Tag: بزنس کی خبریں

  • امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے: حفیظ شیخ

    امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے: حفیظ شیخ

    واشنگٹن: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے امریکی سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے، مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری سے امریکی کمپنیوں کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق عبدالحفیظ شیخ نے واشنگٹن میں ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی سرمایہ کاروں سے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، امریکی کمپنیاں ان مواقع سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

    دریں اثنا، حفیظ شیخ کی سربراہی میں امریکا جانے والے پاکستانی وفد نے ایشین ڈیولپمنٹ بینک کے صدر سے بھی ملاقات کی، جس میں مختلف شعبوں میں اے ڈی بی کی سرمایہ کاری پر گفتگو کی گئی، صدر اے ڈی بی نے پاکستانی معاشی تعمیر و ترقی کے لیے مکمل تعاون کا اعادہ کیا، اور ترجیحی ترقیاتی شعبوں میں مالی امداد بڑھانے کی پیش کش کی۔

    پاکستانی وفد نے صدر ایشین ڈیولپمنٹ بینک کو دورۂ پاکستان کی دعوت دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  حفیظ شیخ کی عالمی بینک کے نائب صدر سے ملاقات، ملکی معیشت پر تبادلہ خیال

    وزارت خزانہ کے مطابق پاکستانی وفد نے اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر سے بھی ملاقات کی، مشیر خزانہ نے انھیں معیشت کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا، صدر اسلامی ترقیاتی بینک نے کہا کہ پاکستانی معیشت کے استحکام کے لیے ترجیحی بنیاد پر امداد دی جائے گی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اسلامی ترقیاتی بینک کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف اور عالمی بینک گروپ کے اجتماعی اجلاس میں بھی شرکت کی۔

    یاد رہے دو دن قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا ہارٹ ویگ سے بھی ملاقات کی تھی جس میں آئی ایم ایف سے قرضے سمیت ملکی معیشت کے لائحہ عمل کے بارے میں گفتگو ہوئی۔

  • بلوچستان میں تجارتی عمل سہل بنانے کے لیے ایف بی آر کی کوششیں

    بلوچستان میں تجارتی عمل سہل بنانے کے لیے ایف بی آر کی کوششیں

    کوئٹہ: تجارتی عمل کو سہل بنانے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے صوبہ بلوچستان میں بڑی تعداد میں تعیناتیاں کی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے صوبہ بلوچستان میں تجارتی سہولتوں کی فراہمی کی بھرپور کوششیں کرتے ہوئے اپریزمنٹ اینڈ انفورسمنٹ کلکٹریٹ کی نگرانی کے لیے چیف کلکٹر تعینات کردیا۔

    ترجمان ایف بی آر کے مطابق چیف کلکٹر پاکستان کسٹم سروس کے گریڈ 21 کے سینئر افسر کو تعینات کیا گیا ہے۔ اسمگلنگ روکنے کے لیے ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ پری وینٹو یونٹ بھی کوئٹہ میں قائم کردیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ مختصر اسٹاف اور لاجسٹکس کے ساتھ اینٹی اسمگلنگ یونٹس تشکیل دیے گئے ہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ طویل اور غیر محفوظ پاک افغان سرحد پر بھی عملے کو تعینات کیا گیا ہے، اقدامات سے کسٹمز کلیئرنس تیز ت رہوگی اور تجارت میں سہولت ملے گی۔

    ترجمان کے مطابق تفتان، پنجگور اور چمن بارڈر کے کسٹمز اسٹیشنز میں مناسب تعداد میں عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ جلد ہی خراب اشیا کی خود کار نظام سے کلیئرنس کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا۔

    ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام کسٹم دفاتر فوری طور پر کلیئرنس کو یقینی بنائیں۔

  • بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار

    بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار کیا گیا ہے، کارروائی کو تیز کرنے کے لیے آرڈیننس لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار کیا گیا ہے، بے نامی قانون میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کر رہے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ کارروائی کو تیز کرنے کے لیے آرڈیننس لایا جائے گا، آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف کو ٹیکس محصولات پر مطمئن کرلیں گے۔ تاجروں کے ساتھ کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تاجر برادری کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، کاروبار میں آسانی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    اس سے قبل شبر زیدی نے بتایا تھا کہ پاکستانیوں کی جائیداد سے متعلق معلومات کے تبادلے پر دبئی میں میٹنگ ہوئی ہے، ملاقات میں طے ہوا کہ دبئی کا لینڈ ڈپارٹمنٹ اس حوالے سے فوری معلومات فراہم کرے گا۔

    شبر زیدی نے کہا تھا کہ ملاقات میں یہ بھی طے ہوا کہ اقامے کے غلط استعمال کا سدباب کیا جائے گا۔

  • ملک بھر میں سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    ملک بھر میں سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    کراچی: سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، دکانداروں کی من مانی قیمتیں مصنوعی مہنگائی کا سبب بن رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بغیر کسی حکومتی اقدام، اعلان یا بجٹ کے غذائی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور سبزیاں اس میں سرفہرست ہیں۔

    سبزیوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافے نے عوام کو مشکلات کا شکار کردیا ہے۔ منڈیوں سے شروع ہو کر دکانداروں نے سبزیوں کی قیمتوں میں 50 فیصد تک مصنوعی اضافہ کر رکھا ہے۔

    پریشان حال شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر دکاندار نے اپنے ریٹ لگا رکھے ہیں جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے اور مقامی انتظامیہ بھی سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    دوسری جانب دکانداروں کا مؤقف ہے کہ منڈی میں سبزیوں کی قیمتیں زیادہ ہونے کے باعث وہ مہنگے داموں فروحت کرنے پر مجبور ہیں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل اسٹیٹ بینک نے کہا تھا کہ جنوری سے مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوجائے گی، آئی ایم ایف نے مہنگائی 13 فیصد تک بڑھنے کی پیشگوئی کی ہے۔

    اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کا اندازہ ہے مہنگائی 11 سے 12 فیصد کے درمیان رہے گی، مہنگائی کی شرح گرنے پر پالیسی ریٹ میں بھی کمی پر غور کیا جائے گا۔

  • انشورنس کمپنیاں اپنے سسٹم کو فوری طور پر ٹھیک کریں: چیئرمین ایف بی آر

    انشورنس کمپنیاں اپنے سسٹم کو فوری طور پر ٹھیک کریں: چیئرمین ایف بی آر

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا ہے کہ بعض انشورنس کمپنیاں افغان ٹرانزٹ کی مصنوعات کی گارنٹیز کے لیے درست کام نہیں کر رہی ہیں، کمپنیاں اپنے سسٹم کو فوری ٹھیک کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں انشورنس گارنٹیز کے سلسلے میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ انشورنس کمپنیوں کا اس مد میں فیس اور دیگر امور کے معاملات مناسب نہیں ہیں۔

    شبر زیدی نے کہا کہ ایف بی آر کے مشاہدے میں ان مسائل کی نشان دہی ہوئی ہے، انھوں نے متنبہ کیا کہ ایسی انشورنس کمپنیاں اپنے امور کار بر وقت ٹھیک کر لیں۔

    انھوں نے کہا بعض انشورنس کمپنیاں گارنٹیوں کے سلسلے میں ضروری شرایط اور فیس کے لیے طے شدہ ضابطے پر صحیح طریقے سے عمل نہیں کر رہی ہیں، جس پر انھیں متنبہ کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  طورخم بارڈر : پاکستان نے افغان وزارت خارجہ کا بیان سختی سے مسترد کردیا

    یاد رہے کہ 18 ستمبر کو وزیر اعظم عمران خان نے پاک افغان تجارت اور عوامی آمد و رفت کی آسانی کے لیے طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔

    بتایا گیا کہ طور خم سرحد چوبیس گھنٹے کھلی رہے گی، جس سے وسط ایشیائی ریاستوں تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، طور خم ٹرمینل پر 16 ارب روپے لاگت آئی ہے اور ٹرمینل کا قیام پاکستان کی طرف سے افغان عوام کے لیے تحفہ ہے۔

