Tag: بزنس مین پینل

  • جو شخص بھی کما رہا ہے اس سے ٹیکس لینا چاہتے ہیں، مشیر خزانہ

    جو شخص بھی کما رہا ہے اس سے ٹیکس لینا چاہتے ہیں، مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ اس وقت 30 سے 35 لاکھ تاجر ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں، جو شخص بھی کما رہا ہے ہم اس سے ٹیکس لینا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد کےساتھ مذاکرات ہوئے ہیں اور وفد نے معاشی کارکردگی کو سراہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام نظر آرہا ہے جب کہ ٹیکسوں کا دائرہ وسیع کررہے ہیں، حکومتی آمدن میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور خسارہ کم ہورہا ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس آمدن بڑھنے سےقرض واپس ادا کرسکیں گے، موجودہ ٹیکس دینےوالوں پر مزید بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے جو صفر ٹیکس ادا کررہے ہیں ان سےٹیکس وصول کرنا چاہتے ہیں۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ تاجر برادری ملک کا اہم حصہ ہے ،ان کی وجہ سے معاشی بہتری آئے گی تاہم 30 سے 35 لاکھ تاجر ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں، جو بھی کما رہا ہے اس سے ٹیکس لینا چاہتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ برآمدات میں اضافے کےلیےبجلی اورگیس پرسبسڈی دےرہے ہیں اور جاری کھاتوں کا خسارہ کم ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا، قرض کی دوسری قسط پر مذاکرات ہوں گے

    قبل ازیں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سےآئی ایم ایف وفد کی ملاقات ہوئی جس میں سیکریٹری خزانہ نوید کامران، اسپیشل سیکریٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اور معاشی ٹیم کے دیگرارکان بھی موجود تھے۔

    آئی ایم ایف وفدکی قیادت مشن ہیڈارنیستو رامریزریگونے کی، ملاقات میں پاکستان کی اقتصادی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کیلئے جاری پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ جامع معاشی اور اصلاحاتی پالیسیزکےمثبت نتائج آناشروع ہوگئے۔

    آئی ایم ایف حکام کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جولائی تاستمبربرآمدات میں2.4فیصداضافہ ہوا جب کہ مالی سال کےابتدائی 3ماہ میں درآمدات میں22.7فیصدکمی آئی۔

  • دو سو ارب کے نئے بانڈز جاری کرنے کا حکومتی فیصلہ درست ہے، تاجر رہنما

    دو سو ارب کے نئے بانڈز جاری کرنے کا حکومتی فیصلہ درست ہے، تاجر رہنما

    اسلام آباد : بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئرمین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے امریکہ کے دورے کے بعد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا حوصلہ بڑھا ہے۔

    یہ بات انہوں نے تاجر برادری کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ حکومت کا دو سو ارب کے نئے بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ درست ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی مہارت اور وسائل کو ملکی ترقی کے لئے استعمال کیا جائے۔

    بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ترغیبات دی جائیں اور انہیں ملکی ترقی کے عمل میں بھرپور انداز میں شریک کیا جائے جبکہ ان کے لئے نئے بانڈز جاری کرنے پر بھی غور کیا جائے۔

    میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے پاکستان بناؤ سرٹیفکیٹس میں تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ابتدائی تخمینہ کے مقابلہ میں صرف چھبیس ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جو افسوسناک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دو سو ارب کے نئے بانڈ جاری کرنے کا فیصلہ درست ہے ، جس سے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔

  • ٹڈاپ کا سربراہ بزنس کمیونٹی سے بنانے کی پالیسی ناکام ہوگئی، ایف پی سی سی آئی

    ٹڈاپ کا سربراہ بزنس کمیونٹی سے بنانے کی پالیسی ناکام ہوگئی، ایف پی سی سی آئی

    کراچی: ایف پی سی سی آئی کے بزنس مین پینل نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ) کا سربراہ بزنس کمیونٹی سے لینے کی پالیسی بری طرح ناکام ہو گئی ہے جسے فوری طور پر تبدیل کیا جائے اور آئندہ ایسی غلطی نہ دہرائی جائے۔

    یہ بات بز نس مین پینل پنجاب کے چئیرمین انجم نثار اور سیکریٹری جنرل سینیٹر غلام علی نے یہاں سے جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں کہی۔

    چیئرمین اور سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے برآمدات بہتر بنانے کے لیے تاجر رہنما ایس ایم منیر کو ٹڈاپ کا سربراہ لگایا جنھوں نے فوری طور پر برآمدات کو 25 ارب ڈالرسے دگنا کرکے 50 ارب ڈالر تک پہنچانے کا بے بنیاد دعویٰ کیا اور برآمدات کو 3 سال میں 25 ارب ڈالر سے کم کر کے 20 ارب ڈالرکی سطح تک گرا دیا جس سے ملک میں زبردست بحران نے جنم لیا۔

    انہوں نے کہا کہ برآمدات میں 5 ارب ڈالر کی کمی نے ملکی معیشت کی بنیادیں ہلا ڈالیں اور ایس ایم منیر کی پالیسیوں نے سیکڑوں برآمد کنندگان کو دیوالیہ اور لاکھوں افراد کو بے روزگار کر ڈالا۔

    انجم نثار اور غلام علی نے کہا کہ تاجر رہنما ٹڈاپ میں بیٹھ کر ملک و قوم کو اربوں روپے کا نقصان پہنچاتے رہے اور ساتھ ہی حکومت کو بھی گمراہ کرتے رہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایس ایم منیر نے ملکی برآمدات کو ریکارڈ نقصان پہنچایا اور سرکاری وسائل کو استعمال کر کے تاجر برادری کو تقسیم کر ڈالا، وہ ٹڈاپ میں بیٹھ کر سیاست کرتے رہے، ووٹروں کو نوازتے رہے، بے نتیجہ نمائشوں اور غیر ملکی دوروں پر کروڑوں روپے خرچ کیے اور حکومت کو صورتحال کی غلط تصویر کشی کرتے رہے۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایس ایم منیر نے غیر قانونی طور پر وزارت خزانہ اور ٹڈاپ کے بورڈ کی اجازت کے بغیر ملک و قوم کے 84 ارب روپے پھونک ڈالے جس سے انھیں سیاسی فائدہ پہنچا مگر ملکی برآمدات کو ایک دھیلے کا فائدہ بھی نہیں ہوا، اس رقم کا حساب لیا جائے،  اب تاجر برادری کس منہ سے حکومت سے ٹڈاپ میں ان کے نمائندے کی تقرری کا مطالبہ کرے۔

    ان 3 برس کے دوران بنگلہ دیش، ویت نام ، سری لنکا اور بھارت سمیت متعدد ممالک کی برآمدات بڑھیں مگر پاکستانی برآمدات مسلسل کم ہوتی رہیں جس کے لیے وہ مختلف لنگڑے لولے جواز تراشتے رہے۔

    بزنس مین پینل نے ٹڈاپ کے فرانزک آڈٹ اور کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