Tag: بزنس کی خبریں

  • گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی

    گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی

    کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی گئی، 100 انڈیکس میں 3.3 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے عاشورہ کی چھٹیوں کی وجہ سے صرف 3 دن کام ہوا۔ ان 3 دنوں میں 100 انڈیکس میں 3.3 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    ہفتے کے آخری روز 100 انڈیکس 1 ہزار 14 پوائنٹس بڑھ کر 31 ہزار 4 سو 81 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    اس دوران مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں بھی 124 ارب روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد مارکیٹ کیپٹلائزیشن 6312 ارب روپے ہوگئی۔ امریکی ڈالر میں مارکیٹ کا حجم 40 ارب ڈالر ہوگیا۔

    معاشی ماہرین کے مطابق بنیادی شرح سود میں کمی اور ایف اے ٹی ایف میں مثبت خبروں کی وجہ سے مارکیٹ میں تیزی رہی۔

    اس سے گزشتہ ہفتے بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی گئی تھی اور 100 انڈیکس میں 2.7 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

    2 سے 6 ستمبر کے دوران 100 انڈیکس 795 پوائنٹس اضافے سے 30 ہزار 467 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

    اس ہفتے شیئرز کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا جس کے باعث مارکیٹ کپیٹلائزئشن 105 ارب روپے اضافے سے 6187 ارب روپے ہوگئی تھی۔

  • پاکستانی قرضوں کا حجم کم کیے جانے کی ضرورت ہے: آئی ایم ایف

    پاکستانی قرضوں کا حجم کم کیے جانے کی ضرورت ہے: آئی ایم ایف

    واشنگٹن: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ڈائریکٹر جیری رائس کا کہنا ہے کہ پاکستان کو خسارے کم کرنے کی شدید ضرورت ہے، پاکستان میں قرضوں کا حجم کم کیے جانے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ڈائریکٹر جیری رائس نے واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان کو خسارے کم کرنے کی شدید ضرورت ہے، پاکستان کو خسارہ کم کرنے کے لیے آمدن بڑھانا ہوگی۔

    جیری رائس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیکس آمدن بڑھے گی تو سماجی شعبے پر خرچ ہوگی، ٹیکس آمدن بڑھے گی تو ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز ملیں۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد چند دنوں میں پاکستان آئے گا، پاکستان میں قرضوں کا حجم کم کیے جانے کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل آئی ایم ایف نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے اور رواں مالی سال برآمدات 26 ارب 80 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے۔

    رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 2 ارب ڈالر تک رہے گی اور آئندہ مالی سال براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 3 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال ترسیلات زر 22 ارب ڈالر سے بڑھ جائیں گی جبکہ آئندہ مالی سال ترسیلات زر 24 ارب ڈالر تک متوقع ہے۔

  • زر مبادلہ کے ذخائر میں 18 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    زر مبادلہ کے ذخائر میں 18 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ ملک کے زر مبادلہ کے ذخائر میں 18 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق زر مبادلہ کے ذخائر 8 ارب 46 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئے، کمرشل بینکوں کے ذخائر 5 کروڑ ڈالر کمی سے 7.28 ارب ڈالر رہ گئے۔

    تازہ رپورٹ کے مطابق مجموعی ذخائر 15.61 ارب ڈالر سے بڑھ کر 15.75 ارب ڈالر ہو گئے۔

    اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ اگست میں کپیٹل مارکیٹس میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی نمایاں اضافہ ہوا، امریکی مالیاتی اداروں نے ٹی بلز میں 7 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔

    ٹی بلز میں مجموعی طور پر 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی۔

    مزید تازہ خبریں:  اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان 16 ستمبر کو کرے گا

    واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آیندہ 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان 16 ستمبر کو کرے گا، ماہرین کے مطابق شرح سود میں ایک بار پھر اضافے کا امکان ہے، اس وقت بنیادی شرح سود 13.25 فی صد ہے۔

    جولائی میں اسٹیٹ بینک نے رواں مالی سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں ایک فی صد کا اضافہ کیا تھا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث شرح سود میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 500 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 500 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں دن کے آغاز پر ہی تیزی دیکھی جارہی ہے۔ 100 انڈیکس 540 سے زائد پوائنٹس کے اضافہ کے بعد 31 ہزار 500 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز پر تیزی دیکھی جارہی ہے۔ 100 انڈیکس میں 540 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

    دن کے آغاز پر ہی آج 100 انڈیکس 31 ہزار 500 پوائنٹس کی سطح عبور کرچکا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ کاروباری ہفتے میں بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی گئی تھی اور 100 انڈیکس میں 2.7 فیصد اضافہ ہوا۔

