Tag: بشریٰ بی بی

  • عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل ہوگی یا نہیں؟ فیصلہ آج سنایا جائے گا

    عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل ہوگی یا نہیں؟ فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد : سیشن عدالت نے عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پرفیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ 3 تین بجے سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔

    ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا سماعت کی، خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا اگر ملزمان کوئی مزید شواہد پیش کرنا چاہتے ہیں تو پیش کر سکتے ہیں میں کوئی اعتراض نہیں، کسی بھی پارٹی سے ان کے فقہہ کے بارے میں نہیں پوچھا گیا ۔

    وکیل زاہد آصف کا کہنا تھا کہ مفتی سعید نے بھی نہیں کہا کہ ملزمان حنفی فقہ سے ہیں جبکہ سلمان اکرم راجہ کہتے ہیں کہ انکے کلائنٹ بانی پی ٹی آئی نے شادی کی ہے ، انھیں عدت کے بارے میں علم نہیں. تمام تر ذمہ داری بشری بی بی کے کندھوں پر منتقل کی جارہی ہے . شوہر عورت کی قربانیوں کو سائیڈ پر رکھ کر کہہ رہا ہے میں نے کچھ نہیں کیا ۔

    وکیل نے کہا کہ خاتون مشکل وقت میں خاوند کے ساتھ کھڑی رہی، ایک لیڈر سے ایسی توقع نہیں کی جاسکتی ، بیوی بنی گالہ کی آسائش چھوڑ کر اڈیالہ جیل تک چلی گئی، جس پر جج افضل مجوکا نے کہا ایسے ہو ہی نہیں سکتا اگر شادی ہوئی تو دونوں ذمہ دار ہیں ۔

    وکیل زاہد آصف نے دلائل دیتے ہوئے کہا بیوی کیا سوچے گی کہ میری محبتوں کا یہ صلہ دیا،ان حالات میں میں اقبال کی شاعری کا سہارا لوں گا ۔ عشق قاتل سے بھی، مقتول سے ہمدردی بھی یہ بتا کس سے محبت کی جزا مانگے گا؟ سجدہ خالق کو بھی، ابلیس سے یارانہ بھی حشر میں کس سے عقیدت کا صلہ مانگے گا؟

    خاور مانیکا کے وکیل کا کہنا تھا کہ بشری بی بی کی جانب سے کہا گیا کہ اپریل 2017 میں زبانی طلاق دی گئی، اگر خاتون کہتی ہے کہ اسے زبانی طلاق دی گئی تو کیا اس کی زبانی بات پر اعتبار کیا جائے گا، زبانی طلاق کی کوئی حیثیت نہیں ہے اس حوالے سے عدالتی فیصلے موجود ہیں۔

    وکیل نے مزید کہا کہ قانون کہتا ہے دستاویزی ثبوت زبانی بات پر حاوی ہوگا، بشری بی بی نے کس بیان میں کہا شادی عدت کے دوران نہیں ہوئی، مفتی سعید نے بشری بی بی کی بہن کے کہنے پر کہ شادی کے لوازمات پورے ہیں نکاح پڑھوایا ، کسی جگہ بشری بی بی نے مفتی سعید کو نہیں کہا کہ ان کی عدت پوری ہے، جس بہن نے عدت پوری ہونے کا کہا اسے پھر بطور گواہ لایا جاتا۔

    جج افضل مجوکا نے کہا پراسیکوشن کی ڈیوٹی ہے کہ وہ ثابت کرے کہ عدت پوری نہیں ، جس پر وکیل زاہد آصف نے بتایا کہ 16 جنوری 2024 کو بشری بی بی پر فرد جرم عائد ہوئی اور صحت جرم سے انکار کیا ، بشری بی بی نے نہیں کہا کہ انھوں نے عدت مکمل ہونے پر شادی کی، بانی پی ٹی آئی کا بیان پر فرد جرم عائد ہوئی ، جس کے جواب میں بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ جھوٹا کیس ہے اور لندن پلان کا حصہ ہے اور اس کا مقصد پارٹی کا ختم کرنا اور سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنا ہے۔

