Tag: بزنس کی خبریں

  • حکومت کی جانب سے عوام کے لئے ایک اور تحفہ متوقع

    حکومت کی جانب سے عوام کے لئے ایک اور تحفہ متوقع

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے عوام کیلئے ایک اور تحفہ متوقع ہے، پٹرول کے بعد بجلی میں بھی ریلیف دیئے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو ماہ سے عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریلیف دینے کے بعد بجلی کی قیمت میں بھی ریلیف متوقع ہے، وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی سمری ایک بار پھر روکی جاسکتی ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا، اجلاس میں صرف ایل این جی معاہدوں کی رپورٹ پر غور متوقع ہے۔

    خیال رہے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے پچھلے اجلاس میں بھی بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر فیصلہ موخر کیا گیا تھا اور ساتھ ہی بلز کی 100 فی صد وصولی یقینی بنانے اور ترسیل وتقسیم کے نقصانات کم سے کم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    مزید پڑھیں : حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر دیا

    نیپرا نے 3 روپے75 پیسےفی یونٹ اضافے کی تجویزدی تھی۔

    دوسری جانب گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن تاحال جاری نہیں ہوا ہے، جس کے باعث ابھی بھی گیس پر نئے نرخوں کا اطلاق نہیں ہوا ہے۔

    یاد رہے 26 ستمبر کو نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دی تھی، جس کے مطابق اگست کے کیلئے بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ سولہ پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا تھا، قیمت میں اضافہ ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں :  بجلی 1 روپیہ 16پیسے مہنگی کر دی گئی

    نیپرا کے مطابق اگست میں بجلی کی پیداواری لاگت پانچ روپے اکیانوے پیسے فی یونٹ رہی جبکہ صارفین سے چار روپے پچھتر پیسے فی یونٹ وصول کئے گئے۔

    نیپرا کے فیصلے سے آئندہ ماہ میں سولہ ارب روپے کی وصول کئے جائیں گے۔

  • مانیٹری پالیسی کا اعلان آج ہوگا، شرح سود میں اضافہ متوقع

    مانیٹری پالیسی کا اعلان آج ہوگا، شرح سود میں اضافہ متوقع

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اگلے دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائے گا، بنیادی شرح سود میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے آئندہ دوماہ کیلئے مانیٹر ی پالیسی کا اعلان کیا جائےگا، اس وقت بنیادی شرح سود ساڑھے سات فیصد ہے، جولائی میں بھی بنیادی شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔

    مہنگائی میں اضافہ اورملکی معیشت پر بیرونی دباؤ کے باعث بنیادی شرح سود میں اضافے کا امکان ہے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے افراط زر کی شرح میں مسلسل اضافے کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔ عالمی سطح پرخام تیل کی قیمت بڑھنے سے یہ رجحان برقرار رہنے کا خدشہ ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے ان عوامل کے پیش نظر شرح سود میں اضافہ متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں : نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان : اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کردیا

    یاد رہے دو ماہ قبل جولائی میں اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کیلئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے بنیادی شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کیا تھا، جس کے بعد شرح سود ساڑھے سات فیصد ہوگئی تھی۔

    واضح رہے کہ معاشی ماہرین کے مطابق میں افراط زر کی شرح میں مسلسل اضا فہ ریکارڈ کیا جارہا ہے، جون میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 5.21 فی صد رہی جو کہ اکتوبر2014 سے اب تک کی بلند ترین سطح پر ہے، ماہرین کی پیشگوئی کےمطابق دسمبر دوہزاراٹھارہ تک شرح سود 8.5 فیصد ہوجانے کا خدشہ ہے۔

    مئی میں بھی اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے بیرونی قرضوں کی واپسی کو بڑا چیلنج قرار دیا تھا اور بنیادی شرح سود چھ سے بڑھا کر ساڑھے چھ فیصد کردی تھی۔

  • پیٹرول  4 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان

    پیٹرول 4 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان

    اسلام آباد : عالمی سطح پر خام تیل مہنگا ہونے کے باعث اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز دے دی، یکم اکتوبر سے ملک بھر میں پیٹرول اور ڈیزل چار روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آریا ہے ، اور خام تیل کی قیمتوں میں چار سال کی بلند ترین سطح پر ہے، جس کے باعث مقامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔

    اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں چار روپے تک کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

    اوگرا نے پیڑول کی فی لیٹر قیمت ستانوے روپے اور ڈیزل ایک سو دس روپے فی لیٹر تجویز کی ہے جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں تین روپے فی لیٹر کے اضافے کی تجویز کی گئی ہے۔

