Tag: بزنس

  • گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے لیے کیسا رہا؟

    گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے لیے کیسا رہا؟

    کراچی: گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منفی رجحان دیکھا گیا، 100 انڈیکس میں ڈھائی سو سے زائد پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ کاروباری ہفتے میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منفی رجحان رہا۔

    29 اگست سے 2 ستمبر 2022 کے دوران 100 انڈیکس 282 پوائنٹس کم ہو کر 42 ہزار 309 پوائنٹس پر بند ہوا، 100 انڈیکس کی کم ترین سطح 42 ہزار 235 رہی۔

    گزشتہ ہفتے بازار میں ایک ہفتے میں 1.5 ارب شیئرز کے سودے ہوئے، شیئرز بازار کے کاروبار کی مالیت 34 ارب روپے رہی۔

    مارکیٹ کیپٹلائزیشن 87 ارب کم ہو کر 7 ہزار 23 ارب روپے رہی۔

  • یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ

    یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ

    ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر مختلف برانڈز نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا، بچوں کے دودھ، پتی اور مصالحہ جات کی قیمتیں بڑھ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز پر مختلف برانڈز نے روز مرہ استعمال کی متعدد اشیا مہنگی کردیں، مختلف برانڈز کی 900 گرام چائے کی قیمت 400 روپے اضافے کے بعد 905 روپے سے بڑھ کر 1305 روپے ہوگئی۔

    ٹی وائٹنر کی قیمتوں میں 100 روپے کا اضافہ کر دیا گیا، 200 گرام چھوارے کی قیمت میں 40 روپے، بچوں کا 800 گرام دودھ کا پیکٹ 260 روپے اور 1 کلو اچار کا پیکٹ 57 روپے تک مہنگا کردیا گیا۔

    100 گرام سرخ مرچ کی قیمت 84 روپے، 100 گرام گرم مصالحے کی قیمت میں 42 روپے، 50 گرام کے مختلف مصالحہ جات کی قیمت میں 50 روپے اور شہد کی 300 گرام کی بوتل میں 100 روپے اضافہ کردیا گیا۔

    دلیہ، سیریل، نوڈلز، نمکو، کسٹرڈ اور مشروبات سمیت کئی اشیا کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا۔

  • ڈالر پھر سے اونچی اڑان بھرنے لگا

    ڈالر پھر سے اونچی اڑان بھرنے لگا

    کراچی: انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ دیکھا جارہا ہے، آج ڈالر کی قیمت میں 1 روپے اضافے کے بعد ڈالر 217 روپے سے تجاوز کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے روز 23 اگست 2022 منگل کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا۔

    دن کے آغاز پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 83 پیسے مہنگا ہو کر 217 روپے 49 پیسے پر پہنچ گیا۔

    دن کے وسط تک ڈالر کی قیمت میں 1 روپے 4 پیسے اضافہ ہوا۔

    دن کے اختتام تک مجموعی طور پر ڈالر کی قیمت میں 1 روپے اضافہ ہوا اور ڈالر 216 روپے 66 پیسے سے بڑھ کر 217 روپے 66 پیسے پر بند ہوا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 221 سے 223 روپے تک میں فروخت ہو رہا ہے۔

    خیال رہے کہ شہباز شریف حکومت کے 3 ماہ کے دوران امریکی ڈالر کی قیمت میں 54 روپے اضافے ہوا جس سے غیر ملکی قرضوں کے حجم میں ساڑھے 4 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    جولائی کے مہینے میں روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 17 فیصد کم ہوئی، اگست کے آغاز پر ڈالر کی قیمت کم ہونا شروع ہوئی تاہم اب ایک بار پھر اضافے کا رجحان دکھائی دے رہا ہے۔

  • ایک ماہ میں 167 ارب روپے کی غذائی اشیا امپورٹ کی گئیں

    ایک ماہ میں 167 ارب روپے کی غذائی اشیا امپورٹ کی گئیں

    اسلام آباد: زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان کا غذائی اشیا کے لیے امپورٹ پر انحصار برقرار ہے، جبکہ ملکی ایکسپورٹ میں کمی آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی 2022 میں جون کے مقابلے میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 13.21 فیصد کمی ہوئی جس کے بعد ٹیکسٹائل برآمدات 1 ارب 48 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہ گئیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جون میں ٹیکسٹائل برآمدات 1 ارب 70 کروڑ 63 لاکھ ڈالر پر تھیں، جولائی 2022 میں ہونے والی ٹیکسٹائل برآمدات، جولائی 2021 کے مقابلے میں بھی 0.67 فیصد کم ہوئیں۔

