Tag: بزنس

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ: کاروبار میں اچانک اضافہ

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ: کاروبار میں اچانک اضافہ

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار اچانک بلندی پر پہنچ گیا، ایک روز میں 100 انڈیکس میں 1 ہزار پوائنٹس سے زائد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے تیسرے روز 03 اگست 2022 بدھ کو اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار میں اچانک اضافہ دیکھا گیا، دن کے آغاز پر 100 انڈیکس 257 پوائنٹس اضافے کے بعد 40 ہزار 448 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    اس کے بعد انڈیکس میں اضافہ ہوتا رہا اور انڈیکس 918 پوائنٹس اضافے کے بعد 40 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا۔

    دن کے وسط تک انڈیکس میں مجموعی طور پر 1 ہزار 16 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور 100 انڈیکس 41 ہزار 208 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    دوسری جانب صرف آج ہی کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر بھی اچانک 10 روپے سستا ہوگیا۔

    انٹر بینک میں ڈالر 228 روپے 80 پیسے کی سطح پر آگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 14 روپے کمی ہوئی۔

  • جولائی 2022 میں درآمدات اور برآمدات میں کمی

    جولائی 2022 میں درآمدات اور برآمدات میں کمی

    اسلام آباد: رواں برس جولائی میں پچھلے ماہ کی نسبت برآمدات اور درآمدات میں کمی واقع ہوئی، جولائی میں تجارتی خسارے میں بھی کمی دیکھی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جولائی 2022 کی برآمدات 20 فیصد کمی سے 2 ارب 32 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہیں، جون میں برآمدات 2 ارب 91 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہیں۔

    جولائی 2022 میں درآمدات 38 فیصد کمی سے 4 ارب 91 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہیں، جون میں درآمدات 7 ارب 88 کروڑ ڈالر کی تھیں۔

    رواں سال جولائی میں تجارتی خسارہ 48 فیصد کمی سے 2 ارب 58 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہا، جون 2022 میں تجارتی خسارہ 4 ارب 96 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا تھا۔

    رواں سال جولائی میں ٹیکسٹائل برآمدات 66 فیصد تک پہنچ گئیں۔

    آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کا کہنا ہے کہ بجلی کی کمی کی وجہ سے جولائی 2022 میں ٹیکسٹائل برآمدات پر گہرا اثر پڑا، سستی بجلی اور گیس دستیاب نہ ہوئی تو آئندہ چند ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی ہوسکتی ہے۔

  • ملک میں مہنگائی کا 14 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

    ملک میں مہنگائی کا 14 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

    اسلام آباد: ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی 2022 میں مہنگائی 24.9 فیصد سے بڑھی، گزشتہ برس جولائی 2021 میں مہنگائی صرف 8.4 فیصد تھی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے اپنی اتحادی پیپلز پارٹی کی حکومت کی مہنگائی کا سابقہ ریکارڈ بھی توڑ دیا، ملک میں مہنگائی کی شرح 14 سال کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی 2022 میں مہنگائی 24.9 فیصد سے بڑھی، جولائی 2008 میں ملک میں مہنگائی کی شرح 20.3 فیصد تھی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق جون 2022 میں مہنگائی 21.3 فیصد تھی گزشتہ برس جولائی 2021 میں مہنگائی 8.4 فیصد تھی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ادارہ شماریات نے بتایا تھا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ڈیزل 141.46 فیصد اور پیٹرول 119 فیصد مہنگا ہوا ہے۔

  • جولائی میں 10 فیصد زیادہ ٹیکس جمع

    جولائی میں 10 فیصد زیادہ ٹیکس جمع

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گزشتہ ماہ کے مقابلے میں جولائی 2022 میں 10 فیصد زیادہ ٹیکس جمع کرلیا، ٹیکس، ہدف سے 15 ارب روپے زائد جمع ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے کہ جولائی کے مہینے میں ٹیکس وصولی میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے، جولائی میں 458 ارب روپے ٹیکس کی مد میں جمع ہوئے۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 443 ارب روپے تھا جبکہ 15 ارب اضافی وصول ہوئے۔ جولائی میں 28 ارب روپے کے ری فنڈز بھی کیے گئے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل مئی 2022 میں بھی ٹیکس وصولیوں کی تعداد ریکارڈ رہی تھی، مئی 2022 میں 490 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کی گئی۔

