Tag: بزنس

  • پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں ایک بار پھر کمی

    پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں ایک بار پھر کمی

    اسلام آباد : پاکستان میں گزشتہ چند ماہ کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے نے عوام کی قوت خرید کو بھی متاثر کیا ہے، جس کے سبب پیٹرول کی فروخت میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے۔

    اس حوالے سے جاری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلے پانچ ماہ میں ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر20 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ جولائی تا نومبر2022 کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اعداد و شمار کے مطابق پچھلے پانچ ماہ میں مجموعی طور پر77لاکھ ٹن پٹرول، فرنس آئل اور ڈیزل فروخت ہوا جو سال 2022کے96 لاکھ ٹن کے مقابلے میں20فیصد کم ہے۔

    او سی اے سی کے مطابق اس عرصے میں پٹرول کی فروخت میں 16فیصد، ڈیزل کی فروخت میں 24فیصد اور فرنس آئل کی فروخت میں 26فیصد کمی آئی ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق سالانہ لحاظ سے نومبر میں فرنس آئل کی فروخت میں سب سے زیادہ یعنی 33فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق جولائی تا نومبر کے پانچ ماہ میں بھی فرنس آئل سب سے کم فروخت ہوا جس کا مطلب ہے کہ فرنس آئل مہنگا ہونے پر لوڈشیڈنگ بڑھا کر کھپت کم کی جارہی ہے۔

    آئل کمپنیوں کے لحاظ سے دیکھا جائے تو پی ایس او کی پٹرولیم مصنوعات فروخت میں پچھلے پانچ ماہ کے دوران18 فیصد،اے پی ایل کی فروخت میں 21فیصد،شیل کی فروخت میں 23فیصد اور ہیسکول کی فروخت میں2فیصد کمی آئی ہے۔

  • ہوشربا مہنگائی نے پچھلے سال کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔ رپورٹ میں انکشاف

    ہوشربا مہنگائی نے پچھلے سال کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔ رپورٹ میں انکشاف

    ملک میں قابو سے باہر اور نہ رکنے والی مہنگائی کی تیز رفتاری تاحال جاری ہے، ماہ نومبر میں مہنگائی کی شرح نومبر 2021کے مقابلے میں دُگنی سے بھی زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔

    ادارہ بیورو شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق رواں ماہ نومبر میں مہنگائی کی شرح 23اعشاریہ 84 فیصد سے بڑھ گئی ہے۔

    گزشتہ سال نومبر کے ہی مہینے میں جو گزشتہ سال نومبر میں صرف گیارہ اعشاریہ پانچ فیصد تھی گزشتہ مالی سال جولائی سے نومبر تک مہنگائی کی اوسط شرح نو اعشاریہ تین دو فیصد تھی لیکن اس سال یہ شرح بڑھ کر پچیس اعشاریہ ایک چارفیصد تک پہنچ گئی ہے۔

    شہری علاقوں میں مہنگائی اکیس اعشاریہ آٹھ فیصد اور دیہی علاقوں میں ستائیس اعشاریہ دو فیصد رہی، دوسری جانب ایل پی جی صارفین پر الگ سے مہنگائی کا بم گرادیا گیا اور فی کلو قیمت میں گیارہ روپے 79پیسے اضافہ کردیا گیا ہے جس کے بعد گھریلو سلنڈر 139روپے اضافے سے دو ہزار 548 اور کمرشل سلنڈر 535 روپے اضافے سے نو ہزار 804روپے کا ہوگیا ہے۔

    اس کے علاوہ ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی مجموعی شرح30.56فیصد کی سطح پرریکارڈ کی گئی ہے، ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد و شمارجاری کردئیے۔

    ،ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں23اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا, ایک ہفتے میں کیلے3روپے64پیسے فی درجن مہنگے ہوئے۔

    ادارہ بیورو شماریات کے مطابق چائے کا پیکٹ6روپے88پیسے مہنگا ہوا۔ آلو1روپے24پیسے فی کلو،انڈے2روپے72پیسے فی درجن مہنگے، لہسن2روپے71 پیسے فی کلو، آٹےکاتھیلا1روپے43پیسے مہنگاہوا۔

    ایک ہفتے میں چاول، نمک، تازہ دودھ، چینی کی قیمت میں اضافہ ہوا، حالیہ ہفتے10اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی، ایک ہفتے میں ٹماٹر23روپے81پیسے فی کلو سستے ہوئے۔

