Tag: بزنس

  • مرغی ہزار روپے کلو اور انڈے پانچ سو روپے درجن، بحران سر پر آگیا

    مرغی ہزار روپے کلو اور انڈے پانچ سو روپے درجن، بحران سر پر آگیا

    سویابین کی قلت کے سبب ملک بھر میں مرغی اور انڈوں کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا، بندرگاہ پر کھڑے جہازوں کو کلیئر نہ کیا گیا تو مزید مسائل جنم لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی غفلت کے باعث کراچی پورٹ پر موجود سویا بین اور کینولا ببیج سے لدے بحری جہاز کی کلئیرنس تاخیر کا شکار ہے جس کے باعث متعدد پولٹری فارموں سمیت دیگر صنعتیں متاثر ہورہی ہیں، جس کی وجہ سے مرغی ایک ہزار روپے کلو گرام اور انڈے پانچ
    سو روپے فی درجن تک ہوجائیں گے۔

     اس حوالے سے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن اور پاکستان سولوینٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے تحت پریس کلب پر مظاہرہ کیا گیا۔ چیئرمین آل پاکستان سولوینٹ ایکسٹریکٹرز میاں محمد احمد نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سویا بین کے4مال بردار جہاز پاکستان کی بندگاہ پر پہنچ چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ان جہازوں میں سے 2جہاز سویابین اتار کر واپس جاچکے ہیں لیکن متعلقہ حکام کی جانب سے تاحال کلیئرنس نہیں دی گئی۔ میاں محمد احمد کا کہنا تھا کہ سویابین سے لدے2جہاز پورٹ قاسم آوٹر چینل پر کھڑے ہیں، سویابین کے مزید5جہاز سمندر میں ہیں جو جلد پاکستان پہنچ جائیں گے۔

    سولونٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین نے کہا کہ ساڑھے 4کروڑ ڈالر کے درآمدی کنسائمنٹ پورٹ پر موجود ہیں، معاملہ حل نہیں ہوا تو تو6 کروڑ میٹرک ٹن سویابین بیج کی درآمد متاثر ہونے کے ساتھ مرغی کا گوشت اور انڈے ناپید ہوجائیں گے۔

    چئرمین پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن چوہدری محمد اشرف نے کہا مسلہ حل نہیں ہوا توانڈے اور مرغیاں بھی امپورٹ کرنی پڑیں گی۔پولٹری فارمر سلیم بلوچ بولے سویا بین نہیں ملے گا تو فارمنگ ممکن نہیں رہے گی۔

    مرغی کی فیڈ کے لئے سویا بین اور مکئی نہیں ہے، پولٹری ایسوسی ایشن کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ مسائل کے حل کے لیے وفاقی حکومت کو خطوط بھی لکھے ہیں، حکومت سویابین اور کنولہ میل کی کرشنگ سے متعلق نوٹیفیکشن جاری کرے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں اس وقت سویا بین کی شد ید قلت ہے جو کہ پولٹری فیڈ کا بنیادی پروٹین جزو ہے، اس وقت ملک میں پولٹری فیڈ ملوں کے پاس سویا بین کا اسٹاک تقریباً صفر ہوچکا ہے۔

    کراچی کی پورٹ قاسم بندرگاہ پر کھڑے سویابین سے لدے بحری جہازوں کو فوری طور پر کلیئر نہیں کیا جاتا تو آنے والے دنوں میں عوام کو مرغی اور انڈے کی عدم دستیابی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    اگر حکومت نے سویابین کے بحری جہاز جلد ریلیز نہ کیے تو پاکستان کی پولٹری انڈسٹری کا کام ٹھپ اور عوام پروٹین کے سستے ترین ذرائع سے بھی محروم ہو جائیں گے جو انہیں چکن اور انڈوں کی شکل میں دستیاب ہے۔

  • ایران نے اچانک بھارت سے چائے اور چاول کی خریداری کیوں بند کردی؟

    ایران نے اچانک بھارت سے چائے اور چاول کی خریداری کیوں بند کردی؟

    ایران نے گزشتہ ہفتے سے ہندوستان سے چائے اور باسمتی چاول کی درآمد کے لئے نئے معاہدوں پر دستخط کرنا بند کردیے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے گزشتہ ہفتے سے بھارت سے چائے اور باسمتی چاول کی درآمد کے لیے نئے معاہدوں پر دستخط کرنا بند کردیے ہیں۔ برآمدات کا سلسلہ یوں اچانک بند کیے جانے کے بارے میں ایرانی درآمد کنندگان کی جانب سے کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے تاہم بھارتی برآمد کنندگان نے ایران کے اس فیصلے کو وہاں جاری حجاب تحریک سے جوڑ دیا ہے۔

