Tag: بزنس

  • پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کا رجحان برقرار

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کا رجحان برقرار

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہنڈرڈانڈیکس میں زبردست تیزی رہی اور کاروبار کا اختتام بھی مثبت انداز میں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران مثبت رجحان دن بھر برقرار رہا، کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہنڈرڈانڈیکس میں زبردست تیزی دیکھی گئی۔

    سیاسی کشیدگی اور آزادی مارچ کے بعد بے یقینی کی صورتحال سرمایہ کاروں پر اثرانداز نہ ہوسکی، دن بھرمارکیٹ میں899 پوائنٹس کااضافہ ریکارڈ کیاگیا اور تیزی کے باعث انڈیکس 35 ہزار کا ہندسہ عبور کرگیا۔

    یہ بھی پڑھیں:‌ اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، ڈالر کی قیمت کم ترین سطح پر پہنچ گئی

    مجموعی طور پر ہنڈرڈ انڈیکس میں 899پوائنٹس کے اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے مارکیٹ35ہزار277کی سطح پر بند ہوئی۔

    اسی طرح دن بھرمجموعی طور پر341کمپنیز کے شیئرزمیں کاروبار ہوا۔

    واضح رہے کہ کاروباری ہفتے کے آخری روز مارکیٹ کے آغاز سے ہی تیزی رہی اور سرمایہ کاروں نے لین دین میں دلچسپی ظاہر کی۔

    ٹریڈنگ کے دوران مجموعی طور پر 335 کمپنیوں کے شیئرز خرید و فروخت کے لیے پیش کیے گئے جن میں سے 164 کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 133 کے ریٹ کم ہوئے، اسی طرح 38 کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔

  • جو شخص بھی کما رہا ہے اس سے ٹیکس لینا چاہتے ہیں، مشیر خزانہ

    جو شخص بھی کما رہا ہے اس سے ٹیکس لینا چاہتے ہیں، مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ اس وقت 30 سے 35 لاکھ تاجر ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں، جو شخص بھی کما رہا ہے ہم اس سے ٹیکس لینا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد کےساتھ مذاکرات ہوئے ہیں اور وفد نے معاشی کارکردگی کو سراہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام نظر آرہا ہے جب کہ ٹیکسوں کا دائرہ وسیع کررہے ہیں، حکومتی آمدن میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور خسارہ کم ہورہا ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس آمدن بڑھنے سےقرض واپس ادا کرسکیں گے، موجودہ ٹیکس دینےوالوں پر مزید بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے جو صفر ٹیکس ادا کررہے ہیں ان سےٹیکس وصول کرنا چاہتے ہیں۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ تاجر برادری ملک کا اہم حصہ ہے ،ان کی وجہ سے معاشی بہتری آئے گی تاہم 30 سے 35 لاکھ تاجر ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں، جو بھی کما رہا ہے اس سے ٹیکس لینا چاہتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ برآمدات میں اضافے کےلیےبجلی اورگیس پرسبسڈی دےرہے ہیں اور جاری کھاتوں کا خسارہ کم ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا، قرض کی دوسری قسط پر مذاکرات ہوں گے

    قبل ازیں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سےآئی ایم ایف وفد کی ملاقات ہوئی جس میں سیکریٹری خزانہ نوید کامران، اسپیشل سیکریٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اور معاشی ٹیم کے دیگرارکان بھی موجود تھے۔

    آئی ایم ایف وفدکی قیادت مشن ہیڈارنیستو رامریزریگونے کی، ملاقات میں پاکستان کی اقتصادی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کیلئے جاری پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ جامع معاشی اور اصلاحاتی پالیسیزکےمثبت نتائج آناشروع ہوگئے۔

    آئی ایم ایف حکام کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جولائی تاستمبربرآمدات میں2.4فیصداضافہ ہوا جب کہ مالی سال کےابتدائی 3ماہ میں درآمدات میں22.7فیصدکمی آئی۔

  • حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے: وزارت خزانہ

    حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے: وزارت خزانہ

    اسلام آباد: پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات کے دوران وزارت خزانہ نے بتایا کہ حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف نے تجارتی اور جاری کھاتوں میں کمی پر حکومت کی تعریف کی۔