    عدت نکاح کیس کی سماعت کے دوران خاور مانیکا کے وکیل نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے بھی کہیں نہیں کہا کہ انھوں نے عدت مکمل ہونے پر شادی کی، اگر ٹرائل کورٹ میں کوئی غیر قانونی کام ہوا تو کیا کیس ریمانڈ بیک کروانا چاہتے ہیں، جس پر وکیل عثمان گل نے کہا ہم کیس ریمانڈ بیک نہیں بلکہ ہائی کورٹ کی ٹائم لائن کے مطابق اپیلوں پر فیصلہ چاہتے ہیں۔

    وکیل زاہد آصف نے کہا بشری بی بی کا کوئی بیان دکھا دیں جس میں کہا گیا ہو کہ عدت مکمل کرنے پر شادی کی، پوری کیس فائل میں ایسا بیان موجود نہیں، بطور گواہ عدالت میں پیش ہونے سے بھی دونوں ملزمان نے انکار کیا، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی اس کیس میں بہترین گواہ تھے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی حلف پر اپنے حق میں گواہی دیتے، طلاق ڈیڈ پر ٹمپرنگ کا کہا گیا مگر شواہد پیش نہیں کیئے گئے، ہم مطمئن ہیں کہ طلاق ڈیڈ پر کوئی ٹمپرنگ نہیں، اپریل میں کوئی طلاق نہیں دی نومبر 2017 خاور مانیکا نے تحریری طلاق دی۔

    زاہد آصف کا کہنا تھا کہ قرآن پاک میں ہے دوران عدت رجوع کرنے کا حق اور عدت مکمل ہونے پر دوسری شادی کی اجازت دی گئی، عدت کے دوران دوسری شادی کا فیصلہ بھی نہیں کیا جا سکتا، اسلام کہتا ہے کہ اکٹھی تین طلاقوں کو ایک تصور کیا جائے گا ،خاور مانیکا نے کہیں نہیں کہا کہ وہ فقہ حنفی سے ہیں وہ بطور مسلمان عدالت میں پیش ہوئے ہیں جب تک عدت مکمل نہیں ہوتی خاتون طلاق دینے والے کی بیوی ہی تصور گی، عدت کا دورانیہ 90 دن ہونے سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے موجود ہیں ۔

    وکیل سلمان اکرم نے کہا کہ 90 دن کااطلاق اس کیس میں نہیں ہوتا کیونکہ چیئرمین یوسی کونوٹس نہیں بھجوایاگیا، 4 سال بعد بھی کہا جائے گا وہ طلاق دینے والے کی بیوی ہےکیونکہ چیئرمین یوسی کونوٹس نہیں ہوا، نوٹس تو ابھی تک یونین کونسل کونہیں ہواتوکیاابتک بشریٰ بی بی خاور مانیکاکی بیوی ہیں ؟

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ سیکشن 7کی کمپلائنس کےبغیرآئےروزطلاق دی جاتی ہیں اوریہ فراڈایکشن نہیں، کیاشواہد ہیں خاورمانیکا کے ساتھ یکم جنوری 2018کی شادی سے فراڈ ہوا، لیگل ڈیفیکٹ ہےفراڈکہیں نہیں ، بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کا نکاح ویلڈ نکاح تھا۔

    سلمان اکرم نے بتایا کہ خاور مانیکاکاانٹرویوموجودہے بانی پی ٹی آئی بھلاآدمی ہے،سابقہ اہلیہ نیک اورپاک بازخاتون ہے، انھوں نےعدالت میں جھوٹابیان خاور مانیکا نے انٹرویو تسلیم کیا اور کہا بیان اس وقت دیاجب بشریٰ بی بی ان کی اہلیہ تھیں، انٹرویو میں خاورمانیکا بشریٰ بی بی کے بارے میں سابقہ اہلیہ کے الفاظ بھی استعمال کرتے ہیں،۔

    وکیل نے کہا کہ خاور مانیکا کی کریڈیبلٹی نہ ہونے کے برابرہے اور مفتی سعیدبھی قابل اعتبارگواہ نہیں، 14 نومبر2017 کی طلاق ایک فوٹو کاپی ہے ، جب سے ایک فوٹو کاپی نکال کر بطور ثبوت نہیں دی جاسکی ، 14 نومبر2017 سے بھی طلاق کو دیکھا جائے تو اللہ داد کیس کی ججمنٹ ہماراتحفظ کرتی ہے، بشریٰ بی بی کہتی ہیں اپریل 2017 میں طلاق ہوئی اور فراڈ کے ایلیمنٹ کو دیکھا جائے تو یہ کیس ختم ہوتا ہے۔

    خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف نے سزا کو برقرار رکھنے ، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں مسترد کرنے اور 496 کے ساتھ 494 میں بھی سزا کی استدعا کردی۔

    بعد ازاں عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا. ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج 3بجےفیصلہ سنائیں گے۔

    واضح رہے عدالت نے عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7، 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    عدت نکاح کیس کا پسِ منظر

    گذشتہ سال نومبر میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے نکاح کیس میں سابق شوہر خاور مانیکا نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

    جس میں بشریٰ بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا دینے کی استدعا کی گئی تھی، خاورمانیکا نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ میراتعلق پاک پتن کی مانیکا فیملی سے ہے ، 1989میں میری بشریٰ بی بی سے شادی ہوئی ، بشریٰ بی بی کی بہن کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی سے اسلام آباد دھرنے کے دوران رابطہ ہوا۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نےمیری شادی شدہ زندگی میں مداخلت شروع کی ،میں نےچیئرمین پی ٹی آئی کوباعزت طریقےسےاپنی فیملی سےدورکرنےکی کوشش کی لیکن چیئرمین پی ٹی آئی پیری مریدی کاسہارالیکرمیری ذاتی زندگی اورگھرمیں داخل ہوئے۔

    دائر درخواست میں کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی میری غیرموجودگی میں میرےگھر آتے تھے اور گھنٹوں میرے گھر میں گزارتے تھے پھر بشریٰ بی بی نے میری اجازت کےبغیر بنی گالہ ہاؤس آناجاناشروع کیا، میں نےروکنے کی کوشش کی اور اس دوران الفاظ کا تبادلہ ہوا۔

    درخواست میں مزید کہا گیاتھا کہ روحانی علاج کےبہانےکئی گھنٹےچیئرمین پی ٹی آئی میری رہائشگاہ میں رہتاتھا، شکایت کنندہ نے ہر موقع پرسخت احتجاج کیا، دونوں جواب دہندگان کا طرز عمل قابل برداشت نہیں تھا۔

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس میں  بشریٰ بی بی کو بڑا ریلیف مل گیا

    190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشریٰ بی بی کو بڑا ریلیف مل گیا

    راولپنڈی : احتساب کی خصوصی عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب کی خصوصی عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کی، بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی دوران سماعت کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

    بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کے وکلاء ظہیر عباس چودھری، عثمان گل، بیرسٹر سلمان صفدر و دیگر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نیب کے پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی، امجد پرویز ٹیم کے ہمراہ پیش ہوئے۔

    سماعت کے دوران استغاثہ کے تین گواہان کے بیان قلم بند ہوئے اور عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید تین گوہان کو طلب کر لیا۔

    دوران سماعت ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیئے، عدالت میں نیب ٹیم نے بشریٰ بی بی کی ضمانت کی مخالفت نہیں کی اور بتایا بشریٰ بی بی کے وارنٹ گرفتاری جاری ہی نہیں ہوئے ہیں۔

    احتساب کی خصوصی عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشری بی بی کی عبوری ضمانت منظور کرلی ، احتساب عدالت کےجج محمد علی وڑائچ نے بشری بی بی کی درخواست ضمانت منظور کی۔

    بعد ازاں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف 190 بلین پاؤنڈ کیس کی سماعت پانچ جولائی تک ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے مئی میں 190 ملین پاؤنڈ نیب ریفرنس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منظور کی تھی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ضمانت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا تھا۔

  • بشریٰ بی بی نے نکاح کیس  میں سزا معطلی کی درخواست دائر کردی

    بشریٰ بی بی نے نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواست دائر کردی

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے سزا معطلی کی درخواست دائر کردی۔

    بیرسٹرسلمان صفدر کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں موقف اختیار کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کوسیاسی انتقام کیلئےجیل میں بدترین حالات میں رکھاگیا ہے، انصاف کےتقاضے پورے کیلئے سزا معطلی کی درخواست جلد نمٹائی جائے۔

    درخواست میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی سزا معطل کر کے ضمانت پر رہائی کی استدعا کی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سزا کا فیصلہ معطل کرکےضمانت پر رہائی کےاحکامات جاری کرے اور سزا معطلی کی جودرخواست پہلے سے سیشن کورٹ میں ہےعدالت اس پرسماعت کرے۔

