Tag: بغداد

  • عراق کے متعدد ارکان پارلیمنٹ کرونا وائرس کا شکار

    عراق کے متعدد ارکان پارلیمنٹ کرونا وائرس کا شکار

    بغداد: عراق کے متعدد ارکان پارلیمنٹ کرونا وائرس کا شکار ہوگئے، اندازاً 20 سے زائد ارکان، جبکہ عملے کے بھی 28 افراد کووڈ 19 کا شکار ہوگئے ہیں۔

    عراقی میڈیا کے مطابق عراق میں پارلیمنٹ کے متعدد ارکان کرونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں، ملک میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث پورا طبی نظام درہم برہم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    عراقی پارلیمنٹ کے سربراہ محمد الحلبوسی کا کہنا ہے کہ 6 ارکان پارلیمنٹ نے مجھے خود فون کر کے بتایا ہے کہ انہیں کرونا وائرس لاحق ہوگیا ہے، ہمارا اندازہ ہے کہ 20 سے زائد ارکان پارلیمنٹ کرونا کا شکار ہوں گے تاہم اس کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ عملے کے بھی 28 ارکان وائرس کا شکار ہوئے ہیں جن کا تعلق مختلف پیشوں سے ہے۔

    سربراہ پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ارکان کی موجودہ صورتحال کے باعث پارلیمنٹ اجلاس کا انعقاد ممکن نہیں، ہم سنگین مسئلے سے دو چار ہیں اور ملک کا پورا طبی نظام درہم برہم ہونے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے کہ عراق میں کرونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 30 ہزار 868 ہوگئی ہے جبکہ اب تک 11 سو افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • تعزیت کے لیے آنے والے 37 افراد کرونا وائرس کا شکار ہوگئے

    تعزیت کے لیے آنے والے 37 افراد کرونا وائرس کا شکار ہوگئے

    بغداد: عراق کے شہر بصرہ میں ایک انتقال پر آنے والے 37 افراد کرونا وائرس کا شکار ہوگئے، تمام افراد کو ایک ہی شخص سے وائرس منتقل ہوا جو انتقال پر شریک ہوا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق عراق کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے ملک کے بیشتر شہروں میں سخت احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی پابندی عائد ہے مگر اس کے باوجود بصرہ میں ایک شخص کے انتقال کے بعد تعزیت کے لیے متعدد افراد شریک ہوئے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس موقع پر شریک افراد میں ایک شخص کرونا وائرس کا شکار تھا جس نے شرکا سے مصافحہ کیا اور بعض کو گلے بھی لگایا، اس ایک شخص کی وجہ سے مزید 37 شرکا کو وائرس منتقل ہوگیا۔

    ترجمان وزارت کا کہنا ہے کہ کرونا کے شکار تمام مریضوں کو قرنطینہ منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ باقی تمام شرکا کا بھی کرونا ٹیسٹ لیا گیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملک گیر آگاہی مہم کے باوجود بعض لوگ ہدایات پر عمل نہیں کرتے اور بڑی تعداد میں اکٹھے ہو رہے ہیں، اسی رویے کی وجہ سے کرونا کے انسداد کی تمام تر کوششیں بے سود ہو رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ عراق میں اب تک کرونا وائرس کے 1 ہزار 928 مریض سامنے آچکے ہیں جبکہ 90 اموات ہوچکی ہیں۔

  • تاشقند اور بغداد میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے خصوصی پروازیں

    تاشقند اور بغداد میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے خصوصی پروازیں

    کراچی: اے آر وائی نیوز دیار غیر میں پھنسے پاکستانیوں کی آواز بن گیا، پی آئی اے نے تاشقند، دوشنبے اور بغداد میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے خصوصی پروازیں چلانے کا فیصلہ کر لیا، اس سلسلے میں ایک پرواز تاشقند پہنچ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی آئی اے کا طیارہ محصور پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے تاشقند پہنچ گیا ہے، پی آئی اے کی خصوصی پرواز پی کے 9812 دوپہر 2 بجے 148 ہم وطنوں کو واپس لے کر اسلام آباد پہنچے گی۔ فلائٹ آپریشن بند ہونے کی وجہ سے 2 ہفتے سے پھنسے پاکستانیوں نے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے واپسی کے سلسلے میں اپیل کی تھی۔