    ایران کو باسمتی چاول اور چائے برآمد کرنے والے بھارتیوں کا کہنا ہے کہ اس کی بڑی وجہ ایران میں حجاب کے حوالے سے جاری تحریک ہے جس کی وجہ سے مغربی ایشیائی ملک میں دکانیں، ہوٹلیں اور مارکیٹیں بند ہیں جب کہ برآمد کنندگان کے ایک گروپ کا یہ بھی خیال ہے کہ ایرانی درآمد کنندگان خریداریوں میں تاخیر کرسکتے ہیں کیونکہ نئی دہلی اور تہران روپے میں تجارت کے معاہدے پر کام کر رہے ہیں۔

    بھارتی ایکسپورٹرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس معاہدے کی وجہ سے ان اشیا کی برآمدات بالخصوص چائے کی برآمد پر اثر پڑے گا کیونکہ ایران ایک سال میں بھارت سے تقریبا 30 سے 35 ملین کلو آرتھوڈوکس چائے اور تقریبا 1.5 ملین کلوگرام باسمتی چاول درآمد کرتا ہے۔

    ایران کے اس اقدام سے اگرچہ باسمتی برآمد کنندگان کو بھی اسی مسئلے کا سامنا ہے تاہم اس کا اثر ان پر کم ہوگا کیونکہ تھروسیا یوکرین جنگ کے بعد سے عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں باسمتی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

    اس حوالے سے ایران کو چائے کے بڑے برآمد کنندہ کمپنی کے منیجنگ پارٹنر انیش بھنسالی نے کہا کہ ایران کے خریداروں نے گزشتہ ہفتے سے نئے معاہدوں کا اندراج بند کردیا ہے۔ اس اچانک فیصلے پر وہاں سے کوئی واضح جواب بھی نہیں آیا ہے جب ہم نے ایرانی خریداروں سے پوچھا تو ان کے پاس بھی کوئی واضح جواب نہیں تھا۔

  • تجارتی خسارہ کیسے کم کیا جائے؟ سابق وزیر خزانہ نے بتادیا

    تجارتی خسارہ کیسے کم کیا جائے؟ سابق وزیر خزانہ نے بتادیا

    کراچی: سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا کا کہنا ہے کہ سیاسی پولرائزیشن کی وجہ سے نہ صرف معیشت نہیں پورے ملک کونقصان ہورہا ہےاب مختلف حکمت عملی بنانی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے موجودہ حالات پر اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرحفیظ پاشا نے کہا کہ
    آج کا دن دو ہزار اٹھارہ سےمختلف ہے،قرضوں کا بوجھ بہت زیادہ بڑھ چکاہے،اب وقت آگیا ہے کہ ملک کو معاشی مسائل سےنکالنےکیلئے مختلف حکمت عملی بنانی ہوگی۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ جب کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 18سے20ارب ڈالرہوتو معیشت کیسے سنبھلےگی؟ قرضوں کے جال سےنکلنےکا ایک ہی راستہ ہے کہ ہمیں ری اسٹرکچرنگ کرنا ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں: اوپیک پلس کا تیل کی موجودہ پیداوار کو برقرار رکھنے کا فیصلہ

    انہوں نے کہا کہ گذشتہ چار پانچ ماہ سے جاری سیاسی کشمکش کے باعث ملک کو بہت نقصان ہورہا ہے،ترسیلات زر18فیصد اورسرمایہ کاری 80فیصدگرچکی، معیشت سے متعلق سخت اقدامات نہ ہونے کی بڑی وجہ سیاسی قیمت کا خوف ہے۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا کہ اسحاق ڈارنے بطور وزیرخزانہ روپے کی قدرمستحکم رکھی، انہوں نے زیادہ درآمدات سےچھ فیصد جی ڈی پی گروتھ کی، اسحاق ڈارکی اس پالیسی سےنقصان یہ ہوا کہ تجارتی خسارہ بہت بڑھ گیا۔

