Tag: بقا کیلیے خطرہ

  • مصنوعی ذہانت (AI) انسانی زندگی کی بقا کیلیے کیسے خطرہ ہے؟ ماہرین کا سنگین انتباہ

    مصنوعی ذہانت (AI) انسانی زندگی کی بقا کیلیے کیسے خطرہ ہے؟ ماہرین کا سنگین انتباہ

    ٹیکنالوجی کے تیز رفتار ترقی کے دور میں دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت کا استعمال بڑھ رہا ہے مگر یہ مستقبل میں انسانی بقا کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

    مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) جس کو مختصراً AI بھی کہا جاتا ہے۔ زندگی کے ہر شعبے میں داخل ہوچکی ہے۔ تعلیم، صحت، کاروبار، صنعت وحرفت، کھیل سمیت شاید ہی کوئی شعبہ ہو جہاں اس کا دخل نہ ہو۔

    مصنوعی ذہانت کا استعمال گوکہ اب تک سوائے چند ایک واقعات کے انسانوں کے لیے مفید ثابت ہوا ہے، لیکن یہ ٹیکنالوجی مشکلات سے خالی نہیں اور ماہرین مستقبل میں اس کے کردار پر سوالات اٹھاتے رہتے ہیں۔

    بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق اے آئی جنریشن کے کمپیوٹرز کی کولنگ اور انہیں چلانے کے لیے درکار بجلی کے لیے بے تحاشہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ جدید کمپیوٹر انسانوں کے مسائل تو حل کرتے ہیں، لیکن اس کے لیے وہ پانی کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں، جس سے پانی کے بحران سے شکار دنیا میں مستقبل میں انسانی بقا کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔

    اوپن اے آئی کے سی ای او سام آلٹمن کے مطابق چیٹ جی پی ٹی ایک سوال کا جواب دینے کے لیے ایک چائے کے چمچہ کا 15 واں حصہ پانی استعمال کرتا ہے اور یہ روانہ ایک ارب سوالات کے جوابات دیتا ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ یومیہ کتنا پانی استعمال کرتا ہوگا۔

    اس حوالے سے کیلیفورنیا اور ٹیکساس کے محققین کا کہنا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی ماڈل تھری ہر 10 سے 50 سوالات کا جواب دینے میں آدھا لیٹر پانی استعمال کرتا ہے۔

    گوگل، میٹا اور مائیکرو سافٹ کے مطابق ان کے پانی کے استعمال میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

    گوگل کے مطابق پانی کا استعمال تقریباً دو گنا ہوگیا ہے۔ گوگل کے ڈیٹا سینٹرز نے 25-2024 میں 37 ارب لیٹر پانی حاصل کیا۔ اس میں سے 39 ارب لیٹر پانی بخارات بن کر اڑ گیا۔

    ماہرین کی پیشگوئی بھی کافی تشویشناک ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 2027 تک اے آئی انڈسٹری ہر سال ڈنمارک کے پورے ملک کے مقابلے میں چار سے چھ گنا زیادہ پانی استعمال کرے گی۔

    اقوامِ متحدہ نے بھی اس حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کی نصف آبادی کو پہلے ہی پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ ایسے میں مصنوعی ذہانت کا بڑھتا استعمال پانی کے مسئلے کو انتہائی سنگین بنا سکتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/ai-has-equaled-humans/