Tag: بغلان

  • افغانستان: ناکارہ فوجی گاڑیوں کی مرمت شروع

    افغانستان: ناکارہ فوجی گاڑیوں کی مرمت شروع

    کابل: طالبان نے افغان صوبے بغلان میں ناکارہ فوجی گاڑیوں کی مرمت کا کام شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کی سابق حکومتی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں درجنوں سرکاری گاڑیاں تباہ ہو گئی تھیں، ان گاڑیوں کے ڈھانچے صوبہ بغلان کی سڑکوں پر اطراف میں آج بھی پڑے ہوئے ہیں۔

    طالبان کی جانب سے تباہ شدہ سرکاری گاڑیوں کو جمع کرنے اور ان کی مرمت کرنے کے لیے ایک ریفارم کمیشن کی تشکیل عمل میں لائی گئی ہے، یہ اصلاحاتی کمیشن بغلان میں سڑکوں کے اطراف موجود گاڑیوں کو ایک جگہ جمع کرے گا۔

    بغلان میں طالبان ریفارم کمیشن کے سربراہ مولوی عبدالرحمان نے کہا کہ اس ٹیم کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ تباہ شدہ تمام گاڑیاں اکٹھی کرے اور انھیں ایک مخصوص جگہ پر منتقل کر دے، بعد ازاں ان تمام گاڑیوں کی مرمت کی جائے گی۔

    کمیشن کے رکن مولوی محمد اسماعیل مظہری نے میڈیا کو بتایا کہ تمام فوجی ساز و سامان اکٹھا کیا جا رہا ہے اور جنھوں نے اسے چوری کیا تھا انھیں گرفتار کیا جا رہا ہے، انھوں نے کہا صرف سرکاری گاڑیاں ضبط کی جا رہی ہیں۔

    بغلان پولیس کمانڈ ورکشاپ کے انچارج قاری ہدایت اللہ کے مطابق انجنیئرز کی ایک ٹیم جدید آلات کے ساتھ ان گاڑیوں کی مرمت کا کام کر رہی ہے، مرمت کے بعد تمام گاڑیاں استعمال کے لیے طالبان فورسز کے حوالے کر دی جائیں گی۔

  • بغلان: طالبان کا بارود سے بھری گاڑی سے پولیس ہیڈکوارٹر پر حملہ، 13 ہلاک

    بغلان: طالبان کا بارود سے بھری گاڑی سے پولیس ہیڈکوارٹر پر حملہ، 13 ہلاک

    بغلان: افغانستان کے شمالی صوبے بغلان کے شہر پل خمری میں طالبان نے پولیس ہیڈ کوارٹر پر بارود سے بھری گاڑی کے ساتھ حملہ کیا، جس میں 13 سیکورٹی اہل کار ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان نے افغان صوبے بغلان کی پولیس کے ہیڈ کوارٹر پر تباہ کن خود کش حملہ کرتے ہوئے تیرہ سیکورٹی اہل کار مار دیے، حملے میں 50 سیکورٹی اہل کار بھی زخمی ہوئے۔

    زخمیوں کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ ان میں سے متعدد کی حالت تشویش ناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، زخمیوں میں عام لوگ بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان نے حملے کا آغاز پولیس عمارت کے گیٹ پر بارود سے بھری گاڑی اڑانے سے کیا، جس کے بعد طالبان نے پولیس اہل کاروں پر فائرنگ کھول دی۔

    خود کش حملے کے بعد افغان پولیس نے جوابی کارروائی میں تمام حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا، طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغانستان میں قیام امن کیلئے کوشش جاری رہے گی، وزیراعظم عمران خان

    میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس ہیڈ کوارٹر پر حملہ کرنے والے طالبان کی تعداد خود کش حملہ آور سمیت 9 تھی، جنھوں نے چھ گھنٹوں تک پولیس کے ساتھ مقابلہ کیا۔

    افغان حکام کا کہنا تھا کہ پولیس کمپلیکس پر حملہ کرنے والے 8 افراد پولیس کی جوابی کارروائی کے دوران مارے گئے۔

    خیال رہے کہ یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب افغانستان میں کل سے رمضان کا آغاز ہو رہا ہے، تین دن قبل لویہ جرگہ کے اجلاس میں طالبان کے ساتھ جنگ بندی کی قرارداد بھی منظور کی گئی ہے۔

    افغان صدر اشرف غنی بھی دو روز قبل رمضان کے مہینے میں طالبان کو جنگ بندی کی پیش کش کر چکے ہیں۔

  • طالبان نے افغان نیشنل آرمی کا ہیلی کاپٹر مار گرایا

    طالبان نے افغان نیشنل آرمی کا ہیلی کاپٹر مار گرایا

    کابل : افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ افغان ہیلی کاپٹر تکنیکی خرابی کی وجہ سے گرکر تباہ ہوا جس کے نتیجے میں اس میں سوار تمام افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق افغانستان کے صوبے بغلان میں طالبان نے افغان نیشنل آرمی کا ہیلی کاپٹر مار گرانے کادعوی کیا ہے جبکہ حادثے میں ہیلی کاپٹر میں سوار تمام عملہ مارا گیا۔

    دوسری افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ آج صبح چاربجے دواہم آئی ہیلی کاپٹر بغلان میں بیس پر سامان کی فراہمی کررہے تھے کہ ان میں سے ایک میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے آگ لگ گئی جو گر کے تباہ ہوگیا۔

    وزارت دفاع کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر میں ہلاک ہونے والے تین فوجی جبکہ چار افراد عملے کا حصہ تھے۔

    ادھرطالبان کے ترجمان ذببیح اللہ نے تصدیق کی ہے کہ افغان نیشنل آرمی کا ہیلی کاپٹر طالبان نے بغلان کے علاقے پل خمری کے نزدیک مار گرایاہے۔