    ترجمان وزارت خارجہ نے آئی ایم ایف کو بتایا کہ حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے، حکومت کو آئی ایم ایف و دیگر ترقیاتی پارٹنرز کا اعتماد حاصل ہے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق حکومت بہتری کے اس عمل کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی تکنیکی ٹیم پالیسی اسسٹنس کے لیے پاکستان آئی ہے، آئی ایم ایف ٹیم میں کینیڈا اور امریکا کے ماہرین شامل ہیں۔ ٹیم ایف بی آر کا دورہ بھی کرے گی۔

    ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم سے ڈیٹا اور قوانین پر بات چیت کرے گا۔ آئی ایم ایف کی ٹیم ٹیکس سسٹم میں بہتری کے لیے تجاویز دے گی۔

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع پر غور

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع پر غور

    اسلام آباد: ذرایع کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع پر غور کیا جا رہا ہے، گوشوارے 31 اکتوبر تک جمع کرانے کی سہولت دیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 31 اکتوبر تک توسیع کا امکان ہے، تاریخ میں توسیع کا حتمی فیصلہ آج رات ہوگا۔

    ذرایع نے کہا ہے آج وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں معیشت پر بریفنگ دی جائے گی، وزیر اعظم کو جولائی سے ستمبر تک ٹیکس آمدن پر بریفنگ دی جائے گی۔

    پہلی سہ ماہی میں خسارے اور اخراجات پر بھی بریفنگ دی جائے گی، پٹرولیم مصنوعات کی یکم اکتوبر کے لیے قیمتوں پر بھی غور ہو سکتا ہے، اجلاس میں کاروبار کے لیے شناختی کارڈ کی شرط نرم کرنے بھی غور ہو سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رواں سال انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد 25 لاکھ تک جاپہنچی

    یاد رہے گزشتہ ماہ ایف بی آر کی جاری ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں 69 فی صد اضافہ ہوا، اضافے کے بعد گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد پچیس لاکھ ہوئی ہے۔

    گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 لاکھ 60 ہزار فائلرز کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ سال انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد 15 لاکھ تھی۔

    گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں یہ اضافہ تاریخی ہے، رواں مالی سال کے لیے حکومت نے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 550 ارب روپے رکھا ہے۔

  • گزشتہ ہفتے اسٹاک ایکسچینج میں معمولی مندی

    گزشتہ ہفتے اسٹاک ایکسچینج میں معمولی مندی

    کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں معمولی کمی دیکھی گئی، 100 انڈیکس میں 40 پوائنٹس کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے معمولی مندی دیکھی گئی۔ ایک ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں 40 پوائنٹس کمی ہوئی، کاروباری ہفتے کے اختتام پر 100 انڈیکس 32 ہزار 70 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    گزشتہ ہفتے میں 19.7 ارب روپے مالیت کے 54 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے۔ ایک ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن 12 ارب بڑھ کر 6409 ارب روپے ہوگئی۔

    ڈالر کی قیمت

    گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں بھی معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، انٹر بینک میں ڈالر 10 پیسے مہنگا ہوا جس کے بعد ڈالر کی قیمت 156.07 سے بڑھ کر 156.17 روپے پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں اوپن ایکسچینج مارکیٹ میں بھی ڈالر 10 پیسے مہنگا ہوا، اوپن ایکسچینج میں ڈالر 156.30 سے بڑھ کر 156.40 روپے پر بند ہوا۔

  • اسٹیٹ بینک کا نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود برقرار

    اسٹیٹ بینک کا نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود برقرار

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا، پالیسی کے مطابق آیندہ 2 ماہ کے لیے موجودہ شرح سود برقرار رکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس بی پی نے نئی مانیٹری پالیسی سے متعلق اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ شرح سود آیندہ دو ماہ کے لیے برقرار رہے گا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بنیادی شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، پالیسی ریٹ 13.25 فی صد پر برقرار رکھا جا رہا ہے۔

    قبل ازیں، نئی مانیٹری پالیسی کی تشکیل کے لیے کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کی۔

