Tag: بزنس مین

  • کراچی میں بزنس مین کی  شارٹ ٹرم کڈنیپنگ ،  مقدمہ درج

    کراچی میں بزنس مین کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ ، مقدمہ درج

    کراچی : اسکیم 33 کے قریب بزنس مین کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کا مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس وردی جیسی یونیفارم پہن کر ملزمان نے لوٹ مار کی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس وردی جیسی یونیفارم پہن کر ملزمان کی واردات کا مقدمہ سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں درج کرلیا گیا، بزنس مین کواسلحہ کے زور پر گاڑی سے اغوا کیا گیا۔

    کراچی کے بزنس مین کی اسکیم 33 کے قریب شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کی واردات ہوئی، ملزمان بیش قیمتی گاڑی اور موبائل فونز چھین کر فرار ہوگئے تھے۔

    مدعی محمد جاوید نے بتایا کہ اپنی گاڑی میں سوار ہوکر فیکٹری آرہا تھا کہ کار جس پر پولیس لائٹیں لگی ہوئی تھیں نے مجھے روکا، جس کے بعد دو پولیس یونیفارم جیسی وردی میں ملبوس نے مجھے اسلحے کے زور پر اپنی کار میں بیٹھایا۔

    مزید پڑھیں : کراچی : تاجر کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ : ایس ایچ او جمشید کوارٹرز معطل

    محمد جاوید کا کہنا تھا کہ ملزمان نے مجھ سے میری گاڑی اور دو موبائل فونز اور رقم چھین لی اور بعد میں ملزمان سپر ہائی وے پر چھوڑ کر گاڑی سمیت فرار ہوگئے۔

    یاد رہے اپریل میں موبائل مارکیٹ تاجر کو 29 اپریل کو پولیس نے حراست میں لیا تھا ، بعد ازاں تاجر نے اے ایس آئی رضوان، کانسٹیبل عمر شیخ و دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔

    بعد ازاں تاجر کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ اوربھتہ خوری پر اے آئی جی سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او جمشید کوارٹرز اشرف جوگی کو معطل کردیا تھا۔

  • گھر کی دیوار سے کروڑوں روپے برآمد

    گھر کی دیوار سے کروڑوں روپے برآمد

    فرید آباد: بھارت کی جی ایس ٹی محکمہ کی ٹیم نے ایک بزنس مین کے گھر پر چھاپہ مارا ہے اس دوران اس کے گھر کی دیوار سے تین کروڑ روپے نقد برآمد کیے گئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق  ہریانہ کے فرید آباد میں جی ایس ٹی محکمہ کی ٹیم نے ایک بزنس مین کے گھر پر چھاپہ مارا ہے اس دوران اس کے گھر سے تین کروڑ روپے نقد برآمد کیے گئے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بزنس مین نے یہ روپے دیواروں کے اندر چھپا رکھا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق معاملہ فرید آباد کے سیکٹر 9 میں جی ایس ٹی کی ٹیم کو بزنس مین کے گھر دیوار میں پیسہ چھپے ہونے کی اطلاع ملی۔  جب ٹیم کارروائی کے لیے بزنس مین کے گھر پہنچی، انہوں نے دیوار کو توڑا تو نقدی رقم کا انبار دکھائی دیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جی ایس ٹی محکمہ کی ٹیم نے بزنس مین کے گھر کی دیوار کو توڑ کر جب بڑی تعداد میں نقدی برآمد کی تو اس کو گننے کے لیے مشینیں منگوائی گئیں۔ جس کے بعد رقم  انکم ٹیکس کی ٹیم کے حوالے کر دیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بزنس مین کے پاس 6 فیکٹریاں ہیں اور اس کے باوجود انکم ٹیکس ریٹرن فائنل نہ کرتے ہوئے ٹیکس کی چوری کر رہا تھا۔

  • سعودی حکومت نے کاروباری افراد کو خوشخبری سنا دی

    سعودی حکومت نے کاروباری افراد کو خوشخبری سنا دی

    ریاض: سعودی حکومت نے کاروباری افراد کو خوشخبری سنا دی، مالی نقصانات پورا کرنے کے لیے 5 ارب ریال کی فنڈنگ کا اعلان کردیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی صنعتی ترقیاتی فنڈ (ایس آئی ڈی ایف) نے کرونا وائرس کے باعث نجی شعبے کو ہونے والے مالی نقصانات کو کم کرنے کے لیے 5 ارب ریال کی فنڈنگ کے لیے اقدامات کا آغاز کیا ہے۔

    مجموعی طور پر 546 منصوبوں کی تشکیل نو کے لیے 4 ارب ریال سے زیادہ کی رقم رکھی گئی ہے۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 274 چھوٹے منصوبوں کی تنظیم نو کے لیے 826 ملین ریال رکھے گئے ہیں، اس کے علاوہ 906 ملین ریال 118 درمیانے منصوبوں کے لیے جبکہ 40 بڑے منصوبوں کی تنظیم نو کے لیے 2.3 ملین ریال کا فنڈ رکھا گیا ہے۔

    سعودی صنعتی ترقیاتی فنڈ نے 1 ارب ریال سے زیادہ مالی مدد بھی فراہم کی ہے، اس میں 12 میڈیکل اور فارماسیوٹیکل کے منصوبوں میں خام مال کی لاگت کو پورا کرنے کے لیے 607 ملین ریال کی مدد کی جائے گی۔

    اس کے علاوہ چھوٹی اور درمیانے درجے کی 86 کمپنیوں کے لیے آپریٹنگ اخراجات کے لیے 477 ملین ریال سے زائد کی کریڈٹ لائن شامل ہے۔

