Tag: بزنس کی خبریں

  • رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ ٹیکس وصولی میں 15 فیصد اضافہ

    رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ ٹیکس وصولی میں 15 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ ٹیکس وصولی میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور ایف بی آر نے 574 ارب کی ٹیکس وصولی کی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ ٹیکس وصولی میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ جولائی اگست میں ایف بی آر نے 574 ارب کی ٹیکس وصولی کی۔

    ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے انہی 2 ماہ کے مقابلے میں ٹیکس وصولی 70 ارب سے زائد رہی، اگست میں ٹیکس وصولی کا حجم 292 ارب روپے رہا۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ سال اگست میں ٹیکس وصولی کا حجم 247.4 ارب روپے تھا، رواں مالی سال 2 ماہ کی ٹیکس وصولی ہدف سے کم رہی۔ وصولی مقررہ ہدف سے 70 ارب روپے کم ہے۔

    اس سے قبل ایف بی آر کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد میں ایک سال کے دوران 69 فیصد اضافہ ہوا ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 لاکھ 60 ہزار فائلرز کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ان لینڈ ریونیو آپریشنز کے سربراہ بختیار محمد کے مطابق 21 اگست 2019 تک انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد 25 لاکھ ہوگئی، گزشتہ سال یہ تعداد 15 لاکھ تھی۔

  • گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی

    گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی

    کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر کی قیمت میں 67 پیسے کمی ہوئی جس کے بعد ڈالر کی قیمت 157.20 روپے ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی، انٹر بینک میں ڈالر 67 پیسے سستا ہوا جس کے بعد ہفتے کے آخری روز انٹر بینک میں ڈالر 157.52 سے کم ہو کر 157.20 روپے پر بند ہوا۔

    ایک ہفتےمیں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 70 پیسے سستا ہوا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 157.90 سے کم ہو کر 157.20 روپے کا ہوگیا۔

    دوسری جانب گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی دیکھی گئی۔ ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 1678 پوائنٹس کی کمی ہوئی۔

    گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس کی 31 اور 30 ہزار کی نفسیاتی حدیں برقرار نہ رہ سکیں، اہک ہفتے میں انڈیکس 31 ہزار 350 پوائنٹس سے گر کر 29 ہزار 672 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں بھی 256 ارب روپے کمی ہوئی، مارکیٹ کیپٹلائزیشن 6339 ارب سے گر کر 6082 ارب پر آگئی۔

  • گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی

    گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی

    کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی دیکھی گئی، 100 انڈیکس میں 1 ہزار 6 سو 78 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 2 ہفتوں کی مندی اور ایک ہفتہ تیزی کے بعد گزشتہ ہفتے پھر مندی دیکھی گئی۔ ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 1678 پوائنٹس کی کمی ہوئی۔

    گزشتہ ہفتے انڈیکس کی 31 اور 30 ہزار کی نفسیاتی حدیں برقرار نہ رہ سکیں، اہک ہفتے میں انڈیکس 31 ہزار 350 پوائنٹس سے گر کر 29 ہزار 672 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

    گزشتہ ہفتے 61 کروڑ 76 لاکھ سے زائد حصص کے سودے ہوئے، کاروبار کیے گئے شیئرز کی مالیت 23 ارب 25 کروڑ روپے سے زائد رہی۔ ایک ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں بھی 256 ارب روپے کمی ہوئی، مارکیٹ کیپٹلائزیشن 6339 ارب سے گر کر 6082 ارب پر آگئی۔

    اس سے گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی تھی، اس ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں 9 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    19 سے 23 اگست کے دوران 100 انڈیکس 2 ہزار 585 پوائنٹس اضافے سے 31 ہزار 350 کی سطح پر بند ہوا تھا، جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں بھی 424 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور کیپٹلائزیشن 5916 ارب سے بڑھ کر 6340 ارب روپے ہوگئی۔

  • ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ری فنڈ کا نیا نظام متعارف کرا دیا

    ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ری فنڈ کا نیا نظام متعارف کرا دیا

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک میں سیلز ٹیکس ری فنڈ کا ایک نیا نظام متعارف کرا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیلز ٹیکس حمید میمن نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ری فنڈ کا نیا نظام متعارف کرا دیا ہے، فاسٹر سیلز ٹیکس ری فنڈ سسٹم کے ذریعے 72 گھنٹے میں ری فنڈ ملیں گے۔

    نئے سسٹم کے ذریعے ایکسپورٹ ڈیٹا کی آن لائن تصدیق ہوگی، اس نظام کے تحت ری فنڈ پے منٹ آرڈر جاری ہوتے ہی ادائیگی کے لیے اسٹیٹ بینک کو جائے گا۔

    ایف بی آر کے مطابق سیلز ٹیکس ری فنڈ کے نئے نظام میں سیسٹرو کا کردار بھی ختم ہو جائے گا۔

    یاد رہے کہ یکم جون کو حکومت نے ایکسپورٹرز کے لیے سیلز ٹیکس ری فنڈ کے 7 بلین روپے مالیت کے بونڈز جاری کیے تھے، تاکہ طویل بقایا رقوم کی واپسی کا مسئلہ حل ہو۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٹیکس اداکرنیوالا فارن کرنسی اکاؤنٹ کھول سکتا ہے، چیئرمین ایف بی آر

    جس کے بعد اگلے دن جمعے کی رات تک حکومت کو 600 درخواستیں موصول ہوئیں، جو مجموعی طور پر 45 ارب روپے مالیت پر مبنی تھیں، جن میں سے 7 ارب روپے فوری طور پر جاری کیے گئے۔

    واضح رہے گزشتہ روز چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا تھا کہ ٹیکس ادا کرنے والا فارن کرنسی اکاؤنٹ کھول سکتا ہے، ٹیکس ادا کرنے والوں کو پیسوں کی منتقلی میں سہولت ہونی چاہیے۔

    شبرزیدی نے کہا جو بھی سیلز ٹیکس ادا کرتا ہے اس کی پکی رسید حاصل کرے، بڑی تعداد میں ریسٹورنٹس کو ٹیکس ادا کرنے کا پابند کیا گیا ہے، سیلز ٹیکس بنیادی طور پر سرکاری رقم ہوتی ہے۔

  • گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں کمی

    گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں کمی

    کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر کی قیمت میں 1 روپے 14 پیسے کمی ہوئی جس کے بعد ڈالر کی قیمت 157.66 روپے ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں کمی دیکھنے میں آئی، انٹر بینک میں ڈالر 1 روپے 14 پیسے سستا ہوا جس کے بعد ہفتے کے آخری روز انٹر بینک میں ڈالر 158.66 سے کم ہو کر 157.52 روپے پر بند ہوا۔

    انٹر بینک کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 1 روپے 40 پیسے سستا ہوا، ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 159.30 سے کم ہو کر 157.90 روپے کا ہوگیا۔

    گزشتہ کاروباری ہفتہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی تیزی دیکھی گئی اور 100 انڈیکس میں 9 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ایک ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں 9 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ ہفتے میں 100 انڈیکس 2 ہزار 585 پوائنٹس اضافے سے 31 ہزار 350 کی سطح پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں بھی 424 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ گزشتہ ہفتے مارکیٹ کیپٹلائزیشن 5916 ارب سے بڑھ کر 6340 ارب روپے ہوگئی۔

  • 2 ہفتوں کی مندی کے بعد گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی

    2 ہفتوں کی مندی کے بعد گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی

    کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی گئی، 100 انڈیکس میں 9 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ 2 ہفتوں کی مندی اور 100 انڈیکس کے 5 سال کی کم ترین سطح پر آنے کے بعد گزشتہ ہفتے تیزی ریکارڈ کی گئی۔