  • حکومت کا چھوٹی صنعتوں کو ٹیکس مراعات دینے پر غور

    حکومت کا چھوٹی صنعتوں کو ٹیکس مراعات دینے پر غور

    اسلام آباد: حکومت نے چھوٹی صنعتوں اور تعمیراتی شعبے کے فروغ اور بحالی پر غور شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان نے ایک ہفتے میں ایس ایم ایز کے فروغ کے لیے مکمل ایکشن پلان پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم کی زیر صدارت بنی گالہ میں حکومت کی معاشی ٹیم کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں مشیر خزانہ، مشیر تجارت، مشیر اصلاحات، چیئرمین ایف بی آر، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سمیت وفاقی وزرا نے شرکت کی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح معاشی نظام کو مستحکم بنیادوں پر چلانا ہے، اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور مقامی صنعتوں کو فروغ ملے گا۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو معاشی ٹیم نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تعمیرات سیکٹر اور صنعتوں کو جلد ٹیکس مراعات دیے جائیں گے۔ اجلاس میں اسٹیل اور سیمنٹ کی صنعتوں کے سیلز ٹیکس کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی، وزیر اعظم نے مشیر خزانہ کو اگلے ہفتے تک لائحہ عمل سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں اپنی معاشی ٹیم کے ساتھ چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے فروغ اور بحالی پر بھی مشاورت کی اور تعمیرات سیکٹر کو مراعات دینے کے حوالے سے حکومتی حکمت عملی پر غور کیا گیا، اس دوران وزیر اعظم کو بریفنگ میں کہا گیا کہ 687 بند یونٹس کی فوری بحالی کے لیے اقدامات کیے جا سکتے ہیں، پبلک پرا ئیویٹ پارٹنرشپ کے تحت بحالی ممکن ہے۔

    وزیر اعظم نے بند یونٹس کی بحالی کے لیے 60 دن کے اندر منصوبہ بندی کی ہدایت کی، اور کہا یونٹس کی بحالی کے لیے قوانین اور انتظامی اصلاحات کو مکمل کیا جائے، اور پرائیویٹ سیکٹر کو ایس ایم ایز کے فروغ کے لیے شامل کیا جائے، کاروبار میں آسانیاں پیدا کی جائیں تاکہ سرمایہ کاروں کو دقت کا سامنا نہ ہو۔

    ان کا کہنا تھا ہمارا مقصد ہے کہ سرمایہ کار بغیر ہچکچاہٹ کے سرمایہ کاری کر سکیں، روزگار کے مواقع کے لیے مقامی چھوٹے صنعتی یونٹس کو ترجیح دی جائے۔

  • توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کے بڑھنے کی رفتار میں کمی

    توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کے بڑھنے کی رفتار میں کمی

    اسلام آباد: توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضوں کے بڑھنے کی رفتار کم ہوگئی۔ زیر گردش قرضوں میں اضافے کی رفتار میں 50 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاور ڈویژن نے توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضوں سے متعلق بتایا کہ گردشی قرضوں میں اضافے کی رفتار میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔

    حکام کے مطابق گردشی قرضے میں ماہانہ 40 ارب روپے کا اضافہ ہو رہا تھا تاہم اب یہ کم ہو کر 20 ارب روپے رہ گیا ہے۔

    پاور ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا کہ ایکٹو زیر گردش قرضوں کا حجم 860 ارب روپے ہے۔ سیکریٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کو یقینی دہانی کروائی کہ سنہ 2020 تک اس معاملے پر قابو پا لیا جائے گا۔

    سیکیرٹری کا کہنا تھا کہ مخلتف پاور پلانٹس سے بجلی کی کافی پیداوار حاصل ہوگی، کافی تعداد میں ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا تھا کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرضہ 1250 ارب ہے۔ گرمیوں سے پہلے پہلے وولٹیج کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ملک پر مجموعی قرضہ 29 ہزار ارب روپے ہے، 5 سال پہلے یہ قرضہ 14 ہزار ارب تھا۔