  • اوپیک پلس کا تیل کی موجودہ پیداوار کو برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اوپیک پلس کا تیل کی موجودہ پیداوار کو برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اوپیک پلس ممالک نے تیل کی موجودہ پیداوار کی سطح کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ جی سیون ممالک کی جانب سے روسی تیل کی قیمتوں کی حد مقرر کرنے کے حوالے سے سامنے آیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی13 رکنی تنظیم اوپیک روس سمیت 10 دیگر تیل پیدا کرنے والے ممالک کے ساتھ مشاورت کی ہے جس میں اکتوبر میں پیداوار میں 20لاکھ بیرل یومیہ کمی کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کی گئی۔

    امریکا نے اوپیک پلس گروپ اور اس کے ایک اہم ملک سعودی عرب پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین میں ماسکو کی جنگ کے باوجود روس کا ساتھ دے رہے ہیں۔

    گزشتہ روز جی سیون اور آسٹریلیا نے روسی تیل پر 60 ڈالر فی بیرل قیمت کی حد پر اتفاق کیا، جو روسی خام تیل کی سمندری ترسیل پر یورپی یونین کی پابندی کے ساتھ نافذ العمل ہوجائے گا۔

    یہ اقدام یورپی یونین کو روسی خام تیل کی سمندری ترسیل کو روک دے گا جو روس سے بلاک کی تیل کی درآمدات کا دو تہائی حصہ ہے اور ماسکو کو اربوں یورو سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔

    اوپیک پلس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ مارکیٹ کو چین کی سست معیشت کے اثرات کا اندازہ کرنے اور دوسری وجہ روسی تیل کی رسد پر جی سیون گروپ کی جانب سے پابندی ہے۔

    اوپیک پلس نے یہ دلیل پیش کی ہے کہ اس نے کمزور معاشی آؤٹ لک کی وجہ سے پیداوارمیں کمی کی ہے اوراعلیٰ شرح سود کی وجہ سے اکتوبر کے بعد سے تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے، جس سے مارکیٹ کی قیاس آرائیوں کو تقویت ملی ہے کہ گروپ دوبارہ پیداوار میں کمی کرسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل جی سیون ممالک اورآسٹریلیا نے روسی سمندری تیل کی قیمت میں 60 ڈالرفی بیرل کی حد پراتفاق کیا تھا تاکہ صدر ولادیمیرپوتین کو آمدن سے محروم رکھا جاسکے جبکہ روسی تیل کی عالمی منڈیوں میں ترسیل کو جاری رکھا جاسکے۔

    دوسری جانب ماسکو نے کہا ہے کہ وہ اس حد سے کم پر اپنا تیل فروخت ہی نہیں کرے گا اور اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ اس کا جواب کیسے دیا جائے۔

  • پاکستان کا ڈیفالٹ رسک100فیصد سے اوپر جاچکا ہے، فرخ حبیب

    پاکستان کا ڈیفالٹ رسک100فیصد سے اوپر جاچکا ہے، فرخ حبیب

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ملکی معاشی حالت انتہائی خراب ہے، پاکستان کا ڈیفالٹ رسک100فیصد سے اوپر جاچکا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان صدف عبدالجبار سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ آج ایکسپورٹ18فیصد سے کم ہوگئی ہے جبکہ ہمارے دور میں25فیصد سے اوپر تھی، معاشی حالت انتہائی خراب ہے لیکن سب اچھا کا تاثر دیا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین عمران خان نے اسی لیے کہا تھا کہ ہمارے پاس آئینی اختیار ہے، عمران خان پر قوم کیلئے جدوجہد کرنے پر قاتلانہ حملہ تک ہوگیا ہے, معیشت کابیڑاغرق ہورہاہےاورحکومت کوکوئی فکرہی نہیں ہے۔

    فرخ حبیب نے کہا کہ جو شخص بھی پاکستان کی بہتری چاہتا ہے وہ فوری انتخابات کا مطالبہ کرتا ہے، گیلپ سروے میں65فیصد عوام نے کہا کہ فوری انتخابات ہونے چاہئیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ گیلپ سروے کے مطابق88فیصد عوام نے کہا ہے کہ ملک درست میں سمت نہیں جارہا،حکومت کولڈ شولڈر دے گی تو ہمارے پاس استعفوں کے علاوہ راستہ نہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات کی تجویز پر جواب نہیں دیتی تو ہمارے پاس اسمبلیاں توڑنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں, ان کو معیشت کی فکرنہیں بس ان کو اپنے کیسزکی فکر ہے جو بند کرارہے ہیں۔

