Tag: بزنس کمیونٹی

  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملک کی اہم کاروباری شخصیات سے ملاقات

    فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملک کی اہم کاروباری شخصیات سے ملاقات

    اسلام آباد : فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ایف بی آر کو بزنس کمیونٹی کے ساتھ مذاکرات اور افہام و تفہیم سے معاملات حل کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف پی سی سی آئی کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے یو بی جی کے پیٹرن- ان- چیف ایس ایم تنویر کی سربراہی میں ایف پی سی سی آئی کے وفد کی ملاقات ہوئی۔

    ایس ایم تنویر نے بزنس کمیونٹی سے بروقت مشاورت اور خیر سگالی کے اظہار پر فیلڈ مارشل کا شکریہ ادا کیا۔

    ایس ایم تنویر نے بتایا کہ فیلڈ مارشل نے ایف بی آر کو بزنس کمیونٹی کے ساتھ مذاکرات اور افہام و تفہیم سے معاملات حل کرنے کی ہدایت کی۔

    صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے بتایا کہ فیلڈ مارشل نے ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم سے معاشی سرگرمیوں میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

    عاطف اکرام شیخ کا کہنا تھا کہ ایف پی سی سی آئی معاشی استحکام کے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے وژن کے ساتھ کھڑی ہے، ہمارے ڈومین مختلف ہیں لیکن ملکی ترقی کے لئے ہمارے اہداف مشترکہ ہیں۔

  • ایف بی آر کو بزنس کمیونٹی کے خلاف خطرناک اختیارات دے دیے گئے، معاشی تھنک ٹینک

    ایف بی آر کو بزنس کمیونٹی کے خلاف خطرناک اختیارات دے دیے گئے، معاشی تھنک ٹینک

    اسلام آباد: معاشی تھنک ٹینک ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ نے ایف بی آر کو گرفتاری کا اختیار دینے کے قانون کو مسترد کر دیا۔

    تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ ایف بی آر افسران کو بزنس کمیونٹی کے خلاف لا محدود اور خطرناک اختیارات دے دیے گئے ہیں، یہ کاروباری برادری کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے، مجوزہ اختیارات کے بعد کوئی شخص پاکستان میں کاروبار نہیں کر سکے گا۔

    معاشی تھنک ٹینک نے ایک اعلامیے میں مطالبہ کیا ہے کہ ایف بی آر افسران کو دیے گئے لا محدود اختیارات واپس لیے جائیں، صرف 3 فی صد ٹیکس وصولیوں کے لیے سخت ترین اختیارات، اور ایف بی آر افسران کو 389 ارب روپے ٹیکس کے لیے گرفتاری کا اختیار دینا خطرناک ہے۔

    تھنک ٹینک نے مطالبہ کیا کہ ملک میں شرح سود کو 6 فی صد پر لایا جائے اور کاروباری برادری پر جرمانے اور سزاؤں کی تجاویز کو واپس لیا جائے۔


    کراچی چیمبر آف کامرس نے بجٹ مسترد کردیا


    تھنک ٹینک کے مطابق ایف بی آر افسران کو محض شک کی بنیاد پر ٹیکس فراڈ پر گرفتاری کا اختیار دیا گیا ہے، انھیں سیکشن 14 ای کے تحت کاروبار کو سیل کرنے کا اختیار ہوگا، سیکشن 37 بی کے تحت ٹیکس گزاروں کو 14 روز حراست میں رکھا جا سکے گا، اور سیکشن 11 ای کے تحت ایف بی آر کو تفتیش کے بغیر ٹیکس ریکوری کا اختیار بھی دے دیا گیا ہے۔

    ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ کا کہنا ہے کہ مبینہ ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کے لیے 10 سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے، ایف بی آر مبینہ ٹیکس فراڈ پر ایک کروڑ روپے جرمانہ بھی کر سکے گا، تاہم ایف بی آر کے ان اقدامات کی وجہ سے کاروباری برادری میں مسلسل خوف و ہراس کی فضا قائم رہے گی۔

    تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں صنعتوں کو چلانے کے لیے کوئی مراعات کا اعلان نہیں کیا گیا، سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے بھی کوئی اقدامات نہیں کیے گئے، نئے اقدامات کاروباری برادری کو مسلسل ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔

    معاشی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ کاروباری برادری پر ٹیکسوں کا بوجھ 50 سے 60 فی صد کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے، کارپوریٹ انکم ٹیکس کی شرح 25 فی صد پر پہنچ چکی ہے، ڈیویڈنڈز پر ٹیکس کی شرح 25 فی صد ہو چکی ہے، کاروباری برادری پر سپر ٹیکس، ود ہولڈنگ ٹیکس اور امپورٹ ڈیوٹیز عائد کی گئی ہیں۔

    تھنک ٹینک کے مطابق ایف بی آر کے ان اقدامات کی وجہ سے سرمایہ بیرون ملک منتقل ہو رہا ہے، کاروباری برادری ملکی معیشت کو چلانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، اس لیے حکومت کاروباری برادری کی مشاورت کے ساتھ بجٹ پیش کرے۔

  • بزنس کمیونٹی نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کو ٹھنڈی  ہوا کا جھونکا قرار دے دیا

    بزنس کمیونٹی نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کو ٹھنڈی ہوا کا جھونکا قرار دے دیا

    کراچی : ملک بھر کی برنس کمیونٹی نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کو ٹھنڈی ہوا کا جھونکا قراردے دیا اور کہا عوام اور تاجر برادری میں امید کی کرن جاگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں کمی پر وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ اعلان کے بعد تاجر برادری کے تاثرات سامنے آئے۔

    ملک بھر کی بزنس کمیونٹی نے وزیراعظم کی طرف سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔

    بزنس کمیونٹی کا کہنا تھا کہ بجلی قیمتوں میں کمی سے پیداواری لاگت میں کمی، برآمدات میں اضافہ ہوگا، بجلی سستی کرنے کا اقدام معیشت کیلئے ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ہے۔

    تاجر برادری نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی سے بہت اچھے رزلٹ آئیں گے، وزیراعظم نے کہا بجلی کی مزید قیمتیں کم ہونگیں، وہ وقت آنے والا ہے ، جب انڈسٹری ٹریک پر آجائے گی۔

    تاجر برادری کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی کی وجہ سے ایکسپورٹ نہیں ہو پارہی تھی، بجلی کی قیمتوں میں کمی سے بہت فرق پڑےگا، وزیراعظم اوران کی ٹیم نے بڑی محنت کیساتھ دن رات کام کیا، ہم وزیراعظم اور ان کی ٹیم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    تاجروں نے کہا کہ 7 روپے 59 پیسے صنعتوں کیلئے بجلی کے یونٹ میں کمی کی ہے، ہم آپ کو جلد 25 سے 30 بلین ڈالر کی ایکسپورٹ کر کے دکھائیں گے،بزنس کمیونٹی

    تاجر کمیونٹی کا بتانا تھا کہ حکومت کافی عرصے سے بجلی کی قیمتوں پر کام کررہی تھی لیکن کل جو اعلان ہوا وہ انڈسٹری اورعام لوگوں کیلئے بڑی خوشخبری ہے، پوری امید ہے اس ٹیرف میں کمی سے ترقی کا پہیہ مزید تیز ہوگا۔

    تاجر رہنما نے کہا کہ وزیراعظم نے جو فیصلہ کیا کھلے دل سے سراہتا ہوں، ایس ایم ایز کیلئے بہت بڑافیصلہ ہے، بجلی کی قیمت کم ہونےسےمثبت اثرات آئیں گے، بجلی کی قیمت کم ہونے سے ٹرانسپورٹ سستی ہوگی اور غریب گھرانوں میں ریلیف آئے گا۔