    درخواست میں مزید کہا گہا کہ سزامعطلی کی درخواست کو سن کر اس پر جلد فیصلہ کیا جائے۔

    گذشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے اور سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کی تھی۔

    وکیل عثمان ریاض گل اور خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا تھا کہ اپیلوں پر جلد سماعت چاہتے ہیں یا سزا معطلی پر سماعت چاہتے ہیں؟ وکیل عثمان گل نے موقف اپنایا کہ عدالت شکایت کنندہ کے کنڈکٹ کو بھی دیکھے۔ جج افضل مجوکہ نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے شکایت کنندہ کو نوٹس کیا تھا، وہ نہیں آنا چاہتے تو نہ آئیں، عدالت کیس سنے گی۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بشریٰ بی بی کی حد تک صرف درخواست فکس نہیں کر سکتے، اس طرح سے عدالت کا مائنڈ ظاہر ہوتا ہے، اہلیہ اور بانی پی ٹی آئی دونوں کی جانب سے درخواستیں ہوتیں تو عدالت سماعت کے حوالے سے بہتر پوزیشن میں ہوتی۔

    بانی پی ٹی آئی کی جانب سے بھی عدت میں نکاح کیس کی اپیلیں جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے اور سزا معطلی کی درخواستیں دائر ہونے کے بعد عدالت نے دونوں ملزمان کی جانب سے دائر درخواستوں پر فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت گیارہ جون تک ملتوی کر دی۔

    واضح رہے 3 فروری کو سول کورٹ نےبانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو 7سال قید کی سزاسنائی تھی۔

  • 190ملین پاؤنڈ ریفرنس: بشریٰ بی بی نے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا

    190ملین پاؤنڈ ریفرنس: بشریٰ بی بی نے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا

    راولپنڈی :190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کی احتساب عدالت اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی۔

    ریفرنس میں آج کسی گواہ کا بیان آج قلمبند نہ ہوسکا، بشریٰ بی بی نے روسٹرم پر جاکر عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔

    بشریٰ بی بی نے کہا کہ گزشتہ سماعت میرے بغیر کی گئی،میں انتظار کرتی رہی، جس پر عدالت نے کہا کہ گزشتہ سماعت بغیر کارروائی ملتوی ہوئی تھی تو بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ ہمیں کسی نے سماعت ملتوی سےآگاہ نہیں کیا۔

    عدالت نے بتایا کہ گزشتہ سماعت جیل انتظامیہ کی استدعا پر ملتوی کی اور ملزمان کےوکلاسے سوال کیا کیا آپ کو بھی عدالت پراعتماد نہیں۔

    وکلا نے کہا کہ ہمیں عدالت پر اعتماد ہے تاہم موکل سے مشورےکی اجازت دی جائے، بعد ازاں ڈیڑھ گھنٹے مشاورت کے بعد بشریٰ بی بی نے دوبارہ عدالت پر اعتماد کا اظہار کردیا۔

    عدالت پرعدم اعتماد ختم کرنے کیلئے بانی پی ٹی آئی اوروکلاڈیڑھ گھنٹے بشریٰ بی بی کو سمجھاتے رہے۔

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلانے مشاورت کے بعد عدالت میں نئی درخواست دائر کی۔

    درخواست میں دیگر مقدمات کی طرح کیس کی ہر 14دن بعد سماعت رکھنےکی استدعا کی گئی۔

    جس پر عدالت نے درخواست پر نوٹس جاری کرکے سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔

  • بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی رہائی سے متعلق بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی رہائی سے متعلق بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی رہائی سے متعلق بڑا دعویٰ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید نے سپریم کورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے حق اور سچ کی جیت ہوئی ہے، گزشتہ روز ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا بانی پی ٹی آئی کورہا کیا جائے۔

    فیصل جاوید نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی جلدرہا ہوں گے، سائفر کیس بھی ایک سے 2 سماعتوں میں ختم ہو جانا چاہیے، اس کیس کی پچھلی سماعت براہ راست نشر کی جانی چاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیشہ امیدوارووٹر زکو ڈھونڈتے تھے ہمارے ووٹرز نے امیدواروں کو ڈھونڈا۔

    گذشتہ روز تحریک انصاف کے رہنما و معروف قانون دان لطیف کھوسہ نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ انشاءاللہ بانی پی ٹی آئی ہفتہ 10دن میں جیل سے باہر آجائیں گے۔

