Tag: بغیر ویزہ

  • برطانیہ، چین اور یورپی یونین بغیر ویزہ جانا ہے تو اس چھوٹے سے ملک کی شہریت لیں

    برطانیہ، چین اور یورپی یونین بغیر ویزہ جانا ہے تو اس چھوٹے سے ملک کی شہریت لیں

    اگر آپ برطانیہ چین یورپی یونین سمیت دنیا کے 120 ممالک میں بغیر ویزہ انٹری چاہتے ہیں تو اس چھوٹے سے ملک کی شہریت لے لیں۔

    دنیا کے کسی بھی ملک میں جانے کے لیے ویزا لازمی ہوتا ہے۔ مگر دنیا میں کچھ ایسے ممالک ہیں جن کے شہریوں کو کئی ممالک میں بغیر ویزا انٹری کی سہولت حاصل ہے۔ ان ہی میں ایک ملک ڈومینیکا ہے۔

    دنیا کے نقشے پر ڈومینیکا اگرچہ ایک چھوٹے سے رقبہ پر کم آبادی والا ملک ہے۔ مگر یہ خوبصورت جزیرائی ملک ہونے کے ساتھ دولت مشترکہ کا رکن بھی ہے غیر ملکیوں کو اپنے ملک کی شہریت حاصل کرنے کا نادر موقع فراہم کر رہا ہے اور اس ملک کا پاسپورٹ آپ کو بغیر ویزہ 120 ملکوں کا سفر کی سہولت فراہم کر سکتا ہے۔

    ڈومینیکن حکومت نے غیر ملکیوں کو اپنے ملک کی شہریت حاصل کرنے کا نادر موقع فراہم کیا ہے۔ کوئی بھی شخص سرمایہ کاری کے ذریعہ اس خوبصورت ملک کی شہریت حاصل کر سکتا ہے۔ ڈومینیکا نے سرمایہ کاری کا یہ CBI پروگرام 1993 میں شروع کیا تھا جو وقت گزرنے کے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں میں مقبول ہو چکا ہے۔

    سر سبز بارانی جنگلات، گرم چشموں، آبشاروں جیسے قدرتی مناظر اور متنوع جنگلی حیات کی وجہ سے اس کو ’’نیچر آئی لینڈ‘‘ بھی کہا جاتا ہے اور قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہونے والے افراد کے لیے یہ رہائش کی آئیڈیل جگہ ہو سکتی ہے۔

    اس کے علاوہ یہ مہم جو سیاحوں کے لیے بھی کشش رکھتا ہے۔ 4747 فٹ (1447 میٹر) بلند اس مقام پر پیدل سفر کے ساتھ تیراکی اور وہیل واچنگ کے ذریعہ مہم جوئی کا شوق بھی پورا کیا جا سکتا ہے۔

    اگر آپ اس خوبصورت قدرتی نظاروں سے بھرپور اس ملک (ڈومینیکا) کی شہریت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کی اہلیت پر پورا اترنے کے لیے کچھ شرائط ہیں، جن کو پورا کرنا لازمی ہوگا۔

    ڈومینیکا کی شہریت حاصل کرنے کی اہلیت:

    اس جزیرائی ملک کی شہریت حاصل کرنے والے خواہشمند کسی بھی فرد کی عمر کم از کم 18 سال ہونی چاہیے اور اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں ہونا چاہیے۔

    ڈومینیکا کی شہریت حاصل کرنے کے خواہشمند درخواست دہندگان کا صحت مند ہونا بھی ضروری ہے۔ اسکے لیے انہیں میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی پیش کرنا ہوگا۔

    درخواست دہندہ کو شہریت دینے کا حتمی فیصلہ کرنے سے قبل سخت جانچ پڑتال کے عمل سے گزارا جائے گا۔

    ڈومینیکا کی شہریت لینے والے درخواست دہندگان کو اس ملک میں کچھ شعبوں میں مقررہ حد تک کم از کم سرمایہ کاری بھی کرنی ہوگی۔

    ڈومینیکا CBI پروگرام کے لیے کم از کم سرمای کاری کی حد:

    ڈومینیکا CBI پروگرام کے لیے کم از کم سرمای کاری کی حد ایک لاکھ ڈالر ہے۔ جس کا شیڈول کچھ اس طرح ہے۔

    اکنامک ڈائیورسیفیکیشن فنڈ (EDF) میں ایک لاکھ امریکی ڈالر کا عطیہ

    7500 ڈالر ڈیو ڈیلیجنس فیس

    1000 ڈالر پاسپورٹ فیس

    اس کے علاوہ، درخواست دہندگان جائیداد میں سرمایہ کاری کا اختیار بھی منتخب کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے انہیں پیشگی منظور شدہ جائیداد جس کی مالیت کم از کم 2 لاکھ ڈالر ہونی چاہیے، اس میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔

    ڈومینیکا کی شہریت کے فوائد:

    ڈومینیکا اگرچہ 750 مربع کلومیٹر (290 مربع میل) رقبہ اور 70 ہزار سے زائد آبادی کے ساتھ ایک چھوٹا سا ملک ہے۔ تاہم اس چھوٹے سے ملک کی شہریت حاصل کرنے والے کو بیش بہا فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔

    CBI پروگرام کے ذریعے ڈومینیکا کی شہریت حاصل کرنے کا سب سے بڑا فائدہ برطانیہ، یورپی یونین، چین سمیت دنیا کے 120 سے زائد ممالک کا بغیر ویزا سفر کی سہولت ہے۔

    ڈومینیکا کے شہری کی آمدنی ٹیکس فری ہوگی اور اس کو کوئی ویلتھ ٹیکس نہیں دینا ہوگا اور ٹیکس فری ماحوال میں کاروبار کرنے کے بہترین مواقع میسر ہوں گے۔

    اس کے علاوہ اس ملک کا شہری بن کر ڈومینیکا میں ایک اعلیٰ معیار زندگی کا حصول، کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کا حق بھی حاصل ہوگا۔

    درخواست دینے کا طریقہ:

    ڈومینیکا کی شہریت کے حصول کے لیے درخواست دینے کا طریقہ انتہائی آسان ہے۔ تاہم CBI پروگرام کے لیے درخواست پر سخت جانچ پڑتال کے باعث عملدرآمد میں دو سے تین ماہ کا عرصہ لگتا ہے۔

    ڈومینیکا کی شہریت حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کو پہلے ابتدائی درخواست اور اس کے ساتھ مطلوبہ دستاویزات جمع کرانا ہوں گی۔ جس کے بعد درخواست کو ڈیو ڈیلیجنس کے عمل سے گزارا جائے گا۔

    درخواست تمام مطلوبہ معیار پر پورا اترنے کے بعد ڈومینیکا کی حکومت کی جانب سے درخواست دہندہ کے لیے شہریت کی منظوری دی جائے گی۔

    اگلے مرحلے میں کامیاب درخواست گزار سے ڈومینیکا سے وفاداری کا حلف لیا جائے گا، جس کے بعد اس کو ملک کا پاسپورٹ جاری کر دیا جائے گا۔

  • پاکستانی شہری کن ممالک میں بغیر ویزہ جاسکتے ہیں؟

    پاکستانی شہری کن ممالک میں بغیر ویزہ جاسکتے ہیں؟

    پاکستانی پاسپورٹ کی اگر بات کی جائے تو اس کا شمار دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس میں ہوتا ہے، مگر ویزا فری قیام چند ممالک ہی فراہم کرتے ہیں۔

    پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والوں کو 151 ممالک کا دورہ کرنے کے لیے ویزا چاہئے ہوتا ہے، جب کہ 36 ممالک میں آمد پر ویزا حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    کچھ ممالک الیکٹرانک ویزا کی سہولت فراہم کرتے ہیں، مگر صرف 8 ممالک ایسے ہیں جہاں جانے کے لیے ویزے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔

    آئیے جانتے ہیں کہ کون کون سے ممالک میں جانے کیلئے آپ کو ویزا کی ضرورت نہیں ؟

    بحر الکاہل کے ایک جزیرے کے ملک مائیکرونیشیا میں 30 دن تک کا ویزا فری قیام کرسکتے ہیں۔

    ریاستہائے متحدہ کے قریب بحیرہ کیریبین میں واقع ایک چھوٹا سا ملک سینٹ ونسنٹ اینڈ گریناڈائنز بھی 90 دن تک بغیر ویزا کے قیام کی اجازت دیتا ہے۔

    کیریبین کے ایک اور ملک ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو میں بغیر ویزا کے قیام بھی ممکن ہے، لیکن قیام کی کوئی خاص مدت نہیں ہے۔

    وانواتو، آسٹریلیا کے قریب ایک جزیرے والا ملک، 30 دن تک بغیر ویزا کے قیام کی اجازت دیتا ہے۔

    بارباڈوس (کیریبین جزیرے کا ملک) میں 90 دن تک کا ویزا فری قیام ممکن ہے۔

    ڈومینیکا (کیریبین میں ایک چھوٹا جزیرہ ملک) میں 180 دن تک کا ویزا فری قیام ممکن ہے۔

    الیکشن 2024ء کی سیکورٹی: الیکشن کمیشن نے 6 لاکھ اہلکار مانگ لئے

    گیمبیا (مغربی افریقی ملک) 90 دن تک ویزا فری قیام کی پیشکش کرتا ہے۔

    ایک اور کیریبین جزیرے کا ملک، ہیٹی، بھی 90 دن تک بغیر ویزا کے قیام کی اجازت دیتا ہے۔

