Tag: بزنس کی خبریں

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس میں کمی ریکارڈ

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس میں کمی ریکارڈ

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس میں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ انٹر بینک میں روپے کی قدر میں 29 پیسے اضافہ دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس 470 پوائنٹس کم ہو کر 40 ہزار 16 پوائنٹس پر بند ہوا۔ گزشتہ ہفتے کے دوران 100 انڈیکس کی بلند ترین سطح 40 ہزار 6 سو 58 پوائنٹس رہی۔

    ہفتے میں 100 انڈیکس کی کم ترین سطح 39 ہزار 6 سو 88 پوائنٹس رہی۔

    اسی طرح گزشتہ ہفتے انٹر بینک میں روپے کی قدر میں 29 پیسے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ انٹر بینک میں ڈالر 138.83 سے کم ہو کر 138.54 روپے کا ہوگیا۔

    ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 20 پیسے سستا ہوا جس کے بعد گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت 139.10 سے کم ہو کر 138.90 روپے ہوگئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں جاری خسارے میں 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق خسارہ 1 ارب 70 کروڑ ڈالرز کمی کے بعد 8 ارب 42 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گیا، پہلے 7 ماہ میں ترسیلات زر میں 12 فیصد جبکہ برآمدات میں 2 فیصد اضافہ ہوا۔

    اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کے موجودہ ذخائر کے حوالے سے ایک اور اعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق ایک ہفتے میں بیرونی قرض و دیگر ادائیگی پر مرکزی بینک کے ذخائرمیں کمی ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ کےذخائر میں 16.3 کروڑ ڈالر کمی ہوئی جس کے بعد کمرشل بینکوں کے ذخائر 6.2 کروڑ ڈالر اضافے سے 6.75 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، مجموعی ذخائر 10.1 کروڑ ڈالر کمی کے بعد 14 ارب 79 کروڑ ڈالر پر موجود ہیں۔

  • سال 19-2018: ابتدائی 6 ماہ میں بجٹ خسارے میں اضافہ

    سال 19-2018: ابتدائی 6 ماہ میں بجٹ خسارے میں اضافہ

    اسلام آباد: وزرات خزانہ کا کہنا ہے کہ مالی سال 19-2018 کے ابتدائی 6 ماہ میں بجٹ خسارے میں 2.7 فیصد کا اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں بجٹ خسارہ 2.2 فیصد تھا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں بجٹ خسارے میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ وزارت خزانہ نے اعداد و شمار جاری کر دیے۔

    رپورٹ کے مطابق جولائی تا دسمبر بجٹ خسارے میں 2.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں بجٹ خسارہ 2.2 فیصد تھا۔

    رواں برس کے 6 ماہ میں بجٹ خسارے کا حجم 1029 ارب روپے رہا، گزشتہ سال بجٹ خسارے کا حجم 796 ارب روپے تھا۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے قرض اور اس پر سود کی مد میں 877 ارب روپے ادا کیے، گزشتہ سال کی اس ششماہی میں یہ حجم 752 ارب روپے تھا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک کا اپنی رپورٹ میں کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی سات مہینوں میں بیرونی سرمایہ کاری 75 فیصد کم ہوئی ہے، پاکستان میں جنوری میں 14 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق اسٹاک ایکسچینج سے 7 مہینوں میں 40 کروڑ ڈالر کا انخلا ہوا، رواں مالی سال سات ماہ میں بیرونی سرمایہ کاری میں 3ارب 9 کروڑ ڈالر کمی ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق 7 سات مہینوں میں براہ راست سرمایہ کاری 17 فیصد کم ہوئی ہے۔

