Tag: بزنس کی خبریں

  • آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا

    آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا

    اسلام آباد: پاکستان کی مالیاتی ضروریات کا جائزہ لینے کے لیے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا وفد پاکستان پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا، حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کل سے شروع ہوں گے۔ وفد کے سربراہ ہیرالڈ فنگر ایک روز بعد اسلام آباد پہنچیں گے۔

    مذاکرات سے قبل عالمی مالیاتی ادارے کے وفد کو ادائیگیوں کے توازن اور مجموعی ملکی معیشت پر تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے دستاویز تیار کرلیے گئے ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف سے پروگرام کی دستاویز پیش کریں گے۔

    [bs-quote quote=” نئی حکومت درست سمت میں گامزن ہے
    آئی ایم ایف کے گزشتہ دورے کی رپورٹ
    ” style=”style-2″ align=”center”][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کے قرض کی حد کے مطابق قرض لے گا۔ پاکستان آئی ایم ایف سے 6 سے 7 ارب ڈالر کا قرض لے سکتا ہے۔ مذاکرات کے دوران پاکستان کو قرض واپسی کی حکمت عملی دینی ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قرض کی واپسی کے لیے اصلاحات کا مکمل پلان دینا ہوگا۔ وفد کو گردشی قرضوں اور سبسڈی میں کمی کے اقدامات پر بریفنگ بھی دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کا وفد پاکستان میں دو ہفتے قیام کرے گا۔

    پاکستان نے آئی ایم ایف سے کب کتنا قرضہ لیا؟

    یاد رہے کہ ستمبر کے اواخر میں بھی آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستان کا دورے کیا تھا اور کہا تھا کہ نئی حکومت درست سمت میں گامزن ہے، پاکستان کو مالی مسائل کا سدباب کرنے کے لیے کم از کم12 ارب ڈالر کی رقم کی ضرورت ہے۔

    آئی ایم ایف نے ٹیکس نیٹ میں اضافے ،اسٹیٹ بینک کی خودمختاری بڑھانے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو مزید مستحکم بنانے کا بھی مشورہ دیتے ہوئے ماضی کی اوور ویلیو کرنسی، کم شرح سود اور نرم مالیاتی پالیسی کو مسائل کی وجہ قرار دیا۔

  • سعودی پیکج کے بعد پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی: رپورٹ

    سعودی پیکج کے بعد پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی: رپورٹ

    کراچی : پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی رپورٹ میں کہا گیا ہے سعودی بیل آوٹ پیکج کے بعد سرمایہ کار سرگرم نظر آئے، سعودی پیکج کے بعد مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں660 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتےکےدوران100 انڈیکس میں 3.6فیصدکااضافہ ریکارڈ ہوا اور 100 انڈیکس 9 ہفتے کی بلند سطح 42004 کی سطح پر بند ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق سعودی بیل آوٹ پیکج کے بعد سرمایہ کار سرگرم نظر آئے اور 8 ٹریڈنگ سیشن میں100 انڈیکس میں12 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ہفتہ وار رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی پیکچ کے بعد مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں 660 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور مارکیٹ کپیٹلائزیشن 7728ارب سے بڑھ کر 8388 ارب ہوگیا۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران بینکنگ سیکٹر اور سیمنٹ سیکٹر کے شیئرز میں نمایاں اضافہ ہوا اور 2 کروڑ 6 لاکھ ڈالر مالیت کے شیئرز خریدے گئے۔

    دوسری جانب انٹربینک اور اوپن مارکیٹ نے بھی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے ، جس کے مطابق ایک ہفتے میں انٹربینک میں ڈالر10 پیسے مہنگا ہوا اور ڈالر 132.44 سے بڑھ کر 132.54 روپے پر بند ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر30 پیسے مہنگا ہوا، اوپن مارکیٹ میں ہفتے کے دوران ڈالر131.70 سے بڑھ کر 132 روپے کا ہوگیا۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان 5 روزہ دورے پر چین میں موجود ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سےمجموعی طورپر6ارب ڈالرملنے کا امکان ہے، چین کی جانب سے ڈیڑھ ارب گرانٹ اورڈیڑھ ارب قرضہ دیا جائے گا جبکہ سی پیک کیلئے 3ارب ڈالر اضافی ملنے کا امکان ہے۔