    حکومت پاکستان کی خواہش پر سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک نے فوری طور پر طیارہ پیش کیا اور بر وقت فلائٹ کے انتظامات کیے، پی آئی اے کا ایک اور خصوصی طیارہ عراق میں پھنسے پاکستانیوں کو لانے کے لیے رات کو بغداد کے لیے اڑان بھرے گا۔ عراق میں پھنسے 161 پاکستانی خصوصی پرواز پی کے 9813 کے ذریعے وطن واپس آئیں گے۔

    ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں پھنسے پاکستانی پی آئی اے اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کر رہے ہیں

    ہم وطنوں کی وطن واپسی کے سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان اور قومی کوآرڈینیشن کمیٹی تمام معلامات کو مانیٹر کر رہے ہیں، دیگر ممالک میں پھنسے مسافروں نے ایک وڈیو پیغام میں حکومت اور پی آئی اے کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ وطن واپسی پر مسافروں کو 24 گھنٹے کے لیے مقامی ہوٹل میں آئسولیٹ کیا جائے گا، جہاں ان کا سویب ٹیسٹ لیا جائے گا۔

    تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے اور تاشقند سے پاکستانیوں کو لانے کے لیے جانے والا پی آئی اے طیارہ

    سی ای او ارشد ملک نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ پی آئی اے ہر قومی خدمت میں ایک قدم آگے کھڑی ہوتی ہے، جب بھی ملک کو ضرورت پڑی پی آئی اے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے خدمات سرانجام دے گی، فضائی عملہ قومی ہیروز ہیں جو خطرات کے باوجود بیرون ملک بے یار و مددگار ہم وطنوں کو واپس لانے کے لیے مستعد اور سرگرم ہے۔

  • امریکی سفارت خانے پر راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی

    امریکی سفارت خانے پر راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی

    بغداد: عراقی دارالحکومت بغداد میں گزشتہ رات امریکی سفارت خانے پر ہونے والے راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق بغداد میں واقع امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں، عرب میڈیا کے مطابق بغداد میں امریکی سفارت خانے کی جانب 5 راکٹ داغے گئے تھے، جن میں سے 3 راکٹ سفارت خانے کے اندر گرے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق عراقی حکام نے حملوں میں صرف ایک شخص کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی، تاہم روسی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ راکٹ حملوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے، جنھیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے سفارت خانے سے منتقل کیا گیا۔

    پانچ راکٹوں میں سے ایک راکٹ امریکی سفارت خانے کے کیفے ٹیریا میں بھی گر کر پھٹا، راکٹ حملوں کے بعد امریکی طیاروں نے سفارت خانے کے کمپاؤنڈ میں لینڈنگ کی، سفارت خانے میں ہیلی پاپٹر اترتے دیکھے گئے۔

    عراق کے شہر بغداد میں مزید 2 راکٹ حملے

    راکٹ حملے کے بعد امریکا نے عراق سے سفارت خانے کے تحفظ کے لیے اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نواز گروپ عراقی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل 21 جنوری کو بھی عراقی دارالحکومت بغداد کے گرین زون راکٹ برسائے گئے تھے، جس میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد اس ایریا میں آئے دن راکٹ حملے ہو رہے ہیں۔

  • امریکی سفارت خانے کی طرف مزید 3 راکٹ داغے گئے

    امریکی سفارت خانے کی طرف مزید 3 راکٹ داغے گئے

    بغداد: عراقی دارالحکومت بغداد کے گرین زون پر ایک بار پھر راکٹوں سے حملہ کیا گیا ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ گرین زون پر راکٹ داغے گئے ہیں۔

    عراقی سیکورٹی ذرایع کے حوالے سے میڈیا نے خبر دی ہے کہ گرین زون میں 3 راکٹ داغے گئے ہیں جو امریکی سفارت خانے کے قریب گرے، اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ بغداد کے گرین زون میں امریکی سفارت خانے کی طرف راکٹ داغے جا چکے ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق گرین زون میں غیر ملکی مشنز اور سرکاری عمارتیں موجود ہیں، امریکی فوجی اڈہ بھی گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب واقع ہے۔

    عراق کے شہر بغداد میں مزید 2 راکٹ حملے

    نو جنوری کو بھی عراق میں رات کو دو راکٹ حملے ہوئے تھے، یہ راکٹ بغداد کے گرین زون میں گرے، اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں تھی۔ اس سے قبل 4 جنوری کو بھی شمالی بغداد میں امریکی فوجی اڈے پر 2 راکٹ حملے ہوئے تھے، یہ راکٹ امریکی ایئر بیس کے اندر گرے تھے، جس سے خبر ایجنسی کے مطابق 5 افراد زخمی ہوئے۔ جس کے بعد علاقے میں امریکی ہیلی کاپٹروں کی پروازیں شروع ہو گئی تھیں۔ امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ راکٹ حملے امریکی فوجیوں پر کیے گئے تھے، راکٹ حملے کے بعد امریکی سفارت خانے کے داخلی راستے بند کر دیے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد بغداد میں موجود امریکی سفارت خانے اور ایئر بیس کو مسلسل راکٹوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

