Tag: بغاوت کا مقدمہ

  • بھارتی فاشزم، کشمیریوں کی حمایت پر ارون دھتی رائے کیخلاف بغاوت کا مقدمہ چلے گا

    بھارتی فاشزم، کشمیریوں کی حمایت پر ارون دھتی رائے کیخلاف بغاوت کا مقدمہ چلے گا

    ہندوستان کی معروف مصنفہ اور بھارتی فاشزم کے خلاف بولنے والی خاتون ارون دھتی رائے کے خلاف نریندر مودی کے دور حکومت میں بغاوت کا مقدمہ چلانے کی تیاری کی جارہی ہے۔

    کئی ناولوں کی خالق ارون دھتی رائے بوکر پرائز جیتنے کا اعزاز بھی رکھتی ہیں۔ بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے باعث ان کے خلاف بغاوت کے مقدمے کی اجازت دے دی ہے۔

    ارون نے 2010میں اپنے ایک خطاب کے دوران کشمیریوں کی حمایت کی تھی اور اسی جرم پر ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا جارہا ہے۔

    کشمیریوں کے حوالے سے خطاب کے بعد انتہا پسند مشتعل ہوگئے تھے اور اس وقت انتہا پسند ہندوؤں نے ان کے گھر کو گھیرے میں لے لیا تھا۔

    واضح رہے کہ سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے پروفیسر شیخ شوکت حسین کے ساتھ ساتھ 61 سالہ ارون دھتی رائے کے خلاف بھی بغاوت کا مقدمہ دائر کیا جائے گا۔

  • بغاوت  کا مقدمہ درج کرنے کا قانون کالعدم قرار

    بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا قانون کالعدم قرار

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کے قانون کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دفعہ 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نےبغاوت کی دفعات کے تحت مقدمے کیخلاف کیس کا فیصلہ سنا دیا، فیصلے میں عدالت نے بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کے قانون کو کالعدم قرار دے دیا۔

    جسٹس شاہد کریم نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے دفعہ 124 اے کالعدم قرار دیتے ہوئے آئین سےمتصادم قرار دیا۔

    بغاوت کے قانون کے تحت مقدمے درج کرنے کے خلاف درخواست ابوذر سلمان نیازی سمیت دیگرکی جانب سے دائر کی گئیں، جس میں کہا گیا کہ بغاوت کاقانون 1860 میں بنایا گیا جو انگریز دورکی نشانی ہے، بغاوت کا قانون غلاموں اور کسی کے کہنے پر بھی مقدمہ کیاجاتاہے۔

    ابوذر سلمان نیازی کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو آزادی اظہار رائے کا حق دیتا ہے، اب بھی حکمرانوں کیخلاف تقاریر پر دفعہ 124 اےلگادی جاتی ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بغاوت کے قانون کو سیکشن 124 اے کے ذریعے سیاسی مقاصدکیلئے استعمال کیا جارہا ہے، حکومت وقت کیخلاف تقاریرپرغداری کا سیکشن 124 اے لگانا سیکشن 10اےکیخلاف ہے، پی پی سی1860کی دفعہ 124اےخلاف آئین ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ماہر قانون ابوذر سلمان نیازی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ شہیدارشدشریف نےاٹھایا تھا اسکا کریڈٹ ان کو جاتاہے، بغاوت کا قانون کالعدم قرار دینے کا فیصلہ آزادی اظہار رائے کی جیت ہے،اس فیصلےسے عوام کی کالے قانون سے جان چھوٹ گئی ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ‘لاہورہائیکورٹ نے فوجداری قانون کی دفعہ 124اےکوآئین سے متصادم قرار دیدیا، اس فیصلےسے میرے مقدمےسمیت درجنوں سیاسی مقدمے ختم ہو جاتے ہیں ، بہت اعلیٰ اور آزادی کے اصولوں کو تسلیم کیا جانیوالا فیصلہ ہے۔

  • شہباز گل کیخلاف بغاوت کا مقدمہ: پولیس کی 6 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل

    شہباز گل کیخلاف بغاوت کا مقدمہ: پولیس کی 6 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل

    اسلام آباد : پولیس نے وزارت داخلہ کی ہدایت پر تحریک اںصاف کے رہنما شہبازگل کیخلاف بغاوت کے مقدمے کی تحقیقات کے لئے 6 رکنی ٹیم تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کیخلاف بغاوت کے مقدمے میں پولیس نے 6 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم کی سربراہی ایس ایس پی انویسٹی گیشن کریں گی ، ایس پی سٹی،ڈی ایس پی اور ایس ایچ او بھی ٹیم کاحصہ ہوں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے ، تحقیقاتی ٹیم براہ راست ڈی آئی جی آپریشنز کو رپورٹ کرے گی۔