    ایک ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں 9 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ ہفتے میں 100 انڈیکس 2 ہزار 585 پوائنٹس اضافے سے 31 ہزار 350 کی سطح پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 424 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ گزشتہ ہفتے مارکیٹ کیپٹلائزیشن 5916 ارب سے بڑھ کر 6340 ارب روپے ہوگئی۔ اوسط یومیہ کاروباری حجم 17 کروڑ 44 لاکھ شیئر رہا۔

    اس سے گزشتہ ہفتے پاک بھارت کشیدگی کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی دیکھی گئی تھی، 100 انڈیکس میں 664 پوائنٹس کی کمی دیکھنے میں آئی۔

    12 سے 16 اگست کے دوران مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں بھی 105 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی، گزشتہ ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن 6020 ارب سے کم ہو کر 5916 ارب روپے رہ گئی تھی۔

  • جولائی میں 1525 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ

    جولائی میں 1525 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ

    کراچی: رواں برس جولائی کے مہینے میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی ) میں 1 ہزار 525 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی ) نے جولائی 2019 میں 1 ہزار 5 سو 25 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ کیں جو کہ گزشتہ مالی سال کے اس ماہ میں ہونے والی کمپنی رجسٹریشن کے مقابلے میں 41 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔

    نئی رجسٹریشن کے بعد ایس ای سی پی میں کل رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد 1 لاکھ 2 ہزار 8 سو 64 ہوگئی ہے۔ کمپنیوں کی رجسٹریشن میں اضافہ ایس ای سی پی کی جانب سے ملک میں کاروباری آسانیوں کے لیے کیے گئے اقدامات اور اصلاحات کا نتیجہ ہے۔

    اس ماہ میں رجسٹر ہونے والی کمپنیوں میں 71 فی صد پرائیویٹ لمیٹڈ، 25 فیصد سنگل ممبر جبکہ 4 فیصد میں پبلک ان لسٹڈ، غیر منافع بخش ایسوسی ایشن اور غیر ملکی کمپنیاں شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جولائی میں سب سے زیادہ کمپنیاں تجارت کے شعبے میں رجسٹرڈ ہوئیں جن کی تعداد 266 ہے۔ تعمیرات میں 186، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں 183، رئیل اسٹیٹ اور انجینئر نگ میں 44، تعلیم میں 43، مارکیٹنگ اور ایڈروٹائزنگ میں 40، ٹیکسٹائل میں 39، کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ میں 36 اور ادویہ سازی میں 30 لمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں۔

    اسی طرح ہیلتھ کئیر میں 29، ٹرانسپورٹ میں 28، کیمیکل میں 27، کان کنی میں 24، مواصلات میں 21، آٹو اینڈ الائیڈ میں 18، فیول اینڈ انرجی میں 16، لاگنگ (کندہ کشی) میں 14، براڈ کاسٹنگ اور ٹیلی کاسٹنگ میں 12، پیپر اینڈ بورڈ اور بجلی کی پیداوار میں 11 جبکہ بقیہ 86 کمپنیاں دیگر شعبوں میں رجسٹر ہوئیں۔

    رپورٹ کے مطابق 58 نئی کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری بھی ہوئی۔ ان سرمایہ کاروں کا تعلق آسٹریلیا، آسٹریا، کینیڈا، چین، ڈنمارک، جرمنی، ہانگ کانگ، ایران، اٹلی، جنوبی کوریا، ناروے، سعودی عرب، سربیا، سوئیڈن، ترکی، متحدہ عرب امارات برطانیہ اور امریکہ سے ہے۔

  • رواں مالی سال کے پہلے ماہ پاکستان کو 44 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ حاصل

    رواں مالی سال کے پہلے ماہ پاکستان کو 44 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ حاصل

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں پاکستان کو 44 کروڑ ڈالر کی بیرونی فنانسنگ حاصل ہوئی، یہ رقم ملٹی اور بائی لیٹرل اداروں سے ملی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں حکومت کو 44 کروڑ ڈالرکی بیرونی فنانسنگ حاصل ہوئی۔ وزارت خزانہ کےاعداد و شمارکے مطابق جولائی میں غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 17 کروڑ 33 لاکھ ڈالر کی فنانسنگ حاصل کی گئی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ کریڈیٹ سوئس کے کنسورشیم سے بھی پاکستان کو قرضہ ملا ہے۔ جولائی میں چین کی جانب سے بھی 5 کروڑ 42 لاکھ ڈالر جاری کیے گئے۔