    یہ ٹیکس وصولی گزشتہ سال کے مقابلے میں 27 فیصد یا 103 ارب روپے زیادہ تھی۔

    رواں مالی سال ایف بی آر نے 11 ماہ کے دوران 5 کھرب 34 ارب 90 کروڑ روپے کے ٹیکس جمع کیے ہیں، یہ پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 28.4 فیصد زائد ہیں۔

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ: 100 انڈیکس 43 ہزار سے 41 ہزار پوائنٹس پر پہنچ گیا

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ: 100 انڈیکس 43 ہزار سے 41 ہزار پوائنٹس پر پہنچ گیا

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدترین مندی جاری ہے، 100 انڈیکس 43 ہزار پوائنٹس سے گر کر 41 ہزار پوائنٹس کی حد پر پہنچ چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے تیسرے روز 25 مئی 2022 بدھ کو اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی گئی۔ دن کے آغاز پر مارکیٹ 100 انڈیکس میں 227 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ کھلی۔

    دن کے وسط تک انڈیکس میں 312 پوائنٹس کی کمی ہوئی اور انڈیکس 41 ہزار 638 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    دن کے اختتام تک انڈیکس 564 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 41 ہزار 386 پر پہنچ گیا۔

    یاد رہے کہ رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز سوموار کو مارکیٹ 43 ہزار پوائنٹس سے نیچے گر گئی تھی۔

    کاروباری ہفتے کے پہلے روز ٹریڈنگ کے ابتدائی 30 منٹ میں ہی 100 انڈیکس میں 488 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • جرمن کمپنی کا روس میں اپنا کاروبار جاری رکھنے کا اعلان

    جرمن کمپنی کا روس میں اپنا کاروبار جاری رکھنے کا اعلان

    برلن: جرمنی کی کنزیومر گڈز کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ روس میں اپنا کاروبار جاری رکھے گی، کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ہم تمام قابل اطلاق پابندیوں کو مکمل طور پر لاگو کر رہے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جرمن کمپنی کی چیئر پرسن سیمون ٹراہ کا کہنا ہے کہ جرمن کیمیائی اور اشیائے خور و نوش کی بڑی کمپنی ہینکل روس میں کاروبار جاری رکھے گی۔

    سیمون ٹراہ نے گروپ کی سالانہ جنرل میٹنگ کے دوران شیئر ہولڈرز کو بتایا کہ یہ کبھی کبھی عوام کی طرف سے بہت تنقیدی طور پر دیکھا جاتا ہے، لہٰذا ہمارے لیے اس بات پر زور دینا ضروری ہے کہ ہم تمام قابل اطلاق پابندیوں کو مکمل طور پر لاگو کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہینکل کی انتظامیہ موجودہ جغرافیائی سیاسی پیش رفت کی بہت قریب سے پیروی کرے گی اور اگر ضرورت پڑی تو مزید اقدامات کرے گی۔

    چیئر پرسن کا کہنا تھا کہ ملک میں کمپنی کی سرگرمیاں پابندیوں کے تابع ہیں، ہینکل کا فیصلہ یوکرین میں ماسکو کے فوجی آپریشن سے متعلق مغربی پابندیوں کے درمیان صنعتوں کی ایک وسیع صف سے بڑے بین الاقوامی برانڈز کے روس سے بڑے پیمانے پر اخراج کے درمیان آیا ہے۔

    خیال رہے کہ ڈسلڈورف میں قائم یہ کمپنی 3 دہائیوں سے روس میں کام کر رہی ہے، اس کے 12 دفاتر اور 11 فیکٹریاں ہیں جو کاسمیٹکس، گھریلو کیمیکلز اور مرمتی مصنوعات تیار کرتی ہیں۔