  • بنی گالہ کو سب جیل قرار دے کر پرائیویٹ پراپرٹی کا ورچوئل قبضہ حاصل کیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ

    بنی گالہ کو سب جیل قرار دے کر پرائیویٹ پراپرٹی کا ورچوئل قبضہ حاصل کیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ رہائشگاہ بنی گالہ کو سب جیل قرار دے کر پرائیویٹ پراپرٹی کا ورچوئل قبضہ حاصل کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کوبنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ منتقل کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کےجسٹس حسن اورنگزیب نے 15صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، جس میں کہا کہ پٹیشنر کےمطابق وہ چاہتی ہیں انہیں جیل میں رکھا جائےتاکہ تنہائی دور ہو، عدالتی فیصلےموجودہیں کہ قید تنہائی میں رکھنا صرف سزانہیں بلکہ ٹارچر ہے۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو قید تنہائی میں رکھ کر ان کی سزا کو مزید سخت بنا دیا گیا، بنی گالہ رہائش گاہ کو سب جیل قرار دینےسےبشریٰ بی بی کےبچےآسانی سےگھرنہیں آجا سکتے اور خاندان کےافراد کو بھی گھر آنےکیلئےسپرنٹنڈنٹ جیل یاعدالت سےاجازت لینی پڑتی ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ ریکارڈپرایساکچھ نہیں کہ بنی گالہ کو سب جیل قرار دینے کے نوٹیفکیشن کے اجرا سے قبل پراپرٹی مالک سےاجازت لی گئی، رہائشگاہ کو سب جیل قرار دیکو پرائیویٹ پراپرٹی کا ورچوئل قبضہ حاصل کر لیا گیا اور پراپرٹی مالک کی اجازت کے بغیر رہائشگاہ کو سب جیل قرار دیکر اسےبنیادی حقوق سےمحروم کیاگیا۔

    فیصلےمیں بنی گالہ کو سب جیل قرار دینےکانوٹیفکیشن کالعدم قراردینے کی وجوہات بھی بیان کی گئی ہیں۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ کےمطابق بشریٰ بی بی کواڈیالہ میں سزایافتہ قیدی کےطور پر ایڈمٹ کرنے کے بعد سب جیل بھجوایاگیا اور ان کی درخواست پر چیف کمشنر نے خان ہاؤس کو سب جیل قرار دینےکانوٹیفکیشن جاری کیا۔

    ٖفیصلے میں کہا گیا کہ چیف کمشنر نےخان ہاؤس کو سب جیل قرار دینے کے نوٹیفکیشن میں وجوہات ہی بیان نہیں کیں، رپورٹ کےمطابق اڈیالہ میں گنجائش سےزیادہ قیدی ہیں، بشریٰ بی بی کی پروٹیکشن کیلئےسب جیل میں رکھا گیا، جیل میں 2174کی گنجائش مگر7 ہزارقیدی، 75 خواتین کی گنجائش پر 250خواتین قید ہیں۔

    ریکارڈ کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو سب جیل میں رکھنے کے بعد 125 مزیدخواتین جیل میں بطور قیدی لائی گئیں لیکن بشریٰ بی بی کو جیل میں پروٹیکشن دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ سزا یافتہ قیدی کی جیل سے منتقلی کے لیے آئی جی جیل خانہ جات کا آرڈر ضروری ہے جبکہ بانی پی ٹی آئی  کو اڈیالہ سےسب جیل منتقل کرنےکیلئےآئی جی جیل خانہ جات کاآرڈرموجود نہیں، سپرنٹنڈنٹ نےبشریٰ بی بی کولیڈی آف ہائی سینسیٹوکیٹگری قرار دیکرسب جیل کاحقدار سمجھا جبکہ بشریٰ بی بی کے شوہر اسی جیل میں ہیں جنہیں یہ سہولت فراہم نہیں کی گئی۔

  • بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی، عدالتی فیصلے پرعمل درآمد ہوگیا

    بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی، عدالتی فیصلے پرعمل درآمد ہوگیا

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کے عدالتی فیصلے پرعمل درآمد ہوگیا، ان کا سامان آج شام تک جیل منتقل کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کےاسلام آبادہائیکورٹ کےفیصلے پرعمل درآمدکردیا گیا ، وہ آج سےاڈیالہ جیل میں قید رہیں گی۔

