Tag: بزنس کی خبریں

  • پاکستانی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال

    پاکستانی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال

    کراچی: کاروبار کی بحالی اور ترقی کے لیے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں پاکستان سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونا شروع ہو گیا ہے۔

    اسٹاک ایکسچینج کی ہفتے وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران کاروبار میں تیزی رہی، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوتا دکھائی دیا، ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 0.9 فی صد کا اضافہ ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 342 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، اور 100 انڈیکس 37583 سے بڑھ کر 37925 پر بند ہوا، مارکیٹ کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن 33 ارب روپے اضافے سے 7247 ارب روپے ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  عالمی جریدے نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو نمبرون قرار دے دیا

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہفتے کے دوران سرمایہ کاروں کی جانب سے پرافٹ ٹیکنگ دیکھی گئی، جب کہ اسٹاک ایکسچینج رپورٹ کے مطابق ہفتے کے اختتام پر شئیرز کی خریداری میں تیزی پر انڈیکس بند ہوا۔

    یاد رہے کہ تین دن قبل بین الاقوامی جریدے بلومبرگ نے تیزی کے زبردست رجحان کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو نمبر ون قرار دے دیا تھا، کہا گیا کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ پھر بڑے سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش بن گئی، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کی لہر گزشتہ تین ماہ سے جاری ہے، فکسڈ انکم منافع کی کمی پر اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری مزید بڑھ گئی۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس 9 ماہ کی بلند ترین سطح پر

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس 9 ماہ کی بلند ترین سطح پر

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز تیزی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، 100 انڈیکس 9 ماہ بعد 38 ہزار 700 کی سطح عبور کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔ دن کے آغاز پر ہی 100 انڈیکس میں 300 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔

    کاروبار کے دوران 100 انڈیکس 9 ماہ بعد 38 ہزار 700 کی سطح عبور کرگیا۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معاشی اعداد و شمار بہتری کی طرف گامزن ہیں۔

    تھوڑی دیر قبل وزیر اعظم عمران خان نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ پاکستان کی معیشت بالآخر درست سمت میں جارہی ہے، ہماری معاشی اصلاحات کا پھل ملنا شروع ہوگیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں پاکستان کے جاری کھاتے سرپلس ہوگئے، جاری کھاتوں کا یہ سر پلس 4 سال میں پہلی بار آیا ہے۔ جاری کھاتے 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سر پلس رہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اکتوبرمیں جاری کھاتوں میں 1 ارب 28 کروڑ ڈالر کا خسارہ تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ریکارڈ کی گئی تھی۔ گزشتہ ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں ساڑھے 4 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    11 سے 15 نومبر 2019 کے دوران 100 انڈیکس کا اختتام 16 سو 6 پوائنٹس کے اضافے سے 37 ہزار 584 پوائنٹس پر ہوا تھا۔ گزشتہ ہفتے کے دوران مارکیٹ کیپٹلائزیشن کا حجم بھی 46 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا۔

    پورے ہفتے کے دوران اوسط کاروباری حجم 31 کروڑ 12 لاکھ شیئرز رہا۔ اس عرصے میں 4 سیشنز میں انڈیکس مثبت زون میں بند ہوا۔

  • گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ریکارڈ کی گئی، 100 انڈیکس 1606 پوائنٹس کے اضافے سے 37 ہزار 584 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی۔ گزشتہ ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں ساڑھے 4 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    100 انڈیکس کا اختتام 16 سو 6 پوائنٹس کے اضافے سے 37 ہزار 584 پوائنٹس پر ہوا۔

    گزشتہ ہفتے کے پہلے روز پیر کو دوران ٹریڈنگ 800 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا۔ پہلے کاروباری روز کے اختتام تک 100 انڈیکس 36 ہزار 710 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔ یہ مارکیٹ کی 6 ماہ کی بلند ترین سطح پر ٹریڈنگ تھی۔

    پیر کے روز مجموعی طور پر 370 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا تھا جن میں سے 206 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 144 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ 20 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔

    بعد ازاں تیسرے روز بدھ کو 100 انڈیکس میں 37 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور ہوگئی تھی۔ 100 انڈیکس میں 417 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد انڈیکس 37 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کرگیا تھا۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران مارکیٹ کیپٹلائزیشن کا حجم 46 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا۔ پورے ہفتے کے دوران اوسط کاروباری حجم 31 کروڑ 12 لاکھ شیئرز رہا۔ اس عرصے میں 4 سیشنز میں انڈیکس مثبت زون میں بند ہوا۔