  • سال 19-2018: پہلے 7 ماہ میں موبائل کی درآمد میں اضافہ

    سال 19-2018: پہلے 7 ماہ میں موبائل کی درآمد میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 19-2018 کے پہلے 7 ماہ میں موبائل کی درآمد میں اضافہ دیکھا گیا، رواں سال 7 ماہ میں 60 ارب سے زائد مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ رواں سال کے پہلے 7 ماہ 55 ارب مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے، گزشتہ7 ماہ میں موبائل فون کی درآمد میں 13.13 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال 7 ماہ میں 48.71 ارب کے موبائل فون درآمد کیے گئے تھے جبکہ رواں سال 7 ماہ میں 42 کروڑ 38 لاکھ ڈالر (60 ارب 22 کروڑ سے زائد) مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے موبائل کی درآمدی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان بیورو شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے بھی اعداد و شمار جاری کیے ہیں جن کے مطابق نئے مالی سال 19-2018 کے آٹھویں ماہ فروری کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.53 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ 15 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زندہ مرغی، ٹماٹر، کیلے، گندم، آٹا، مسٹرڈ آئل، مٹن، بیف، ویجی ٹیبل گھی، چینی، گڑ اور دال مسور سمیت 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق انڈے، لہسن ،خوردنی تیل، آلو، پیاز، دال ماش، چنے کی دال، دال مونگ، سرخ مرچ اور ایل پی جی سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • فروری کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    فروری کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں ماہ (فروری) کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گندم اور آٹے سمیت 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق نئے مالی سال 19-2018 کے آٹھویں ماہ فروری کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.53 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اعدادو شمار کے مطابق کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.52 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ 15 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زندہ مرغی، ٹماٹر، کیلے، گندم، آٹا، مسٹرڈ آئل، مٹن، بیف، ویجی ٹیبل گھی، چینی، گڑ اور دال مسور سمیت 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق انڈے، لہسن ،خوردنی تیل، آلو، پیاز، دال ماش، چنے کی دال، دال مونگ، سرخ مرچ اور ایل پی جی سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کا تیل، گیس نرخ، بجلی کے نرخ، نمک، چائے، روٹی سادہ، تازہ دودھ، دہی، ملک پاؤڈر، باسمتی چاول، اری چاول، سگریٹ اور صابن سمیت 31 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں 8 ہزار تا 12 ہزار آمدنی، 12 ہزار تا 18 ہزار آمدنی، 18 ہزار تا 35 ہزار تک اور 35 ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کے لیے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.53، 0.56، 0.54 اور 0.51 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری

    گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی، کمیٹی نے 5 لاکھ ٹن اضافی گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    منظوری کے بعد حکومت 200 ارب روپے کے سکوک بانڈ جاری کرے گی، بانڈ اسلامی بینکوں کے کنسورشیم کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔

    اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 5 لاکھ ٹن اضافی گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کپاس پر ٹیکس چھوٹ سیمت دیگر اہم فیصلے کیے گئے تھے۔ کمیٹی نے کپاس کی درآمدات پر سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹیز ختم کردیں تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں بیگیج اور گفٹ اسکیم کے تحت آنے والی درآمدی گاڑیوں پر ڈیوٹیز فارن ایکس چینج میں اداکرنے کی بھی منظوری دی گئی تھی جبکہ برآمدات پالیسی اور درآمدات پالیسی میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی۔

    ای سی سی کی جانب سے دی گئی کپاس کی درآمدات پر ٹیکس چھوٹ کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا اور یہ مراعات 30 جون 2019 تک جاری رہے گی۔

    خیال رہے کہ حکومت نے گزشتہ ہفتے اپنا دوسرا منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔

    منی بجٹ میں ٹیکس فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کردیا گیا، بینکوں پر انکم ٹیکس 39 فی صد سے کم کر کے 20 فی صد کرنے کی تجویز دی گئی، زرعی قرضوں پر بینکوں کا انکم ٹیکس 20 فیصد کیا گیا، لو انکم ہاؤسنگ کے لیے قرضے کے لیے آمدنی پر ٹیکس 39 سے کم کر 20 فیصد کی گئی۔

    بجٹ میں کاروباری اکاؤنٹس پر 6 فیصد ٹیکس رجیم کو ختم کر دیا گیا، نان فائلر 1300 سی سی تک گاڑیاں خرید سکیں گے مگر اس کے لیے ٹیکس بڑھا دیا گیا۔ چھوٹے شادی ہالز پر ٹیکس 20 سے کم کر کے 5 ہزار کر دیا گیا۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: گزشتہ ہفتے کاروبار میں تیزی رہی

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: گزشتہ ہفتے کاروبار میں تیزی رہی

    کراچی: گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس میں اضافہ جبکہ ڈالر کی قیمت میں کمی دیکھنے میں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جنوری کے چوتھے ہفتے مسلسل تیزی کا رجحان رہا۔ ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 958 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی۔

    مارکیٹ کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 100 انڈیکس 2.48 فیصد اضافے سے 40 ہزار 2 سو 65 کی سطح پر بند ہوا۔ گزشتہ ہفتے شئیرز کی قیمت بڑھنے سے مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں 125 ارب روپے کا اضافہ بھی ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق مارکیٹ کپیٹلائزیشن 7 ہزار 9 سو 26 ارب سے بڑھ کر 8 ہزار 51 ارب روپے ہوگئی۔

    مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے پیش کیے جانے والے اکنامک ریفارم پیکج میں ٹیکسٹائل، آٹو سیکٹر اور اسٹاک مارکیٹ کے لیے مراعات کا اعلان کیا گیا جبکہ اسی ہفتے سعودی عرب کے بیل آؤٹ کی پیکج تیسری ایک ارب ڈالر کی قسط بھی موصول ہوئی جس سے مارکیٹ پر مثبت اثر پڑا۔

    گزشتہ ہفتے روپے کی قدر میں بھی 5 پیسے کا اضافہ ہوا، ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر 138.83 سے کم ہو کر 138.78 روپے کا ہوگیا۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار اور سرمایہ کاری میں تیزی دیکھی جارہی ہے، 100 انڈیکس 500 پوائنٹس اضافے کے بعد 39 ہزار 500 کی سطح پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی جارہی ہے۔ دن کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 180 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 39 ہزار 200 کی سطح عبور کرگیا۔

    کاروبار کے دوران انڈیکس میں بتدریج 450 اور بعد ازاں 500 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ 100 انڈیکس اس وقت 39 ہزار 500 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    مارکیٹ میں آج سرمایہ کار بھی سرگرم دکھائی دے رہے ہیں۔ اسٹاک ماہرین کے مطابق مارکیٹ میں تیزی کی وجہ منی بجٹ میں اسٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کے لیے اچھی خبر کا امکان ہے۔

    سعودی عرب کی پاکستان میں آئل ریفائنری لگانے کی خبروں پر بھی سرمایہ کار سرگرم دکھائی دے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے 23 جنوری کو منی بجٹ پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ اس عمر کے مطابق فنانس بل میں سرمایہ کاری کے لیے اہم مراعات شامل ہیں، بجلی و گیس کی قیمت اور ٹیکس وصولی میں غریب طبقے کو سامنے رکھ کر فیصلے کیے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں تجارتی خسارے میں کمی دیکھی گئی۔

    ادارے کے مطابق تجارتی خسارہ 5 فیصد کمی کے بعد 16 ارب اسی کروڑ ڈالر رہا جبکہ جولائی تا دسمبر کے دوران برآمدات کا حجم 11 ارب 21 کروڑ ڈالر جبکہ درآمدات کا حجم 28 ارب ڈالر سے زائد رہا۔

    رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ترسیلات زر میں بھی 10 فیصد اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے مطابق 6 ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 ارب 71 کروڑ 80 لاکھ ڈالر بھیجے۔

  • ملک میں بے روزگاری کی شرح میں کمی ریکارڈ

    ملک میں بے روزگاری کی شرح میں کمی ریکارڈ

    اسلام آباد : ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مالی سال دوہزار سترہ اٹھارہ میں ملک میں بے روزگاری کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی اور جون 2018 کو ختم ہونے والے مالی سال میں شرح پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کا ایک سروے میں کہنا ہے کہ ملک میں بےروزگاری کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی ، جس کے بعد بے روزگاری کی شرح پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد ہوگئی۔

    خواتین کی بے روزگاری میں نمایاں کمی کم ہوئی ہے، مردوں میں بے روزگاری کی شرح پانچ اعشاریہ ایک فیصد جبکہ خواتین کی بے روزگاری کی شرح آٹھ اعشاریہ تین ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق شہری علاقوں میں بے روزگاری کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے، شہروں میں بے روزگاری کی شرح سات اعشاریہ دو فیصد جبکہ دیہات میں بے روزگاری کی شرح پانچ فیصد ہے۔

    سروے رپورٹ میں کہا گیا کہ بیس سے چوون سال کی عمر کے افراد میں بے روزگاری میں نمایاں کمی آئی ہے تاہم کم عمر اور عمر رسیدہ افراد میں بے روزگاری بڑھی ہے، زراعت کا شعبہ اڑتیس فیصد،خدمات کا شعبہ سینتس اعشاریہ آٹھ فیصد جبکہ صنعتی سیکٹربائیس اعشاریہ چھ فیصد نوکریاں فراہم کر رہا ہے۔

    پی بی ایس کا کہنا ہے کہ ملک میں خواندگی کی شرح باسٹھ اعشاریہ دوفیصد ہے، مردوں میں خواندگی کی شرح اکہتر اعشاریہ چھ فیصد جبکہ خواتین میں یہ شرح اکیاون اعشاریہ آٹھ فیصد ہے۔