    انڈسٹری زرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس ابھی بھی ڈیزل کی قیمت برقرار رکھنے کی گنجائش موجود ہے اور حکومتی حلقوں کی جانب سے وزیر اعظم کو ایک ماہ اور پیٹرولیم مصنوعات برقرار رکھنے کا مشورہ دیا ہے ۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں در وبدل کا اعلان وزیر اعظم کی مشاورت سے اتوار کو کیا جائے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ حکومت نے مہنگائی سے بے حال عوام کو ریلیف دینے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے پیٹرول فی لیٹر2.41پیسے کم کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

    جس کے بعد پیٹرول دو روپے41 پیسے کم ہونے کے بعد 92.83 روپے فی لیٹر ہوگیا تھا جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت46پیسے کم ہونے کے بعد 106روپے57پیسے تک پہنچ گئی تھی۔

    اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں6روپے37 پیسے کی کمی ، مٹی کے تیل کی قیمت میں 46پیسے کی کمی، مٹی کے تیل کی نئی قیمت83روپے50پیسے ہوگئی تھی۔

  • انٹرنیشل مانیٹری فنڈ کا وفد پاکستان پہنچ گیا

    انٹرنیشل مانیٹری فنڈ کا وفد پاکستان پہنچ گیا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا، جو ایک ہفتے پاکستان میں قیام کرے گا، وفد سے ملکی معاشی صورت حال اور مالی معاملات پر بات چیت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشل مانیٹری فنڈ کا وفد ہیرالڈ فنگر کی سربراہی میں پاکستان پہنچ گیا ، وفد سے پاکستان کی مالیاتی ضرویات اور معاشی مسائل پر بات ہوگی، اس کے علاوہ قرضوں کی ادائیگی اور معاشی اصلاحات بھی زیر بحث آئیں گی۔

    آئی ایم ایف کا وفد وزارت خزانہ اوراقتصادی امور کے حکام اور گورنر اسٹیٹ بینک سے بھی ملاقات کرے گا جبکہ وفد کی وزیر خزانہ اسد عمر سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

    وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق وفد کی آمد کا مقصد تمام آپشنز کو کھلے رکھنا ہے، حکومت نے ابھی تک آئی ایم ایف پروگرام لینے کا فیصلہ نہیں کیا ہے ۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہےکہ پاکستان کا دورہ معمول کا ہے، ابھی تک باضابطہ طور پر پروگرام کے حصول کیلئے بات نہیں ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف وفد کا دورہ پاکستان ، حکومت کا تمام آپشننر کھلے رکھنے کا فیصلہ

    اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کو مجموعی طور پر اکتیس ارب ڈالر کی فنانسنگ کی ضرورت ہے، رواں مالی سال جاری کھاتوں کا خسارہ ساڑھے اٹھارہ ارب ڈالر تک ہوجانے کا خدشہ ہے۔

    تاہم وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کوئی معاشی ایمرجنسی نہیں ہے۔

    یاد رہے وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، جس کیلئے قرضہ لینا پڑ سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کے سے قرضہ لینے یا نہ لینے کافیصلہ پارلیمنٹ کی مشاورت کیا جائے گا۔

    اس سے قبل بھی وفاقی اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے حوالے سے امریکی بیان غیر ضروری تھا۔ ہم آئی ایم ایف کی طرف جاتے ہیں تو یہ نئی بات نہیں ہوگی، ہمارا چین کا قرضہ اب بھی کم ہے۔ فی الحال ہمارا آی ایم ایف سے رجوع کرنے کا پروگرام نہیں۔

  • بجلی 1 روپیہ 16پیسے  مہنگی کر دی گئی

    بجلی 1 روپیہ 16پیسے مہنگی کر دی گئی

    اسلام آباد : بجلی ایک ماہ کے لئے ایک روپے 16 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی ، قیمت میں اضافہ اگست کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ کے باعث بجلی کی پیداواری لاگت بڑھ گئی، نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی۔

    نیشنل الیکٹریک پاور ریگیولیٹری اتھارٹی کے مطابق اگست کے کیلئے بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ سولہ پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا ہے، قیمت میں اضافہ ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہوا۔

    بجلی مہنگی کرنے کی درخواست سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے کی تھی۔

    نیپرا کے مطابق اگست میں بجلی کی پیداواری لاگت پانچ روپے اکیانوے پیسے فی یونٹ رہی جبکہ صارفین سے چار روپے پچھتر پیسے فی یونٹ وصول کئے گئے۔