  • بغیر ویزہ آنے والی جرمن خاتون کی ذمہ داری پاکستانی شوہر نے لے لی

    بغیر ویزہ آنے والی جرمن خاتون کی ذمہ داری پاکستانی شوہر نے لے لی

    اسلام آباد: جرمن خاتون بغیر ویزہ پاکستان پہنچ گئیں، جینیفر قطر ایئر لائن کی پرواز کیو آر 632 پر دوحہ سے اسلام آباد ایئر پورٹ پہنچی تھیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جرمن خاتون جینیفر واٹ پاکستانی ویزے کے بغیر قطر ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے دوحہ سے اسلام آباد ایئر پورٹ پہنچ گئی تھیں، دوران امیگریشن معلوم ہوا کہ خاتون کے پاس پاکستان کا ویزہ موجود نہیں اور انھوں نے بغیر ویزہ سفر کیا۔

    ایف آئی اے حکام نے ابتدائی طور پر جرمن خاتون کو انٹری دینے سے انکار کر دیا تھا، بعد ازاں، انسانی ہم دردی کی بنیاد انھیں انٹری دے دی گئی، ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ جینیفر وزیر آباد کے رہایشی زین علی کی اہلیہ ہے، خاتون کے پاکستان میں قیام کی تمام تر ذمہ داری اس کے شوہر نے لی ہے۔

    ایف آئی کا کہنا ہے کہ خاتون کے بغیر ویزہ پہنچنے پر ایف آئی اے نے پہلے ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ تھا، بعد ازاں انسانی ہم دردی کی بنیاد پر فیصلہ واپس لے لیا، جرمن خاتون کے شوہر زین علی کو 7 روز قبل جرمنی سے ڈی پورٹ کیا گیا تھا۔

    والد کی قبر ٹیکسلا میں ہے، ڈی پورٹ نہ کیا جائے: امریکی خاتون

    یاد رہے کہ اس سے قبل مانچسٹر سے اسلام آباد پہنچنے والی امریکی خاتون کو بھی ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا، خاتون مرے موڈ کو اس سے قبل ہی بلیک لسٹ کیا جا چکا تھا، خاتون نے ویزہ ختم ہونے کے بعد 12 سال پاکستان میں غیر قانونی طور پر گزارے تھے۔ خاتون کا دعویٰ تھا کہ ان کے والد کی قبر ٹیکسلا میں ہے، انھیں ڈی پورٹ نہ کیا جائے۔

  • سعودی حکام کا غیرملکی سیاحوں کی ویزہ فری انٹری پرغور

    سعودی حکام کا غیرملکی سیاحوں کی ویزہ فری انٹری پرغور

    ریاض : سعودی حکام نے ویژن 2030 کے تحت غیر ملکی شہریوں کو بغیر ویزہ ریاست میں داخلے کے منصوبے پر کام شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اپنی معیشت کا انحصار تیل سے کم کرنے اور معیشت کو مستقل بنیادوں پر مستحکم کرنے کےلیے مختلف منصوبوں پر کام کررہے ہیں جس کے تحت غیر مذہبی سیاحت کو بھی فروغ دیا جارہا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ منصوبہ تاحال ابتدائی مراحل میں ہے، اس کو رواں برس ہی حتمی شکل دے دی جائے گی اور سال کے آخرتک نیا ویزہ سسٹم متعارف کرا دیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں غیرملکی سیاحوں کے لیے عاید پابندیوں میں نرمی کی جائے گی اوریورپ، جاپان، امریکا اورچین کے شہریوں کو بغیر ویزہ ریاست میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکام مذکورہ منصوبے کے تحت مسلمانوں کے علاوہ غیر ملکی سیاحوں کو بھی تاریخی مقامات تک رسائی کے لیے ویزے جاری کرنے پر بھی سوچا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ جمعرات کو سعودی حکام نے سمندر پار زائرین کو برقی ویزہ دینے کے منصوبے کی منظوری دی تھی جس تحت ویزے کی درخواست آن لائن دی جائے گی اور سعودی سفارت خانے یا قونصل خانے جانے کی ضرورت بھی پیش نہیں آئے گی۔

    مزید پڑھیں : سیاحت کا فروغ، سعودی حکومت نے نئی ویزہ پالیسی کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ گزشتہ برس سعودی حکومت نے سیاحت کو فروغ دینے کےلیے نئی اور آسان ویزہ پالیسی اعلان کیا تھا جس کا ایک مقصد دسمبر میں ہونے والی فارمولا ون کو ریس کو فروغ دینا تھا۔

    حکومت کی جانب اس سہولت کا اعلان گزشتہ برس نومبر میں کیا گیا تھا جس کے بعد 1000 سے زائد غیر ملکی سیاح ریاض پہنچے تھے اور انہوں نے دارالحکومت سمیت مختلف شہروں کا دورہ کیا تھا۔

    ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہم سعودی عرب کو ایساملک بنانا چاہتے ہیں جہاں ہر ملک کا شہری آئے اور سیر و تفریح کرے، اس اقدام کا مقصد روشن خیالی اور معیشت کو مستحکم کرنا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کے بعد وسیع پیمانے پر اصلاحاتی عمل شروع ہوچکا ہے جس سے مملکت کی مختلف صنعتوں پر اثر پڑنا شروع ہوگیا ہے، اسی سلسلے میں ایک عرصے سے بند سعودی سینما کی بھی واپسی ہوچکی ہے۔