    یاد رہے وزیر اعظم عمران خان کے دورے میں سعودی عرب نے پاکستان کو مشکل وقت سے نمٹنے کیلئے بڑا پیکج دے کر پی ٹی آئی حکومت اعتماد کا اظہار کیا اور پاکستان کیلئے بارہ ارب ڈالر کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب: پاکستان نے 12 ارب ڈالرز کا امدادیپیکج حاصل کرلیا

    جس کے مطابق پاکستان کو تین ارب ڈالر ایڈونس دئیے جائیں گے ، تین ارب ڈالر کا ادھار تیل تین سال تک دیا جائے گا، بیلنس آف پیمنٹ کے لیے ایک سال تک تین ارب ڈالر پاکستان کے اکاؤنٹ میں بھی رکھے جائیں گے۔

    معاہدے پر وزیرخزانہ اسدعمر اور سعودی وزیرخزانہ عبدالجدان نے دستخط کیے۔

    وزیر اعظم کے کامیاب دورے میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ معدنی ذخائر کے شعبے کی ترقی کے لیے سعودی عرب کا وفد جلد پاکستان آئے گا جبکہ ولی عہد محمدبن سلمان سے ملاقات میں وزیراعظم نے پاکستانیوں کیلئے ویزا فیس کم کرنے کیلئے انھیں قائل کرلیا ہے۔

  • ملک میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 4 سال کی بلند ترین سطح پر

    ملک میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 4 سال کی بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد: ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوگیا جس کے بعد مہنگائی میں اضافے کی شرح 4 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ادارہ شماریات نے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 4 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق مہنگائی میں اضافے کی شرح 7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح 5.12 فیصد تھی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں اضافے کی وجہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہے جبکہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کے باعث بھی مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل اسٹیٹ بینک نے ملکی معیشت پر رپورٹ جاری کی تھی جس میں مہنگائی میں اضافہ، شرح نمو میں کمی ،مالیاتی خسارے اور جاری کھاتوں میں اضافہ کی پیشگوئی کی گئی تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے اور خام تیل مہنگا ہونے کے باعث مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق مہنگائی آئندہ چند ماہ میں دگنی ہوجائے گی اور اضافے کی شرح ساڑھے 7 فیصد سے تجاوز کر سکتی ہے۔

  • وزیر اعظم کا کامیاب دورہ سعودی عرب، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی

    وزیر اعظم کا کامیاب دورہ سعودی عرب، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی

    کراچی: وزیر اعظم عمران خان کے کامیاب دورہ سعودی عرب کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی گئی۔ 100 انڈیکس میں 39 ہزار 271 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے کامیاب دورہ سعودی عرب کے ثمرات نظر آنا شروع ہوگئے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ چند دنوں کی مندی کے بعد زبردست تیزی دیکھی گئی۔

    دن کے آغاز پر مارکیٹ میں 100 انڈیکس میں 11 سو سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد انڈیکس 38 ہزار 800 سے اوپر ٹریڈ کرنے لگا۔

    پورے دن میں 8 ارب روپے مالیت کے 33 کروڑ شیئرز کا ریکارڈ کاروبار کیا گیا۔

    دن کے اختتام پر 100 انڈیکس 15 سو 56 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 39 ہزار 271 پر بند ہوا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان دو روزہ دورے پر سعودی عرب میں تھے جہاں پاکستان نے 12 ارب ڈالرز کا امدادی پیکج حاصل کر لیا۔

    سعودی عرب ادائیگیوں میں توازن پر 3 جبکہ ادھار پر تیل کے لیے 9 ارب ڈالر دے گا۔ سعودی عرب کی جانب سے 3 ارب ڈالر ایڈوانس دیے جائیں گے۔ ایڈوانس ایک سال کے لیے ہوگا۔

    سعودی عرب سے اقتصادی و معاشی معاہدہ تین سالہ ہوگا۔ پاکستان سعودی عرب چوتھے سال معاہدے کا دوبارہ جائزہ لیں گے۔

