Tag: بشکک کرغزستان

  • کرغزستان میں پھنسے طلبہ کیلیے وزیراعلیٰ کا اہم اعلان

    وزیراعلیٰ کےپی علی امین گنڈاپور نے کرغزستان سے طلبہ و دیگر افراد کو لانے کیلئے خصوصی پروازیں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اعلان کیا کہ کرغزستان کیلئےخصوصی پروازیں کل سے شروع ہوں گی پہلی خصوصی پرواز کل اور دوسری پرسوں پاکستانیوں کو لے کر پشاور پہنچےگی۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ کےپی اور دیگر صوبوں کے لوگوں کی واپسی کیلئے مفت ائیرسروس کا بندوبست کیا ہے، بشکیک میں پھنسے پاکستانی 3333049-0343 اور 0955550-0344 رابطہ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ محصور پاکستانی مفت ائیرسروس پہلے آئیے اور پہلے پائیےکی بنیاد پر حاصل کر سکتےہیں، کرغزستان میں پھنسے پاکستانیوں کے اہلخانہ معلومات کیلئے 1700 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

    کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک سے دو خصوصی پروازیں طلبا سمیت 180 سے زائد مسافروں کو لیکر وطن واپس پہنچ گئیں۔
    پاکستانی طلبہ سیمت تقریباً 180 مسافر بشکیک سے باحفاظت 2 خصوصی پروازوں کے ذیعے وطن پہنچ گئے۔ بشکیک سے 180 طلبہ اور مسافروں کو لیکر آنے والی پرواز کے اے 4575 نے اسلام آباد ایئرپورٹ لینڈ کیا۔

    پرواز کے اے 6571 طلبہ سمیت 180 مسافروں کو لیکر لاہور پہنچی۔ اس موقع پر ایئرپورٹ پر طلبہ کے اہلخانہ اور عزیز و اقارب بھی موجود تھے۔

    وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی جانب سے ایئرپورٹ پر مسافروں کیلئے خصوصی انتظامات کی ہدایت کی گئی تھی۔

    اہلخانہ کا کہنا تھا کہ ہمارے بچے اپنی مدد آپ کے تحت پاکستان آرہے ہیں، بچوں کے ساتھ غیر انسانی رویہ رکھا گیا۔ بچوں کے پاس کھانا پینا ختم ہوگیا ہے، حکومت طلبا کے انخلا کو جلد یقینی بنائے۔

    اس سے قبل بھی پرواز کے اے 571 لاہور ایئرپورٹ پر 180 سے زائد مسافروں کو لے کر پہنچی تھی، وزیر داخلہ محسن نقوی

  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے خطے میں استحکام ضروری ہے: وزیر خارجہ کا ایس سی او اجلاس سے خطاب

    جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے خطے میں استحکام ضروری ہے: وزیر خارجہ کا ایس سی او اجلاس سے خطاب

    بشکک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدارامن کے لیے خطے میں استحکام ضروری ہے، دہشت گردی خطے کے ممالک کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود بشکک، کرغزستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ایس سی او خطے کے ممالک کے درمیان رابطوں کا اہم ذریعہ ہے، پاکستان ایس سی او کے چارٹر پر عمل درآمد کے لیے پر عزم ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مشترکہ خوش حالی کے لیے پاکستان خطے کے ملکوں میں رابطوں کا فروغ چاہتا ہے، پاکستان ایس سی او ممالک کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف کام کر رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ چینی صدر کے ون روڈ ون بیلٹ منصوبے سے خطے کے ممالک ایک دوسرے کے قریب آئیں گے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت کرتا ہے، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، خطے کے امن کے لیے مستحکم افغانستان ضروری ہے۔

    انھوں نے خطاب میں کہا ترقی، ماحول اور اجتماعی سلامتی جیسے چیلنجز دنیا میں اہمیت پا رہے ہیں، مسائل کا حل اجتماعی کوششوں اور تعاون پر مبنی فکر میں مضمر ہے، ہماری پختہ سوچ ہے پاکستان کی منزل ایس سی او سے جڑی ہے، ہماری سوچ میں ایشیا میں مشترکہ خوش حالی کا تصور پنہاں ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی کی صورت میں درپیش ہے، پاکستان نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا کام یابی سے مقابلہ کیا، پاکستان ایس سی او کے تحت تجربہ اور مہارت بانٹنے کو تیار ہے، دہشت گردی کی بنیادی وجوہ کا حل انتہائی نا گزیر تقاضا ہے، اگر ہم امن چاہتے ہیں تو پھر انصاف سے کام لینا ہوگا۔

    شاہ محمود نے کہا کہ جنوبی ایشیا مختلف قسم کے چیلنجز کی بنا پر باقی دنیا سے پیچھے ہے، ان چیلنجز میں معیار زندگی، غربت، ناخواندگی اور امراض شامل ہیں، ہم نے کرتارپور راہداری کے ذریعے شنگھائی اسپرٹ کا مظاہرہ کیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کو مزید فعال اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے ہم نے 7 نکاتی ایجنڈا دے دیا ہے، ایس سی او کو ادارہ جاتی فریم ورک اور دائرہ کار میں وسعت لانی چاہیے، ایس سی او کو ادارہ جاتی استعداد کار بڑھانے پر توجہ دینی ہوگی، پاکستان ایس سی او یوتھ کونسلز میں شمولیت کا بھی منتظر ہے۔