  • 12 روز میں ملک میں ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری

    12 روز میں ملک میں ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری

    کراچی: پاکستان میں ماہ نومبر کے ابتدائی 12 روز میں برطانیہ سے 16 کروڑ 95 لاکھ ڈالر جبکہ امریکا سے 9 کروڑ 26 لاکھ ڈالر ٹریژری بلز سرمایہ کاری ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ٹریژری بلز (غیر ملکی سرمایہ کاری) نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ صرف یکم سے 12 نومبر تک ٹریژری بلز میں سرمایہ کاری 26 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سے تجاوز کر گئی۔

    رپورٹ کے مطابق ٹریژری بلز میں برطانیہ سے 16 کروڑ 95 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، نومبر کے 12 روز میں ٹریژری بلز میں امریکا سے 9 کروڑ 26 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری ہوئی۔

    متحدہ عرب امارات سے ٹریژری بلز میں 50 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔ یکم جولائی سے اب تک غیر ملکی سرمایہ کاری 71 کروڑ 10 لاکھ ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

    اس عرصے کے دوران ٹریژری بلز اور پاکستان انوسیمنٹ بانڈز کی مد میں امریکا سے 42 کروڑ 70 لاکھ ڈالر جبکہ برطانیہ سے ٹریژری بلز میں 27 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری ہوئی۔

    خیال رہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک اپنی ایک رپورٹ میں کہہ چکا ہے کہ پاکستان کے آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد کافی حد تک بحال ہوا ہے، آئندہ مالی سال پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کا امکان ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پروگرام سے ملٹی، بائی لیٹرل ذرائع سے فنانسنگ کا حصول بہتر ہوگا۔ یہ اقدام پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں بھی اضافے کا باعث بنے گا۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 37 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 37 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور

    کراچی: کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی جارہی ہے، 100 انڈیکس میں 37 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے بعد تیزی دیکھی جارہی ہے، 100 انڈیکس میں 417 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 37 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کرگیا۔

    دن کے وسط تک انڈیکس 37 ہزار 183 پوائنٹس پر ٹریڈنگ کر رہا ہے۔

    اس سے قبل رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز بھی مارکیٹ میں کاروبار میں تیزی دیکھی گئی تھی۔ پہلے روز دوران ٹریڈنگ 800 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا۔

    پہلے کاروباری روز کے اختتام تک 100 انڈیکس 36 ہزار 710 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔ یہ مارکیٹ کی 6 ماہ کی بلند ترین سطح پر ٹریڈنگ تھی۔

    پیر کے روز مجموعی طور پر 370 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا تھا جن میں سے 206 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 144 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ 20 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔

  • ترسیلات زر میں اضافہ، اکتوبر میں حجم 2 ارب ڈالر رہا

    ترسیلات زر میں اضافہ، اکتوبر میں حجم 2 ارب ڈالر رہا

    اسلام آباد: رواں برس ماہ اکتوبر میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر ستمبر کے مقابلے میں 14 فیصد زائد رہیں، اکتوبر میں ترسیلات زر کا حجم 2 ارب ڈالر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے اکتوبر میں بھیجی گئی ترسیلات زر 14.4 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب ڈالر رہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا اکتوبر ترسیلات زر کی شرح کم رہی اور اس عرصے کے دوران 1.82 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ مجموعی طور پر رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں ترسیلات زر کا حجم 7 ارب 62 کروڑ ڈالر رہا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک ترسیلات زر کا حجم 22 ارب ڈالر ہوجانے کا امکان ہے۔ ستمبر میں ترسیلات زر میں کمی کے بعد اکتوبر میں ترسیلات میں دوبارہ بہتری آئی ہے۔

    اس سے قبل مالی سال 2019 کے پہلے 11 ماہ (جولائی تا مئی) میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 20190.98 ملین امریکی ڈالر وطن بھجوائے گئے جو گزشتہ برس کی اسی مدت میں موصول ہونے والے 18285.90 ملین ڈالر کے مقابلے میں 10.42 فیصد زیادہ تھے۔

