Tag: بغاوت

  • سوڈان: عبوری حکومت کے قیام کی کوشش، فوجی قیادت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات

    سوڈان: عبوری حکومت کے قیام کی کوشش، فوجی قیادت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات

    خرطوم: سوڈان میں عبوری طور پر سول حکومت کے قیام کے لیے فوجی قیادت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان شدید سیاسی بحران کا شکار ہے، جبکہ ملک کے مختلف علاقوں میں فوجی اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں اب تک درجنوں شہری مارے جاچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان میں اس وقت فوجی قیادت برسراقتدار ہے، جنہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ جلد اقتدار سول سیاست دانوں تک منتقل کردیں گے جس پر اب تک عمل نہیں ہوا۔

    فوجی قیادت اور احتجاجی تحریک کے رہنماؤں کے مابین مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے، احتجاجی مظاہرین کی ہلاکتوں کے سبب کئی ہفتوں کے تعطل کے بعد مذاکرات کا آغاز ہوا ہے۔

    فوج کے تین جنرلوں اور اپوزیشن کے پانچ نمائندوں کے مابین ملکی دارالحکومت خرطوم میں ایک ملاقات ہوئی، اس دوران اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اقتدار کی منتقل کا لائحہ عمل بھی زیرغور آیا۔

    امریکی نے سوڈان پر پابندی عائد کرنے کی دھمکی دے دی

    واضح رہے کہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں اپریل میں ہونے والی فوجی بغاوت اور ملک میں 3 ماہ کے لیے ایمرجنسی کے نفاذ کے خلاف دھرنا دینے والوں پر براہ راست فائرنگ سے اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

    جبکہ مختلف علاقوں میں مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے، فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے باعث اب تک متعدد شہری ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

  • ارکان پارلیمان کی وزیراعظم سے ملاقات ن لیگی قیادت کے خلاف بغاوت ہے، فردوس عاشق اعوان

    ارکان پارلیمان کی وزیراعظم سے ملاقات ن لیگی قیادت کے خلاف بغاوت ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے پاس نہ تو کوئی بیانیہ ہے اور نہ ہی قیادت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فردوس عاشق اعوان نے اپنے پیغام میں کہا کہ رانا ثنااللہ کا بغاوت کا اعتراف ن لیگ کے سیاسی مورچے میں شگاف کا ثبوت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ارکان پارلیمان کی وزیراعظم سے ملاقات ن لیگی قیادت کے خلاف بغاوت ہے، بغاوت آمرانہ سوچ، شاہانہ مزاج اور سیاسی لمیٹڈ کمپنی کے خلاف ہے، ملاقات ظاہرکرتی ہے کہ ارکان موروثی غلامی کے لیے تیار نہیں ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے پاس نہ تو کوئی بیانیہ ہے اور نہ ہی قیادت ہے، وسط مدتی انتخابات کی بات کون سی جمہوریت ہے؟۔

    مدت پوری کرنے کی حمایت کرنے والے کس منہ سے مڈٹرم الیکشن کی بات کررہے ہیں، فردوس عاشق اعوان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز فردوس عاشق اعوان نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ مدت پوری کرنے کی حمایت کرنے والے کس منہ سے مڈٹرم الیکشن کی بات کر رہے ہیں؟۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا یہ لوگ 10 ماہ اقتدارکے بغیر نہیں گزار سکتے؟، اقتدار کے بغیر ایسے تڑپ رہے ہیں جیسے مچھلی پانی کے بغیر تڑپتی ہے، اب انہیں 4 سال ایسے ہی تڑپنا ہوگا۔

  • حکمراں جماعت میں پھوٹ پڑنے خدشہ، طیب اردوآن کو بغاوت کا خطرہ

    حکمراں جماعت میں پھوٹ پڑنے خدشہ، طیب اردوآن کو بغاوت کا خطرہ

    انقرہ : ترکی کے بلدیاتی انتخابات میں حکمراں جماعت آق کو شکست کے بعد ترک صدر طیب اردورآن کی پوزیشن مزید کمزور ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ تُرکی میں صدر رجب طیب اردوآن کی بعض آمرانہ پالیسیوں اور فرد واحد کے فیصلوں سے ان کی اپنی جماعت آق میں پھوٹ پڑنے اور جماعت کے بعض رہنماﺅں کی جانب سے ایک نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کی کوششوں کی خبریں اس وقت عالمی ذرائع ابلاغ میں تواتر کے ساتھ آ رہی ہیں۔

    امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ ترکی کی حکمراں جماعت انصاف و ترقی میں صدر طیب اردوآن کے خلاف بغاوت کا لاوا پک رہا ہے جو کسی بھی وقت آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا ہے۔

