Tag: بشریٰ بی بی

  • وزیراعلیٰ کے پی علی امین اور بشریٰ بی بی کیخلاف ایک اور مقدمہ درج

    وزیراعلیٰ کے پی علی امین اور بشریٰ بی بی کیخلاف ایک اور مقدمہ درج

    اسلام آباد: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپوراور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ کی مدعیت میں بشریٰ بی بی اور وزیر اعلیٰ کےپی علی امین کے خلاف مقدمے کا اندراج کیا گیا ہے، مقدمے میں 7 اے ٹی اے سمیت 20 دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمے میں سینیٹر فیصل جاوید، عاطف خان اور اسد قیصر بھی نامزد ہیں۔

    بشریٰ بی بی ڈی چوک کیوں جانا چاہتی تھیں؟ ترجمان نے خاموشی توڑ دی

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ 15 سے 18 ہزار افراد نے بشریٰ بی بی اور علی امین کی قیادت میں ڈی چوک پر حملہ کیا۔

    مقدمے کے متن کے مطابق ہجوم کے پاس اسلحہ بھی موجود تھا، مسلح ہجوم میں ریاست مخالف تقاریر بھی چلائی گئیں۔

  • پی ٹی آئی ممبران  کی بشریٰ بی بی کی ریلی میں شمولیت اور ڈی چوک کی ضد پر تنقید

    پی ٹی آئی ممبران کی بشریٰ بی بی کی ریلی میں شمولیت اور ڈی چوک کی ضد پر تنقید

    پشاور: پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں ممبران نے بشریٰ بی بی کی ریلی میں شمولیت اورڈی چوک کی ضد پر تنقید کی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، جس میں بتایا گیا اجلاس بشریٰ بی بی کی تجویزپرطلب کیا گیا، اجلاس کا مقصد دھرنے میں ممبران قومی وصوبائی اسمبلیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں حامد رضا اور سلمان اکرم راجہ کے استعفےکی وجوہات پوچھی گئیں اور ڈی چوک پہنچنے کی وجہ بشریٰ بی بی کو قرار دیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ممبران نےبشریٰ بی بی کی ریلی میں شمولیت اورڈی چوک کی ضدپرتنقیدکی جبکہ ممبران قومی وصوبائی اسمبلیوں نے پارٹی قیادت پربھی تنقید کی۔

    مزید پڑھیں : ’بشریٰ بی بی نے بے غیرت اور بے شرم جیسے الفاظ کا استعمال کیا‘

    ممبران نے کہا پارٹی قیادت کو سنگجانی کا فیصلہ کرکے ریلی روکنی چاہیےتھی، جس پر بیرسٹر گوہر نے اجلاس میں بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سنگجانی جانے پرمتفق تھے۔

    بشریٰ بی بی نےاپنےاوپرتنقیدکوخاموشی سےسنا جبکہ سلمان اکرم اور حامد رضا نے شکوہ کیا کہ عہدیداروں کی بات نہیں سنی جاتی۔

    اجلاس میں علی محمد خان نے بھی اپنے اوپر تنقید پر کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کوجوابدہ ہوں۔

    یاد رہے پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کےغیررسمی مشاورتی اجلاس میں شرکا نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام قیادت سے اس حوالے سے بازپرس ہونی چاہیے،صرف اور صرف کارکنوں کی جرات نےدھرنا کامیاب بنایا۔

    شرکانے قیادت کی کمزوریوں کاجائزہ لینےکامطالبہ بھی کیا، اجلاس میں علی امین گنڈاپور،عمرایوب،شوکت یوسفزئی ودیگر شریک تھے۔

    اجلاس میں احتجاج کے شہدااور زخمیوں کےگھروں کےدورےکافیصلہ کیاگیا، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا شہدا کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے ادا کئے جائیں گے۔

