Tag: بزنس

  • واٹس ایپ نے کاروباری افراد کو خوشخبری سنادی

    واٹس ایپ نے کاروباری افراد کو خوشخبری سنادی

    فیس بک نے اپنی زیر ملکیت میسجنگ اپلیکششن واٹس ایپ کے اندر خریداری اور ہوسٹنگ سروسز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے

    تفصیلات کے مطابق فیس بک کی جانب سے اب کلاؤڈ کمپیوٹنگ سیکٹر میں بھی قدم رکھا جارہا ہے اور اس کے میسجنگ ٹولز استعمال کرنے والے کمپنیوں کو اپنے پیغامات فیس بک سرورز میں محفوظ کرنے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔

    اسی تناظر میں فیس بک نے اپنے زیر ملکیت دنیا کی مقبول ترین میسجنگ اپلیکششن کے لیے ایپ کے اندر خریداری اور ہوسٹنگ سروسز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ اس کے ذریعے اپنی آمدنی کو بڑھا سکے جبکہ کمپنی کے ای کامرس انفراسٹرکچر کو اکٹھا کرسکے۔

    یہ بھی پڑھیں:  واٹس ایپ نے صارفین کی دیرینہ خواہش پوری کردی

    اس نئی سروسز کی فراہمی سے کاروباری ادارے واٹس ایپ کے اندر فیس بک شاپس کے ذریعے اپنی اشیا فروخت کرسکیں گے۔

    واضح رہے کہ واٹس ایپ میں پہلے ہی لاکھوں چھوٹے کاروباری ادارے اپنے صارفین سے رابطہ رکھے ہوئے ہیں، میٹ ایڈیما کے مطابق اس وقت روزانہ واٹس ایپ پر 17 کروڑ 50 لاکھ افراد کسی کاروباری ادارے سے رابطہ کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ فیس بک نے 2014 میں واٹس ایپ کو 19 ارب ڈالرز میں خریدا تھا مگر اب تک اسے اپنی کمائی کا ذریعہ بنا نہیں سکی ہے۔

  • غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر 19 ارب 53 کروڑ ڈالر ہو گئے

    غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر 19 ارب 53 کروڑ ڈالر ہو گئے

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر 19 ارب 53 کروڑ ڈالر  ہو  گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے غیر ملکی زر مبادلہ سے متعلق تازہ رپورٹ جاری کر دی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زر مبادلہ کے ذخائر آؤٹ فلو کے بعد 19 ارب 53 کروڑ ڈالر ہو گئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اس وقت مرکزی بینک کے پاس 12 ارب 35 کروڑ ڈالر ہیں، جب کہ دیگر بینکوں کے پاس 7 ارب 17 کروڑ ڈالر زر مبادلہ کے ذخائر موجود ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ستمبر میں ساکرا اکاؤنٹس سے 2 کروڑ 83 لاکھ ڈالر آؤٹ فلو ہوا، جب کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ساکرا سے آؤٹ فلو کاحجم 16 کروڑ 12 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

    اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    یاد رہے کہ 17 ستمبر کی اسٹیٹ بینک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مرکزی بینک کے ذخائر میں ایک ہفتے میں ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا، جس کے بعد اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 12 ارب 82 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے تھے۔ جب کہ کمرشل بینکوں کے پاس 7 ارب 13 کروڑ ڈالر موجود تھے، جس سے ملکی مجموعی ذخائر 19 ارب 95 کروڑ ڈالر پر پہنچ گئے۔

    دو ماہ قبل اسٹیٹ بینک نے معیشت پر مالی سال 2020 کی تیسری سہ ماہی رپورٹ جاری کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ ملکی اور عالمی سطح پر کرونا کے باعث مہنگائی کی صورت حال میں بہتری آئی۔

  • شوگر ملز ایسوسی ایشن نے انکوائری افسران کی اہلیت پر سوال اٹھا دیا

    شوگر ملز ایسوسی ایشن نے انکوائری افسران کی اہلیت پر سوال اٹھا دیا

    اسلام آباد: شوگر ملز کی نمائندہ تنظیم نے ایف آئی اے کو ایک خط میں انکوائری افسران کو انڈسٹری معاملات سے نابلد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چینی بحران پر وزیر اعظم کی انکوائری کمیٹی کی تحقیقات کے مندرجات سے سخت دھچکا لگا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے ایف آئی اے کو تفصیلی جواب جمع کرا دیا، تنظیم نے ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا کو خط میں 3 اپریل کو جاری کی گئی تحقیقاتی رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی معاملے کے بنیادی پہلوؤں کا جائزہ لے کر درست حقائق سامنے لانے میں ناکام ہو گئی۔