    سعودی عرب پاکستان میں آئل ریفائنری میں سرمایہ کاری کے لیے بھی تیار ہے، وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد سعودی عرب سے آئل ریفائنری کا معاہدہ ہوگا۔

    دوسری جانب گزشتہ کئی روز سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی دیکھی جارہی تھی۔ گزشتہ روز 100 انڈیکس میں ٹریڈنگ کے دوران 630 پوائنٹس کی کمی ہوئی جس کے بعد انڈیکس 37 ہزار 714 پوائنٹس پر بند ہوا۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کرلیا گیا

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کرلیا گیا

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اگلا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کیا گیا ہے جس میں بجلی کی قیمتوں سمیت اہم معاملات زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کر لیا گیا ہے۔

    اجلاس میں اقتصادی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ بجلی کے نرخوں میں اضافے سے متعلق سمری بھی زیر غور آئے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں 3 روپے 81 پیسے اضافے کی تجویز دی ہے جبکہ پاور ڈویژن نے بھی بجلی کے نرخوں میں اضافے کی سفارش کی ہے۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی 2 بار بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر چکی ہے۔ پاور ڈویژن نے ماہانہ 50 یونٹ تک استعمال والے صارفین کو استثنیٰ کی سفارش بھی کی ہے۔

    اجلاس میں آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کے جائزہ مشن سے مذاکرات زیر غور آنے کا بھی امکان ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والی اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

    وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے، امیر طبقے کے لیے گیس قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    پچھلے اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس قیمتوں کے سلیب میں بھی اضافہ کیا تھا جبکہ ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کم کر کے 10 فیصد کر دیا گیا تھا جس کے بعد درآمدات سے ایل پی جی کی قیمت میں کمی ہونے کا امکان تھا۔

  • چینی معیشت کی شرح9 سال کی کم ترین سطح پرآگئی

    چینی معیشت کی شرح9 سال کی کم ترین سطح پرآگئی

    بیجنگ : دنیا کی دوسری بڑی معشیت سست روی کا شکار ہو گئی ، چینی معیشت کی شرح نمو ستمبر کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں سال 2009 سے اب تک کی کم ترین سطح پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق چینی معاشی ترقی کی شرح نو سال کی کم ترین سطح پرآگئی ، چینی حکومت کی جانب سے جاری اعداد وشمارکے مطابق رواں سال کی تیسری سہ ماہی معاشی ترقی کی شرح ساڑھ چھ فیصد رہی۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ حکومت جانب سے اقدامات کے باوجود معیشت میں سست روی کا رجحان بڑھتا جارہا ہے۔

    چینی معشیت کے اعداد وشمار کے بعد چینی حصص بازاروں میں شدید مندی ریکارڈ کی گئی۔ تاہم حکومت اقدامات کے بعد اسٹاک مارکیٹس سنبھل گئی۔

    دوسری جانب چینی معیشت میں سست روی اور طلب میں ممکنہ کمی نے خام تیل کی قیمت کو بریک لگا دئے، برینٹ خام تیل کی قیمت اسی ڈالر فی بیرل سے نیچے آگئی۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ چین کی حکومت نے ملک کی ڈیجیٹل معشیت کو مزید ترقی اور شعبہ زراعت میں اسے رائج کرنے کے لئے خاص توجہ دینے کا اعلان کیا تھام چینی حکومت کے مطابق ڈیجیٹل اکانومی کو ترقی دینے سے ملازمتوں کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہوں گے۔

    واضح رہے رواں سال جون میں امریکا نے پہلی مرتبہ چینی مصنوعات پر چونتیس بلین ڈالر کے اضافی محصولات عائد کیے تھے جس کے فوری ردعمل میں چین نے امریکی مصنوعات پر ساٹھ بلین ڈالر کے اضافی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    جس کے بعد امریکا اور چین کے مابین جاری تجارتی جنگ میں مزید شدت آگئی تھی اور دونوں جانب سے اضافی محصولات عائد کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔

    خیال رہے کہ امریکا دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے جس کے بعد دوسرے نمبر پر چین کا نام آتا ہے۔

