Tag: بل

  • امریکی سینیٹ میں پاکستان اور چین مخالف بل پیش کردیا گیا

    امریکی سینیٹ میں پاکستان اور چین مخالف بل پیش کردیا گیا

    امریکی سینیٹ میں پاکستان اور چین مخالف بل پیش کردیا گیا، یو ایس انڈیا ڈیفنس کوآپریشن ایکٹ نامی بل ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے پیش کیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بل میں بھارت مخالف اقدامات کی صورت میں پاکستانی امداد روکنے کی تجویز پیش کی گئی، چین کا بڑھتا ہوا ثر و رسوخ اور پاکستان سے مبینہ خطرات سے نمٹنے کیلئے بھارت کی مدد کا وعدہ بھی کیا گیا۔

    بل میں بھارت کے ساتھ جاپان، اسرائیل، کوریا اور نیٹو جیسے بر تاوو پر زور دیا گیا۔

    بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ خطرے کی صورت میں امریکا نئی دہلی کو ضروری سیکورٹی فراہم کرے، بھارت کو روسی اسلحے کی خریداری میں پابندیوں سے محدود استثنیٰ دیا جائے اور بھارت کے لیے انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کو وسیع کیا جائے۔

    دوسری جانب امریکا نے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے شہریوں کو بھارت جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دے دیا۔

    امریکا نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کیلئے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کردی، جس میں مسلح حملوں اورجنسی زیادتی کے خطرات کے باعث امریکی شہریوں کو بھارت جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    ٹریول ایڈوائیزری میں ہدایت کی ہے کہ وہ منی پور، مقبوضہ کشمیر، ملک کے وسطی اور مشرقی حصوں کا سفر نہ کریں۔

    باراک اوباما نے بھی کاملا ہیرس کی حمایت کردی

    امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھارت کو لیول 4 پر رکھا۔ جس کے تحت بھارت کے متعددعلاقے غیرمحفوظ ہیں، رپورٹ میں کہا گیا کہ جرائم اور دہشت گردی کی وجہ سے بھارت سفرکرناکسی خطرے سے خالی نہیں۔

  • کے-الیکٹرک بلز میں میونسپل ٹیکس وصولی سے متعلق درخواست پر فیصلہ آگیا

    کے-الیکٹرک بلز میں میونسپل ٹیکس وصولی سے متعلق درخواست پر فیصلہ آگیا

    سندھ ہائی کورٹ نے کے-الیکٹرک بلز میں میونسپل ٹیکس وصولی سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا  جس کے مطابق ٹیکس وصولی معاہدے پر نظر ثانی کی  یقین دہانی پر درخواستیں نمٹا دی گئیں۔

    عدالت نے کہا کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے مطابق میونسپل ٹیکس معاہدے کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا، یقین دہانی کروائی گئی کہ کے-الیکٹرک براہ راست میونسپل ٹیکس سے کٹوتی نہیں کرے گی۔

    میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ٹیکس وصولی کیلیے بلدیاتی کونسل ارکان پر مشتمل خصوصی کمیٹی بنائی جائے گی، ٹیکس ان شہریوں پر عائد نہیں ہوگا جو کے-الیکٹرک کا 10 ہزار روپے سے کم بل دیتے ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ماہانہ 300 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کم آمدنی والے پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔

    عدالت نے معاہدے پر نظر ثانی اور ازسرنو عمل مکمل کرنے کیلیے 3 ماہ کی مہلت دے دی۔

  • واپڈا نے پھل فروش کو ایک لاکھ 40 ہزار روپے سے زائد کا بل بھیج دیا

    واپڈا نے پھل فروش کو ایک لاکھ 40 ہزار روپے سے زائد کا بل بھیج دیا

    چھانگا مانگا میں واپڈا نے پھل فروش کو ایک لاکھ چار ہزار چھ سو اٹھاسی روپے کا بل بھیج دیا۔

    مہنگی بجلی کے خلاف ملک بھر میں عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے جس کے بعد سے ملک بھر سے ایسے لوگوں سامنے آرہے ہیں جو کہ پہلے سے ہی مہنگائی سے مارے ہیں۔

    تاہم چھانگا مانگا سے ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں واپڈا نے پھل فروش کو ایک لاکھ چار ہزار 6 سو 88 روپے کا بل بھیج دیا جسے دیکھ کر  پھل فروش ہوش کھو بیٹھا۔

    پھل فروش کا کہنا ہے کہ پانچ مرلہ گھرکا اتنا بل سمجھ سے باہر ہے، بل ادا کروں یا بچوں کیلیے روزی کماؤں؟۔

    حکمرانو ! بجلی سستی کرو،اپنی عیاشی ختم کرو، عوام کا مطالبہ

    پھل فروش نے کہا کہ 218 یونٹ کا اتنا بل ہے، میں روز کا 600 سے 700 کمانے والا مزدور ہوں،  میری وزیر اعظم سے درخواست ہے وہ اس پر نوٹس لیں اور درست بل بھیجا جائے۔