  • امریکی فوجی حکام کا ایرانی میزائل حملے سے متعلق بڑا اعتراف

    امریکی فوجی حکام کا ایرانی میزائل حملے سے متعلق بڑا اعتراف

    واشنگٹن: ایرانی میزائل حملے میں امریکی فوجیوں کے نشانہ بننے سے متعلق امریکا کا بڑا اعتراف سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی فوجی حکام نے اعتراف کر لیا ہے کہ ایرانی میزائل حملے میں 11 امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔ فوجی حکام کا کہنا ہے کہ زخمی فوجیوں کو کویت اور جرمنی کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکا نے اس سے قبل ایرانی حملوں میں کسی فوجی کے زخمی نہ ہونے کا بتایا تھا۔

    یاد رہے کہ امریکی ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورت حال انتہائی کشیدہ ہو گئی تھی، ایران نے بھی چند دن بعد بھرپور جوابی حملہ کرتے ہوئے بغداد میں واقع امریکی ایئر بیس پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغ دیے تھے۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    ایرانی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں تاہم امریکا نے اس دعوے کے برعکس بتایا کہ ایرانی حملوں میں کوئی امریکی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا، البتہ امریکی بیس کے انفرا اسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا۔

    بعد ازاں، فوجی اڈے عین الاسد کے امریکی اہل کاروں نے بتایا کہ وہ حملے کے وقت پانچ گھنٹوں تک بنکروں میں چھپے رہے، اور ان کا ان خوف ناک حملوں میں محفوظ رہنا کسی معجزے سے کم نہیں تھا، امریکی فضائیہ کی افسر لیفٹیننٹ کرنل اسٹیکی کولیمین نے حملہ حیران کن قرار دیا اور کہا کہ حملے سے چند گھنٹے قبل ہی نوٹی فکیشن موصول ہوا تھا کہ بیس پر حملے کا خدشہ ہے اور تین گھنٹے بعد بم باری شروع ہو گئی۔

  • عراق کے شہر بغداد میں مزید 2 راکٹ حملے

    عراق کے شہر بغداد میں مزید 2 راکٹ حملے

    بغداد: عراق میں رات کو مزید دو راکٹ حملے ہوئے ہیں، عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ راکٹ بغداد کے گرین زون میں گرے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے شہر بغداد کے گرین زون میں راکٹ حملے جاری ہیں، گزشتہ رات کو مزید دو راکٹ گرین زون میں گرے ہیں، عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق گرین زون میں غیر ملکی مشنز اور سرکاری عمارتیں موجود ہیں، امریکی فوجی اڈہ بھی گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب واقع ہے۔

    یاد رہے کہ اتوار کو بھی شمالی بغداد میں امریکی فوجی اڈے پر 2 راکٹ حملے ہوئے تھے، یہ راکٹ امریکی ایئر بیس کے اندر گرے تھے، جس سے خبر ایجنسی کے مطابق 5 افراد زخمی ہوئے۔ جس کے بعد علاقے میں امریکی ہیلی کاپٹروں کی پروازیں شروع ہو گئی تھیں۔ امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ راکٹ حملے امریکی فوجیوں پر کیے گئے تھے، راکٹ حملے کے بعد امریکی سفارت خانے کے داخلی راستے بند کر دیے گئے تھے۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    خیال رہے کہ دو دن قبل ایران نے امریکی فوجی عین الاسد اور دیگر پر راکٹوں کی بارش کر دی تھی، ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے، تاہم گزشتہ روز امریکی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان حملوں میں امریکی بیس کو نقصان پہنچا لیکن کوئی امریکی ہلاک نہیں ہوا۔

    امریکا اور ایران کے درمیان موجودہ کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا جب گزشتہ جمعے کو امریکا نے بغداد ایئر پورٹ کے قریب ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو راکٹ کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا تھا۔

  • میزائل حملے میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا: عراقی فوج

    میزائل حملے میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا: عراقی فوج

    بغداد: عراقی فوج نے بیان جاری کیا ہے کہ میزائل حملے میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی فوج کا کہنا ہے کہ بغداد میں امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی بیلسٹک میزائل حملوں میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ ایران کی جانب سے فوجی اڈوں پر 22 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔

    اوپیک سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ عراقی تیل تنصیبات محفوظ اور ان سے تیل کی پیداوار جاری ہے۔ ادھر غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ حملوں کے بعد امارات ایئر لائنز نے بغداد کے لیے پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے دبئی اور اسرائیل کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق امریکا نے کارروائی کی تو ایران دبئی اور اسرائیل کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

    ایران نے دبئی کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی

    ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ خطے میں امریکا کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے آج کہا ہے کہ ہمیں دشمن کو سمجھنے میں غلطی نہیں کرنی چاہیے، امریکا پروپیگنڈے سے ذہن تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، ہمیں خبردار رہنا ہوگا، خطے کے عوام کو لوٹنے والی کمپنیاں بھی ہماری دشمن ہیں۔

    گزشتہ رات جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کیا، عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کیے گئے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کی، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

  • ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    بغداد: جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کر دیے گئے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کر دی، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے گزشتہ رات عراق میں فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے دو حملے کیے ہیں، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع فوجی اڈے پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی، اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے، حملوں میں نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا رہے ہیں، امریکیوں اور اتحادیوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

    بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    پینٹاگون حکام کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ امریکی بیس پر حملے کی رپورٹس کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، صدر ٹرمپ کی قومی سلامتی کی اپنی ٹیم سے بھی مشاورت جاری ہے، امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع بھی وائٹ ہاؤس پہنچ چکے ہیں۔ ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

    نئے ایرانی کمانڈر نے امریکا کے 13 مقامات کو نشانہ بنانے کا اعلان کر دیا

    پاسداران انقلاب نے بیان میں تنبیہہ کی ہے کہ امریکا خطے سے اپنی افواج نکالے، ورنہ اسرائیل اور امریکی اتحادیوں کو بھی نشانہ بنائیں گے، امریکی اتحادی ممالک سے حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، آیندہ کسی امریکی حملے کی صورت میں مزید سخت جواب دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی میزائل حملے کے بعد بغداد پر جیٹ طیاروں کی پروازیں شروع ہو گئی ہیں، امریکی حکام نے امریکی ایئر لائنز پر خلیجی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ کو حملوں کے بعد آج قوم سے خطاب کرنا تھا، اوول آفس میں تیاریاں بھی کی گئیں تاہم، یہ خطاب ملتوی کر دیا گیا ہے، وائٹ ہاؤس حکام نے صدر ٹرمپ کو ایرانی حملوں سے متعلق بریفنگ دی، اور قومی سلامتی کی اپنی ٹیم سے مشاورت کی ہے۔

  • بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ

    بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ

    بغداد: عراق کے شہر بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور فضائی حملہ کیا گیا ہے جس میں 6 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ کیا ہے، جس میں چھ افراد ہلاک اور تین شدید زخمی ہو گئے ہیں، امریکی حملے میں الحشد الشعبی ملیشیا کے کمانڈر کو نشانہ بنایا گیا۔ ہلاک شدگان میں طبی عملے کے افراد بھی شامل ہیں۔

    عراقی سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ 2 سے 3 گاڑیوں پر مشتمل کانوائے پر شمالی علاقے میں حملہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا تھا کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    امریکی حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے، مشرق وسطیٰ میں اچانک بڑھنے والی کشیدگی کے پیش نظر امریکا نے مزید 3500 فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، خبر ایجنسی کے مطابق اضافی نفری عراق، کویت اور خطے کے دیگر حصوں میں تعینات کی جائے گی۔

    اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے سیکریٹری جنرل اور سیکورٹی کونسل کو خط لکھ دیا ہے، جس میں انھوں نے کہا کہ امریکی حملے میں سینئر کمانڈر کی شہادت کے بعد ایران دفاع کا حق رکھتا ہے، جنرل سلیمانی کی حملے میں شہادت ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال ہے، حملے کے ذریعے عالمی قوانین کے بنیادوں اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔ دریں اثنا، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو میں بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، سعودی خبر ایجنسی کے مطابق اس رابطے میں خطے میں کشیدگی میں کمی کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ادھر امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی ہلاکت کے واقعے پر برطانوی اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر استفسار کیا ہے کہ کیا حملے سے قبل برطانیہ کو آگاہ کیا گیا تھا؟ برطانوی اپوزیشن لیڈر نے ارجنٹ بریفنگ کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