    اس کی مصنوعات کی روسی شہروں پرم، اینگلز کے ساتھ ساتھ لینن گراڈ، ماسکو، اسٹاورو پول اور اولیانوسک کے علاقوں میں ترسیل جاری ہیں، پورے روس میں ڈھائی ہزار افراد کمپنی کے ملازم ہیں۔

  • سعودی عرب : غیرملکی شہری کاروبار میں حصہ دار کیسے بنا ؟

    سعودی عرب : غیرملکی شہری کاروبار میں حصہ دار کیسے بنا ؟

    سعودی وزارت تجارت نے "تستر تجاری” (تجارتی پردہ پوشی) مہم کے تحت دی گئی مہلت کے دوران سعودی شہری اور مقیم غیرملکی کو کمپنی کا مشترکہ مالک بنادیا ہے۔

    الاحسا میں قائم فوڈ کمپنی کی سالانہ آمدنی 30 ملین ریال سے زیادہ ہے۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت تجارت نے اتوار کو بیان میں کہا کہ فوڈ کمپنی پندرہ برس سے غیر قانونی طریقے سے کاروبار کررہی تھی، اس کا اصل مالک غیرملکی تھا اور سعودی اسے اپنے نام سے کاروبار کرا رہا تھا۔

    بیان میں کہا گیا کہ اصلاح حال کے بعد کمپنی قانون کے دائرے میں آگئی ہے، اب اس کے خلاف انسداد تجارتی پردہ پوشی قانون کے تحت کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔

    وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ اس طرح کی تمام کمپنیوں کو مہلت ختم ہونے سے قبل قانون کے دائرے میں لانے کے لیےآگاہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں تجارتی پردہ پوشی ( سعودی شہریوں کے نام پر غیرملکیوں کا کاروبار) کے لیے دی گئی مہلت 16 فروری کو ختم ہو رہی ہے جس کے بعد بڑے پیمانے پر تفتیشی کارروائیواں کا آغاز کیا جائے گا۔

    مملکت میں موجود ایسے غیر ملکی جو تجارتی پردہ پوشی میں ملوث ہیں وہ مہلت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے معاملات کو قانونی دائرے میں لے آئیں۔

  • سعودی عرب میں کاروبار اور سرمایہ کاری کیسے کی جائے؟

    سعودی عرب میں کاروبار اور سرمایہ کاری کیسے کی جائے؟

    ریاض : سعودی عرب میں محمد بن سلمان مسک فاؤنڈیشن نے اپنے پروگرام مسک اسکول برائے منفرد سرمایہ کار کا پہلا مرحلہ متعارف کرایا ہے۔

    پروگرام کے تحت سعودی لیبر مارکیٹ میں نئے منصوبے شروع کرنے اور رہنما کاروبار کرنے کے لیے بنیادی مہارتیں سکھائی جائیں گی۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق پروگرام کے تحت نئے سرمایہ کاروں کو مختلف ہنر سکھائے جائیں گے۔

    ابتداء میں انہیں مارکیٹ کے حوالے سے آگاہ کیا جائے گا تاکہ نئے سرمایہ کار اپنے کاروبار کا پروگرام تیار کرسکیں اور تجارتی منصوبہ مارکیٹ کی ضروریات کے عین مطابق ہو۔

    نئے سرمایہ کاروں کو کاروبار چلانے میں معاون ٹیم تشکیل دینے کا ہنر بھی سکھایا جائے گا، علاوہ ازیں فنڈنگ کے حوالے سے بھی بتایا جائے گا تاکہ وہ اپنے پروجیکٹ کے لیے مناسب فنڈنگ حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکیں۔

    پروگرام کے تحت مختلف ورکشاپس اور تربیتی پروگرام ہوں گے، مرسول کمپنی کے ایگزیٹیو چیئرمین ایمن السند، صبار کمپنی اور تمارا کمپنی کے بانی ایگزیکٹیو چیئرمین عبدالمجید الصیخان کورس کرائیں گے۔