    اس خط کی کاپی وزیر اعظم عمران خان اور وزیر داخلہ کو بھی بھجوائی گئی ہے، پنجاب، سندھ، پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کو بھی رد عمل سے آگاہ کیا گیا، خط میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ میں تضادات موجود ہیں، یہ قیاس آرائیوں اور گمراہ کن معلومات پر مبنی ہے، جن 3 افسران کو تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی وہ کرمنل تحقیقات کا تجربہ رکھتے ہیں، تاہم ان کے پاس کمرشل یا بزنس سے متعلق معاملات کا تجربہ نہیں تھا۔

    آٹا چینی بحران : وزیراعظم عمران خان نے ایک اور وعدہ پورا کردیا

    ملز ایسوسی ایشن نے خط میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ مذکورہ افسران کے پاس چینی سبسڈی، ایکسپورٹ سمیت قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کا زیادہ علم نہ تھا، اس لیے تحقیقاتی کمیٹی ایکس مل پرائس اور سپلائی اینڈ ڈیمانڈ کا طریقہ کار سمجھنے میں ناکام رہی، رپورٹ میں ملز مالکان پر خود ساختہ، گمراہ کن اور غلط الزامات لگائے گئے، انکوائری کمیٹی نے چینی کی قیمتوں، طلب اور رسد کے غلط تخمینے لگائے۔

    آٹا، چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ، وفاقی کابینہ میں رد و بدل

    خط میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے شوگر ملز کے فرانزک آڈٹ پر بھی اعتراض اٹھا دیا، کہا گیا کہ ملوں کے آڈٹ کا فیصلہ بظاہر امتیازی سلوک کے طور پر کیا گیا ہے، کمیٹی شوگر ایڈوائزری بورڈ کے فیصلوں کا جائزہ لینے میں بھی ناکام رہی، اقتصادی رابطہ کمیٹی اور وفاقی کابینہ کے فیصلوں کو بھی نظر انداز کیا گیا۔

    خط میں کہا گیا کہ چینی بحران کی انکوائری رپورٹ میں تضادات کی نشان دہی کی جا رہی ہے، انکوائری رپورٹ کے میزانیے نمبر 5 اور میزانیے نمبر 8 میں واضح تضادات ہیں، چینی پیداواری نرخ کا تعین وفاقی حکومت کرتی ہے، انکوائری کمیٹی اس حقیقت سے ناواقف نکلی، وفاقی حکومت گنے کی سپورٹ پرائس سے پیداواری قیمت کنٹرول کرتی ہے۔

  • دبئی: روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت

    دبئی: روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت

    دبئی: دبئی کے حکام نے تجارتی اداروں کو روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت دی ہے، تاہم اس کے لیے سخت حفاظتی اصول اپنانے کی ہدایت کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق دبئی حکام نے تجارتی اداروں کو روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت دی ہے، روزانہ صبح 8 سے رات 8 بجے تک کاروبار کر سکیں گے۔

    متعلقہ حکام نے تجارتی اداروں کو کاروبار کی اجازت دیتے ہوئے یہ پابندی لگائی ہے کہ وہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مقررہ حفاظتی اقدامات کی مکمل پابندی کریں۔

    حکام نے ہدایت کی ہے کہ کھانے پینے کا سامان فروخت کرنے والے تجارتی ادارے روزانہ صبح 8 سے رات 8 بجے تک سماجی دوری اور سینی ٹائزنگ جیسے حفاظتی اقدامات کی پابندی کریں اور کرفیو پاس بھی جاری کروائیں۔

    دبئی کے اقتصادی حکام نے واضح کیا ہے کہ دبئی میں گوشت، سبزی، پھل، میوہ جات، آٹا، پسی ہوئی اشیا، مٹھائیوں، چاکلیٹ، مچھلیوں، قہوے، کافی اور چائے کے کاروبار کی اجازت دی گئی ہے۔