  • بشریٰ بی بی غصے میں نہیں وہ مایوس تھیں کوئی پلاننگ نہیں تھی، مریم ریاض وٹو

    بشریٰ بی بی غصے میں نہیں وہ مایوس تھیں کوئی پلاننگ نہیں تھی، مریم ریاض وٹو

    مریم ریاض وٹو نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی غصے میں نہیں تھیں وہ مایوس تھیں کہ کوئی پلاننگ نہیں تھی، وہ ڈی چاک سے اپنی مرضی سے نہیں گئیں۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ہمشیرہ بشریٰ بی بی مریم ریاض وٹو کا کہنا تھا کہ پارٹی نے سمجھا کہ بشریٰ بی بی کو نکالنا ضروری ہوگا مگر وہ مرضی سے نہیں گئیں، بشریٰ بی بی ڈی چوک سے اپنی مرضی سےنہیں گئیں، پارٹی انھیں روک رہی تھی کہ آپ نے احتجاج میں نہیں جانا۔

    مریم ریاض نے بتایا کہ کل سیاسی میٹنگ میں گفتگو ہوئی بیرسٹرسیف نے جھوٹ بولا کہ بانی پی ٹی آئی سنگجانی پر رضامند ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے کہا قیادت نہیں لےکر جانا چاہتی تو ورکرز کیساتھ چلی جاؤں گی، پریس کانفرنس سے متعلق بھی بشریٰ بی بی کو نہیں بتایا گیا تھا، بشریٰ بی بی نے سیاسی کمیٹی اجلاس میں کہا قیادت کہاں تھی جب بانی کی کال تھی۔

    ہمشیرہ بشریٰ بی بی نے کہا کہ پہلے یہ کہا جارہا تھا کہ بشریٰ بی بی نے خود ڈی چوک جانے کا فیصلہ کیا، فائنل کال کی تاریخ کا اعلان علیمہ خانم کے ذریعے بانی پی ٹی آئی نے کیا تھا۔

    بانی پی ٹی آئی نے ہی بشریٰ بی بی کو کہا تھا کہ آپ نے ڈی چوک جانا ہے، بیرسٹر گوہر اور بیرسٹرسیف بانی پی ٹی آئی پر دباؤ ڈال رہے تھے کہ سنگجانی پرٹھیک ہے۔

    ’بشریٰ بی بی نے بے غیرت اور بے شرم جیسے الفاظ کا استعمال کیا‘

    مریم ریاض نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل میں ویڈیو بنانے کی باتیں بھی غلط ہے، بشریٰ بی بی پر غلط بات ڈالی جارہی ہے، غلط الزام لگایا جارہا ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور پر راولپنڈی میں نئے مقدمات درج

    بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور پر راولپنڈی میں نئے مقدمات درج

    راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور دیگر کیخلاف راولپنڈی میں دو نئے مقدمے درج کرلئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق 24 نومبر کے احتجاج کے خلاف  بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور دیگر کیخلاف راولپنڈی میں مزید 2 درج مقدمات  کرلئے گئے۔

    پچھتر ملزمان میں علیمہ خان، عمر ایوب، حماد اظہر، اسد قیصر، عارف علوی بھی نامزد ہے۔

    ملزمان پر الزام ہے انہوں نے ریاستی اداروں کے خلاف کارکنوں کو احتجاج پر اکسایا، عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا، سڑکیں بند کرکے پولیس سے مزاحمت کی، عوام میں خوف و ہراس پھیلایا جس کے نتیجے میں پنجاب پولیس کا ایک اہلکار مبشر حسن شہید ہوا جبکہ متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

    مقدمات میں عمران خان پر الزام ہے انہوں نے اڈیالہ جیل سے 24 نومبر کے پر تشدد احتجاج کی کال دی، پارٹی لیڈرز کو احتجاج کی منصوبہ بندی کرنے کی ہدایات جاری کیں جبکہ ملزمان نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود امن و امان میں خلل ڈالا اور ریاست کے خلاف کارکنوں کو پرتشدد احتجاج پر اکسایا۔

    دوسری جانب راولپنڈی پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت سمیت سینکڑوں کارکنان کے خلاف مختلف تھانوں 24 نومبر کے پر تشدد احتجاج کے خلاف اب تک 9 مقدمات درج کرلئے گئے۔

    مقدمات میں عمران خان ، بشری بی بی، علی امین گنڈا پور، عمر ایوب، عارف علوی، علیمہ خان، اسد قیصر، شیخ وقاص اکرم سمیت متعدد رہنماوں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنماوں پر الزام ہے انہوں نے کارکنوں کو پرتشدد احتجاج پر اکسایا، مظاہرین نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، پولیس اہلکاروں پر حملے کئے جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید متعدد زخمی ہوگئے۔