    کورس مکمل کرنے والوں کی ایک تنظیم بنائی جائے گی، اس کے تحت نوجوان سرمایہ کاروں کو معاشرے سے مختلف حوالوں سے جوڑا جائے گا۔

  • ترسیلات زر، نان ٹیکس آمدنی اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی

    ترسیلات زر، نان ٹیکس آمدنی اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی، ترسیلات زر، نان ٹیکس آمدنی اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق برآمدات، درآمدات، ایف بی آر محصولات اور بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، ملکی برآمدات 28.9 فیصد اضافے سے 12.3 ارب ڈالر کی سطح تک، اور درآمدات 64.4 فیصد اضافے سے 29.9 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں۔

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 7.1 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5.3 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

    براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 12.3 فیصد کمی سے797.7 ملین ڈالر رہی، پورٹ فولیو سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 79 ملین ڈالر منفی ہو گئی، مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 455.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ ذخائر دسمبر کے تیسرے ہفتے تک 23.868 ارب ڈالر ہوگئے، اسٹیٹ بینک 17 ارب 51 کروڑ ڈالر، کمرشل بینکوں کے ذخائر 6.45 ارب ڈالر رہے، ڈالر کی شرح تبادلہ 178.12 روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی۔

    4 ماہ میں ٹیکس ریونیو 36.8 فیصد اضافے سے 2319.1 ارب روپے رہا، جولائی سے اکتوبر نان ٹیکس آمدنی 5.4 فیصد اضافے سے 452 ارب رہی، ستمبر کے اوائل تک پی ایس ڈی پی میں 392.7 ارب منظور کیےگئے، جولائی سے اکتوبر مالیاتی خسارہ بڑھ کر 587 ارب کی سطح تک پہنچ گیا۔

    4 ماہ میں زرعی قرضے 3.9 فیصد اضافے سے 488.5 ارب کی سطح پر رہے، نومبر میں مہنگائی کی ماہانہ شرح 11.5 فیصد ریکارڈ کی گئی، 5 ماہ میں مہنگائی کی سالانہ شرح 9.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    بڑی صنعتوں کی شرح نمو اکتوبر میں منفی 1.2 فیصد تک رہی، بڑی صنعتوں کی شرح نمو جولائی سے اکتوبر میں 3.6 فیصد تک رہی، اسٹاک ایکسچینج انڈیکس 44 ہزار 267 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔

  • پاکستان میں گاڑیوں کی سالانہ فروخت میں زبردست اضافہ

    پاکستان میں گاڑیوں کی سالانہ فروخت میں زبردست اضافہ

    کراچی: مالی سال کے آغاز پر پاکستان میں گاڑیوں کی سالانہ فروخت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک میں مالی سال 22 – 2021 میں گاڑیوں کی فروخت میں 91 فی صد اضافہ دیکھا گیا، جولائی کے دوران ریکارڈ 29 ہزار 593 گاڑیاں فروخت ہوئیں۔

    صرف جولائی میں 19 ہزار 173 آٹو موبیل یونٹ فروخت ہوئے ہیں، رپورٹ کے مطابق گاڑیوں کی فروخت میں یہ اضافہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی رعایت کے سبب ہے۔

    پسنجر کار میں 800 سی سی کی گاڑیوں کی ریکارڈ فروخت ہوئی ہے، 800 سی سی کار کی فروخت میں ماہانہ 403، جب کہ سالانہ بنیادوں پر 164 فی صد کا اضافہ دیکھا گیا۔

    جولائی میں 800 سی سی پسنجر کار کے 7 ہزار 60 یونٹس فروخت ہوئے، لائٹ کمرشل گاڑیوں کی فروخت 95 فی صد اضافے کے بعد 4 ہزار 249 یونٹ رہی، دوسری طرف جولائی میں ٹرکوں کی فروخت 9 فی صد کمی کے ساتھ 320 یونٹ رہی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال کرونا وبا کی وجہ سے پاکستان میں آٹو موبیل کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی تھی۔