    اجلاس میں شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، تاہم دوسری طرف معاشی ماہرین کا خیال تھا کہ بیش تر اہم معاشی اشاریے شرح سود میں کمی کا اشارہ کر رہے ہیں اس لیے ان کی پیش گوئی تھی کہ شرح سود میں پچیس بیسس پوائنٹس کی کمی ہو سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ آج عالمی مالیاتی ادارے کا وفد پاکستان پہنچ گیا ہے، آئی ایم ایف مشن سے بجٹ خسارے، معاشی اصلاحات اور ٹیکس وصولی سمیت دیگر اہم معاملات پر بات چیت ہوگی۔

    آئی ایم ایف وفد پاکستانی حکام سے اہم ملاقاتیں بھی کرے گا، وفد کو ٹیکس آمدن پر بریفنگ دی جائے گی۔

  • وزیر اعظم نے تعمیراتی سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی منظوری دے دی

    وزیر اعظم نے تعمیراتی سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں انہوں نے تعمیراتی سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی اصولی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت تعمیراتی شعبے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ، سیکریٹری ہاؤسنگ، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی انور علی اور معاون اطلاعات فردوس عاشق اعوان شریک ہوئیں۔

    اجلاس میں تعمیرات کے شعبے میں کاروبار کے لیے آسانیاں پیدا کرنے پر مشاورت کی گئی۔ وزیر اعظم کو تعمیرات کے شعبے میں حائل مشکلات اور ان کے حل کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ مشاورت سے پالیسی، قوانین اور قواعد کو آسان بنایا جا رہا ہے، آن لائن معلومات کے لیے ویب پورٹل کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ محکموں کے مطلوبہ اجازت ناموں کے حصول کے نظام کو سہل بنا دیا گیا۔ اجازت ناموں اور این او سی کی جگہ رائج قوانین سے مطابقت نظام متعارف کروایا جائے گا۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ زوننگ اور تعمیرات کے ذیلی قوانین پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، نظام میں شفافیت کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو متعارف کروایا جا رہا ہے، پہلے مرحلے میں بڑے شہروں اور سرکاری اراضی کار یکارڈ ڈیجیٹل ہوگا۔ لانگ ٹرم پلان میں ملک بھر میں اراضی کا ریکارڈ ڈیجیٹل کیا جائے گا۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کے لیے آسانیاں پیدا کرنا اولین ترجیح ہے، شعبے کے فروغ کے لیے ضروری ہے اسے صنعت کا درجہ دیا جائے۔ شعبے سے منسلک افراد کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ تعمیرات سے متعلق اجازت ناموں اور این او سیزکی شرائط کم کریں، کثیر المنزلہ عمارات کے لیے سی اے اے کی اجازت کی شرط ختم کردی گئی۔ بغیر رکاوٹ کثیر المنزلہ رہائشی اور کاروباری عمارات تعمیر کی جاسکیں گی۔ لینڈ کورٹس کے قیام سے اراضی کے مسائل جلد حل کرنے میں مدد ملے گی۔

    وزیر اعظم نے تعمیراتی سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی بھی اصولی منظوری دے دی۔

    اس سے قبل اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ کنٹریکٹ انفورسمٹ پر عمل اور لینڈ ریونیو ریکارڈ کو مزید منظم کیا جائے۔ نظام جدید خطوط پر استوارکرنے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    وزیر اعظم نے ہدایت کی تھی کہ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا جائے۔

  • ملک بھر میں اگست میں ایف بی آر کی وصولیوں میں اضافہ

    ملک بھر میں اگست میں ایف بی آر کی وصولیوں میں اضافہ

    کراچی: ماہ اگست میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی وصولیوں میں اضافہ ہو گیا ہے، ایف بی آر کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس وصولی میں 12 فی صد اضافہ نوٹ کیا گیا۔

    ایف بی آر کے مطابق انکم اور سیلز ٹیکس 30 اعشاریہ 4 فی صد سے بڑھ کر 42 اعشاریہ 7 فی صد ہو گیا، اس سلسلے میں چیف کمشنر آر ٹی او 2 بدر الدین قریشی کو اسلام آباد سے مبارک باد کا خط لکھا گیا۔

    ایف بی آر نے ہدایت کی ہے کہ آنے والے مہینوں میں مزید محنت کر کے ریونیو بڑھایا جائے۔