    بشریٰ بی بی کا سامان آج شام تک سب جیل بنی گالا سےاڈیالہ منتقل کردیاجائےگا ، ان کو 190ملین پاونڈریفرنس سماعت کےبعداڈیالہ جیل میں ہی روک لیا گیا تھا۔

    بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کوآج صبح بنی گالہ سے190ملین پاونڈریفرنس کی سماعت کیلئےاڈیالہ جیل لایا گیا تھا۔

    یاد رہے آج صبح اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے محفوظ فیصلہ سنایا تھا اور فیصلے میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست منظورکرلی تھی۔

    عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو سب جیل بنی گالہ میں رکھنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ان کو بنی گالہ سب جیل رکھنے کا نوٹیفکیشن غیرقانونی ہے۔

    عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے گزشتہ ہفتے فریقین کے دلائل سننےکے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا ، بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست دائر کی تھی۔

    جس میں میں استدعا کی گئی تھی 31 جنوری کو خان ہاؤس کو سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردیا جائے اور ان کو واپس اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقلی کے احکامات دیئے جائیں۔

    واضح رہے توشہ خانہ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق خاتون اوّل کو اڈیالہ سے بنی گالہ سب جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر بڑی پابندی عائد

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر بڑی پابندی عائد

    اسلام آباد کی احتساب عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور بشری بی بی پر بڑی پابندی لگادی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کے خلاف بیان بازی سے روک دیا۔ عدالت نے دوران ٹرائل کمرہ عدالت میں ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کے خلاف اشارتاً بات کرنے سے بھی روک دیا۔

    احتساب عدالت کے جج باصر جاوید رانا نے فئیر ٹرائل کی بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر حکم جاری کر دیا، احتساب عدالت اسلام آباد نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ میڈیا سیاسی، اشتعال انگیز بیانیے جو ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کو ٹارگٹ کرتے ہوں وہ پبلش کرنے سے پرہیز کریں۔

    عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ الزام ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں کی قابل عزت شخصیت کے خلاف سیاسی، اشتعال انگیز اور متعصبانہ بیانات دئیے، عدلیہ، پاک آرمی اور آرمی چیف کے حوالے سے بیانات عدالتی ڈیکورم میں خلل ڈالنے کے مترادف ہیں۔ ایسے بیانات انصاف کی فراہمی کے عمل میں بھی رکاوٹ کا سبب بنتے ہیں۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کورٹ ڈیکورم اور فئیر ٹرائل کے تقاضوں کا خیال رکھنا عدالت کی ذمہ داری ہے، جیل حکام جیل عدالت کو عید سے پہلے کی پوزیشن پر بحال کریں، ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کے حوالے سے اشارے سے بھی ملزمان سیاسی، اشتعال انگیز، متعصبانہ بیانات نہیں دیں گے۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ میڈیا اپنی رپورٹنگ کو عدالتی پروسیڈنگ کی حد تک محدود رکھے گا، ٹرائل کی عدالتی کارروائی کے درمیان والے ملزمان کے بیانات میڈیا رپورٹ نہیں کرے گا۔ پراسیکیوشن، ملزمان اور ان کے وکلا دوران سماعت اشتعال انگیز، سیاسی، متعصبانہ بیان نہیں دیں گے جو کورٹ ڈیکورم مجروح کریں۔

    عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ فیملی ممبرز اور دوسرے وکلا مشیر جو کورٹ میں موجود ہوتے ہیں وہ بھی ایسی بیان بازی نہیں کریں گے، میڈیا سیاسی، اشتعال انگیز بیانیے جو ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کو ٹارگٹ کرتے ہوں وہ پبلش کرنے سے پرہیز کریں۔

    عدالتی حکم نامے میں مزید کہا گیا یہ آرڈر پیمرا گائیڈ لائن کے ساتھ مشروط ہے جس کے تحت زیر التوا کیسز پر بات کرنا ممنوع ہے، پیمرا کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق ملزم کا سیاسی بیان لیگل رپورٹنگ میں نہیں آتا۔