  • کراچی کی بزنس کمیونٹی کا نئی ایئرلائن لانے کا اعلان

    کراچی کی بزنس کمیونٹی کا نئی ایئرلائن لانے کا اعلان

    کراچی کی بزنس کمیونٹی کی جانب سے نئی ایئرلائن لانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بزنس مین حنیف گوہر کا کہنا ہے کہ ایئر کراچی کو ایس ای سی پی نے رجسٹرڈ کرلیا ہے جبکہ لائسنس کے لیے بھی وفاقی حکومت کو درخواست ارسال کردی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایئر کراچی پہلے مرحلے میں تین طیارےے لیز پر حاصل کیے جائیں گے، سی ای او کے لیے سدرن کمانڈر ایئر وائس مارشل عمران کو مقرر کردیا ہے۔

    حنیف گوہر نے کہا کہ ایئر کراچی پانچ ارب روپے کی سرمایہ کاری سے شروع کی جارہی ہے، ایئر کراچی میں فی شیئر ہولڈر کا حصہ پانچ کروڑ روپے ہے۔

    یہ پڑھیں: مشرق وسطیٰ کیلیے پروازیں: مختلف ایئرلائنز کا اہم اعلان

    انہوں نے بتایا کہ عقیل کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، ایس ایم تنویر ایئر کراچی کے  شئیر ہولڈرز ہیں۔

    حنیف گوہر نے بتایا کہ بشیر جان محمد ، خالد تواب، زبیر طفیل ،حمزہ تابانی بھی ائیر کراچی کے شیئر ہولڈرز ہیں۔ نئی فضائی کمپنی کا لائسنس چند دنوں میں حاصل ہونے کے قوی امکانات ہیں۔ ائیر کراچی 5 ارب روپے کی سرمایہ کاری سے شروع کی جارہی ہے، جس میں فی شیئر ہولڈرز کا حصہ 5 کروڑ روپے ہے۔

  • سرمایہ کاری پر مارک اپ،  کاروباری افراد کو بڑی سہولت مل گئی

    سرمایہ کاری پر مارک اپ، کاروباری افراد کو بڑی سہولت مل گئی

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سرمایہ کاری پر مارک اپ سات فیصد سے کم کر کے پانچ فیصد کر دیا، فیصلہ بزنس کمیونٹی کی طویل مدت سرمایہ کاری کیلئے کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سماجیرابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ ٹی ای آر ایف کے تحت سرمایہ کاری پر مارک اپ سات فیصد سے کم کر کے پانچ فیصد کر دیا ہے جبکہ نان ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے لانگ ٹرم فنانسنگ پر بھی مارک اپ چھ فیصد سے کم کرکے پانچ فیصد کردیا گیا۔

    اسٹیٹ بینک نے یہ فیصلہ بزنس کمیونٹی کی سہولت کے لئے طویل مدتی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کیا، پہلے سےکھلی ایل سیزپر بھی ٹی ای آرایف کی سہولت میسر ہوگی جبکہ ٹی ای آرایف سہولت محدود مدت کیلئے تمام سیکٹرزمیں سرمایہ کاری پرہوگی۔

    گذشتہ روز بینک دولت پاکستان نے 30 ستمبر تک قرضوں کی اصل رقم کے التوا کی سہولت میں توسیع کا فیصلہ کیا تھا تاہم یہ سہولت صرف چھوٹے اور درمیانے کاروبار کی فنانسنگ، صارفی فنانسنگ، مکاناتی فنانس، زرعی فنانس اور مائیکرو فنانس کے لیے دستیاب ہوگی۔

  • بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کردیا، وزیراعظم

    بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کردیا، وزیراعظم

    کراچی : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بزنس کمیونٹی کو نیب کا خوف تھا، بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست 2 اصولوں پر کھڑی تھی، ریاست مدینہ میں سب کے لیے ایک ہی قانون تھا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ترقی میں سب سے آگے لے جانا چاہتے ہیں، ملک میں انصاف سب کے لیے برابر ہونا چاہئے، انسانیت اور انصاف ریاست مدینہ کی بنیاد ہے، ریاست نے کمزور طبقے کی ذمہ داری لینی ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کے لیے آسانیاں ہوں گی، روزگار کے مواقع بڑھیں گے، ایک سال میں بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں، بزنس کمیونٹی کو نیب کا خوف تھا، بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کر دیا، نیب کو صرف پبلک آفس رکھنے والوں پر نظر رکھنی چاہیے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو 2018 میں 30 ہزار ارب کا قرضہ ملا تھا، یہ بھی معلوم ہے کہ ہمیں ادارے کس حال میں ملے تھے، 2023 تک بھولنے نہیں دوں گا کہ ہمیں کس طرح کا پاکستان ملا تھا، ہمیں سوئیڈن کی معیشت تو نہیں ملی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی کو آپ کے سامنے رکھوں گا، ہماری معاشی ٹیم بر وقت بزنس کمیونٹی کے لیے میسر ہوگی، 2019 معاشی استحکام اور 2020 ترقی کا سال ہوگا۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ نوکریوں کا ہے، ماضی کی ناقص پالیسیوں سے معیشت کو بہت نقصان ہوا، سیاحت کے شعبے میں بہتری لا کر نوجوانوں کے لیے نوکریوں کے مواقع ہیں۔

  • نیب کا 2017 سے پہلے کے ٹیکس ریفرنس واپس لینے کا فیصلہ

    نیب کا 2017 سے پہلے کے ٹیکس ریفرنس واپس لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب آج کے بعد ٹیکسوں سےمتعلق معاملات میں مداخلت نہیں کرےگا، 2017 سے پہلے کے ٹیکس ریفرنسز واپس لے لیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جاوید اقبال کہتےہیں نیب نےدوہزار سترہ سےپہلےکےٹیکس ریفرنسزواپس لینےکافیصلہ کرلیاہے، بزنس کمیونٹی نے آرمی چیف سے ملاقات میں پیش کردہ تحفظات میں سے کچھ بے بنیاد تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میری اور نیب کی ہرگز کوئی خواہش نہیں ہے کہ اس ملک میں کاروبار متاثر ہو یا کاروباری طبقے کا مورال ڈاؤن ہو۔ میڈیا کتنی بھی ترقی کرلے ، عدالتی فرائض انجام نہیں دے سکتا۔

    ان کا کہناتھا کہ اب سے ٹیکسوں سےمتعلق کیسزایف بی آرکوبھیجےجائیں گے،ٹیکس کےمعاملات اب ایف بی آردیکھےگا،بینک ڈیفالٹ کےکیسزاسٹیٹ بینک،متعلقہ بینک دیکھےگا،اگرمعاملہ پھربھی حل نہیں ہوتاتو پھر متعلقہ عدالت معاملہ دیکھےگی۔

    نیب اب کسی بزنس مین کونیب افسر فون کال نہیں کرےگا۔ سوال نامےکاجواب اطمینان بخش نہیں آیا توپھر آنےکی زحمت دیں گے،ملک میں قانون کی حکمرانی ہےہرطبقہ قانون کی حکمرانی کوزندہ رکھے۔

    بزنس کمیونٹی نے وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقات میں نیب سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا۔ کچھ تحفظات بےبنیاد تھے مسترد کرتاہوں۔ چیئرمین نیب جاوید اقبال کہتےہیں نیب کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوں۔ ٹیکس کےنفاذ سمیت معاشی سرگرمیوں کےفروغ میں نیب کا کوئی کردار نہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مجھ سے لوگ پوچھتے ہیں کہ سعودی عرب میں چار ہفتوں میں پیسے برآمد کیے جاسکتے ہیں تو یہاں کیوں نہیں کیے جاسکتے ، میں کہتا ہوں کہ وہاں جیسے اختیارات مجھے دیئے جائیں تو میں تین ہفتے میں ریکوری کردوں لیکن سعودی ماڈل جیسی ہماری کوئی خواہش نہیں ہے۔