    نیپرا کے فیصلے سے آئندہ ماہ میں سولہ ارب روپے کی وصول کئے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر دیا

    بجلی کی قیمت میں اضافہ کے الیکٹرک کے علاوہ ملک بھر کی تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کردیا تھا اور ساتھ ہی بلز کی 100 فی صد وصولی یقینی بنانے اور ترسیل وتقسیم کے نقصانات کم سے کم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    واضح رہے کہ نیپرا نے 3 روپے75 پیسےفی یونٹ اضافے کی تجویزدی تھی۔

  • بھارتی قیادت کا رویہ ، تاجر برادری کا بھارتی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان

    بھارتی قیادت کا رویہ ، تاجر برادری کا بھارتی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان

    اسلام آباد: بھارتی قیادت کے رویے اور بھارتی آرمی چیف کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے باعث تاجر برادری نے بھارتی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے بھارتی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    اسلام آباد چیمبر کے صدر شیخ عامر وحید نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی قیادت نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی وزراء خارجہ سطح پر بات چیت کا عمل شروع کرنے کی پیشکش قبول کر نے کے بعد اس سے انکار کرکے پاکستانی تاجر برادری کومایوس کیا ہے۔

    صدر شیخ عامر وحید کا کہنا تھا کہ انڈین قیادت کے اس نامناسب رویے کی وجہ سے تاجر برادری نے انڈین مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ بائیکاٹ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک انڈین قیادت پاکستان کے بارے میں اپنا نامناسب رویہ تبدیل نہیں کرتی۔

    شیخ عامر وحید نے کہا کہ ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان 37ارب ڈالر سالانہ تجارت کی صلاحیت موجود ہے لیکن بھارتی قیادت کا پاکستان کے ساتھ سیاسی کشیدگی برقرار رکھنے کا رویہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے تاکہ باہمی تجارت ترقی کرے اور عوام کا معیار زندگی بہتر ہو لیکن بدقسمی سے ہمار ے ہمسائے کی سیاسی و عسکری قیادت دور اندیشی سے عاری نظر آتی ہے۔

    یاد رہے یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو خط لکھا تھا جس میں مذاکرات کا سلسلہ بحال کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ تنازع کشمیراور دہشت گردی سمیت تمام مسائل بات چیت سے حل کرنا ہوں گے۔

    جس کے بعد بھارت نے پہلے حامی مذاکرات کے لئے حامی بھری اور بعد میں پاک بھارت وزرائے خارجہ کی نیویارک میں ہونے والی ملاقات سے انکار کردیا تھا، بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وزارائے خارجہ ملاقات نہیں ہوگی۔

  • پٹرول کی قیمت میں 6روپے 30پیسے فی لیٹر اضافے کا امکان

    پٹرول کی قیمت میں 6روپے 30پیسے فی لیٹر اضافے کا امکان

    اسلام آباد : یکم اکتوبر سے ملک بھر میں  پٹرول کی قیمت میں چھ روپے تیس پیسے فی لیٹر  اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت پٹرولیم کا کہنا ہے کہ یکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے، جس میں پیٹرول کی قیمت میں6 روپے 30پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے50پیسے فی لیٹر اضافہ متوقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق ہائی اسپیڈڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 50پیسے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 4روپے فی لیٹر اور مٹی کاتیل 10روپےفی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ حکومت نے مہنگائی سے بے حال عوام کو ریلیف دینے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے پیٹرول فی لیٹر2.41پیسے کم کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

    جس کے بعد پیٹرول دو روپے41 پیسے کم ہونے کے بعد 92.83 روپے فی لیٹر ہوگیا تھا جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت46پیسے کم ہونے کے بعد 106روپے57پیسے تک پہنچ گئی تھی۔

    اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں6روپے37 پیسے کی کمی ، مٹی کے تیل کی قیمت میں 46پیسے کی کمی، مٹی کے تیل کی نئی قیمت83روپے50پیسے ہوگئی تھی۔

  • بھارتی روپیہ ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ بے قدرہونے والی کرنسی

    بھارتی روپیہ ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ بے قدرہونے والی کرنسی

    نئی دہلی : بھارتی روپے کی بے قدری جاری ہے ، جس کے باعث بھارتی کرنسی ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ بے قدرہونے والی کرنسی بن گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے ایشیا کی بیشتر کرنسیاں امریکی ڈالر کے مقابلے میں دباؤ کا شکار ہیں مگر بھارتی کرنسی کی صورت حال کافی خراب ہے۔