    سعودی صنعتی ترقیاتی فنڈ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس نے صنعتوں کے لیے قرضوں کے طریقہ کار کو خود کار بنانے پر زور دیا ہے اور اس کارکردگی کو بڑھانے کے لیے پہلی سرکاری ایجنسی کے طور پر الیکٹرانک دستخطوں کا طریقہ کار اپنایا جائے گا۔

  • تاجر نماز کے بعد پھندے پر جھول گیا

    تاجر نماز کے بعد پھندے پر جھول گیا

    ممبئی: بھارت میں 55 سالہ مسلمان تاجر نے گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کرلی، پولیس تاحال خودکشی کی وجہ تلاش کر رہی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز ممبئی کے 55 سالہ بزنس مین ایم ایم حکیم کی لاش ان کے کمرے میں لٹکتی ہوئی پائی گئی۔ حکیم چمڑے کے کاروبار سے وابستہ تھا۔

    حکیم نے سوگواران میں بیوی اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں، بڑی بیٹی ایک نجی فرم میں ملازمت کرتی تھی جبکہ دوسری کالج میں زیر تعلیم تھی۔

    پولیس کو حاصل کردہ اب تک کی معلومات کے مطابق وہ دن اس گھرانے کے لیے ایک معمول کا دن تھا۔ دونوں بیٹیاں صبح اپنے دفتر اور کالج روانہ ہوگئیں۔

    چھوٹی بیٹی ڈیڑھ بجے گھر واپس آئی تو اس نے باپ کو دوپہر کے کھانے میں شامل ہونے کا کہا، لیکن اس نے منع کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے نماز پڑھے گا۔ اس کے بعد وہ نماز پڑھنے کے لیے کمرے کے اندر گیا اور کمرا اندر سے بند کرلیا۔

    بیٹی کھانا کھانے کے بعد سونے چلی گئی۔ شام 4 بجے اٹھ کر وہ جم گئی اور 5 بجے وہاں سے واپس آئی تو دیکھا کہ دروازہ بدستور بند تھا۔ اس نے کسی طرح دروازہ کھولا تو اندر اپنے باپ کا لٹکتا ہوا مردہ جسم دیکھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بزنس مین کی خودکشی کی وجہ اہلخانہ کے بیانات کے بعد ہی اخذ کی جاسکے گی، فی الحال وہ صدمے میں ہیں اور کسی بھی قسم کی بات چیت کرنے کے قابل نہیں۔

  • وہ امیر ترین امریکی جو اپنی کہنی کی وجہ سے مذاق کا نشانہ بنا!

    وہ امیر ترین امریکی جو اپنی کہنی کی وجہ سے مذاق کا نشانہ بنا!

    دولت اور جائیداد تو اصل میں اسٹیو وین نے اپنے جوئے خانوں کی کمائی سے بنائی ہے، مگر امریکا میں اسے ریئل اسٹیٹ دنیا کا بادشاہ مانا جاتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ وہ فائن آرٹ کا دلداہ اور فن و ثقافت کا بڑا قدر دان بھی ہے۔

    اس کے رئیل اسٹیٹ کے کاروبار اور آرٹ میں دل چسپی کی اصل وجہ سبھی جانتے ہیں، یعنی غیرقانونی اور ناجائز طریقے سے اکٹھی کی گئی دولت اور خود کو قانون کی گرفت سے بچانے کے لیے اس نے یہ سب کر رکھا ہے۔

    اسٹیو وین دنیا بھر کے نام وَر آرٹسٹوں کے فن پارے خریدنے کے لیے بھی مشہور ہے۔ وہ کوئی بھی تخلیق منہ مانگے داموں خرید کر اپنی آرٹ گیلری میں منتقل کر لیتا ہے۔

    چند سال پہلے تک شہرہ آفاق مصور پابلو پکاسو کی مشہورِ زمانہ پینٹنگ لیغیو بھی اس کی آرٹ گیلری کی زینت تھی۔

    یہ 2006 کی بات ہے جب اسٹیو وین کے ایک کاروباری شناسا نے اس شاہ کار کو خریدنے کی خواہش ظاہر کی۔ اسٹیو وین نے ہامی بھر لی۔

    سودا طے ہوا اور ایک شام اپنے چند دوستوں کے ساتھ وہ خواہش مند اسٹیو وین کی آرٹ گیلری میں اسی پینٹنگ کے قریب کھڑا تھا۔ ان کا موضوعِ بحث پابلو پکاسو، اس کا فن اور وہی پینٹنگ تھی جو چند گھنٹوں بعد اسٹیو وین کی ملکیت نہ رہتی، مگر ایک حادثے نے ان کے ارادوں اور خواہشات پر پانی پھیر دیا۔

    دورانِ گفتگو پینٹنگ کے نزدیک موجود اسٹیو وِن اچانک پیچھے ہٹا اور اپنی کہنی کو کچھ اس زور سے حرکت دی کہ وہ اس تصویر میں گویا گڑ گئی اور اس میں سوراخ ہوگیا۔

    پینٹنگ کا سودا اُسی وقت منسوخ ہوگیا۔ میڈیا نے اسٹیو وین کو چار کروڑ ڈالر کی کہنی والا کہہ کر اس واقعے کی تفصیلات ناظرین تک پہنچائیں۔ امریکا بھر میں اس امیر ترین شخص اور آرٹ کے قدر دان کا مذاق اڑایا گیا۔

    ماہرین نے اسٹیو وین کی خواہش پر اس فن پارے کو اصل حالت میں‌ لا کر دوبارہ گیلری میں سجا دیا۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ چند سال بعد یعنی 2013 میں اسٹیو وین نے اُسی کاروباری دوست کے ہاتھوں‌ وہی فن پارہ پچھلے سودے کی نسبت کئی گنا زیادہ پر فروخت کردیا۔

    (تلخیص و ترجمہ: عارف حسین)