    دوسری جانب جولائی میں 167 ارب 46 کروڑ روپے کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں، جولائی میں سالانہ بنیادوں پر غذائی اشیا کی درآمد میں 62.06 فیصد اضافہ ہوا۔

    جولائی میں چائے کی درآمد میں 51.51 فیصد اضافہ ہوا اور 9 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ روپے کی چائے درآمد کی گئی۔

    گندم کی درآمد میں 100 فیصد اضافہ ہوا اور 23 ارب 5 کروڑ 10 لاکھ روپے کی گندم درآمد کی گئیں، پام آئل کی درآمد میں 62.03 فیصد کا اضافہ ہوا اور 65 ارب 69 کروڑ 10 لاکھ روپے کا پام آئل درآمد کیا گیا۔

    جولائی میں 9 کروڑ 80 لاکھ روپے کی چینی درآمد کی گئی۔

    11 ارب 64 کروڑ 10 لاکھ روپے کی دالیں، 2 ارب 9 کروڑ 40 لاکھ روپے کا بچوں کا دودھ اور کریم اور 47 ارب 90 کروڑ 60 لاکھ روپے کی دیگر غذائی اشیا درآمد کی گئیں۔

  • سندھ حکومت آٹے کی قیمت آسمان پر لے گئی، بقیہ شہروں میں قیمتیں کم

    سندھ حکومت آٹے کی قیمت آسمان پر لے گئی، بقیہ شہروں میں قیمتیں کم

    اسلام آباد: وفاقی ادارہ شماریات کے حالیہ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں شہریوں کو مہنگا ترین آٹا خریدنے پر مجبور کیا جارہا ہے، بقیہ شہروں میں قیمتیں کنٹرول میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کراچی سمیت حیدر آباد، سکھر اور لاڑکانہ میں آٹے کی قیمتیں بلند ترین سطح پر ہیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ کراچی میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 1960 روپے تک ہے، حیدر آباد میں 1940 روپے، سکھر میں 1720 روپے اور لاڑکانہ میں 1800 روپے ہے۔

    بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1800 روپے اور خضدار میں 1850 روپے کا ہے۔

    صوبہ پنجاب سمیت ملک کے دیگر شہروں میں آٹے کے تھیلے کی قیمت 980 روپے ہے جن میں راولپنڈی، اسلام آباد، گوجرانوالہ، لاہور، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور اور صوبہ خیبر پختونخواہ کا دارالحکومت پشاور شامل ہے۔

  • ڈالر کی قیمت میں مزید کمی

    ڈالر کی قیمت میں مزید کمی

    کراچی: انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی جاری ہے، آج ڈالر کی قیمت مزید 3 روپے کم ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے آخری روز 12 اگست 2022 جمعے کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مزید کمی ہوئی۔

    دن کے آغاز پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے 93 پیسے سستا ہو کر 215 روپے پر پہنچ گیا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 213 سے 217 روپے میں فروخت ہوا۔

    دن کے اختتام تک مجموعی طور پر ڈالر کی قیمت میں 3 روپے 39 پیسے کمی ہوئی اور ڈالر 215 روپے 49 پیسے پر بند ہوا۔

    خیال رہے کہ شہباز شریف حکومت کے 3 ماہ کے دوران امریکی ڈالر کی قیمت میں 54 روپے اضافے ہوا جس سے غیر ملکی قرضوں کے حجم میں ساڑھے 4 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوگیا۔

    جولائی کے مہینے میں روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 17 فیصد کم ہوئی۔

    تاہم اب ڈالر کی قیمت کم ہونا شروع ہوگئی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ 28 جولائی کے 239 روپے 94 پیسے کے مقابلے میں اب تک انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مجموعی طور پر 18 روپے 3 پیسے کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    3 اگست سے انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی آنا شروع ہوئی اور روپے کی قدر یومیہ بنیاد پر بہتر ہوتی گئی۔

  • رواں ماہ 55 کروڑ ڈالر کے قرضے ادا

    رواں ماہ 55 کروڑ ڈالر کے قرضے ادا

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 55 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی رقم بیرونی قرضوں کی مد میں ادا کردی، ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 13 ارب 56 کروڑ 11 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ 5 اگست 2022 تک 55 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی رقم بیرونی قرضوں کی مد میں ادا کی گئی۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اس ماہ کے باقی 3 ہفتے میں زیادہ قرضوں کی ادائیگیاں نہیں ہوں گی۔

    قرضوں کی ادائیگی کے بعد اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر 7 ارب 83 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 9 کروڑ 21 لاکھ ڈالر کمی ہوئی ہوئی اور ذخائر 5 ارب 73 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 64 کروڑ 76 لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد 13 ارب 56 کروڑ 11 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