    ترجمان راولپنڈی پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے پرتشدد احتجاج کے خلاف تھانہ نیوٹاون، تھانہ دھمیال، تھانہ ٹیکسلا، تھانہ صادق آباد، تھانہ صدر واہ اور تھانہ نصیر آباد میں درج کئے گئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات سمیت تعزیرات پاکستان کی 14 دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمات میں اقدام قتل، کارسرکار میں مداخلت، پولیس کے ساتھ مزاحمت، سرکاری املاک پر حملے اور پولیس اہلکاروں کو زخمی و شہید کرنے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

  • بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور اسلام آباد سے کیسے نکلے ؟ ویڈیو سامنے آگئی

    بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور اسلام آباد سے کیسے نکلے ؟ ویڈیو سامنے آگئی

    اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اسلام آباد سے  علی امین گنڈا پور کی گاڑی میں جانے کی ویڈیو سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی کی اسلام آباد سے فرار ہونے کی ویڈیو سامنے آگئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پوراور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ گزشتہ رات اسلام آباد میں ہی موجود تھے، دونوں صبح چھ بجے پیر سوہاوہ کے راستے ہری پور پہنچے تھے، جہاں سے آگے خیبرپختونخوا کی حدود میں کے پی پولیس کی نفری موجود تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ علی امین اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ ہری پور پہنچنے کے بعد مانسہرہ روانہ ہوئے، بلیو ایریا سے نکلنے کے بعد انھوں نے اسلام آباد میں گاڑی بھی تبدیل کی تھی ۔

    بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو فوٹیج میں ایک گاڑی سے نکل کر سفید کار میں بیٹھتے دیکھا جاسکتاہے، ان کی گاڑی کے ساتھ دو سفید رنگ کی ڈبل کیبن گاڑیاں بھی موجود تھیں۔

    بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور پر راولپنڈی میں نئے مقدمات درج

  • بشریٰ بی بی کو زدوکوب نہیں کیا گیا، بہن مریم ریاض وٹو

    بشریٰ بی بی کو زدوکوب نہیں کیا گیا، بہن مریم ریاض وٹو

    مریم ریاض وٹو نے کہا ہے کہ میں نے کسی موقع پر یہ نہیں کہا کہ علی امین نے زدوکوب کیا، بشریٰ بی بی کو زدوکوب نہیں کیا گیا۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو کا کہنا تھا کہ زدوکوب سے متعلق میں نے نہیں کہا اور نہ سنا ہے، بشریٰ بی بی سے متعلق میں کل بانی پی ٹی آئی تک پیغام پہنچاؤں گی، علی امین گنڈاپور کے ارادوں پرشک نہیں کرسکتی۔

    بہن بشریٰ بی بی مریم ریاض وٹو نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کا فون اس وقت بند ہے جو ان کے ساتھ ہیں انکے نمبر بھی بند ہیں، آج بھی بشریٰ بی بی سے اپنے ذرائع استعمال کرکے بات کی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مجھے بشریٰ بی بی سے متعلق کسی نے کچھ نہیں بتایا کہ وہ کہاں ہیں، مجھ سے بات ہونے کے بعد بشریٰ بی بی کو دوبارہ کسی دوسری جگہ منتقل کیا گیا۔

    بشریٰ بی بی کا ابھی اپنی فیملی سے رابطہ نہیں اور نہ پتا ہے کہ وہ کہاں ہیں، بشریٰ بی بی کو کےپی میں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے، انھیں نہیں پتا اس وقت وہ کہاں موجود ہیں۔

    ہمشیرہ بشریٰ بی بی مریم ریاض وٹو نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کونامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے، بشریٰ بی بی نے کہا کہ ان کو تو یہ بھی نہیں پتاکہ اس وقت کہاں ہیں۔

    مریم ریاض وٹو کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی ڈی چوک سے جانا نہیں چاہتی تھیں ان کو زبردستی وہاں سے نکالا گیا، فائرنگ کی وجہ سے بشریٰ بی بی کو وہاں سے نکالا گیا۔

    بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی بہن نے بتایا کہ بشریٰ بی بی سے کافی دیر تک رابطہ نہیں ہورہا تھا، سب سے کہتی رہی تھی کہ بشریٰ بی بی سے میری بات کرائیں۔

    مریم ریاض وٹو نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی سے بڑی مشکل سے بات ہوئی تو انھوں نے کہا کہ میں دھرنے میں رہنا چاہتی تھی، بشریٰ بی بی سے آج کی پریس کانفرنس سے متعلق پوچھا وہ بھی ان کو نہیں پتا تھا۔

  • علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی مانسہرہ پہنچ گئے

    علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی مانسہرہ پہنچ گئے

    مانسہرہ : بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ کے پی علی امین خان گنڈاپور مانسہرہ پہنچ گئے، آج آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین خان گنڈاپور اسلام آباد سے مانسہرہ پہنچ گئے ، بشریٰ بی بی اور عمر ایوب بھی وزیراعلیٰ کے پی کے ہمراہ مانسہرہ پہنچے۔

    سینئرنائب صدرہزارہ ڈویژن تیمورسلیم سواتی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماوں کی جانب سے آج صبح11بجے تحریک انصاف سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس متوقع ہیں، جس میں پی ٹی آئی پر بربریت کیخلاف آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ کے پی اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی کی ہری پور سے پشاور روانہ ہونےکی اطلاع پر مکھنیال،ہزارہ موٹروے اور دیگرمرکزی شاہراؤں پر ایف سی کی نفری تعینات کردی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : بشریٰ بی بی اور گنڈاپور کے فرار ہونے کی اطلاع

    اس کے علاوہ پنجاب کو ملانے والے تمام انٹرچینج کو سیل کرکے ایف سی تعینات کردی گئی تھی۔

    خیال رہے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مظاہرین کے خلاف بلیو ایریا اور اطراف میں گرینڈ آپریشن شروع کیا تو بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ کے پی کے فرار ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں۔

    آئی جی اسلام آباد نے پولیس فورس کو ہدایت کی تھی کہ بشریٰ بی بی کوکسی صورت اسلام آباد کی حدود سے باہر نہ جانے دیا جائے۔

  • بشریٰ بی بی کہاں ہیں ؟ بہن مریم ریاض وٹو کا اہم بیان سامنے آگیا

    بشریٰ بی بی کہاں ہیں ؟ بہن مریم ریاض وٹو کا اہم بیان سامنے آگیا

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو خدشہ ظاہر کیا کہ  بشریٰ بی بی کو زبردستی اغوا کر کے لے جایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ویڈیو بیان میں کہا کہ رات کو گاڑیوں پر فائرنگ کے بعد بشریٰ بی بی سے رابطہ منقطع ہوگیا، کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ بشریٰ بی بی گرفتار ہوگئی ہیں جبکہ کچھ کہہ رہے ہیں بشریٰ بی بی کے پی پہنچ گئی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کے پی میں ہوتیں تو خیریت سے متعلق فیملی سے رابطہ کرتیں، مجھے لگتا ہے بشریٰ بی بی کو زبردستی اغوا کرکے لے جایا گیا۔

    مریم ریاض نے مزید بتایا کہ دھرنے کا مومنٹم بنا ہوا تھا، وہ بانی پی ٹی آئی سے غداری کر کے وہاں سے کبھی نہیں جاتی، انھوں نے ہی مومنٹم بنایا ہوا تھا تو ان کو وہاں سے ہٹانا ضروری تھا، بانی پی ٹی آئی نے دھرنے کو ختم کرنے کا حق کسی کو نہیں دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بشریٰ بی بی اور گنڈاپور کے فرار ہونے کی اطلاع

    خیال رہے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مظاہرین کے خلاف بلیو ایریا اور اطراف میں گرینڈ آپریشن شروع کیا تو بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کے فرار ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں۔

    آئی جی اسلام آباد نے پولیس فورس کو ہدایت کی تھی کہ بشریٰ بی بی کوکسی صورت اسلام آباد کی حدود سے باہر نہ جانے دیا جائے۔