    صرف مئی 2019 ترسیلات زر کی مالیت 2315.74 ملین ڈالر رہی تھی جو اپریل 2019 کے مقابلے میں 30.17 فیصد زائد جبکہ مئی 2018 کے مقابلے میں 28.36 فیصد زائد تھی۔

  • معاشی معاملات گھمبیر ہیں، اہداف کے حصول میں کمی بیشی ہو سکتی ہے: وزارتِ خزانہ

    معاشی معاملات گھمبیر ہیں، اہداف کے حصول میں کمی بیشی ہو سکتی ہے: وزارتِ خزانہ

    اسلام آباد: وزارتِ خزانہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک کے معاشی معاملات گھمبیر ہیں، جس کی وجہ سے مقرر کیے گئے معاشی اہداف کے حصول میں کمی بیشی ہو سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارتِ خزانہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف میں پہلا جائزہ کام یابی کے ساتھ مکمل ہو گیا ہے، دو طرفہ بات چیت انتہائی خوش گوار انداز میں ہوئی۔

    ترجمان عمر حمید خان نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے اصلاحات پورا کرنے کے عزم اور کوششوں کو سراہا، پاکستان بھی معاشی معاملات حل کرنے کے لیے پُر عزم ہے، معاشی معاملات کافی گھمبیر ہیں، اہداف کے حصول میں کمی بیشی ممکن ہے، تاہم اس سے اصلاحاتی پروگرام پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔

    وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا کہ آئی ایم ایف نے فنانس منسٹری، اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کی بھی تعریف کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آئی ایم ایف نے پاکستان میں مہنگائی کم ہونے کی نوید سنادی، جائزہ رپورٹ جاری

    گزشتہ روز مشیرِ خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے ٹویٹ کر کے کہا تھا کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کے درست سمت میں گام زن ہونے کا اعتراف کیا، اس کام یابی پر وزیر اعظم عمران خان اور ان کی ٹیم مبارک باد کی مستحق ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز انٹر نیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ کے ذخائر بہتر ہوئے ہیں، پاکستان کا بیرونی اور مالیاتی خسارہ بھی کم ہو رہا ہے، پاکستان میں مہنگائی شرح کم ہونے کا قوی امکان ہے۔

  • ایمرجنگ مارکیٹ میں پاکستان کی درجہ بندی برقرار

    ایمرجنگ مارکیٹ میں پاکستان کی درجہ بندی برقرار

    کراچی: مورگن اسٹینلے کیپیٹل انڈیکس کا ششماہی جائزہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق ایمرجنگ مارکیٹ میں پاکستان نے اپنی درجہ بندی برقرار رکھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم ایس سی آئی گلوبل انڈیکس میں پاکستان کے لیے کوئی رد و بدل نہیں ہوئی، ابھرتی ہوئی مارکیٹ میں پاکستان کی درجہ بندی برقرار رہی، تاہم ایم ایس سی آئی اسمال کیپ انڈیکس میں سے 3 پاکستانی کمپنیوں کو نکال دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان کی کسی اور کمپنی کو ایم ایس سی آئی انڈیکس میں شامل نہیں کیا گیا، اسمال کیپ انڈیکس میں سے میاں منشا کی کمپنی ڈی جی خان سیمنٹ کو نکالا گیا ہے، دیگر کمپنیوں میں کوٹ ادو پاور کمپنی اور تھل لمیٹڈ شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  زرمبادلہ کے ذخائر میں 42 کروڑ ڈالر کا اضافہ

    مورگن اسٹینلے کیپیٹل انڈیکس کے ششماہی جائزے کے مطابق ایم ایس سی آئی کے مین انڈیکس میں 3 پاکستانی کمپنیاں شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ ایک ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 42 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جب کہ کمرشل بینکوں کے ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    گزشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ ذخائر میں 42 کروڑ ڈالرکا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے ساتھ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 15 ارب 51 کروڑ ڈالر ہوگیا ہے۔