    بھارتی روپے کی قدر ڈالر میں تاریخ کی کم ترین سطح پرہے، ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپے کی قدر جنوری سے اب تک تیرہ فیصد سے زیادہ گر چکی ہے اور ایک ڈالر باہتر بھارتی روپے میں دستیاب ہے۔

    روپیہ بے قدر ہونے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، بھارت میں پیٹرول نوے روپے جبکہ ڈیزل اسی روپے سے زیادہ کا ہوگیا، پیٹرول مہنگا ہونےسےعوام اور جبکہ ڈیزل مہنگا ہونے سے کاشت کار شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

    معاشی ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں کمی اور مہنگا ایندھن مودی کے لئے مشکلات کا باعث بنےگا، بھارتی روپے کی قدرمیں مستقبل قریب میں بہتری کی امید نہیں ہے۔

    روپےکی قدر کو سنبھالا دینے کیلئے درآمدات پر پابندی زیر غور ہے، جس میں الیکٹرونکس اور دفاع کے شعبے سر فہرست ہیں۔

    تاجروں کا کہنا ہے کہ امریکہ اور چین ٹیرف کے سلسلے میں جاری جنگ سے بھارتی کرنسی پر دباؤ بنا ہوا ہے۔

    خیال رہے ڈالر کی مضبوط ہوتی ہوئی حیثیت بھی ایشیا بھر کی کرنسیوں پر اثر انداز ہو رہی ہے۔

  • قرضے واپس کرنے کے لئے نہیں قرضوں پر سود دینے کیلئے قرضے لے رہے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    قرضے واپس کرنے کے لئے نہیں قرضوں پر سود دینے کیلئے قرضے لے رہے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا قرضے واپس کرنے کے لئے نہیں قرضوں پر سود دینے کیلئے قرضے لے رہے ہیں، تمام اقدامات کے نتائج آنے میں تھوڑا وقت لگے گا، ہمارے پاس وقت نہیں اس لیےیہ اقدامات کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیرخزانہ اسد عمر نے سپلیمنٹری بجٹ پیش کرنے کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا فوری طورپرکچھ اقدامات نہ کیےگئےتوحالات مزید برے ہوں گے، ٹیکس کا بوجھ صرف امیروں پر ڈالا ہے، کچھ نان فائلرز پر ڈالا ہے، 100 فیصد بوجھ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کا ہم نے امیروں پر ڈالا ہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے کرائسز کی صورتحال بیرونی سطح پر ہے، بیرونی صورتحال ہماری یہ ہے کہ 60ارب روپے 95ارب پرپہنچ گئے، ہماری درآمدات زیادہ اوربرآمدات کم ہے، قرضے واپس کرنے کے لئے نہیں قرضوں پر سود دینے کیلئے قرضے لے رہے ہیں۔

    اسد عمر نے کہا تمام اقدامات کے نتائج آنے میں تھوڑا وقت لگے گا، پچھلی حکومت نے آمدن زیادہ اور اخراجات کم بتائے، اسٹیٹ بینک کےذخائرتیزی سےگررہےہیں، حکمرانی بہتر کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : فنانس بل: وزیراعظم، گورنرزاوروزراء کا ٹیکس استثنیٰ ختم کردیا گیا

    ان کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کیلئے برآمد کنندگان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہوگا، اس وقت ہمارےپاس وقت نہیں اس لیےیہ اقدامات کررہےہیں، جب تک کریک ڈاؤن نہیں کریں گےہدف حاصل نہیں کرسکیں گے۔

    وزیرخزانہ نے کہا 2لاکھ تک سیلری ہولڈر پر ٹیکس میں کوئی ردوبدل نہیں کیاگیا، ملک بھر میں 70ہزار ایسے لوگ ہیں، جن کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا ہے، ٹیکس نیٹ میں شامل لوگوں پر کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

    پریس کانفرنس میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ حکومت کےآخری بجٹ کو رد کردیاہے اور مالیاتی خسارہ5.1فیصد رکھنےکی تجویزہے، امید ہے بند فیکٹریاں بھی کھل جائیں گے اور معیشت میں بہتری آئے گی جبکہ انکم ٹیکس کی شرح 15فیصد سے بڑھا کر 29 فیصد کردی ہے۔

    اسد عمر نے کہا نان فائلرز کو سہولت دینے کے لئے حکومت نے فائلر اور نان فائلر کا فرق ختم کردیا ہے، نان فائلرز بھی گاڑی اور پراپرٹی خرید سکتے ہیں، گزشتہ بجٹ کے مطابق نان فائلرز پراپرٹی اور گاڑی نہیں خرید سکتے تھے۔