    ترک صدر کے خلاف ان کی جماعت میں بغاوت کی افواہیں اس وقت مزید تیز ہوگئیں جب جماعت کے ایک سابق سینئر رکن نے طیب اردوآن کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں خبردار کیا کہ اگر انہوں نے اپنی آمرانہ روش ترک نہ کی تو اس کے نتیجے میں آق پارٹی میں پھوٹ پڑسکتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق رواں سال آق پارٹی کو سخت نوعیت کے اقتصادی دباؤ کا بھی سامنا ہے، رواں سال مارچ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میںآق کو شکست کا سامنا کرنا پڑا جس نے اردوآن کی پوزیشن مزید کمزور کردی۔

    اس کے ساتھ ساتھ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ ایردوآن کے ناراض ساتھی جن میں سابق صدر اور سابق وزیراعظم شامل ہیں ایک نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ نئی جماعت صدر طیب اردوآن کا سیاسی میدان میں مقابلہ کرے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ مارچ میں جب استنبول بلدیہ کے انتخابات میں اپوزیشن جماعت کے لیڈر کو میئرکے انتخابات میں کامیابی حاصل ہوئی تو صدر طیب اردوآن اور ان کی جماعت کو یہ کامیابی گوارہ نہیں ہوسکی۔

    آق پارٹی نے استنبول بلدیہ کے انتخابات کالعدم قرار دینے کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دی جس کے بعد الیکشن کمیشن نے رواں سال جون میں استنبول میں دوبارہ انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔

    حکمران جماعت کے اس غیر جمہوری طرز عمل پرعوام میں بھی سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے جس کا اظہار احتجاجی مظاہروں میں بھی ہوتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جہاں تک صدر طیب اردوآن پر تنقید کرنے والی اہم شخصیات اور پارٹی رہ نماﺅں کی بات ہے تو اس میں سابق صدر عبداللہ گل اور سابق وزیراعظم احمد داﺅد اوگلو نمایاں ہیں۔

    دونوں رہ نماﺅں کا موقف ہے کہ صدر اردوآن آئین اور قانون کی بالادستی سے انحراف کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں، چند ہفتے پیشتر داﺅد اوگلو کاایک تفصیلی بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے ترکی کے نئے دستور جس میں اردوآن کو مطلق اختیارات دیئے گئے ہیں پر شدید تنقید کی۔

  • برازیل میں پرتشددمظاہرے‘122افراد ہلاک

    برازیل میں پرتشددمظاہرے‘122افراد ہلاک

    برازیلیا: برازیل میں ایک ہفتے سے جاری پرتشدد مظاہروں میں122افراد ہلاک ہوگئے ہیں،جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہرکیا جارہاہے۔

    تفصیلات کےمطابق برازیل کی ریاست ایسپیریٹو سانٹومیں حکومت نے ڈیوٹی نہ کرنے والےپولیس افسران کوخبردارکیاہےکہ ان کے خلاف بغاوت کےالزامات کے تحت مقدمات چلائے جاسکتے ہیں۔

    ایسپیریٹو سانٹو میں تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے پولیس افسران گزشتہ ایک ہفتے سےہڑتال پرہیں،جس کی وجہ سے کئی ریاستوں میں سیکورٹی خلا پیدا ہوگئی ہے۔

    ایسپیریٹو سانٹو کی مقامی پولیس یونین کے ترجمان نے کہا کہ پرتشدد واقعات میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 122 ہوگئی ہے۔

    برازیل کے صدر مچل ٹیمر کی حکومت کا کہنا تھا کہ موجودہ افراتفری کو روکنے میں مدد کے لیے وفاقی پولیس اور فوج کے سینکڑوں مزید اہلکار ریاست کے میٹروپولیٹن علاقے ویٹوریا بھیجے جائیں گے۔

    واضح رہےکہ اس سے قبل وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا تھاکہ بدامنی کی صورت حال کے آغاز میں ایک ہزار 200 دستے تعینات کیے گئے تھے،جن کی تعداد بڑھا کر3 ہزار کی جائے گی۔

  • ترک صدر کو ناکام بغاوت میں گرفتار کرنے کی کوشش،11باغی کمانڈوز گرفتار

    ترک صدر کو ناکام بغاوت میں گرفتار کرنے کی کوشش،11باغی کمانڈوز گرفتار

    انقرہ :ترک حکام نے بغاوت کی ناکام کوشش کے دوران صدر رجب طیب اردگان کی گرفتاری یا انہیں قتل کرنے کے آپریشن میں ملوث گیارہ باغی کمانڈوز کو گرفتار کرلیا.

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ناکام بغاوت کے دوران ترک صدر رجب طیب ادرگان کو گرفتار کرنے کے لیے آنے والے11 باغی کمانڈوز کو سیکیورٹی اداروں نے سٹی بیلی کے علاقے سے گرفتار کیا.