  • فرنس آئل کی درآمدات فوری بند کرنے کا حکم

    فرنس آئل کی درآمدات فوری بند کرنے کا حکم

    اسلام آباد: حکومت نے فرنس آئل کی درآمدات فوری بند کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں تاہم کے الیکٹرک اس پابندی سے مستثنیٰ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے فرنس آئل کی درآمدات فوری بند کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    ترجمان پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ ریفائنریز کو صلاحیت اور معیار کو بہتر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ فرنس آئل کی پیداوار کم کر کے نہ ہونے کے برابر کر دی جائے۔

    ڈویژن نے ہدایت کی ہے کہ فرنس آئل کی اسٹوریج کے لیے بجلی بنانے والوں سے معاہدے کریں۔ ریفائنریز خام تیل کی ضمنی پیداوار میں فرنس آئل کی پیداوار انتہائی کم کریں گی۔ ریفائنریز صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے ڈیم ڈیوٹی کا استعمال کریں۔

    دوسری جانب درآمدات بند کرنے کے نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت کی جانب سے فرنس آئل کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی ہے، کے الیکٹرک اس پابندی سے مستثنیٰ ہے۔

  • آئندہ چند ماہ میں مہنگائی اور شرح سود میں اضافہ نہیں ہوگا، ریٹنگ ایجنسی فچ

    آئندہ چند ماہ میں مہنگائی اور شرح سود میں اضافہ نہیں ہوگا، ریٹنگ ایجنسی فچ

    نیویارک : ریٹنگ ایجنسی فچ کا کہنا ہے کہ آئندہ چند ماہ میں مہنگائی اور شرح سود میں اضافہ نہیں ہوگا، پاکستانی معاشی شرح نمورواں سال 4اعشاریہ 4فیصدرہےگی، آئی ایم ایف سے معاہدے سے پہلے اخراجات میں کمی کرنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی فیچ کی جانب سے پاکستانی معیشت سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ شر ح سود اور مہنگائی میں فوری طور پر مزید اضافے کا امکان نہیں، پاکستانی معاشی شرح نمو رواں مالی سال 4اعشاریہ 4 فیصد رہےگی۔

    عالمی ریٹنگ ایجنسی کاکہنا ہے کہ دوہزار اٹھارہ میں شرح سود 4اعشاریہ25 فیصد بڑھائی گئی تھی جبکہ خام تیل کی قیمت میں کمی کے باعث مہنگائی کمی متوقع ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اخراجات میں کمی حکومت کیلئے مشکل اقدام ثا بت ہوگا، آئی ایم ایف سے معاہدے سے پہلے اخراجات میں کمی کرنا ہوگی۔

    ریٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ رواں مال سال کے پہلے تین ماہ میں اخراجات میں 13اعشاریہ7 فیصد کا اضافہ ہوا اور اخراجات میں اضافہ ٹیکس وصولیوں کے اضافے سے کافی کم ہے، بجٹ خسارے کا حجم 541ارب 70کروڑ روپے تک پہنچ جائےگا جبکہ خام تیل کی علاوہ دیگر درآمدات میں کمی معیشت پر اثرانداز ہوگی۔

    فیچ نے مزید کہا پاکستان برآمدات مزید کمی دیکھ رہے ہیں، برآمدات کی ڈالر مالیت گزشتہ سال کے مقابلے میں13 فیصد کم ہوئی ہے، خام تیل کی قیمت میں کمی کے باوجود پاکستان کی بیرونی کھاتے دباؤ کا شکار رہیں گے جبکہ عالمی تجارتی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہونےکا خدشہ ہے۔

    مزید پڑھیں : عالمی ریٹنگز ایجنسی فیچ نے پاکستان کی ریٹنگز بی مائنس کر دی

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں عالمی ریٹنگز ایجنسی فیچ نے زر مبادلہ ذخائر میں کمی،خراب مالی صورتحال اور بھاری قرض ادائیگی کی وجہ سے پاکستان کی ریٹنگز میں کمی کرکے بی مائنس کردی تھی۔

    فیچ کا کہنا تھا کہ جی ڈی پی کے تناسب میں قرضو ں میں اضافے کی وجہ سے بیرونی مالیاتی خدشات لاحق ہیں، پاکستان کی ریٹنگز گزشتہ کافی عرصےسے مستحکم تھی، آئی ایم ایف پروگرام بیرونی مالیاتی صورتحال کو بہتر بنا سکتا تاہم اس پروگرام کے اپنے منفی اثرات بھی ہیں۔

    ریٹنگز ایجنسی نے مزید کہا تھا زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے، آئندہ تین برس میں فی سال نوارب ڈالر کے قرض کی ادائیگی کرنا ہوگی، آئندہ سال اپریل تک ایک ارب ڈالر کے یورو بونڈ کی ادائیگی بھی کرنی ہے۔