  • مہنگائی آئندہ چند ماہ میں دگنی ہوجائے گی، اسٹیٹ بینک

    مہنگائی آئندہ چند ماہ میں دگنی ہوجائے گی، اسٹیٹ بینک

    کراچی : مرکزی بینک نے خبردار کیا ہے کہ مہنگائی آئندہ چند ماہ میں دگنی ہوجائے گی اور شرح ساڑھے سات فیصد سے تجاوز کر جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ملکی معیشت پر رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں مہنگائی میں اضافہ، شرح نمو میں کمی ،مالیاتی خسارہ اور جاری کھاتوں میں اضافہ کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے اور خام تیل مہنگا ہونے کے باعث مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوگا، مہنگائی آئندہ چند ماہ میں دگنی ہوجائے گی اور اضافے کی شرح ساڑھے سات فیصد سے تجاوز کر سکتی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر قرضوں کے بوجھ میں گیارہ سو ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ قرضے جی ڈی پی کا باہتر اعشاریہ پانچ فیصد ہو گئے ہیں جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    مرکزی بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ معاشی شرح نموکا مقررہ ہدف کا حصول ممکن نہیں ہے اور درآمدات کا حجم ساٹھ ارب ڈالر جبکہ برآمدات اٹھائیس ارب ڈالر تک بڑھ سکتی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال جاری کھاتوں کا تواز مزید بگڑ سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں :  رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ہی مہنگائی میں اضافہ

    دوسری جانب  مہنگائی میں مسلسل اضافے کا رجحان جاری ہے،رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ہی مہنگائی کی شرح میں 5.6 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ صرف ستمبر میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 5.12 بڑھی۔

    ادارہ برائے شماریات کے مطابق کھانے پینے کی اشیا مہنگی اور تعلیمی اخراجات میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا، جولائی سے ستمبر کے دوران پیٹرول اور سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ،جس کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

    اعداد و شمار کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 15.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا،  گوشت کی قیمت ساڑھے 10 فیصد بڑھ گئی۔ خشک میوے، چاول اور چائے کی قیمتوں میں بھی 6 سے 10 فیصد کا اضافہ ہوا۔

  • معیشت سے متعلق فیصلوں پر کاروباری برادری سے مشاورت کریں گے، وزیرِ اعظم

    معیشت سے متعلق فیصلوں پر کاروباری برادری سے مشاورت کریں گے، وزیرِ اعظم

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معیشت سے متعلق ہر فیصلے پر کاروباری برادری کی مشاورت کو یقینی بنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد نے وزیرِ اعظم سے ملاقات کی، ملاقات میں وزیرِ خزانہ اسد عمر اور مشیرِ تجارت عبد الرزاق داؤد بھی موجود تھے۔

    [bs-quote quote=”بزنس کمیونٹی کا انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کی بحالی کے حکومتی فیصلے پر خیرِ مقدم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وفد نے ملاقات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان کو وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی، اور وزیرِ اعظم کو تاجر برادری اور ملکی صنعت کو در پیش مسائل سے آگاہ کیا۔

    ملاقات کے دوران کاروباری برادری کے وفد نے معاشی استحکام اور صنعتی ترقی کے لیے مختلف تجاویز بھی پیش کیں، وفد کی جانب سے انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کی بحالی کے حکومتی فیصلے کا بھی خیرِ مقدم کیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان کا حکومتی اقتصادی پالیسی پر مختلف طبقات کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ


    وزیرِ اعظم نے بزنس کمیونٹی کو یقین دہانی کرائی کہ تاجر برادری اور صنعت کاروں کو سہولت فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے، معیشت کا پہیہ چلے گا تو ملک معاشی طور پر ترقی کر سکتا ہے اور نوجوانوں کے لیے نوکریوں کے زیادہ سے زیادہ مواقع میسر آئیں گے۔

    عمران خان نے کہا ’تاجر برادری کے ساتھ کیے گئے تمام وعدوں کی تکمیل یقینی بنائیں گے، حکومت اور بزنس کمیونٹی کی پارٹنر شپ سے ملک معاشی میدان میں آگے بڑھے گا۔‘