    گزشتہ مالی سال میں سی پیک منصوبوں کے علاوہ بھی چین نے 2 ارب ڈالر پاکستان کے پاس ڈپازٹ کروائے، گزشتہ ماہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے پاکستان کو 21 کروڑ 22 لاکھ ڈالرز ملے۔

    دوسری جانب 22 گست تک ملکی زرمبادلہ ذخائر میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر کا حجم 15 ارب 60 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ہوگیا۔

  • جولائی میں برآمدات میں 11 فیصد اضافہ

    جولائی میں برآمدات میں 11 فیصد اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ جولائی میں برآمدات میں 11 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ درآمدات کا حجم 26 فیصد کمی کے بعد 4 ارب 10 کروڑ ڈالر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی میں برآمدات میں 11 فیصد کا اضافہ ہوا، برآمدات کا حجم 2 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر برآمدات کا حجم 24 ارب 22 کروڑ ڈالر تھا، جولائی میں درآمدات کا حجم 26 فیصد کمی کے بعد 4 ارب 10 کروڑ ڈالر رہا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر درآمدات کا حجم 52 ارب 88 کروڑ ڈالر تھا، جولائی میں ترسیلات زر 3 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب ڈالر رہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اختتام پر ترسیلات زر کا حجم 21 ارب 84 کروڑ ڈالر تھا۔

    اس سے قبل وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے درآدات برآمدات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ مارکیٹ میں ہیجانی کیفیت کے باوجود برآمدات میں اضافہ ہوا۔ حکومت کسی صورت کاروبار کی رجسٹریشن نہیں روکے گی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ چاول کی برآمدات میں 71، گارمنٹس میں17 اور ٹیکسٹائل میں 14 فیصد کمی ہوئی، ملکی درآمدات 18 فیصد کمی کے ساتھ 3 ارب 84 کروڑ ڈالر رہی۔ معدنی پیداوار میں 23 اور گاڑیوں کی درآمدات میں 42 فیصد کمی ہوئی۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 30 ہزار پوائنٹس کی سطح بحال

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 30 ہزار پوائنٹس کی سطح بحال

    کراچی: کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی گئی، 100 انڈیکس میں 30 ہزار پوائنٹس کی سطح بحال ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کی لہر دیکھی گئی۔ 100 انڈیکس میں 850 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    100 انڈیکس میں اضافے کے بعد 30 ہزار پوائنٹس کی سطح بحال ہوگئی اور انڈیکس 30 ہزار 412 پوائنٹس پر ٹریڈ کرتا رہا۔

    گزشتہ روز بھی اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی گئی تھی اور 100 انڈیکس میں 797 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔

    گزشتہ روز اضافے کے بعد 100 انڈیکس 29 ہزار 5 سو 62 پوائنٹس پر آگیا تھا، ایک دن میں 100 انڈیکس میں 2.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    اس سے قبل 2 ہفتوں سے اسٹاک مارکیٹ پر مندی کے بادل چھائے ہوئے تھے۔ گزشتہ ہفتے پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول پر بڑھتی کشیدگی کی وجہ سے اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل 7 ٹریڈنگ سیشن میں مندی دیکھی گئی۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں 664 پوائنٹس کی کمی ہوئی، 100 انڈیکس مسسلسل فروخت کے دباؤ پر 29 ہزار کی اہم سطح بھی برقرار نہیں رکھ سکا تھا۔ ایک ہفتے میں 100 انڈیکس 5 سال کی کم ترین سطح 28 ہزار 7 سو 65 کی سطح پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں بھی 105 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی، گزشتہ ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن 6020 ارب سے کم ہو کر 5916 ارب روپے رہ گئی تھی۔