اسلام آباد : ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے بغاوت پر اکسانے کے کیس میں سابق وزیر فواد چوہدری پر فرد جرم موخر کرتے ہوئے سات جولائی کی تاریخ مقرر کردی۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سابق پی ٹی آئی فواد چوہدری کیخلاف سرکاری ملازمین کو بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سپرا نے کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران فواد چوہدری کے وکیل نے حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل بیماری کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوسکے۔
جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ کیا سابق وزیر کو ہیٹ اسٹروک ہوا ہے ؟ بعد ازاں جج نے فواد چوہدری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔
عدالت نے فردجرم عائد کرنے کیلئے سات جولائی کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے فواد چوہدری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ارکان کو ’دھمکی‘ دینے پر جنوری کے اوائل میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔
چوہدری کے خلاف اسلام آباد کے کوہسار تھانے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے سیکریٹری عمر حامد خان کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کے سابق رہنما کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 153-A (گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 506 (مجرمانہ دھمکی)، 505 (عوامی فساد کو ہوا دینے والا بیان) اور 124-A (غداری) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