    یاد رہے گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا ، جہاں اسلام آباد پولیس کی جانب سے شہباز گِل کے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جبکہ شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کی۔

    بعد ازاں عدالت نے پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے شہباز گل کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

  • ‘حکومت کا عمران خان پر بغاوت کا مقدمہ بنانے کا منصوبہ’

    ‘حکومت کا عمران خان پر بغاوت کا مقدمہ بنانے کا منصوبہ’

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل کا کہنا ہے کہ میرجعفر میرصادق کا عمران خان پربغاوت کامقدمہ بنانے کا منصوبہ ہیں ، جس کی سزا عمر قید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میرجعفر میرصادق عمران خان پربغاوت کا مقدمہ بنانے کا پلان کررہے ہیں ، جس کی سزا عمر قید ہے ، خان سے بڑ اپاکستان کا وفادار اور کون ہے؟

    شہبازگل کا کہنا تھا کہ پاکستان کوانتشار کی طرف مت دھکیلیں ، فیصلہ کن طاقت رکھنے والی قوتوں کو چاہیے ان غداروں کو نکیل ڈالیں ، یہ نہ ہوکہ بہت دیر ہو جائے۔

    خیال رہے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کیخلاف سنگین مقدمے کیلئے ہنگامی وزارتی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس آج شام وزارت داخلہ میں رانا ثنااللہ کی زیر صدارت ہوگا ، جس میں قمرزمان، اعظم نذیر تارڑ،مریم اورنگزیب،ایاز صادق ،اسعدمحمود شریک ہوں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے رپورٹ کاجائزہ لیا جائے گا جبکہ عمران خان کیخلاف سیکشن 124اے کے تحت کارروائی کے فیصلے کا بھی امکان ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ سی آرپی کی دفعہ اے124 بغاوت اور وفاق کیخلاف اکسانا،نفرت پھیلانے پر ہے، سی آر پی کی دفعہ اے 124 کے تحت عمر قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

  • صوبائی حکومتیں ریاست کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کرا سکیں گی، حکومت کا بڑا فیصلہ

    صوبائی حکومتیں ریاست کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کرا سکیں گی، حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے ریاست کے خلاف بغاوت اور بغاوت پر اکسانے پر فوری کارروائی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر قانون میں ترامیم کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے بغاوت کے مقدمات قائم کرنے کا اختیار سیکریٹری داخلہ اور صوبائی حکومتوں کو دینے کا فیصلہ کر لیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ضابطہ فوجداری کے سیکشن 196 میں ترامیم کی منظوری دے دی۔

    وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے ترامیم کی منظوری لی گئی، جس میں بغاوت اور بغاوت پر اکسانے پر مقدمے کا اختیار سیکریٹری داخلہ کو تفویض کیا گیا ہے، صوبائی حکومتیں بھی اب ریاست کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کرا سکیں گی۔

    ذرائع کے مطابق متعلقہ عدالت سیکریٹری داخلہ کی منظوری کے بغیر درج مقدمے کا ٹرائل نہیں کرے گی، سیکشن 153 اے سمیت 5 سیکشن کے تحت مقدمہ سیکریٹری داخلہ کی منظوری سے ہوگا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیکریٹری داخلہ کے علاوہ صوبائی حکومتوں کی منظوری سے مقدمے کا اندراج ہو سکے گا۔

  • بغاوت کا مقدمہ،  ن لیگ  کا حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلیے احتجاجی سیاست میں تیزی لانے کا فیصلہ

    بغاوت کا مقدمہ، ن لیگ کا حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلیے احتجاجی سیاست میں تیزی لانے کا فیصلہ

    لاہور : نواز شریف سمیت لیگی رہنماؤں پر بغاوت کے مقدمے کے معاملے پر ن لیگ نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے احتجاجی سیاست میں تیزی لانے کا فیصلہ کرلیا، نواز شریف نے کل اہم اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سمیت رہنماؤں پر بغاوت کے مقدمہ کے بعد ن لیگ نے بھی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے احتجاجی سیاست میں تیزی لانے کا فیصلہ کرلیا یے۔

    اس سلسلے میں مسلم لیگ ن کے اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ ممبران کا اجلاس کل لاہور میں طلب کر لیا گیا ہے ، اجلاس مسلم لیگ ن مرکزی سیکرٹریٹ میں ہوگا۔

    لیگی ذرائع کے مطابق اجلاس کی صدارت مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کریں گے اور وہ شرکاء سے ویڈیو لنک خطاب کریں گے، اجلاس سے راجہ ظفر الحق مریم نواز شاہد خاقان عباسی احسن اقبال سمیت اہم رہنما خطاب کریں گے۔

    لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ن لیگ کے آئندہ کے لائحہ عمل اور ڈسپلن پر عملدرآمد سمیت اہم امور کو زیر بحث لایا جائے گا اور ڈسپلن کی خلاف ورزی پر فوری کارروائی کے حوالے سے مشاورت ہوگی۔

    اجلاس میں ن لیگ کی قیادت سے ملک بھر میں جلسے جلوس اور احتجاجی مظاہروں پر بھی رائے لی جائے گی۔

  • خادم حسین رضوی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    خادم حسین رضوی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور : لاہور کی سیشن عدالت نے خادم حسین رضوی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج رائے محمد کھرل نے عبداللہ ملک کی خادم حسین رضوی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت کی ۔

    تھانہ سول لائنز کی جانب سے مقدمے کا ریکارڈ پیش کیا گیا، جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ خادم حسین رضوی کے خلاف پہلے ہی 31 اکتوبر کو مقدمہ درج کیا جا چکا ہے جس میں توڑ پھوڑ ، ہنگامہ آرائی کی دفعات شامل ہیں ۔

    درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ خادم حسین رضوی نے آسیہ کیس کے فیصلے کے بعد ریاستی اداروں کے خلاف تقاریر کر کے عوام کو اکسایا اور شاہراہیں بند کر کے اربوں کی املاک کو نقصان پہنچانا گیا تحریک لبیک کا یہ عمل بغاوت کے زمرے میں آتا ہے ۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی خادم حسین رضوی سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی مگر پولیس نے کارروائی نہیں کی اس لیے عدالت خادم حسین رضوی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔

  • بغاوت کا مقدمہ ، نوازشریف 8 اکتوبر کو طلب، سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    بغاوت کا مقدمہ ، نوازشریف 8 اکتوبر کو طلب، سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    لاہور : سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر نواز شریف کو آٹھ اکتوبر کو طلب کرلیا اور سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

    شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نواز شریف اور سرل المیڈا پیش نہ ہوئے ۔

    .میاں نواز شریف کے وکیل نصیر بھٹہ نے عدالت سے گزشتہ سماعت پر پیش نہ ہونے پر معذرت کی عدالت نے مکالمہ کیا کہ بھٹہ صاحب آپ کو کتنے خون معاف ہیں آپ آئے حاضری بھی لگوائی لیکن پھر دوبارہ پیش نہیں ہوئے۔

    نصیر بھٹہ نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں میاں نواز شریف صاحب نے بھی آنا تھا لیکن.بیگم کلثوم نواز کی تعزیت کا سلسلہ جاری ہے، اس لیے پیش نہیں ہوئے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ اپ ایک مرتبہ پیش ہوں پھر قانونی راستہ اختیار کرلیں.

    عدالت نے نجی اخبار کے رپورٹر سرل المیڈا کے پیش نہ ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئے اور ڈی آئی جی آپریشن اسلام آباد کو حکم دیا کہ سرل المیڈا کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرے۔

    عدالت نے سرل المیڈا کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم بھی دے دیا ۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم اس شخص کے ساتھ نرمی برتتے ہیں جو عدالتوں کا احترام کرتے ہیں جو عدالتوں کا احترام نہیں کرتے کسی معافی کا مستحق نہیں.

    عدالت نے سرل المیڈا کے وکیل سے استفسار کیا کہ ہم سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہیں، اپ بیان حلفی جمع کرائیں کہ سرل المیڈا اگلی سماعت پر پیش ہوگا.

    سرل المیڈا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میں بیان حلفی جمع نہیں کرا سکتا لیکن امید ہے کہ وہ پیش ہوگا۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ڈی آئی جی آپریشن کو عدالتی فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی اور شاہد خاقان عباسی کو حاضری سےاستثنیٰ کے لئے درخواست دینے کا حکم دیا۔

    عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو آٹھ اکتوبر کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

    گذشتہ سماعت میں لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے دس لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی تھی جبکہ اسلام آباد پولیس کو سرل المیڈا سے بھی نوٹس کی تعمیل کرانے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بغاوت کے مقدمے کی درخواست ، شاہد خاقان عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    یاد رہے درخواست گزار کا کہنا تھا نواز شریف نے بمبئی حملوں کے متعلق بیان دیا، جس پر سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بلایا گیا اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بند کمرے کی کارروائی کی تفصیلات نواز شریف کو بتائیں اور اس طرح اپنے حلف کی پاسداری نہیں کی۔

    لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو آٹھ اکتوبر کو طلب کرلیا جبکہ سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیئے عدالت نے قرار دیا ہے کہ عدالتوں کے احترام نہ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں

    درخواست میزن مزید کہا گیا تھا نواز شریف نے ممبئی حملوں کے متعلق سرل المیڈا کو انٹرویو دیا، جس سے ملکی سالمیت کو نقصان پہنچا اور شاہد خاقان عباسی نے مکمل معاونت کی لہذا نوازشریف اور شاہدخاقان کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی جائے۔

    خیال رہے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں، یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

  • بغاوت کے مقدمے کی درخواست ، شاہد خاقان عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    بغاوت کے مقدمے کی درخواست ، شاہد خاقان عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    لاہور : نواز شریف، شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت  کے دوران لاہور ہائی کورٹ نے شاہد خاقان عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے جبکہ اسلام آباد پولیس کو سرل المیڈا سے بھی نوٹس کی تعمیل کرانے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

    بنچ کے سربراہ جسٹس مظاہرہ علی اکبر نقوی نے استفسار کیا کہ شاہد خاقان عباسی ہیش کیوں نہیں ہوئے، فل بنچ نے سابق وزیراعظم کے پیش نہ ہونے پر ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

    عدالت نے سابق وزیراعظم کو دس لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔

    عدالت نے نواز شریف کو سپرنڈنٹ اڈیالہ جیل اور صحافی سرل الیمیڈا کو ایس ایس پی اسلام آباد کے ذریعے نوٹس جاری کئے اور ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد کوسرل المیڈا سے نوٹس کی تعمیل کرانے کا حکم بھی دیا گیا۔

    درخواست گزار کے وکیل نے دلائل میں کہا نواز شریف نے بمبئی حملوں کے متعلق بیان دیا، جس پر سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بلایا گیا اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بند کمرے کی کارروائی کی تفصیلات نواز شریف کو بتائیں اور اس طرح اپنے حلف کی پاسداری نہیں کی۔

    درخواست گزار نے کہا نواز شریف نے ممبئی حملوں کے متعلق سرل المیڈا کو انٹرویو دیا، جس سے ملکی سالمیت کو نقصان پہنچا اور شاہد خاقان عباسی نے مکمل معاونت کی لہذا عدالت نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی اور سرل المیڈا کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔

    یاد رہے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں، یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

  • میمو گیٹ اسکینڈل کے مرکزی ملزم سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج

    میمو گیٹ اسکینڈل کے مرکزی ملزم سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج

    کراچی : پاکستان کے امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا گیا، حسین حقانی میمو گیٹ کے مرکزی ملزم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میمو گیٹ اسکینڈل کیس میں ملوث امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا ہے۔

    سابق امریکی سفیر حسین حقانی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ پریڈی تھانے میں وکیل مولوی اقبال حیدر کی مدعیت میں مملکت کے خلاف سازش کی دفعات کے تحت درج کیاگیا ہے۔

    اس سے قبل 12 مارچ کو سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے خلاف ایف آئی اے نے مقدمہ درج کیا تھا، مقدمےمیں کرپشن، اختیارات کا ناجائز استعمال اوردیگر سنگین دفعات شامل کی گئی تھیں۔

    سپریم کورٹ  نے میمو گیٹ اسکینڈل میں ملوث امریکا میں مقیم سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے  وارنٹ گرفتاری جاری  کئے ہوئے ہیں ۔


    مزید پڑھیں: میمو گیٹ اسکینڈل، حسین حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری


    خیال رہے کہ حسین حقانی میمو گیٹ کے مرکزی ملزم ہیں اور پیپلز پارٹی کر دور حکومت میں امریکن سفیر رہے چکے ہیں۔

    یا د رہے کہ میموگیٹ اسکینڈل 2011 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین منصور اعجاز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں حسین حقانی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں انہوں نے ایک خفیہ میمو اس وقت کے امریکی ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچانے کا کہا۔

    حسین حقانی  پر  یہ  الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے کیے گئے امریکی آپریشن کے بعد پاکستان میں ممکنہ فوجی بغاوت کو مسدود کرنے کے سلسلے میں حسین حقانی نے واشنگٹن کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک میمو بھیجا تھا۔

    اس اسکینڈل کے بعد حسین حقانی نے بطور پاکستانی سفیر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس کی تحقیقات کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔

    جوڈیشل کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ میمو ایک حقیقت تھا اور اسے حسین حقانی نے ہی تحریر کیا تھا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ حسین حقانی نے میمو کے ذریعے امریکا کو نئی سیکورٹی ٹیم کے قیام کا یقین دلایا اور وہ خود اس سیکورٹی ٹیم کا سربراہ بننا چاہتے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