    گزشتہ ہفتے کے آخری روز 100 انڈیکس 795 پوائنٹس اضافے سے 30 ہزار 467 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں شیئرز کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا تھا جس کے باعث مارکیٹ کپیٹلائزئشن 105 ارب روپے اضافے سے 6187 ارب روپے ہوگئی۔

  • ایکسپورٹ میں 10 سے 20 فی صد اضافہ ہوا ہے: گورنر اسٹیٹ بینک

    ایکسپورٹ میں 10 سے 20 فی صد اضافہ ہوا ہے: گورنر اسٹیٹ بینک

    لاہور: گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ معیشت میں استحکام لانا ہماری ترجیح ہے، ایکسپورٹ میں 10 سے 20 فی صد اضافہ ہوا ہے، ملک کی پائیدار ترقی نجی شعبے کی گروتھ ہی سے ممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنراسٹیٹ بینک رضا باقر نے آج ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس کا دورہ کیا جہاں انھوں نے کاروباری برادری سے ملاقات کی، اس موقع پر انھوں نے کہا نجی شعبے کےمسائل کے حل تک کاروبار نہیں بڑھے گا، کاروبار کے بڑھنے تک پائیدار ترقی نہیں ہو سکتی۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں نجی شعبے کا کاروبار بڑھے، روزگار میں اضافہ ہو، اس لیے پرائیویٹ سیکٹر کو اصول و ضوابط کے مطابق کام کرنا چاہیے، مقابلے کے رجحان کو برقرار رکھنا ہماری ترجیح ہے، اس کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔

    آج کی مزید خبریں:  گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی

    گورنر ایس بی پی نے کہا ایکسچینج ریٹ بہت اہم ہے، ایکسچینج ریٹ پالیسی بناتے وقت طلب و رسد کی موومنٹ کا خیال رکھا جاتا ہے، ماضی میں جب بھی تجارتی خسارہ بڑھا ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹ نہیں کیا گیا، ادھار کی قسطوں کو پورا کرنے کے لیے ڈالر موجود نہیں تھے، جب خزانہ ختم ہوتا ہے تو بہت نقصان ہوتا ہے، کاروبار ختم ہو جاتا ہے۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ کاروبار میں پائیدار گروتھ لانا ہماری ترجیح ہے، 6 ماہ سے پہلے کی صورت حال سے اب حالات بہتر ہیں، ہم نے اصلاحات کیں، آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، آئی ایم ایف کی وجہ سے غلط چیزیں نہیں ہوتیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ سسٹم میں لایا گیا ہے جو پہلے فکس تھا، سارے مسائل کا حل اسٹیٹ بینک کے پاس نہیں ہوتا، ایکسپورٹ اور ایس ایم ای سے متعلق پالیسی لا سکتے ہیں، ایس ایم ای کی گروتھ ترجیح ہے، افراط زر کو کنٹرول کرنا اسٹیٹ بینک کا کام ہے۔

  • گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں کمی

    گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں کمی

    کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر کی قیمت میں 53 پیسے کمی ہوئی جس کے بعد ڈالر کی قیمت 156.32 روپے ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی، انٹر بینک میں ڈالر 53 پیسے سستا ہوا جس کے بعد ہفتے کے آخری روز انٹر بینک میں ڈالر 156.85 سے کم ہو کر 156.32 روپے پر بند ہوا۔

    اوپن مارکیٹ میں ایک ہفتے میں ڈالر 50 پیسے سستا ہوا جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 157.20 سے کم ہو کر 156.70 روپے کا ہوگیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل کمپنیوں کی جانب سے لائسنس کی تجدید کے لیے 44 کروڑ ڈالر کی وصولی پر روپے کی قدر میں بہتری ہوئی۔

    گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی دیکھی گئی۔ ایک ہفتے میں 100 انڈیکس 795 پوائنٹس اضافے سے 30 ہزار 467 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں شیئرز کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا جس کے باعث مارکیٹ کپیٹلائزئشن 105 ارب روپے اضافے سے 6187 ارب روپے ہوگئی۔

  • گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی

    گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی

    کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی گئی، 100 انڈیکس میں 2.7 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے تیزی دیکھی گئی۔ ایک ہفتے میں 100 انڈیکس 795 پوائنٹس اضافے سے 30 ہزار 467 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں شیئرز کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا جس کے باعث مارکیٹ کپیٹلائزئشن 105 ارب روپے اضافے سے 6187 ارب روپے ہوگئی۔

    اس سے گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی دیکھی گئی اور 100 انڈیکس میں 1 ہزار 6 سو 78 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی تھی۔

    26 سے 30 اگست کے دوران انڈیکس کی 31 اور 30 ہزار کی نفسیاتی حدیں برقرار نہ رہ سکی تھیں، اہک ہفتے میں انڈیکس 31 ہزار 350 پوائنٹس سے گر کر 29 ہزار 672 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔

    اس ہفتے کاروبار کیے گئے شیئرز کی مالیت 23 ارب 25 کروڑ روپے سے زائد رہی۔ ایک ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں بھی 256 ارب روپے کمی ہوئی۔

  • برآمدات بڑھانے کے لیے سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کے لیے قواعد میں تبدیلی

    برآمدات بڑھانے کے لیے سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کے لیے قواعد میں تبدیلی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ برآمدات بڑھانے کے لیے سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کے لیے قواعد میں تبدیلی کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کے لیے قواعد میں تبدیلی کی۔ تبدیلی برآمدات بڑھانے کے لیے کی گئی ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا ہے، چیئرمین ایف بی آر کی زیر قیادت برآمدات اسکیم میں آسانی کی گئی۔ آسانی سے بزنس کمیونٹی کو فائدہ ہوگا۔ پورٹ پر کلیئرنس کے سسٹم کو بھی خود کارکر دیا گیا ہے۔

    ایف بی آر کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ اقدام سے ہیومن انٹر ایکشن میں کمی اور کاروباری ماحول بہتر ہوگا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان ہدایت کر چکے ہیں کہ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا جائے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی تھی کہ کنٹریکٹ انفورسمٹ پر عمل اور لینڈ ریونیو ریکارڈ کو مزید منظم کیا جائے۔ نظام جدید خطوط پر استوارکرنے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں، ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا جائے۔

  • گزشتہ ماہ مہنگائی میں اضافہ

    گزشتہ ماہ مہنگائی میں اضافہ

    اسلام آباد: قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ اگست میں مہنگائی میں 1.64 فیصد اضافہ ہوا، اگست 2018 کے مقابلے میں 2019 میں مہنگائی کی شرح 10.49 فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے اگست کے دوران مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔ مالی سال 20-2019 کے دوسرے ماہ یعنی اگست میں 1.64 فیصد مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق اگست 2018 کے مقابلے میں 2019 میں مہنگائی کی شرح 10.49 فیصد رہی، مالی سال کے 2 ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح 9.44 فیصد تک رہی۔

    اس ایک ماہ میں چکن کی قیمت میں 41 فیصد، ٹماٹر کی قیمت میں 37 اور پیاز کی قیمت میں 32 فیصد اضافہ ہوا۔ تازہ پھلوں کی قیمت میں 16 فیصد اور ایل پی جی کی قیمت 5 فیصد کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گندم کی قیمت میں 0.3 فیصد کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، ایک سال میں گیس کی قیمتوں میں 115، چکن کی قیمت میں 75 اور پیاز کی قیمت میں 61 فیصد اضافہ ہوا۔

    اسی طرح دالوں کی قیمت 25 سے 46 فیصد، ایندھن کی قیمت 23 فیصد اور گاڑیوں کی قیمت 21 فیصد بڑھ گئیں۔ ایک سال میں بجلی کی قیمت میں 0.79 فیصد کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • بیرونی دباؤ پاکستانی زرمبادلہ ذخائر پر اثر ڈالے گا: موڈیز

    بیرونی دباؤ پاکستانی زرمبادلہ ذخائر پر اثر ڈالے گا: موڈیز

    اسلام آباد: عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز کا کہنا ہے کہ کم ٹیکس بیس، بیرونی قرض اور سودکی ادائیگی پاکستان میں مالی تنگی کا باعث بن رہی ہے، بیرونی دباؤ پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر پر اثر ڈالے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بیرونی دباؤ پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر پر اثر ڈالے گا، پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگز بی 3 معتدل قوت کی مظہر ہے۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ مالیاتی اور سیاسی صورتحال معیشت پر اثر انداز ہوتی ہے، فی کس آمدن اور عالمی اعتبار سے مسابقتی ماحول کافی کم ہے۔

    اپنی رپورٹ میں موڈیز نے مزید کہا کہ کم ٹیکس بیس، بیرونی قرض اور سودکی ادائیگی مالی تنگی کا باعث بن رہی ہے۔

    اس سے قبل موڈیز نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ پاک بھارت کشمیر پر کشیدگی میں اضافہ معیشت کے لیے نقصان دہ ہوگا، دونوں ممالک میں معاشی اصلاحات جاری ہیں۔

    موڈیز کا کہنا تھا کہ ٹیکس وصولیوں میں اضافے اور مالیاتی اہداف کے حصول کے لیے کام ہو رہا ہے، تاہم کشیدگی معاشی اصلاحات سے توجہ ہٹانے کا باعث بنے گی۔

    عالمی ریٹنگز ایجنسی نے واضح کیا تھا کہ دونوں ممالک کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، تنازعہ بڑھنے کی صورت میں دونوں ممالک کی معاشی شرح نمو میں کمی آسکتی ہے۔ کشیدگی میں اضافہ دونوں ممالک میں معاشی اہداف کے حصول میں ناکامی کا باعث بنے گا۔