    حالیہ ہفتے پیاز5روپے 44پیسے، مرغی5روپے13پیسے فی کلو سستی، دال چنا، دال مسور ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر بھی سستا ہوا، ایک ہفتے میں 18اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

  • مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے ایک اور بری خبر

    مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے ایک اور بری خبر

    اسلام آباد: وفاقی حکومت درآمدی خوردنی تیل پر پانچ فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کا فیصلہ کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق درآمدی خوردنی تیل کی قیمت میں کمی کے باعث ٹیکسز بڑھا کر مقامی پیداوارکو تحفظ فراہم کیا جائےگا۔

    ذرائع کے مطابق پہلے ہی درآمدی خوردنی تیل پر دوفیصد ایڈیشنل امپورٹ ڈیوٹی اور سترہ فیصد سیلز ٹیکس بھی عائد ہے، خوردنی تیل پر ٹیکسز عائد سے تیل درآمد کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔

    مقامی سطح پر خوردنی تیل کی چالیس کلو گرام کی قیمت سات ہزار روپے مقرر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، وقامی سطح پر خوردنی تیل میں خودکفالت حاصل کر کے برآمد بھی کیا جائے سکے گا۔

     ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے مقامی سطح پر چھ لاکھ ایکڑ پر سورج مکھی اور کینولا کاشت کیا جائے گا۔

    مقامی سطح پر خوردنی تیل کی پیداوار بڑھا کر دو ہزار تیس تک سالانہ سات ارب ڈالر سے زائد کی بچت کی جا سکے گی۔

  • پاکستان کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں 33 کروڑ 32 لاکھ ڈالرکی کمی

    پاکستان کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں 33 کروڑ 32 لاکھ ڈالرکی کمی

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ ہفتے پاکستان کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں 33کروڑ 32 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق گزشتہ ہفتے پاکستان کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں 33کروڑ 32 لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد مجموعی زرمبادلہ ذخائر13 ارب 37 کروڑ 82 لاکھ ڈالر رہ گئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق غیرملکی قرضوں کی ادائیگی سے مرکزی بینک میں زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 32 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کم ہوکر 7 ارب 49 کروڑ اور 87 لاکھ ڈالرز کی سطح پر آگئے۔

    کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 60 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ ذخائر 5 ارب 87کروڑ 95 لاکھ ڈالر ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق رواں ہفتے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک سے 50 کروڑ ڈالر ملے ہیں، یہ رقم اگلے ہفتے مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں شامل کی جائے گی۔

  • اتحادی حکومت برآمدات بڑھانے میں مسلسل ناکام

    اتحادی حکومت برآمدات بڑھانے میں مسلسل ناکام

    اسلام آباد: اتحادی حکومت برآمدات بڑھانے میں مسلسل ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ نومبر میں سالانہ اور ماہانہ بنیادوں پر برآمدات میں کمی ہوگئی۔

    ادارہ شماریات نے تجارتی اعداد و شمار جاری کر دیے جن کے مطابق نومبر میں سالانہ بنیاد پر برآمدات 18.34 فیصد کم ہوئی جبکہ ماہانہ بنیادوں پر 0.63 فیصد کمی ہوئی۔

    اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا نومبر برآمدات میں 3.48 فیصد کمی ہوئی۔

    نومبر میں برآمدات 2 ارب 36 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز جبکہ جولائی تا نومبر برآمدات 11 ارب 93 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہیں۔

    گزشتہ برس اسی عرصے میں برآمدات کا حجم 12 ارب 36 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز تھا۔

  • ہیٹڈ ٹوبیکو سے متعلق حکومت کا بڑا فیصلہ

    ہیٹڈ ٹوبیکو سے متعلق حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے ہیٹڈ ٹوبیکو مصنوعات کی ریگولرائزیشن کا فیصلہ کر لیا ہے، جس سے تمباکو نوشی کی روک تھام کی کوششیں اور اقدامات رائیگاں جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے ہیٹڈ ٹوبیکو مصنوعات کی ریگولرائزیشن کا فیصلہ کر لیا، قانون سازی کے بعد ملک بھر میں ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس کی کھلے عام فروخت ہو سکے گی۔