    فرخ حبیب نے کہا کہ ارشد شریف کیخلاف16ایف آئی آر درج ہوتی ہیں اسی لیے اسے بیرون ملک جانا پڑتا ہے، بیرون ملک جاکر بھی اسے وہاں شہید کردیا جاتا ہے، سمیع ابراہیم، ایاز امیر پر سرعام تشدد کیا جاتا۔

    انہوں نے کہا کہ بزرگ سینیٹر اعظم سواتی کو برہنہ کرکے ان پر بہیمانہ تشدد کیا جاتا ہے، اور گھر والوں کو ویڈیوز بھیجی جاتی ہیں لیکن جب عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوتا ہے تو ایف آئی آر بھی درج نہیں کی جاتی۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ جب سے یہ لوگ اقتدار میں آئے ہیں صرف ان کے کیسز بند ہوتے جارہے ہیں، آتے ہی ان کے کیسز کے بند ہونے کی بھرمار لگ گئی ہے۔

    یہ لوگ پاکستان کو اس نہج تک لےجانا چاہتے ہیں کہ جہاں اسے کوئی اور نہ سنبھال سکے، ان لوگوں کا کیا جانا ہےان کی تو جائیدادیں اور بچے ملک سے باہر ہیں، یہ لوگ تو سزا بھی بیرون ملک کاٹتے ہیں کیونکہ بیمار ہوجاتے ہیں۔

  • کوکنگ آئل کی قیمت میں اضافے کا امکان

    کوکنگ آئل کی قیمت میں اضافے کا امکان

    اسلام آباد: وفاقی وزرات خزانہ نے درآمد کیے جانے والے خوردنی تیل (کوکنگ آئل) پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد کوکنگ آئل مزید مہنگا ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے مقامی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے امپورٹ کیے جانے والے کوکنگ آئل پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ کوکنگ آئل پر 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی جائے گی، خوردنی تیل پر فی الحال 2 فیصد ایڈیشنل امپورٹ ڈیوٹی اور 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہے۔

    دوسری جانب مقامی سطح پر خوردنی تیل کی 40 کلو گرام کی قیمت 7 ہزار روپے مقرر کی جائے گی۔

    امپورٹڈ کوکنگ آئل پر ڈیوٹی بڑھانے سے اس کی قیمت میں اضافہ ہوگا جس سے اس کے صارفین پر بوجھ پڑے گا۔

  • سکوک بانڈ کی ادائیگی : پاکستان کبھی ڈیفالٹ نہیں کرے گا، وزارت خزانہ

    سکوک بانڈ کی ادائیگی : پاکستان کبھی ڈیفالٹ نہیں کرے گا، وزارت خزانہ

    کراچی : پاکستان نے ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈ وقت سے پہلے ادا کردیئے، حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کبھی ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔

    وزارت خزانہ حکام نے کہا ہے کہ سکوک بانڈ کی عدم ادائیگی کی تمام افواہیں دم توڑ گئی ہیں، پاکستان نے5دسمبر کو ایک ارب ڈالر ادا کرنا ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کو48گھنٹے پہلے ادائیگی کا گرین سگنل دینا تھا،پاکستان نے72گھنٹے قبل از وقت ادائیگی کردی ہے، پاکستان نے پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ بانڈ کی ادائیگی بروقت کریں گے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق سکوک بانڈ جمعہ کی نیویارک مارکیٹ کھلتے ہی ادا کردیا، پاکستان نے کبھی ڈیفالٹ نہیں کیا نہ آئندہ کرے گا، سکوک بانڈ کی قبل از وقت ادائیگی سے عالمی مارکیٹ میں پاکستان کا اعتماد بڑھا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ سکوک بانڈ کی ادائیگی سے زرمبادلہ کے ذخائرمیں ایک ارب ڈالر کی کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک کے خالص زرمبادلہ کے ذخائر 6.9ارب ڈالر ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ پاکستان نے10 سال قبل سکوک بانڈ جاری کرکے ایک ارب ڈالرحاصل کئے تھے۔

