Tag: بزدار حکومت

  • بزدار حکومت کے دور میں 422 ملین روپے کی  ادویات کی خریداری کا ریکارڈ غائب

    بزدار حکومت کے دور میں 422 ملین روپے کی ادویات کی خریداری کا ریکارڈ غائب

    لاہور: بزدار حکومت کے دور کی مالی بے ضابطگی کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف سامنے آیا، 422 ملین روپے کی ادویات کی خریداری کا ریکارڈ غائب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سال 2021-2022 کی آڈٹ رپورٹ میں لیبر ڈیپارٹمنٹ میں سنگین مالی بے ضابطگی سامنے آگئی۔ رپورٹ میں بتایا کہ بزدار حکومت کے دور میں 422 ملین روپے کی ادویات کی خریداری کا ریکارڈ غائب ہے۔

    پنجاب ایمپلائز سوشل سیکیورٹی کی جانب سے آڈٹ ڈیپارٹمنٹ کو صرف جزوی ریکارڈ فراہم کیا گیا، تاہم فراہم کردہ دستاویزات ادویات کی خریداری کی شفافیت ثابت کرنے کے لیے ناکافی قرار دی گئیں۔

    آڈٹ حکام نے ہدایت کی ہے کہ ریکارڈ فراہم نہ کرنے والے ملازمین کا تعین کیا جائے۔

    چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو علی حیدر گیلانی نے محکمہ محنت کی پہلی تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری محنت کو معاملے کی ازسرنو تحقیقات کی ہدایت کر دی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ادویات کی خریداری کے لیے شفاف اور مؤثر طریقہ کار مرتب کیا جائے تاکہ آئندہ کسی بے ضابطگی سے بچا جا سکے۔

  • بزدار حکومت کا چھوٹے ڈیمز بنانے کیلئے اہم اقدام

    بزدار حکومت کا چھوٹے ڈیمز بنانے کیلئے اہم اقدام

    لاہور : معاون خصوصی برائے اطلاعات پنجاب فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ چھوٹے اور درمیانےڈیم بنانےکیلئےمحکمہ آبپاشی اور نیسپاک میں معاہدے پر دستخط کردیئے گئے، ڈیم کی تعمیر کا پائلٹ پراجیکٹ اسی سال جون میں شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات پنجاب فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا بزدار حکومت کا چھوٹے ڈیمز بنانے کیلئے اہم اقدام ، چھوٹے اور درمیانےڈیم بنانےکیلئےمحکمہ آبپاشی اور نیسپاک میں معاہدے پر دستخط کیا ، 13 ہل ٹورنٹس پر چھوٹے اور درمیانے ڈیمز کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی کی جائے گی ، ڈیمزکی تعمیر کیلئے جدید ڈرون سروے ٹیکنیک استعمال ہوگی۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ڈیمز میں منگلا، تربیلا کےبعدسب سےزیادہ پانی ذخیرہ کیا جاسکے گا، ڈیم کی تعمیر کا پائلٹ پراجیکٹ اسی سال جون میں شروع ہوگا، چھوٹے، درمیانےڈیم بننے سے 2لاکھ سے زائد ایکڑ اراضی سیراب ہوسکےگی، ڈیمز بننے سے سیلاب کے خطرات و نقصانات بھی کم ہوں گے۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا ہاتھی موڑ، جلیبی موڑ، کھر منرو اور تھلانگ میں آبی ذخائر بنائے جائیں گے ، ماضی کے حکمرانوں نےنمائشی اور قلیل مدتی منصوبوں سے مال بنایا ، عثمان بزدار پنجاب کے محفوظ اور بہتر مستقبل کےعملی اقدامات اٹھارہےہیں۔

  • بزدار حکومت کی شفاف ترین پالیسیوں کا ثمر، قومی خزانے کو 3ارب سے زائد کا فائدہ

    بزدار حکومت کی شفاف ترین پالیسیوں کا ثمر، قومی خزانے کو 3ارب سے زائد کا فائدہ

    لاہور: بزدار حکومت کی شفاف ترین پالیسیوں کے باعث قومی خزانے کو 3 ارب سے زائد کا فائدہ ہوا جبکہ لاہورمیٹروبس سسٹم آپریٹ کرنے کی بولی میں اربوں کی بچت کی نئی مثال قائم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی قیادت میں پنجاب حکومت کا ایک اورمثالی اقدام سامنے آیا، بزدار حکومت کی شفاف ترین پالیسیوں سے قومی خزانے کو3ارب سےزائد کا فائدہ ہوا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا14واں اجلاس ہوا، جس میں لاہورمیٹروبس سروس کے آپریشن اینڈ مین ٹیننس کنٹریکٹ کی منظوری دی گئی۔

    بزدار حکومت نے لاہورمیٹروبس سسٹم آپریٹ کرنے کی بولی میں اربوں کی بچت کی نئی مثال قائم کی ، سرمایہ کاروں نے بزدار حکومت کی شفاف بزنس فرینڈلی پالیسیوں پربھرپوراعتماد کا اظہار کیا۔