    واضح رہے کہ ہفتے کو چیئرمین ایف بی آر نے کہا تھا ٹیکس بیس میں اضافے کے لیے طریقۂ کار آسان بنانے کی ضرورت ہے، پاکستان کی خوش حالی کے لیے سب کو ٹیکس میں اپنا حصہ ڈالنا ہوگا، اس سلسلے میں تاجروں کے ساتھ مثبت مذاکرات جاری ہیں۔

    ایف بی آر کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایس ایم ایز) کے لیے قواعد میں تبدیلی کی گئی ہے، نوٹیفیکشن بھی جاری کر کے کہا گیا کہ برآمدات اسکیم میں آسانی کی گئی جس سے بزنس کمیونٹی کو فائدہ ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر کا کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے لاکھوں صارفین کو نوٹس

    بتایا گیا کہ پورٹ پر کلیئرنس کے سسٹم کو بھی خود کار کر دیا گیا ہے، اس سے ہیومن انٹر ایکشن میں کمی اور کاروباری ماحول بہتر ہوگا۔

    یاد رہے کہ 3 ستمبر کو ایف بی آر نے ٹیکس نادہندگان کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کیے، اس سلسلے میں کے الیکٹرک کے ڈھائی لاکھ تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری ہوئے۔

    ایف بی آر کی جانب سے سوئی گیس کے بھی 4700 تجاتی اور صنعتی صارفین جو رجسٹرڈ نہیں تھے، کو نوٹس جاری کیے گئے۔

  • وزیر اعظم کی کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ اور سینئر افسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں کاروبار میں آسانیوں کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے سہولتوں پر کام جاری ہے، اجازت نامے اور رجسٹریشن کے عمل کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ طریقہ کار آسان بنانے کے لیے خود کار نظام اور شفافیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے، سرخ فیتے کے خاتمہ کے لیے بھی تیزی سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائز پالیسی فریم تشکیل دیا جا رہا ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کنٹریکٹ انفورسمٹ پر عمل اور لینڈ ریونیو ریکارڈ کو مزید منظم کیا جائے۔ نظام جدید خطوط پر استوارکرنے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا جائے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم نے معروف صنعت کاروں اور کاروباری شخصیات کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کاروبار میں آسانیاں نہیں ہوں گی تو معیشت کا پہیہ نہیں چل سکتا۔

    وزیر اعظم نے صنعتکاروں اور کاروباری شخصیات کو معیشت کے لیے تجاویز دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ کاروباری سہولتیں فراہم کی جائیں۔ روزگار کے مواقع پید ا کرنا اور غربت میں کمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

  • وزیر اعظم کی کاروباری مواقع بڑھانے کے لیے فرسودہ  قوانین ختم کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی کاروباری مواقع بڑھانے کے لیے فرسودہ قوانین ختم کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: حکومت نے کاروباری مواقع بڑھانے کے لیے فرسودہ، غیر ضروری قوانین ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق آج وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کاروباری سرگرمیاں بڑھانے کے لئے اہم اجلاس ہوا.

    اجلاس کے دوران چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ کو اس ضمن میں خصوصی ہدایات جاری کی گئیں اور کاروبار سے متعلق قوانین، قواعدو ضوابط میں آسانی کے لئے مربوط اقدامات کا فیصلہ کیا گیا.

    وزیراعظم عمران خان نے اسٹیک ہولڈرزسے مشاورتی عمل شروع کرنے کی بھی ہدایت کردی.

    مزید پڑھیں: وزیراعظم کا ذخیرہ اندوزی اورگراں فروشی کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ

    اجلاس میں مشیرتجارت، مشیر ادارہ جاتی اصلاحات، چیئرمین بورڈآف انویسٹمنٹ شریک ہوئے. اس موقع پر پنجاب کے صوبائی وزیرصنعت اور ورلڈ بینک کنٹری ڈائریکٹربھی موجود تھے.

    اسٹارٹ اپ کمپنیوں کی سہولت کے لئے فرسودہ قوانین ختم کرنے پر اتفاق کیا گیا.

    اس موقع پر بریفنگ دی گئی کہ کاروبارمیں آسانی، رکاوٹوں کو دورکرنے کے لئے اقدامات جاری ہیں، موجودہ فریم ورک کا جائزہ لے کر قوانین میں ترمیم پرغورجاری ہے.