    ان تمام سرگرمیوں سے متعلق تاجر اپنا کاروبار معمول کے مطابق کر سکیں گے تاہم حفاظتی تدابیر کی پابندی کا اطمینان حاصل کرنے کے لیے بازاروں اور تجارتی ادارو ں میں وقتاً فوقتاً چھاپے مارے جائیں گے۔

  • کرونا وائرس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی

    کرونا وائرس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی

    کراچی: ملک میں کرونا وائرس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی واقع ہو گئی ہے، گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 55 فی صد کمی آئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈیزل کی فروخت میں گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں 31 فی صد کمی ہوئی، فرنس آئل کی فروخت میں گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں 62 فی صد کمی ہوئی۔

    مارچ کے آخری 15 روز میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 40 فی صد کمی ہوئی، مارچ کے آخری 15 روز میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت 26 ہزار ٹن یومیہ رہی، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 13 فی صد کی کمی آئی۔

    ادھر عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 18 سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے، ایشیائی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت 21 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔ ایشیائی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت 20 ڈالر فی بیرل تک ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا، تاہم آج خام تیل کی قیمت میں معمولی اضافہ دیکھا گیا، امریکی خام تیل کی قیمت میں 4.7 فی صد اضافے کے ساتھ 21 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔

    برینٹ خام تیل کی قیمت ڈیڑھ فی صد اضافے کے ساتھ 26 ڈالر 83 سینٹ فی بیرل ہوگئی ہے۔ آئل انڈسٹری ماہرین کےمطابق کرونا وائرس کے باعث عالمی سطح پر خام تیل کی عالمی طلب میں نمایاں کمی آئی ہے۔ سعودی عرب اور روس کے درمیان جاری قیمتوں کی جنگ بھی قیمت میں کمی کا باعث بن رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث آئل امپورٹنگ ممالک کے لیے کافی آسانی ہو جائےگی۔

  • برآمدات کو پرکشش بنانے کے لیے درآمدی ڈیوٹی میں مزید کمی کریں گے: مشیر تجارت

    برآمدات کو پرکشش بنانے کے لیے درآمدی ڈیوٹی میں مزید کمی کریں گے: مشیر تجارت

    کراچی: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ پاکستان برآمدات کو پرکشش بنانے کے لیے درآمدی ڈیوٹی میں مزید کمی کرے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد غیر ملکی جریدے کو انٹرویو دے رہے تھے، انھوں نے کہا کہ آیندہ سال برآمدات کا حجم 26 ارب ڈالر تک لے جایا جائے گا، گزشتہ سال 1600 سے زائد درآمدی خام مال پر ڈیوٹیز میں کمی کی گئی، اس سال بجٹ میں درآمدی ڈیوٹیز میں بھی کمی متوقع ہے۔

    عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ چین سے آزاد تجارتی معاہدے سے برآمدات میں 50 کروڑ ڈالر تک کا اضافہ ہوگا، اس وقت عالمی معیشت سست روی کا شکار ہے، تاہم پاکستان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، امید ہے یہ اضافہ ملکی معاشی بہتری کا پہلا اشارہ ثابت ہوگا۔

    خیال رہے کہ مشیر تجارت نے اس سے قبل کہا تھا کہ برآمدات میں اضافہ صرف ٹیکسٹائل سے ممکن نہیں، آیندہ مالی سال بجٹ میں خام مال پر درآمدی ڈیوٹی کم کرائیں گے، جس سے برآمدات دس سال میں مطلوبہ ہدف حاصل کر سکیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ برآمدات کا ہدف 100 ارب ڈالر تک لے جانے کے لیے دس سال لگیں گے۔ پہلی بار پاکستان کے بنے ہوئے ٹریکٹر برآمد کیے گئے اور اس پر کوئی سبسڈی نہیں دی گئی، انجینئرنگ کی صنعت کو آگے لے جانا ہے تو مراعات دینا ہوں گی۔

  • انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید مہنگا ہو گیا

    انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید مہنگا ہو گیا

    کراچی: انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے مہنگا ہو گیا ہے، جس کے بعد ڈالر 157 سے بڑھ کر 158 روپے کا ہو گیا ہے، فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان کا کہنا ہے کہ تین روز میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے 70 پیسے مہنگا ہو چکا ہے۔

    فاریکس ایسوسی ایشن کے مطابق ٹی بلز اور بانڈز سے سرمایہ نکلنے پر ڈالر کی خریداری ہو رہی ہے، روپے پر دباؤ بڑھنے سے ڈالر کی قدر میں تین روز سے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

