Tag: بغاوت کے الزام

  • بغاوت کاالزام ، سعودی عرب میں مزید20 شہزادےگرفتار، عرب میڈیا کا دعویٰ

    بغاوت کاالزام ، سعودی عرب میں مزید20 شہزادےگرفتار، عرب میڈیا کا دعویٰ

    ریاض : عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی حکومت نے مزید 20 شہزادوں کوگرفتار کرلیا ہے، گرفتار افراد پر بغاوت کےلیے امریکیوں سمیت دیگر بیرونی قوتوں سے رابطوں کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عرب میڈیا نے سعودی عرب میں مزید بیس شہزادوں کی گرفتاری کا دعوی کیا ہے اور کہا فرمانروا شاہ سلمان نےگرفتاریوں کے وارنٹ پرخود دستخط کیے۔

    عرب میڈیا نے غیرملکی خبرایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ بغاوت کی منصوبہ بندی کے الزام میں مزید بیس شہزادوں کوگرفتارکیا گیا ہے، اس سے قبل سعودی شاہی خاندان کے تین سینئراراکان کی گرفتاری کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ گرفتارافراد پربغاوت کے لئے بیرونی طاقتوں سے رابطوں کا الزام عائد کیا گیا ہے،گرفتارافراد میں فرمانروا شاہ سلمان کے بھائی شہزادہ احمد بن عبدالعزیزبھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : سعودی حکومت کا بڑا کریک ڈاؤن ، شاہی خاندان کی تین اہم شخصیات زیرِحراست

    یاد رہے دو روز قبل ہی سعودی حکومت نے ایکشن لیتے ہوئے شاہی خاندان کی تین اہم شخصیات کو گرفتار کیا تھا، امریکی میڈیا نے بتایا تھا کہ جمعے کو شاہی خاندان کے تین سینیئر اراکین کو حراست میں لیا گیا ، جن میں شاہ سلمان کے چھوٹے بھائی شہزادہ احمد بن عبدالعزیز، سابق ولی احد محمد بن نائف اور شاہی کزن شہزادہ نواف بن نائف شامل تھے۔

    شاہی اراکین کو ان کے گھروں سے سعودی گارڈز نے حراست میں لیا تھا، اس بات کا انکشاف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل نے اپنی اشاعت میں کیا، ذرائع کے حوالے سے وال اسٹریٹ جنرل نے بتایا تھا کہ حراست میں لیے گئے افراد میں 2 سینئر شہزادے بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے نومبر 2017 میں شاہ سلمان کے حکم پرانسداد بدعنوانی کمیٹی نے گیارہ شہزادوں، چار وزرا اور کئی سابق وزرا کو حراست میں لے لیا تھا، ان افراد پر کرپشن کا الزام تھا، گرفتار شہزادے اور دیگر اہم شخصیات کو ریاض کے فائیواسٹار ہوٹل کو سب جیل میں تبدیل کر کے قید کیا گیا تھا۔

    امیر ترین شہزادے الولید بن طلال کی گرفتاری پر سعودی اسٹاک مارکیٹ میں منافع کی شرح1.5فیصد تک گرگئی تھی جبکہ شہزادہ الولید طلال کی کمپنی کے شیئر9.9 فیصد گرگئے تھے۔

  • استنبول کے ڈپٹی میئر پر قاتلانہ حملہ، تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل

    استنبول کے ڈپٹی میئر پر قاتلانہ حملہ، تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل

    استنبول: ترکی کے سب سے بڑے شہراستنبول کے علاقے سسلی کے ڈپٹی میئر کو نامعلوم افراد نے سرمیں گولی ماردی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد نے دفتر میں گھس کر ڈپٹی میئر پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے باعث سر میں گولی لگنے کے باعث نائب میئر شدید زخمی ہو گئے ہیں جنہیں انتہائی تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پولیس حملہ آوروں کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔

    یاد رہے کہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب بغاوت برپا کرنے والے فوجیوں اور حکومت کی وفادار فورسز کے درمیان جھڑپوں میں دو سو سے زیادہ افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔

    ترک میڈیا کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد اب تک ایک سو تین جنرل اور ایڈمرل کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ اکتالیس جیلوں میں ہیں جو اپنے ٹرائل کے منتظر ہیں، سرکای ملازمین کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئیں ہیں۔

  • ترکی : بغاوت کے الزام میں 6 ہزارسے زائد افراد گرفتار

    ترکی : بغاوت کے الزام میں 6 ہزارسے زائد افراد گرفتار

    استنبول : ترکی میں فوجی بغاوت ناکام ہونے کے بعد سے اب تک چھ ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ، زیر حراست افراد میں فوجی افسران اور ججز بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں فوجی بغاوت کی ناکامی کے بعد گرفتاریوں کا سلسلہ تا حال جاری ہے ۔ ملک کے جنوبی صوبے سے بریگیڈ کمانڈر اور پچاس سے زائد فوجیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    Edrogan1

    اب تک بغاوت کے الزام میں چھ ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور مزید افراد کی گرفتاریوں کا امکان ہے۔

    Edrogan2

    صدر اردوگان کا کہنا ہے کہ اس بغاوت کے پیچھے جو’وائرس‘ تھے اسے ہمیشہ کے لیے ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری عظیم قوم نے بغاوت کرنے والوں کو بہترین جواب دیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے بغاوت کی کوشش کے دوران ہلاک ہونے والے ایک شخص کے جنازے میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی.

    Edrogan3

    ترک صدر نے کہا کہ یہ بغاوت خدا کی طرف سے ایک تحفہ ہے کیونکہ اس کی وجہ سے ہمیں فوج میں صفائی کا موقع ملے گا۔

    Edrogan4

    ترکی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تعداد 265 ہو گئی ہے، مرنے والوں میں سازش کی منصوبہ کرنے والے 104 افراد اور 161 عام شہری شامل ہیں۔

    Edrogan5

    دوسری جانب امریکا نے ترکی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش میں واشنگٹن کے کردار کا دعویٰ غلط قرار دیا ہے۔ صدر طیب اردوگان نے سازش کا ذمہ دار امریکا میں مقیم مبلغ فتح اللہ گولین کو قراردیا تھا۔

    Edrogan6

    فتح اللہ گولین نے بھی ترک صدر کے بیان کی سختی سے تردید کی ہے، صدر کے بیان کے جواب میں فتح اللہ گولین نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اس الزام سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ترکی میں ہونے والے واقعات سے ان کا کوئی تعلق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ترکی میں فوجی بغاوت کے ذریعے تختہ الٹنے کی کوشش کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

    Edrogan7

    علاوہ ازیں بغاوت کی سازش ناکام بنانے پر ترکی میں عوام کا جشن جاری ہے اور مختلف شہروں میں جمہوریت کی حمایت میں ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