  • صنعت کے فروغ کے لیے ٹیرف کے نظام سے متعلق تجاویز وزیر اعظم کو پیش

    صنعت کے فروغ کے لیے ٹیرف کے نظام سے متعلق تجاویز وزیر اعظم کو پیش

    اسلام آباد: صنعت کے فروغ کے لیے ٹیرف کے نظام کا مفصل لائحہ عمل وزیر اعظم کو پیش کر دیا گیا، وزیر اعظم عمران خان نے ٹیرف نظام سے متعلق نئی تجاویز کا خیر مقدم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں ملک میں صنعت کے فروغ اور درآمدات پر ٹیرف کی شرح کا جائزہ لیا گیا، موجودہ ٹیرف کے صنعت اور برآمدات پر اثرات پر بھی گفتگو کی گئی۔

    اجلاس میں مشیر تجارت، خزانہ اور دیگر متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز اور افسران موجود تھے، وزیر اعظم کو ٹیرف کے نظام کا مفصل لائحہ عمل پیش کیا گیا، انھوں نے کہا کہ صنعت اور منافع بخش کاروباری سرگرمیوں کا فروغ حکومت کی ترجیح ہے۔

    تازہ ترین:  وزیر اعظم سے صدر ورلڈ بینک کی ملاقات، پاکستانی معیشت کے استحکام پر تبادلہ خیال

    وزیر اعظم نے کہا کاروباری برادری کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے ہم پر عزم ہیں، اب تک کیے گئے حکومتی اقدامات کا مقصد کاروباری طبقے کی مشکلات دور کرنا ہے، ان اقدامات سے کاروباری طبقے کو سازگار ماحول بھی فراہم ہوگا، ہم چاہتے ہیں پاکستانی اشیا خطے میں دوسرے ممالک کا مقابلہ کریں۔

    واضح رہے آج اسلام آباد میں معیشت کے سلسلے میں خصوصی ہل چل دکھائی دی ہے، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے وزیر اعظم سے ملاقات کر کے انھیں ملکی معیشت اورمالیاتی امور پر تفصیلی بریفنگ دی، جس میں ڈالر کی قدر میں استحکام، زر مبادلہ کے ذخائر، شرح سود اور افراط زر پر کنٹرول کے معاملات شامل تھے۔

    بعد ازاں ورلڈ بینک کے صدر ڈیوڈ مالپس نے بھی وفود کی سطح پر وزیر اعظم سے ملاقات کی، جس میں پاکستانی معیشت کے استحکام اور اس کے لیے اہم اصلاحات کی ضرورت پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

  • تاجروں نے ٹیکس ریٹرنز فارم اردو میں بنانے کا مطالبہ کر دیا

    تاجروں نے ٹیکس ریٹرنز فارم اردو میں بنانے کا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: آل پاکستان انجمن تاجران نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکس ریٹرنز فارم کو اردو میں بنایا جائے تاکہ تاجروں کو پریشانی نہ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے تاجروں کو درپیش مسائل کے پیش نظر وزیر اعظم عمران سے التجا کی ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ٹھیک کیا جائے۔

    انھوں نے کہا وزیر اعظم سے التجا ہے ایف بی آر کو ٹھیک کریں، ٹیکس ریٹرنز ٹیم نے پیچیدہ فارم بنایا ہے، اسے اردو میں بنایا جائے، فکسڈ ٹیکس سے متعلق بھی تاجر پریشانی میں مبتلا ہیں۔

    صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف تاجروں سے بات کرے، آئی ایم ایف جو کہتا ہے ایف بی آر اسے مان لیتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پورے ملک میں 29 اور 30 اکتوبر کو احتجاجاً شٹر ڈاؤن کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ناراض تاجروں کا 28 اور 29 اکتوبر کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن کا اعلان

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے تاجروں کے لیے ایک اور سہولت فراہم کر دی ہے، ایف ڈبلیو او نے ایم 9 موٹر وے پر ایکسل لوڈ کی عمل داری ایک سال کے لیے مؤخر کر دی ہے، یہ فیصلہ تاجر برادری کی درخواست پر کیا گیا۔

    یاد رہے کہ نیب نے تاجر برادری کے تحفظات اور جائز شکایات کے ازالے کے لیے نیب آرڈیننس کے تحت ایگزیکٹو بورڈ کے فیصلے کی روشنی میں کمیٹی قائم کر دی ہے، جو 6 ارکان پر مشتمل ہے، صدر پاکستان فیڈریشن آف چیمبر اینڈ انڈسٹری دارو اچکزئی کمیٹی میں شامل ہیں، جب کہ نائب صدر سارک چیمبر آف کامرس افتخار علی ملک بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