    چیئرمین نیب کہتے ہیں کہ ایک آدھ چینل کی شام نیب پرتنقیدسے شروع ہوتی ہے، ان میں سےاکثریت نےنیب کاآئین پڑھا،نہ ہی عدالتی نظام دیکھاہے، ان چینلزکی تنقیدکونظر میں رکھتا ہوں،نیب کیس کرتاہےتوایک صاحب کا بڑاکالم اگلےروزآجاتاہےکہ وہ شخص بےگناہ ہے، میڈیاجتنی بھی ترقی کرلے،وہ عدالتی فرائض انجام نہیں دےسکتا، تنقید تعمیری ہوتوملک کافائدہ ہوگا۔

  • وزیر اعظم کا پاکستان ترک بزنس کاؤنسل سے خطاب

    وزیر اعظم کا پاکستان ترک بزنس کاؤنسل سے خطاب

    انقرہ: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان 1960 میں ایشیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت تھی، 60 کی دہائی میں پاکستان ملائشیا اور جنوبی کوریا کے لیے رول ماڈل تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ترکی میں پاکستان ترک بزنس کاؤنسل سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان ملائشیا اور جنوبی کوریا کے لیے رول ماڈل تھا۔ 60 کی دہائی کے بعد منافع کمانے کو برا سمجھا جانے لگا، معیشت کو نقصان پہنچا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 80 کی دہائی میں کچھ سیاستدان اور بیورو کریٹ کاروبار میں منافع کے خلاف تھے۔ ہم سمجھتے ہیں کاروبار سے منافع کمانا کوئی بری بات نہیں، منافع سے لوگوں کو غربت سے نکالنے میں مدد ملتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جتنی دولت کمائی جائے گی اتنے ہی ٹیکسز زیادہ حاصل ہوں گے، ہم سرمایہ کاری اور کاروبار میں حائل رکاوٹوں کو دور کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم آفس میں دفتر قائم کیا گیا ہے جو مسائل کو حل کرے گا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیشنلائزیشن کی پالیسی نے معیشت کو شدید نقصان پہنچایا۔ کرپشن نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا، موجودہ حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے باعث سرمایہ کاری اور کاروبار کو نقصان پہنچتا ہے، حکومت بدعنوانی کے خاتمے کے لیے مربوط کوششیں کر رہی ہے۔ سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت ویلتھ کریشن کی پالیسی پر یقین رکھتی ہے، پالیسی سے ہم اپنے قرضے اتار سکتے ہیں۔ پالیسی لوگوں کو غربت کی لکیر سے اوپر لا سکتی ہے۔ چین کی مثال ہمارے سامنے ہے، چین نے 30 سالوں میں 700 ملین افراد کو غربت کی لکیر سے نکالا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ دورے پر ترکی میں موجود ہیں۔ وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، اسد عمر، خسرو بختیار اور مشیر تجارت رزاق داؤد بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔

    ترکی میں وزیر اعظم نے تاجروں اور صنعت کاروں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، پاکستان اور ترقی کے درمیان دو طرفہ تجارت کا فروغ ضروری ہے، ترکی کی تحریک آزادی میں بھی پاکستان کے لوگوں کا بڑا کردار ہے۔

    وزیر اعظم نے وفد کے ہمراہ مولانا جلال الدین رومی کے مزار پر حاضری بھی دی جہاں انہوں نے مزار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیر اعظم ترک صدر رجب طیب اردغان سے ملاقات بھی کریں گے جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

  • ماضی کی حکومتوں نے ملک کے ساتھ جو کیا، وہ دشمن بھی نہیں کرتے: وزیراعظم

    ماضی کی حکومتوں نے ملک کے ساتھ جو کیا، وہ دشمن بھی نہیں کرتے: وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے  کہا ہے کہ ملک اس وقت مشکل معاشی حالات سے دوچار ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے بزنس کمیونٹی کے وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا. وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں ملک کو اندرونی وبیرونی قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا.

    انھوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نےاداروں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، بڑے بڑے قومی ادارے خساروں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں.اسٹیل مل،پی آئی اے،ریلوےاربوں روپے کے خسارے میں ہیں.

    [bs-quote quote=”مشکل وقت ہے، مگر پاکستانی قوم میں بے پناہ صلاحیت ہے، انشا اللہ جلد موجودہ بحران سے نکل جائیں گے” style=”style-7″ align=”center” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    عمران خان نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے ملک کے ساتھ جو کیا وہ دشمن بھی نہیں کرتے، ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مگربڑے بڑے ڈاکے مارے گئے، آج قوم ماضی کے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہی ہے.

    عمران خان نے کہا کہ مشکل وقت ہے، مگر پاکستانی قوم میں بے پناہ صلاحیت ہے، انشا اللہ جلد موجودہ بحران سے نکل جائیں گے، پاکستان میں ہرشعبے میں اربوں ڈالرکازرمبادلہ کمانے کی صلاحیت ہے، قانونی طریقے سے ترسیلات زر سے منی لانڈرنگ پرقابو پا سکتے ہیں.


    مزید پڑھیں: سرمایہ کاری کانفرنس: وزیراعظم 23 اکتوبر کو ریاض جائیں گے


    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت بزنس کمیونٹی کوساتھ لےکرچلنے کے عزم پر کاربند ہیں.

    اس موقع پر بزنس کمیونٹی کے وفد نےڈیم فنڈ کے لئے9 کروڑ 19 لاکھ روپےکا چیک پیش کیا.

    وفد نے یقین دہانی کروائی کہ نیا پاکستان بنانے کی مہم میں حکومت کے ساتھ ہیں، مشکل معاشی حالات میں حکومت کا ساتھ دیں گے.

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان سے نیشنل بینک کےصدر کی بھی ملاقات کی، صدرنیشنل بینک نے ڈیم فنڈ کے لیے 1 کروڑ 95 لاکھ کاچیک وزیراعظم کوپیش کیا.

  • معیشت سے متعلق فیصلوں پر کاروباری برادری سے مشاورت کریں گے، وزیرِ اعظم

    معیشت سے متعلق فیصلوں پر کاروباری برادری سے مشاورت کریں گے، وزیرِ اعظم

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معیشت سے متعلق ہر فیصلے پر کاروباری برادری کی مشاورت کو یقینی بنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد نے وزیرِ اعظم سے ملاقات کی، ملاقات میں وزیرِ خزانہ اسد عمر اور مشیرِ تجارت عبد الرزاق داؤد بھی موجود تھے۔

    [bs-quote quote=”بزنس کمیونٹی کا انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کی بحالی کے حکومتی فیصلے پر خیرِ مقدم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وفد نے ملاقات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان کو وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی، اور وزیرِ اعظم کو تاجر برادری اور ملکی صنعت کو در پیش مسائل سے آگاہ کیا۔

    ملاقات کے دوران کاروباری برادری کے وفد نے معاشی استحکام اور صنعتی ترقی کے لیے مختلف تجاویز بھی پیش کیں، وفد کی جانب سے انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کی بحالی کے حکومتی فیصلے کا بھی خیرِ مقدم کیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان کا حکومتی اقتصادی پالیسی پر مختلف طبقات کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ


    وزیرِ اعظم نے بزنس کمیونٹی کو یقین دہانی کرائی کہ تاجر برادری اور صنعت کاروں کو سہولت فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے، معیشت کا پہیہ چلے گا تو ملک معاشی طور پر ترقی کر سکتا ہے اور نوجوانوں کے لیے نوکریوں کے زیادہ سے زیادہ مواقع میسر آئیں گے۔

    عمران خان نے کہا ’تاجر برادری کے ساتھ کیے گئے تمام وعدوں کی تکمیل یقینی بنائیں گے، حکومت اور بزنس کمیونٹی کی پارٹنر شپ سے ملک معاشی میدان میں آگے بڑھے گا۔‘