    ترک حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد سے تفتیش شروع کردی گئی ہیں جب کہ باقی مفرور باغیوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں.

    باغی کمانڈوز کی گرفتاری ایسے وقت میں عمل میں آئی ہے جب ترکی میں مسلح افواج کے مزید 1400 اہلکاروں کو برطرف کردیا گیا ہے اور ملٹری کونسل میں حکومتی وزارء کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے.

    یاد رہے کہ ترک سرکاری ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صدر اردگان کی گرفتاری کے آپریشن میں مجموعی طور پر 37 باغی فوجی ملوث تھے جن میں سے 25 کو پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا.

    واضح رہے کہ بغاوت کی کوشش ناکام ہونے کے بعد سے شروع ہونے والے کریک ڈائون میں اب تک فوج،عدلیہ،سول سروس اور تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے تقریباً 60 ہزار افراد کو گرفتار، معطل یا تحقیقات میں شامل کیا جاچکا ہے.

  • انقرہ: فوج سےسازشی عناصرکاخاتمہ کردیا،ترک صدر

    انقرہ: فوج سےسازشی عناصرکاخاتمہ کردیا،ترک صدر

    انقرہ : ترک صدررجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ ترک فوج سےسازشی عناصرکاخاتمہ کردیاگیاہے.

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کےبعد ذمہ داروں کےخلاف کارروائی جاری ہے،ترک صدررجب طیب اردگان کاکہناہےکہ فوج سےسازشی عناصر کاخاتمہ کردیاگیاہے.

    ناکام فوجی بغاوت کی تحقیقات پر تنقیدکرنےوالےمغربی ممالک کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئےترک صدر نےکہاکہ مغربی ممالک کریک ڈاؤن پر تنقید کےبجائےاپنےکام سے کام رکھیں.

    دوسری جانب ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کاکہناہےکہ ترک فوج سےگولن تحریک سے وابستہ عناصر کا صفایاکردیاگیاہے.

    یاد رہےکہ ترک حکومت نے ناکام فوجی بغاوت کا الزام امریکہ میں مقیم ترک مذہبی رہنما فتح اللہ گولن پر عائد کیاتھا.

    *گولن کی فوجی بغاوت کی سرپرستی کے الزام کی سختی سے تردید

    ترک صدر نے اس بغاوت کا الزام فتح اللہ گولن پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس بغاوت کے پیچھے فکری طور پر ان کا ہاتھ ہے،ان کا کہنا تھا کہ فوجی بغاوت کرنے والے باغی گولن کی تعلیمات سے متاثر تھے اور پنسلوانیا سے ہدایات لے رہے تھے.

    *طیب اردگان کا اوباما کو فون،فتح گولن کی حوالگی کا مطالبہ

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوںترکی کے صدر طیب اردگان نے فتح اللہ گولن کی حوالگی کے لیے امریکی صدر باراک اوباما کو فون کیا تھا اور کہا کہ ملزم کو ہمارے حوالے کیا جائے یا مقدمہ چلایا جائے

    *ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    واضح رہے کہ رواں ماہ 16 جولائی کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ کی اقتدار پر قبضے کی کوشش عوام نے ناکام بنادی تھی،عوام سڑکوں پر نکل کر ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے جبکہ ترک فوج کے باغی ٹولے نے باسفورس پل پر ہتھیار ڈال دیے اور ان کو گرفتار کرلیا گیا تھا.

  • کراچی: قائد ایم کیوایم اور دیگر اہم رہنماوں کیخلاف غداری کا مقدمہ درج

    کراچی: قائد ایم کیوایم اور دیگر اہم رہنماوں کیخلاف غداری کا مقدمہ درج

    کراچی: متحدہ کے قائد کے خلاف شہریوں کو بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمے میں فاروق ستار، رؤف صدیقی، وسیم اختر اور خالد مقبول، کنور نوید جمیل، قمر منصور اور محمد حسین کے نام شامل۔

    ایم کیو ایم رہنماﺅں کے خلاف ریاستی اداروں کو شہریوں سے لڑانے، حساس اداروں کو دھمکیاں دینے اور آپریشن ضرب عضب کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    بریگیڈ تھانے میں درج ہونے والی ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ 12 مئی 2016ءکو مزار قائد کے سامنے خودساختہ لاپتہ اور جاں بحق کارکنوں کے لیے منعقدہ جلسے میں ایم کیو ایم کے قائد نے پابندی کے باوجود تقریر کی۔اس تقریر میں ایم کیو ایم قائد نے ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی کے افسروں کو دھمکیاں دیں۔

    تقریر کے ذریعے ریاستی اداروں اور شہریوں کو لڑانے کی سازش کرتے ہوئے ملک دشمن قوتوں کو خوش کرنے اور ان کو فائدہ پہنچانے کی بھی کوشش کی گئی۔