  • اسٹاک مارکیٹ: 100 انڈیکس 2 سال کی کم ترین سطح تک گر گیا

    اسٹاک مارکیٹ: 100 انڈیکس 2 سال کی کم ترین سطح تک گر گیا

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز 100 انڈیکس سوا 2 سال کی کم ترین سطح تک گر گیا جس کے بعد انڈیکس 36 ہزار 767 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کے پہلےکاروباری روز یعنی پیر کو اسٹاک مارکیٹ کا منفی آغاز دیکھا گیا۔

    مارکیٹ کے آغاز پر ہی 100 انڈیکس میں 200 سے زائد پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی جس کے بعد 100 انڈیکس 37 ہزار 310 پوائنٹس پر آگیا۔

    دن گزرنے کے ساتھ ساتھ مندی میں اضافہ ہوتا رہا اور کاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں 785 پوائنٹس کی کمی ہوگئی۔

    یہ 100 انڈیکس کی 2 سال 3 ماہ کی کم ترین سطح ہے جس کے بعد انڈیکس 36 ہزار 750 کی سطح سے بھی نیچے آگیا۔

    دوران کاروبار 100 انڈیکس میں 1250 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ ہوئی جبکہ دن کے اختتام پر انڈیکس 750 پوائنٹس کمی سے 36 ہزار 767 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل مندی سے شیئرز کی قیمتیں کم ہوگئیں جس سے سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے۔ مندی سے سرمایہ کاروں کو 130 ارب روپے کا خسارہ ہوا۔

    اسٹاک مارکیٹ میں آج 6 ارب مالیت کے 16.50 کروڑ شیئرز کا کاروبار ہوا۔

    گزشتہ ہفتے کے آخری روز مارکیٹ 37 ہزار 571 پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند روز میں روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی جس کا اثر مارکیٹ پر بھی ہورہا ہے۔

    امریکی کرنسی کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی اور صرف ایک دن میں ڈالر کی قدر 8 روپے بڑھی تھی۔

    معاشی ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہے، مالیاتی فنڈ نے روپے کی قدر میں نمایاں کمی کی شرط عائد کی ہے۔

  • ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک میں ڈالر میں 7 روپے 68 پیسے کااضافہ

    ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک میں ڈالر میں 7 روپے 68 پیسے کااضافہ

    کراچی : ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 7 روپے 68 پیسے اضافے کے بعد 131 روپے 93 پیسے پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک میں کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر کی قدر 7 روپے 68 پیسے اضافہ ہوا اور قیمت 134 روپے سے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ اختتام پر 131 روپے 93 پیسے پر رہی۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5 روپے 20 پیسے اضافے کے بعد 132 روپے 50 پر بند ہوا۔

    دوسرے جانب دیگر کرنسیوں کی قدر میں بھی اضافہ ہوا ، اوپن مارکیٹ میں یورو 4 روپے 50 پیسے اضافے سے 151 روپے 50 پیسے کا ہوگیا۔

    اوپن مارکیٹ میں پاؤنڈ کی قیمت 6 روپے اضافے سے 172 روپے، درھم کی قیمت 80 پیسے اضافے سے 35 روپے 50 پیسے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریال کی قیمت 70 پیسے اضافے سے 34 روپے 5 پیسے پر آگئی۔

    یاد رہے 4 روز قبل انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی اور ایک دن میں ڈالر 9روپے75پیسے مہنگا ہوا تھا، جس کے بعد ڈالر کو 134 روپے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    مزید پڑھیں : انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    معاشی ماہرین کےمطابق روپےکی قدرمیں کمی کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہے، مالیاتی فنڈ نے روپےکی قدر میں نمایاں کمی کی شرط عائدکی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری کی بڑی وجہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، طلب اور رسد میں فرق کی وجہ سے ڈالر مہنگا ہوا، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے سے زرمبادلہ مارکیٹ دباؤ میں ہے، ناخوشگوار اتار چڑھاؤ پر اسٹیٹ بینک مداخلت کے لیے تیار ہے۔