  • مالی سال 20-2019: پہلی سہ ماہی میں سندھ سے 1836 کروڑ روپے ٹیکس وصول

    مالی سال 20-2019: پہلی سہ ماہی میں سندھ سے 1836 کروڑ روپے ٹیکس وصول

    کراچی: رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی جولائی تا ستمبر میں صوبہ سندھ سے 1836 کروڑ 60 لاکھ روپے ٹیکس کی مد میں وصول ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و انسداد منشیات مکیش کمار چاؤلہ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں جولائی سے ستمبر تک ٹیکس وصولی کی رپورٹ پیش کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 1836 کروڑ 60 لاکھ ٹیکس وصول ہوئے۔ موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 168 کروڑ 40 لاکھ روپے جمع ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ انفراسٹرکچر سیس کی مد میں 1408 کروڑ 70 لاکھ روپے جمع ہوئے، پروفیشنل ٹیکس کی مد میں 17 کروڑ 70 لاکھ سے زائد جمع ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق کاٹن فیس کی مد میں 2 کروڑ 70 لاکھ اور جائیداد ٹیکس 105 کروڑ روپے وصول ہوئے جبکہ انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی کی مد میں 2 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد وصول ہوئے۔

    صوبائی وزیر مکیش کمار چاؤلہ نے ہدایت کی کہ ٹیکس وصولی کی کارکردگی کو ماہانہ بنیاد پر مانیٹر کیا جائے۔

    اس سے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا تھا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے بڑے ٹیکس ہدف کا 90 فیصد حاصل کرلیا گیا ہے۔

    شبر زیدی کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا ستمبر 960 ارب روپے کی ٹیکس وصولی ہوئی، کچھ مزید ایڈجسٹمنٹ کی توقع ہے۔ مقامی ٹیکس محصولات میں بھی 25 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

  • ایشیائی ترقیاتی بینک رواں سال پاکستان کو 2 ارب 70 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا

    ایشیائی ترقیاتی بینک رواں سال پاکستان کو 2 ارب 70 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا

    اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک رواں سال پاکستان کو 2 ارب 70 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا، بینک کا بزنس پلان پاکستان کو ترقی کے اہداف حاصل کرنے میں مدد دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اے ڈی بی رواں سال پاکستان کو 2 ارب 70 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔

    ٹویٹ کے مطابق کنٹری آپریشن بزنس پلان 2022-2020 کی حال میں منظوری دی گئی، سالانہ پلان کے تحت رقم کے اجرا میں اضافہ کیا جائے گا۔ سالانہ 2 ارب 40 کروڑ ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ رقم گزشتہ پلان سے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر زائد ہے، بینک دیگر ذرائع سے فنانسنگ اور فنڈنگ کے حصول میں بھی مدد کرے گا۔

    اے ڈی بی کے مطابق بینک کا بزنس پلان پاکستان کو ترقی کے اہداف حاصل کرنے میں مدد دے گا۔

  • اسٹیٹ بینک کا ڈالر خریدنے والوں کا ریکارڈ حاصل کرنے کا فیصلہ

    اسٹیٹ بینک کا ڈالر خریدنے والوں کا ریکارڈ حاصل کرنے کا فیصلہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیوں سے ڈالر خریدنے والوں کا ریکارڈ حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا، اس مقصد کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو خط لکھ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ڈالر خریدنے والوں کے ریکارڈ سے متعلق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا کہ بینک ایکسچینج کمپنی کو فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ کے تحت دیکھتا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ایف بی آر فارن کرنسی خریدار کا کرنسی ایکسچینج کمپنیز سے ڈیٹا لے سکتا ہے۔ حکومت نے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی پر کارروائی شروع کر رکھی ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے اپنے خط میں کہا کہ کریک ڈاؤن میں تمام متعلقہ اداروں سے مدد لی جارہی ہے جس میں ایف بی آر سمیت ایف آئی اے، ایف ایم یو اور اے این ایف شامل ہیں۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کی روک تھام پر اہم اجلاس بھی ہوچکے ہیں اور مذکورہ قدم بھی اسی سلسلے میں اٹھایا جارہا ہے۔