    انٹر بینک میں بھی ڈالر 98 پیسے مہنگا ہو گیا ہے، فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر سات ماہ کے بعد 158.42 روپے پر جا پہنچا، فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 157.44 سے بڑھ کر 158.42 روپے پر بند ہوا۔

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 18 ارب 86 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئے

    بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالر کی قدر میں اضافہ جاری ہے، اور 158 روپے کی سطح عبور ہو گئی ہے، ڈالر نے 6 ماہ بعد 158 روپے کی حد سے تجاوز کیا، تین دن میں ڈالر کی قیمت 2.6 فی صد بڑھی۔

  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی، امریکی حصص بازاروں میں شدید مندی

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی، امریکی حصص بازاروں میں شدید مندی

    کراچی: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی کے اثرات تیزی سے سامنے آ رہے ہیں، امریکی حصص بازاروں میں شدید مندی کا رجحان پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاؤ جونز انڈیکس میں 2 ہزار14 پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی، ڈاؤ جونز 23 ہزار 851 پوائنٹس پر بند ہوا، نیسڈیک میں 625 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔

    یورپی حصص بازاروں کا اختتام بھی مندی میں ہوا، فرانسیسی مارکیٹ میں 431 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی، جرمن مارکیٹ میں 910 پوائنٹس کی کمی آئی، برطانوی مارکیٹ میں 486 پوائنٹس کی کمی ہوئی۔

    تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا فائدہ پاکستان کو پہنچنے کا امکان

    دوسری طرف ایشیائی حصص بازاروں میں ملا جلا رجحان رہا، جاپانی مارکیٹ میں 16 پوائنٹس کی کمی ہوئی، چینی اسٹاک مارکیٹس میں تیزی دیکھی گئی، جب کہ ہانگ کانگ مارکیٹ میں 355 پوائنٹس اور جنوبی کورین مارکیٹ میں 3 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد پاکستان کےدرآمدی بل میں نمایاں کمی متوقع ہے، جس سے پاکستان کو سالانہ پانچ ارب ڈالر تک کی بچت ہوسکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان اپنا 80 فی صد تیل غیر ملکی ذرایع سے درآمد کرتا ہے، اس سے پاکستان کے درآمدی بل میں نمایاں کمی متوقع ہے، جس سے پاکستان کو سالانہ پانچ ارب ڈالر تک کی بچت ہوسکتی ہے۔

  • سعودی خاتون اسکالر کا منفرد کاروبار

    سعودی خاتون اسکالر کا منفرد کاروبار

    ریاض: سعودی خواتین زندگی کے ہر شعبے میں تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہی ہیں، ایسی ہی ایک خاتون فوزیہ الزہرانی ہیں جو اسکالر ہونے کے ساتھ اپنے قہوے کا منفرد کاروبار چلا رہی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق فوزیہ الزہرانی نے بزنس مینجمنٹ کا کورس کیا ہے اور الباحہ یونیورسٹی میں لیکچرر شپ ملنے کے باوجود انہوں نے قہوہ سازی کو ترجیح دی ہے۔

    فوزیہ کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ سوچتی تھی کہ کوئی ایسا منفرد کام کروں جس سے معاشرے کی خدمت ہو اور حلال روزی میرے گھر میں آئے۔ اسی دوران مجھے قہوہ تیار کرنے اور انواع و اقسام کی مٹھائیاں بنانے کا خیال آیا۔

    ان کے مطابق انہوں نے قہوے اور مٹھائیوں کی ایسی دکان تیار کی ہے جسے جدید و قدیم کا حسین امتزاج قرار دیا جاسکتا ہے۔

    فوزیہ نے بتایا کہ وہ سنہ 2015 میں امریکا سے واپس آئی تھیں، امریکا میں انہوں نے میڈیکل سینٹرز اور تجارتی مراکز میں کام کیا تھا۔ ’میرا مقصد امریکا میں کاروبار کرنا یا پیسہ کمانا نہیں بلکہ تجربات حاصل کرنا تھا‘۔

    انہوں نے اپنی انواع و اقسام کے قہوے اور مٹھائیوں کی دکان کھولنے اور سجانے کے لیے قرضہ اسکیم سے فائدہ اٹھایا۔ اپنے کاروبار کے بارے میں وہ کہتی ہیں کہ قہوے کی سجاوٹ میں خوبصورت اضافہ وہی شخص کر سکتا ہے جسے اس کا ذوق ہو۔