  • وزیر داخلہ کا بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور کی گرفتاری سے متعلق اہم بیان

    وزیر داخلہ کا بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور کی گرفتاری سے متعلق اہم بیان

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور اب تک فرار ہیں، گرفتار افراد سے متعلق تفصیلات جلد سامنے آجائیں گی۔

    اسلام آباد کے بلیو ایریا میں پی ٹی آئی کیخلاف گرینڈ آپریشن کی کامیابی سے تکمیل کے بعد وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ڈی چوک پر میڈیا سے گفتگو کی۔

    انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور اب تک فرار ہیں ہم نے ان سے دو مرتبہ کہا کہ سنگجانی میں جلسہ کرلیں، پہلے انہوں نے رضامندی ظاہر کی لیکن پھر کہا کہ عمران خان کا فیصلہ نہیں مانتے، ڈی چوک جانا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کل سے فوری طور پر اسلام آباد کی سڑکیں کھولیں گے، میٹرو سروس اور انٹرنیٹ آج اور اسکول کل کھلیں گے، امید کرتا ہوں نیا دن نئی سوچ کے ساتھ آئے گا۔

    افغان شہریوں اور دیگر ویڈیوز آئندہ دو تین روز میں شیئر کرینگے، گرفتاریوں سے متعلق آئی جی اسلام آباد آج تفصیلات شیئر کرینگے۔

    ایک سوال کے جواب میں محسن نقوی نے کہا کہ ان لوگوں کے ساتھ مذاکرات کی کوئی صورت نہیں، انہوں نے آپریشن کی کامیابی پر اسلام آباد و پنجاب پولیس، ایف سی، رینجرز اور پاک آرمی کا بھی شکریہ ادا کیا۔

  • بشریٰ بی بی کے کنٹینر کو آگ کیسے لگی ؟ وجہ سامنے آگئی

    بشریٰ بی بی کے کنٹینر کو آگ کیسے لگی ؟ وجہ سامنے آگئی

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی مظاہرین کیخلاف بلیو ایریا میں گرینڈ آپریشن کے دوران کنٹینروں کو جلادیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندگان کے مطابق یہ وہی کنٹینر ہے جس میں بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور سوار ہوکر یہاں پہنچے تھے پولیس نے بھی اس بات کی تصدیق کردی۔

    بشریٰ بی بی کے کنٹینر کو لگنے والی آگ کی وجوہات کے سوال پر نمائندہ اے آر وائی نیوز کے بتایا کہ جس وقت شیکنگ ہورہی تھی اس وقت وہاں موجود درختوں کو آگ لگائی جارہی تھی تاکہ شیکنگ اے اثرات سے محفوظ رہا جاسکے۔

    لیکن آگ پھیلتی چلی گئی جس نے کنٹینر کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، تاہم حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ کنٹینر کو آگ خود لگی یا لگائی گئی۔

    بلیو ایریا پی ٹی آئی مظاہرین سے خالی کرالیا گیا

    حکومت نے بلیو ایریا پی ٹی آئی مظاہرین سے خالی کرالیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی اورعلی امین گنڈا پور دونوں ایک ہی گاڑی میں نکل گئے۔

    اطلاعات کے مطابق پولیس کی ٹیم کی جانب سے علی امین گنڈا پور کے محافظوں کی گاڑی کو روک لیا گیا ہے۔ آئی جی اسلام آباد نے پولیس فورس کو ہدایت کی ہے کہ بشریٰ بی بی کو کسی صورت اسلام آباد کی حدود سے باہر نہ جانے دیا جائے۔

    پی ٹی آئی مظاہرین کیخلاف آپریشن خیبر چوک اور کلثوم پلازہ کے درمیان آپریشن میں ڈیڑھ ہزار کے قریب پنجاب اور اسلام آباد پولیس اور رینجرز نے حصہ لیا۔

    پی ٹی آئی کے ساڑھے چار سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا، بلیو ایریا میں پی ٹی آئی مظاہرین کے ساتھ آئے کنٹینر میں بھی آگ لگ گئی۔

    سری نگر ہائی وے پر بھی پولیس آپریشن کے دوران واپس جانے والوں کی گرفتاریاں بھی عمل میں آئی ہیں۔