  • یوٹیلٹی اسٹورز پر دالوں کی قیمتوں میں اضافہ

    یوٹیلٹی اسٹورز پر دالوں کی قیمتوں میں اضافہ

    اسلام آباد: ملک بھر کے یوٹیلٹی اسٹورز پر دالوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا، اس سے قبل یوٹیلٹی اسٹورز پر مختلف برانڈز کی اشیا بھی مہنگی کردی گئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز پر دالوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا، یوٹیلٹی اسٹورز پر دالیں 48 روپے تک فی کلو مہنگی کردی گئیں۔

    قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کالے چنے کی فی کلو قیمت میں 48 روپے کا اضافہ کردیا گیا جس کے بعد کالے چنے کی قیمت 172 سے بڑھ کر 220 روپے فی کلو ہوگئی۔

    دال مسور کی فی کلو قیمت 270 روپے سے بڑھ کر 310 روپے، سرخ لوبیا کی فی کلو قیمت 235 سے بڑھ کر 270 روپے فی کلو اور ثابت مسور دال کی فی کلو قیمت 275 روپے سے بڑھ کر 310 روپے ہوگئی۔

    دال مونگ کی فی کلو قیمت بھی 30 روپے اضافے کے بعد 170 روپے سے بڑھ کر 200 روپے فی کلو ہوگئی۔

  • یوٹیلیٹی اسٹورز پر مہنگائی کا طوفان آگیا

    یوٹیلیٹی اسٹورز پر مہنگائی کا طوفان آگیا

    اسلام آباد: ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر مختلف اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا، قیمتوں میں ردو بدل کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز پر مہنگائی کا طوفان آگیا، اسٹورز پر برانڈڈ چائے، دودھ، مصالحہ جات، شہد، ٹوتھ پیسٹ، شیمپو اور دیگر اشیا مہنگی ہوگئیں۔

    یوٹیلٹی اسٹورز پر 950 گرام برانڈڈ چائے کی قیمت میں 198 روپے تک اضافہ ہوگیا جس کے بعد چائے 697 روپے سے بڑھ کر 895 روپے کی ہوگئی۔

    دودھ کی قیمت 177 روپے سے بڑھا کر 197 روپے، 260 گرام شہد کے جار کی قیمت میں 310 روپے سے بڑھا کر 425 روپے اور بچوں کے خشک دودھ کی قیمت 1360 روپے سے بڑھا کر 1450 روپے کر دی گئی۔

    مختلف برانڈز کے شیمپو کی قیمتوں میں بھی 30 روپے تک کا اضافہ کردیا گیا۔

    یوٹیلیٹی اسٹورز پر مختلف برانڈز کی قیمتوں میں ردو بدل کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا، اضافی قیمتوں کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

  • بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں: مفتاح اسماعیل

    بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں: مفتاح اسماعیل

    کراچی: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں، مارکیٹ میں طلب و رسد کے تناسب سے ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پہنچے جہاں انہوں نے روایتی گھنٹہ بجا کر کاروبار کا آغاز کیا۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بینکوں کو بتانا چاہتا ہوں کچھ غلطی ہوئی جسے ٹھیک کیا جارہا ہے، 7.7 ارب ڈالر امپورٹ بل جون میں تھا، ایکسپورٹ صرف 2.7 ارب ڈالر رہی۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ مالی سال میں 80 ارب روپے کی امپورٹ اور صرف 31 ارب کی ایکسپورٹ تھی، ایسی صورتحال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کنٹرول کیسے ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پیک سیزن میں بجلی کی ڈیمانڈ 30ہزار میگا واٹ ہوگئی، بجلی کی ڈیمانڈ تو ڈبل ہوگئی مگر ہماری ایکسپورٹ ڈبل نہیں ہوئی، دنیا میں ہوتا یہ ہے کہ جب بجلی بنتی ہو تو کارخانے لگتے ہیں تاکہ وہ بجلی استعمال ہو، ہمارے ہاں اس بجلی سے شادی ہالز کو چمچمایا گیا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ان مسائل کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی، امپورٹ بل کم کیا اور عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈ ملنے کی توقع سے ڈالر گرا۔

    انہوں نے کہا کہ اگلے 3 ماہ امپورٹ بل کو کم رکھنے کی کوشش کریں گے، فرنس آئل کا 6 ماہ کا اسٹاک موجود ہے۔ سگریٹ کمپنیز کو ٹریس اینڈ ٹریک سسٹم میں لے کر آئیں گے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں، مارکیٹ میں طلب و رسد کے تناسب سے ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ ہوا۔ رواں سال بجٹ خسارے پر قابو پانے کی حکمت عملی واضح کی گئی ہے، حکومتی اقدامات کی بدولت نادہندگی کے خطرات کم ہو رہے ہیں۔