    فوزیہ نے دیگر سعودی خواتین کو پیغام دیا ہے کہ وہ نہ صرف اس شعبے بلکہ دیگر کاروباری شعبوں میں بھی آگے آئیں، ’اگر کوئی مجھ سے مدد اور رہنمائی کا طلبگار ہوگا تو میں ضرور اس کی رہنمائی کروں گی‘۔

  • ہمیں 44 ممالک میں اپنے کاروبار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے: شاہ محمود

    ہمیں 44 ممالک میں اپنے کاروبار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے: شاہ محمود

    کراچی: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمیں 44 ممالک میں اپنے کاروبار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، فارن آفس میں نئی منڈیوں کی تلاش کے لیے ایک علیحدہ محکمہ قائم کیا گیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں ایف پی سی سی آئی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شاہ محمود نے تاجروں سے خطاب میں کہا کہ آپ کی رسائی سے مل کر ہمیں کام کرنا ہوگا، میرا یہاں آنے کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان نے خارجہ امور میں بہتری لانی ہے تو معاشی استحکام ضروری ہے، آج دنیا کی سوچ کا انداز بھی بدل رہا ہے، مانگنے والوں کی طرف دنیا کی توجہ نہیں ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا سرکلر ڈیٹ پہلے 38 ارب ماہانہ بڑھ رہا تھا اب 12 ارب پر آگیا ہے، ہماری کوشش ہے کہ اسے صفر پر لے جائیں، ویلیو ایڈیشن پر ہم نے کوئی توجہ نہیں دی، اسپننگ میں جو کما رہا تھا بس اس نے اس میں سرمایہ کاری کی، ہمیں من حیث القوم اسے بدلنے کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا حکومت جیسے مرضی پالیسی بنالے جب تک کاروباری طبقہ بہتر نہیں ہوگا ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، فارن آفس میں نئی منڈیوں کی تلاش کے لیے ایک علیحدہ محکمہ قائم کیا گیا ہے، ہمیں 44 ممالک میں اپنے کاروبار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، نیروبی میں پاکستان میں ٹریڈ اور اکانومی کانفرنس کی، بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں کرائی گئیں، افریقا میں انجینئرنگ سیکٹر اور ٹریکٹر کی مارکیٹ ہے لیکن ہم نے کام نہیں کیا، جب بہت سے فیصلے معاشی نہیں سیاسی بنیادوں پر کریں تو نقصان ہوگا، سعودی عرب، امارات اور چین کے ساتھ سفارت کاری کے ذریعے اربوں ڈالر حاصل کیے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ چین کے ساتھ زرعی تحقیق میں معاہدہ کرنے جا رہے ہیں، پاکستان سے سستی اشیا خرید سکتے ہیں، نئے ایف ٹی اے میں ٹیکسٹائل، چینی، آلو کی ایکسپورٹ کے امکانات بڑھ سکتے ہیں، چین کو کہا ہے کہ ہماری مدد کریں، بے روز گاری کے لیے قطر اور جاپان سے بات چیت کی ہے، پاکستانی ہی قطر کی گرمی میں تعمیرات کر سکتے ہیں، جاپان اور یورپ میں آبادی کم ہو رہی ہے، ہم ہنر مند افرادی قوت پیدا کر کے کم ہوتی آبادی کے ملکوں کو ایکسپورٹ کر سکتے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا سی پیک میں توجہ توانائی پر تھی کیوں کہ گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ تھی، موجودہ حکومت نے سی پیک ٹو کا معاہدہ کیا، جس میں ٹیکنالوجی اور صنعتوں کی منتقلی کو شامل کیا گیا ہے، تین خصوصی زونز کی نشان دہی کی گئی ہے، جی ایس پی پلس کے حوالے سے بھی پوری لڑائی لڑی ہے، برطانیہ بریگزٹ کے بعد نئی منڈی کی تلاش میں ہے، برطانیہ نے پاکستان کے امن و امان کی تصدیق کی ہے، ایئرلائن کو بحال کیا اور ٹریول ایڈوائزری کو نرم کیا، ملائشیا میں جتنی آبادی ہے اتنا ہی سیاح آئے۔