    وزارت قومی صحت کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس کی ریگولرائزیشن کے لیے پکٹوریل ہیلتھ وارننگ کے قانون میں ترمیم کی جائے گی، اس سلسلے میں تصویری و تحریری وارننگ کا نیا قانون بنایا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت قومی صحت نے ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس کی پکٹوریل ہیلتھ وارننگ کے قانون میں ترمیم کا نیا مسودہ تیار کر کے وزارت قانون کو بھجوایا تھا، وزارت قانون کے ماہرین نے ویٹنگ کے بعد مسودہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کو ارسال کر دیا ہے، جو اس کی منظوری دے گی۔

    ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس کے مسودے کی حتمی منظوری کابینہ سے لی جائے گی، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت قومی صحت باضابطہ ایس آر او جاری کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ قانون کے تحت ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس کے ڈبے، پیکٹ، اشتہاری میٹیریل پر ہیلتھ وارننگ لگانا لازم ہوگا، پیکٹ کے دونوں جانب انتباہی وارننگ بھی لگانی ہوگی۔

    پیکٹ کے فرنٹ سائیڈ کے 30 فی صد جب کہ عقبی جانب کے 20 فی صد حصے پر پکٹوریل ہیلتھ وارننگ چسپاں کرنا لازم ہوگا۔ سی اور ڈرائی پورٹ سے بغیر ہیلتھ وارننگ والی امپورٹڈ ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس کی کلیئرنس پر بھی پابندی ہوگی۔

  • ملک میں ایل پی جی کی قیمت میں مزید اضافہ کردیا گیا

    ملک میں ایل پی جی کی قیمت میں مزید اضافہ کردیا گیا

    اسلام آباد: ملک میں مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی قیمت میں مزید اضافہ کردیا گیا۔

    آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق دسمبر کیلئے ایل پی جی 11 روپے 79 پیسے فی کلو مہنگی کی گئی ہے جس کے بعد فی کلو ایل پی جی کی نئی قیمت 215 روپے 95 پیسے ہوگئی ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس اضافے کے بعد ایل پی جی کا 11 اعشاریہ 8 کلو کا گھریلو سلنڈر مجموعی طور پر 139 روپے 13 پیسے مہنگا کردیا گیا ہے اور اب ایل پی جی کے 11.8 کلو کے گھریلو سلنڈرکی قیمت 2548 روپے 29 پیسے مقرر کردی گئی ہے۔

  • کسان نے ’’205‘‘ کلو پیاز فروخت کی مگر کمائے صرف ’’8‘‘ روپے

    کسان نے ’’205‘‘ کلو پیاز فروخت کی مگر کمائے صرف ’’8‘‘ روپے

    کسانوں کی آمدن دگنی کرنے کی دعویدار مودی حکومت میں کاشتکار ہی رُل گئے ایک کسان کو دو من سے زائد پیاز فروخت کرنے پر صرف 8 روپے نفع ملا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ اپنی نوعیت کا انوکھا اور دل دکھا دینے والا واقعہ کرناٹک میں پیش آیا ہے جہاں کسانوں کی آمدنی دُگنی کرنے کی دعوے دار بی جے پی کی حکومت ہے اور ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ مرکز اور ریاست دونوں جگہ مودی کی جماعت (بی جے پی) کی ’ڈبل انجن‘ حکومت ہو تو ریاست کی ترقی کی رفتار تیز ہوتی ہے اور ترقی کی رفتار اتنی تیز نکلی کہ کسان نے 205 کلو پیاز فروخت کی لیکن پیسے مودی سرکار کی تیز رفتار ترقی میں اڑ گئے اور اس بیچارے کے ہاتھ آئے تو صرف 8 روپے۔

    رپورٹ کے مطابق کرناٹک کے گڈگ ضلع کے ایک کسان پوادیپا ہلیکیری نے پیاز کی صحیح قیمت نہ ملنے پر 415 کلومیٹر دور بنگلورو منڈی جانے کا فیصلہ کیا، لیکن جب اس نے بنگلورو کی یشونت پور منڈی میں 205 کلوگرام پیاز فروخت کی تو سب کچھ کاٹ کر اس کے پاس صرف 8.36 روپے ہی بچے۔ اس سخت محنت کے بعد نتیجے سے مایوس کسان نے پیاز کی فروخت کی رسید سوشل میڈیا پر ڈال دی جو اب تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔

    بنگلورو کی منڈی میں پوادیپا ہلیکیری سے یہاں کے تھوک تاجر نے 200 روپے فی کوئنٹل کی قیمت پر پیاز کی خریداری کی۔ اس کے بعد تھوک تاجر نے کسان کے نام جو رسید بنائی اس میں 377 روپے کا مال ڈھلائی خرچ اور 24 روپے پیاز کو اٹھوانے کا خرچ بھی شامل تھا۔ ان تمام اخراجات کو نکالنے کے بعد جب کسان کو اس کی دو من سے زائد پیاز کی قیمت دی گئی تو اس کے ہاتھ پر صرف 8 روپے اور 36 پیسے رکھے ہوئے تھے۔

    سینکڑوں میل سفر کرنے اور سخت محنت کے بعد یہ نتیجہ پانے پر کسان تو اپنا سر پکڑ کر بیٹھ گیا۔ اس کے بعد پوادیپا نے پیاز فروخت کرنے کی رسید سوشل میڈیا پر شیئر کی اور ساتھ ہی دوسرے کسانوں کو بھی کرناٹک کی منڈیوں میں پیاز کی فصل فروخت کرنے سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیا۔

    کسان پوادیپا ہلیکیری نے اس موقع پر کہا کہ پونے اور مہاراشٹر کے کسان بھی پیاز کی فصل فروخت کرنے کے لیے بنگلورو کی یشونت پور منڈی پہنچتے ہیں۔ ان کسانوں کی فصل کافی اچھی ہوتی ہے تو اچھی قیمت بھی ملتی ہے۔ لیکن کسی نے بھی یہ امید نہیں کی تھی کہ اچانک پیاز کی قیمت اتنی کم ہو جائے گی۔ میں یہاں 25 ہزار روپے خرچ کرکے پیاز فروخت کرنے پہنچا تھا۔

     

  • ایف بی آر نے نومبر 2022  کے محصولات کا ہدف کامیابی سے حاصل کرلیا

    ایف بی آر نے نومبر 2022 کے محصولات کا ہدف کامیابی سے حاصل کرلیا

    اسلام آباد : ایف بی آر نے نومبر 2022 کے محصولات کا ہدف کامیابی سے حاصل کرلیا، یہ محصولات دئیے گئے ہدف سے 8 ارب روپے زیادہ ہیں‌۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) نے نومبر 2022 کے محصولات کا ہدف کامیابی سے حاصل کر لیا۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ نومبر کے مہینے میں 538 اعشاریہ دو ارب روپے کے محصولات اکٹھے کئے گئے جو کہ 537 ارب روپے کے دیئے گئے ہدف سے زائد ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا تھا کہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں دو ہزار چھ سو اٹھاسی ارب روپے کے محصولات اکٹھے کیے، جو دئیے گئے ہدف سے آٹھ ارب روپے زیادہ ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے بتایا کہ ایف بی آر مالی سال دو ہزار بائیس تئیس کے محصولات کا ہدف حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

  • آئی ایم ایف کا پاکستان کی بات ماننے سے انکار ، مزید مطالبات سامنے رکھ دیے

    آئی ایم ایف کا پاکستان کی بات ماننے سے انکار ، مزید مطالبات سامنے رکھ دیے

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان کی بات ماننے سے انکار کرتے ہوئے مذاکرات کیلئے مزید مطالبے سامنے رکھ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ڈوبتی معیشت کیلئےایک اور بُری خبر آگئی، آئی ایم ایف نے وزارتِ خزانہ اور ایف بی آر کی بات ماننے سے انکار کردیا اور مزید مطالبات سامنے رکھ دیے۔

    آئی ایم ایف وزارت خزانہ اورایف بی آرکی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوسکا، جس کے بعد وزارت خزانہ اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات اخراجات رپورٹ پررک گئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد نے نویں جائزہ مذاکرات کیلئے وزارتِ خزانہ سے اخراجات میں کمی اور ایف بی آر سے آمدن مزید بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قرض کی قسط کیلئےرواں مالی سال کیلئے اخراجات رپورٹ اورسیلاب کے باعث اخراجات بڑھنے کی رپورٹ مانگی ہے، وزارت خزانہ اورایف بی آر نے رواں ماہ تک رپورٹ دینے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سیلاب سے اخراجات بڑھیں گے اور پرائمری سرپلس کا ہدف حاصل نہیں ہو سکے گا ، صوبوں کو دیے گئے سرپلس کا ہدف بھی حاصل نہیں کیاجا سکے گا، نتیجتاً وزارت خزانہ اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات مزید تعطل کا شکار ہوں گے۔