  • بشریٰ بی بی کی صحت سے متعلق رپورٹ منظر عام پر آگئی

    بشریٰ بی بی کی صحت سے متعلق رپورٹ منظر عام پر آگئی

    اسلام آباد: عدالتی احکامات کے بعد نجی اسپتال میں کیے گئے طبی معائنے کے بعد سامنے آنے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کی خوراک کی نالی اور معدے میں سوجن رپورٹ ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے طبی معائنے میں زہر خورانی کا ثبوت نہیں ملا ہے، تاہم معمولی نوعیت کے گیسٹرو کی تشخیص ہوئی ہے، سابق خاتون اوّل کی ای سی جی، انڈواسکوپی، ایکو سمیت تمام رپورٹس کلیئر قرار دی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق خوراک کی نالی اور معدے میں سوجن جب کہ بلڈ پریشر معمول سے زائد رپورٹ ہوا، تاہم معدے میں السر کی تصدیق نہیں ہوئی، اور بائیوپسی کے لیے سیمپل بھی لے لیا گیا ہے۔ بشریٰ بی بی کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم یوسف اس چیک اپ کے سپروائزر تھے، بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے بلڈ ٹیسٹ کے لیے سیمپل دینے سے انکار کر دیا تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 5 اپریل کو پمز اسپتال کے 4 سینئر ڈاکٹرز نے بشریٰ بی بی کا میڈیکل چیک اپ کیا تھا، جن میں ڈاکٹر عائشہ جاوید، ڈاکٹرعمارہ اسلم، ڈاکٹر عائشہ افضل اور ڈاکٹر ماریہ بلوچ شامل تھیں۔ میڈیکل رپورٹ میں انھیں کھانے میں زہر یا ٹوائلٹ کلینر دینے کے شواہد نہیں ملے تھے۔ تاہم پی ٹی آئی نے اس رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کے ٹیسٹ شوکت خانم سے کرانے کا مطالبہ کر دیا تھا۔

    راولپنڈی کی احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف ان کی اہلیہ کے طبی معائنے کی درخواستیں منظور کر لی تھیں، اور 2 روز میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کا نجی اسپتال سے طبی معائنہ کروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اینڈواسکوپی ٹیسٹ ڈاکٹر عاصم یونس اور سرکاری ڈاکٹر کی زیر نگرانی کروایا جائے۔ جس پر گزشتہ روز بشریٰ بی بی کو اسلام آباد کے نجی اسپتال شفا منتقل کر دیا گیا تھا۔

    وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے رپورٹ سامنے آنے پر رد عمل میں کہا کہ تین ہفتوں سے زہر دینے کا واویلا مچایا گیا تھا، لیکن بشریٰ بی بی کی تمام میڈیکل رپورٹس کلیئر ہیں۔ لیگی رہنما طلال چوہدری نے کہا طبی معائنے کی رپورٹ نے ’ہارپک کہانی‘ کو جھوٹ ثابت کر دیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے رپورٹ پر رد عمل میں کہا کہ طبی معائنے میں ابتدائی طور پر سامنے آنے والے حقائق تشویش ناک ہیں، خوراک کی نالی اور معدے میں تیزاب کی زائد مقدار سے پیدا زخم واضح ہیں، ترجمان نے کہا بشریٰ بی بی کو تیزاب یا زہریلا مواد ملا کھانا دیے جانے سے زخم ہوئے ہیں، زہریلا مواد ملا کھانا کھانے سے بشریٰ بی بی کے منہ پر اثرات تاحال باقی ہیں۔

  • بشریٰ بی بی کے طبی معائنے پر پی ٹی آئی کا ردعمل آگیا

    بشریٰ بی بی کے طبی معائنے پر پی ٹی آئی کا ردعمل آگیا

    بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کے بعد سامنے آنے والے حقائق کو تحریک انصاف نے تشویشناک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ طبی معائنے میں ابتدائی طور پر سامنے آنے والے حقائق تشویشناک ہیں، خوراک کی نالی اور معدے میں تیزاب کی زائد مقدار سے پیدا زخم واضح ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو تیزاب یا زہریلا مواد ملا کھانا دیے جانے سے زخم ہوئے، زہریلا مواد ملا کھانا کھانے سے بشریٰ بی بی کے منہ پر اثرات تاحال باقی ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ ثابت ہوگیا ہے کہ بشریٰ بی بی کی صحت اور جان سنگین خطرات کا شکار ہیں۔

    بشریٰ بی بی کو مزید قید میں رکھنا جان کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ بشریٰ بی بی کو زہریلا مواد دیے جانے کے معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں۔