  • سورج مکھی کا تیل سویا بین آئل سے بھی سستا

    سورج مکھی کا تیل سویا بین آئل سے بھی سستا

    رواں ہفتے تیل سویا بین آئل کے مقابلے میں سورج مکھی کے تیل کی قیمت نو ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، اس کی وجہ روس یوکرین جنگ کے بعد ہیدا ہونے والی صورتحال ہے۔

    یہ بات کوکنگ آئل کی صنعت سے وابستہ عہدیداران نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ جنگ کے باعث معروف برآمد کنندگان یوکرین اور روس تیل کی پیشکش کر رہے تھے تاکہ وہ اپنے ذخیرے کو کم کرسکیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ رعایتی پیشکش آنے والے دنوں میں بھارت اور یورپی ممالک کو سورج مکھی کے تیل کی خریداری میں اضافے اور سویا بین آئل کی خریداری کو کم کرنے پر مجبور کرسکتی ہے جس سے اس کی قیمت میں اضافہ متوقع ہے۔

    بین الاقوامی سن فلاور آئل ایسوسی ایشن کے صدر سندیپ باجوریا نے کہا کہ سورج مکھی کے تیل کی فروخت بڑھ رہی ہے کیونکہ قیمتیں سویا بین آئل سے مسابقت رکھتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے کے آغاز میں سویا بین آئل پر سورج مکھی کے تیل کی چھوٹ تقریباً 100 ڈالر فی ٹن تک بڑھ گئی ہے، جو فروری 2022کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ پام آئل کے مقابلے میں سویا بین آئل کا پریمیم بھی ایک ماہ قبل تقریباً 500 ڈالر سے کم ہو کر تقریباً 250ڈالر فی ٹن پر آ گیا ہے۔

    فی الحال بھارت میں خام سورج مکھی کا تیل تقریبا 1ہزار300 ڈالر فی ٹن کے حساب سے دیا جارہا ہے، جس میں لاگت، انشورنس اور فریٹ شامل ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں خام سویا بین تیل کے لیے 1 ہزار 320 ڈالر ہے۔

  • پاکستان میں سونے کی قیمت ایک بار پھر بلند ترین سطح پر

    پاکستان میں سونے کی قیمت ایک بار پھر بلند ترین سطح پر

    کراچی ملک بھر میں سونے کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ تاحال جاری ہے، عالمی صرافہ مارکیٹ میں 19 ڈالر اضافے کے بعد پاکستان میں  سونے کی فی تولہ قیمت750 روپے مزید بڑھ گئی۔

    آل پاکستان جیولرز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کاروباری ہفتے کے پانچویں روز سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    سونے کی فی تولہ قیمت بڑھ کر 1 لاکھ 63 ہزار 500 روپے جب کہ دس گرام سونے کی قیمت اضافے کے بعد ایک لاکھ 40ہزار 175 روپے ہوگئی۔

    بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت میں 19 ڈالر کا اضافہ ہوا اور عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 1799 ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی۔

    مقامی صرافہ مارکیٹوں میں چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا، اور فی تولہ چاندی 10 روپے کے اضافے کے ساتھ 1 ہزار 780 روپے جب کہ دس گرام چاندی 8 روپے 58 پیسے کے اضافے کے بعد 1 ہزار 526 روپے 06 پیسے پر آگئی۔

  • ملک دیوالیہ ہونے کا غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دوں گا، شوکت ترین

    ملک دیوالیہ ہونے کا غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دوں گا، شوکت ترین

    پاکستان تحریک انصاف کے راہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے کا غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دوں گا۔

    کراچی میں نیوز کانفرنس میں شوکت ترین نے کہا کہ ملک ڈیفالٹ کی طرف جا رہا ہے یہ ایک غیر ذمے دارانہ بیان ہے۔

    شوکت ترین نے کہا کہ میں ایسا نہیں کہوں گا لیکن معاشی صورتِ حال کے باعث عوام کو مزید مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کو چاہیے کہ بیرونی قرضے ری شیڈول کرائے، روس کے پاس رعایتی قیمت پر پیٹرول کے لیے دوبارہ جائے اور غریبوں کو ٹارگٹڈ سبسڈی دے۔

    ان کہنا تھا کہ 18 فیصد ایکسپورٹ نومبر میں گر گئیں، آفیشل اور ان آفیشل ڈالر کی قیمت میں فرق ہے، لوگ حوالہ ہنڈی کی طرف جا رہے ہیں۔