    ایف آئی آر کے مطابق ایم کیو ایم قائد نے تقریر میں آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن کو سبوتاژ کرنے جیسے الفاظ بھی استعمال کیے جس سے وہ اپنے مذموم مقاصد کو پاکستان دشمن قوتوں سے تحفظ دلوانے کی کوشش کرتے رہے۔

    مقدمے میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی، تنظیمی کمیٹی اور کارکنوں کے علاوہ ڈاکٹر فاروق ستار، وسیم اختر، روف صدیقی، کنور نوید جمیل، محمود ، خالد مقبول صدیقی، قمر منصور بھی نامزد ہیں۔ مقدمے میں انسداد دہشت گردی، ساونڈ سسٹم ایکٹ، ریاست کو نقصان پہنچانے اور ریاست کے خلاف سازش کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

  • عمران عدالتوں میں جاکرالزامات ثابت کریں، پرویزرشید

    عمران عدالتوں میں جاکرالزامات ثابت کریں، پرویزرشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا ہے کہ عمران خان عدالتوں میں جاکر اپنے الزامات ثابت کریں۔

    وزیراطلاعات پرویز رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کے پیھچے لندن میں تیار کی جانے والی سازش سے آگاہ تھے، وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سیاسی مسئلے کو سیاسی طریقوں سے حل کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ طاقت کے استعمال کے بجائے عدالت میں ان کا نقاب اتاریں گے،پرویز رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان عدالتوں میں جاکر اپنے الزامات ثابت کریں ،صحافی برادری پرعمران خان کا الزام ثابت ہوگیا تو وہ سزا بھگتنے کو تیاررہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی جانب سے یہ لانگ مارچ کرنے کی وجہ دھاندلی کو قراردیاحالانکہ آزاد لوگوں نے انتخاب کو شفاف ثابت کیا، عمران خان نے اسی دوران الزام عائد کیا کہ اردو بازار سے بیلٹ پیپرز چھپوائے گئے، وہ ادارہ بھی ان کے خلاف عدالت میں ہے، اب عمران خان اپنا الزام ثابت کریں۔

  • عمران خان کوعوام نے11مئی کومسترد کردیا، پرویزرشید

    عمران خان کوعوام نے11مئی کومسترد کردیا، پرویزرشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کہتے ہیں عمران خان کو عوام نے گیارہ مئی کو مسترد کردیا تھا، عمران خان مؤقف بدلنے کے بادشاہ ہیں ،ہر ماہ نیا مطالبہ کرتے ہیں۔

    پرویز رشید کا کہنا ہے کہ چاروں صوبوں میں مختلف حکومتیں ہیں، اسے ہی جمہوریت کہتے ہیں، لیکن عمران خان ہر مہینے نیا ہدف اور نیا موقف اپناتے ہیں، عمران خان کے منہ سے جمہوریت دشمن طالبان کے خلاف ایک لفظ نہیں نکلا،عمران کو غم ہے کہ انکی مخالفت کے باوجود حکومت دہشت گردی ختم کررہی ہے۔

    عمران خان نہیں چاہتے تھے کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آپریشن ضرب شروع کیا جائے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کو انتشار مارچ میں اتنی ہی کامیابی ملے گی جتنا انکا اٹھارہ سال کا ریکارڈ ہے، اگر مینڈیٹ جعلی تھا تو عمران خان نے کے پی کے میں حکومت کیوں لی؟ مینڈیٹ جعلی تھاتوعمران خان نےحلف کیوں اٹھایا؟

  • لانگ مارچ پرامن نہ ہوا توذمہ دارعمران خان ہوں گے،پرویزرشید

    لانگ مارچ پرامن نہ ہوا توذمہ دارعمران خان ہوں گے،پرویزرشید

    اسلام آبااد : وزیر اطلاعات پرویز رشید کاکہنا ہےکہ یوم آزادی پر کوئی تخریب کاری ہوئی تو ذمہ دار عمران خان ہوں گے، احتجاج کرنےوالے امن کی ضمانت دیں۔ وزیراطلاعات پرویزرشید نے تحریک انصاف مین بغاوت کا عندیہ دے دیا کہتے ہیں اگر عمران خان نےارکان سے استعفے طلب کئے توان کی جماعت میں بغاوت ہوجائے گی ،

    پرویز رشید نے کہا کہ جلسے جلوس کرنے والے امن کی ضمانت دیں، وزیراطلاعات و نشریات نے کہا کہ تخریب کی سیاست کرنے والوں کا ڈٹ کرمقابلہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی خوشحالی کو دنیا نے تسلیم کرلیا ہے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان قانونی ،جمہوری اور آئینی طریقے سے حاصل ہوا۔اورہم اس کی بھرپور حفاظت کریں گے۔