے، جس میں برطانیہ اور یورپی یونین کے مستقبل کے تعلقات کی سطح کا تعین کیا جائے گا۔

    اس بات پر بھی قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے کہ تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد کی درخواستوں کی تعداد 48 تک پہنچ سکے گی یا نہیں کیونکہ عدم اعتماد کی تحریک کے لیے مطلوبہ 48 ارکان کی حمایت ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں: حکومت گری تو بریگزٹ کا عمل رک جائے گا، برطانوی وزیراعظم

    واضح رہے کہ تھریسامے نے گزشتہ روز تاجر رہنماؤں کو یقین دلایا ہے کہ ان کے پلان سے منصفانہ مائیگریشن سسٹم وجود میں آئے گا جس سے برطانیہ کے نوجوانوں کو ملازمتوں کے بہتر اور وافر مواقع میسر آئیں گے۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر اعظم پر ٹوری پارٹی کے ممبران کی جانب سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اس ڈیل میں تبدیلیاں لے کرآئیں ، بعض کی جانب سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس ڈیل سے بہتر تھا کہ کوئی ڈیل نہ ہوتی۔