    لاہور میٹرو بس سسٹم کو آپریٹ کرنے کے ٹینڈر میں304روپے کلومیٹر بولی دی گئی، موجودہ بولی شہبازشریف دور میں دی گئی بولی کےمقابلے20 فیصد کم رہی، کم بولی کے باعث میٹرو بس سروس پر دی جانے والی سبسڈی میں کمی ہو گی۔

    ڈالر کے حساب سے موازانہ کیا جائے تو بزدار حکومت کی بولی 40فیصد کم بنتی ہے ، موجودہ بولی میں فارن کرنسی میں ادائیگی نہیں کرنی کیونکہ سرمایہ کارمقامی ہیں، کنٹریکٹ حاصل کرنے والی کمپنی یوروتھری بسیں متعارف کرائے گی۔

    اجلاس میں میٹروبس سروس کےسکیورٹی اینڈ سیفٹی سروسز کنٹریکٹ کی دوبارہ ٹینڈرنگ ، میٹروٹرین کےصفائی انتظامات کا کنٹریکٹ لاہورویسٹ مینجمنٹ کمپنی کودینےکی منظوری بھی دی گئی ، میٹروبس سسٹم کی صفائی کےانتظامات بھی لاہورویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے پاس رہیں گے۔3

    ،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین جلدآپریشنل ہوگی، پنجاب کابینہ نے میٹرو ٹرین کا کرایہ 40روپے مقر ر کرنے کی منظوری دی ہے۔

  • بزدار حکومت کی جانب سے راولپنڈی کے عوام کے لیے خوشخبری

    بزدار حکومت کی جانب سے راولپنڈی کے عوام کے لیے خوشخبری

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ پراجیکٹ 50ارب روپے کا میگا منصوبہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پالیسی اینڈ مانیٹرنگ بورڈ کے اجلاس میں راولپنڈی رنگ روڈ منصوبےکی منظوری دی گئی۔اجلاس میں بورڈ کے تیسرے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ راولپنڈی رنگ روڈ پراجیکٹ 50 ارب روپے کا میگا منصوبہ ہے،رنگ روڈ بننے سےشہریوں کے ٹریفک مسائل حل ہوں گے۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ راولپنڈی کے لوگوں سے کیا گیا ہر وعدہ پورا کریں گے،علاقے میں معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی۔انہوں نے ہدایت کی کہ منصوبے میں طے کردہ ٹائم لائن میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس میں دیگر 10منصوبوں کے لیے ٹرانزیکشن ایڈوائزر مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔

    سردار عثمان بزدار نے پی پی پی پراجیکٹ کے لیے پراسیس مدت کم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پی پی پی موڈ میں منصوبوں کو جلد سے جلد آن گراؤنڈ ہونا چاہیے۔

  • بزدار حکومت نے وفاق سے واجب الادا فنڈ کے حصول کے لیے کوششیں شروع کر دیں

    بزدار حکومت نے وفاق سے واجب الادا فنڈ کے حصول کے لیے کوششیں شروع کر دیں

    لاہور: صوبائی حکومت پنجاب نے وفاق سے اپنے واجب الادا فنڈ کے حصول کے لیے کوششیں شروع کر دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مالی بحران پر پنجاب کو وفاق سے 1 کھرب 21 ارب روپے ملنے تھے تاہم یہ واجب الادا فنڈ تاحال نہ ملنے پر بزدار حکومت نے وفاق سے اس کے حصول کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر خزانہ اور سیکریٹری خزانہ آئندہ ہفتے اعلیٰ حکام سے اس سلسلے میں ملاقاتیں کریں گے۔

    نئے مالی سال میں پنجاب نے وفاق سے ملنے والے واجب الادا فنڈز بھی کم مختص کیے ہیں، ایک سو 21 ارب کی بجائے نئے مالی سال میں صوبے کو 21 ارب کی واجب الادا رقم ملنے کا امکان ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وفاق نے پنجاب کے واجب الادا فنڈز میں 100 ارب روپے کا کٹ لگا دیا ہے، نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں 40 ارب روپے میں سے 10 ارب ملنے کا امکان ہے، گندم خریداری اور مارک اپ پر 31 ارب روپے کا تخمینہ بھی کم کر دیا گیا ہے۔

    وفاقی بجٹ ہیلتھ سسٹم کی بجائے اپنے اراکین اسمبلی کے لیے لایا گیا: بلاول کی تنقید

    لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے 13 ارب روپے کا تخمینہ بھی کم کیا گیا ہے، راولپنڈی میٹرو بس پر 5 ارب روپے میں سے 2.5 ارب روپے ملنے کا امکان ہے، ورکرز ویلفیئر فنڈ اور گندم پر وفاقی شیئر کی مد میں بھی مختص واجب الادا رقم نہیں مل سکی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ وفاقی بجٹ میں صوبوں سے نا انصافی کی گئی ہے، سندھ کو 229 ارب کم دیے جا رہے ہیں، پنجاب سے بھی بجٹ میں کٹوتی کی گئی، ٹڈی دل کے مسئلے کو بھی نظر انداز کیا گیا، این ایف سی میں صوبوں کو پورا حصہ دیا جائے۔