    واضح رہے کہ بجلی کے بھاری بھرکم بلوں پر پاکستان بھر میں عوام مسلسل سراپا احتجاج ہیں، عوام کی جانب سے ناصرف بجلی کے بلوں کو نذر آتش کیا گیا بلکہ حکومت سے ٹیکسز واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔

    بھاری بھرکم بجلی بلوں کے خلاف کراچی، لاہور، ملتان، سرگودھا، بہاولنگر، حافظ آباد، کمالیہ، رحیم یار خان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے گئے اور احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔

    اس کے علاوہ عوامی اشتعال کے پیش نظر میٹر ریڈرز رہائشی علاقوں میں جانے سے گریز کر رہے ہیں۔

  • کویت: دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے والے ہوشیار

    کویت: دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے والے ہوشیار

    کویت سٹی: کویت میں دوران ڈرائیونگ موبائل فونز استعمال کرنے والوں کے لیے جرمانوں میں اضافہ کرنے کی تجویز پیش کر دی گئی، ممکنہ طور پر جرمانہ 75 دینار تک کردیا جائے گا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کویت میں ڈرائیونگ کے دوران فون استعمال کرنے پر وزارت داخلہ کی جانب سے سخت سزائیں دی جائیں گی۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پچھلے کچھ عرصے میں غیر ذمہ دارانہ انداز میں گاڑی چلانے کی 20 ہزار 880 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں جبکہ دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے کی 29 ہزار 62 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں۔

    دوسری جانب ایک لمبے عرصے کے دوران ملک میں کئی ماہ تک جاری رہنے والے کرفیو کے دوران گزشتہ سال جس میں سڑک کے استعمال کی شرح اور خلاف ورزیوں و ٹریفک حادثات کی رجسٹریشن میں کمی واقع ہوئی، اس کے باوجود اتنی خلاف ورزیاں تشویش ناک ہیں۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس موبائل فون استعمال کرنے والوں کی نگرانی کرنے کے ایک سے زائد طریقے موجود ہیں، چاہے وہ سڑکوں پر تعینات گشت کے ذریعہ روکے جائیں یا کیمروں سے ان کی نگرانی کی جائے۔

    وزارت کے مطابق ایسی صورت میں جب کوئی بھی شہری یا غیر ملکی ویڈیو پوسٹ کرتا ہے اور اسے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر دیکھا جاتا ہے کہ وہ گاڑی چلارہا ہے تو وہ فوری طور پر طلب کر لیا جائے گا اور اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    حکام نے عوام سے مطالبہ کیا کہ جو کوئی بھی خلاف ورزی کا مرتکب ہو اس کی فوری طور پر تصویر بنائیں اور واٹس ایپ کے ذریعے ٹریفک کے جنرل ڈائریکٹر کو بھیجیں تاکہ خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف ضروری قانونی اقدامات اٹھائے جا سکیں۔

    وزارت کی جانب سے نئے ٹریفک بل کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا جو قومی اسمبلی میں خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پیش کیا گیا ہے۔

    اب تک چونکہ فون کے استعمال کی خلاف ورزی کا جرمانہ 5 دینار سے زیادہ نہیں تھا اور یہ ہی اس مسئلے کے حل میں اصل رکاوٹ بن رہا ہے لہٰذا اس نئے قانون میں جرمانہ تقریباً 75 دینار تک کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

  • سینیٹ اجلاس میں 7 بل منظوری کے لیے پیش

    سینیٹ اجلاس میں 7 بل منظوری کے لیے پیش

    اسلام آباد: سینیٹ کے اجلاس میں اہم امور سے متعلق 7 بل پیش کردیے گئے، چیئرمین سینیٹ نے تمام بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو روانہ کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے اجلاس میں 7 بل پیش کیے گئے، پہلا بل پاکستان انجینئرنگ کونسل ایکٹ 1976 میں مزید ترمیم کا سینیٹر عتیق شیخ نے پیش کیا۔

    اجلاس میں یونانی، آیو ویدک اور ہومیو پیتھک پریکٹیشنرز ایکٹ میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا گیا۔ مذکورہ ایکٹ میں ترمیم کا بل مہر تاج روغانی نے پیش کیا۔

    سینیٹ میں گداگری کی روک تھام سے متعلق بل بھی پیش کیا گیا۔ سینیٹر میاں عتیق شیخ نے ممانعت گداگری، گرفتاری اور تربیت کا بل پیش کیا۔

    اجلاس میں گارڈینز اینڈ وارڈز ایکٹ 1890 میں مزید ترمیم کا بل بھی پیش کیا گیا۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے گارڈینز اینڈ وارڈز ایکٹ 1890 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا۔

    سینٹر ثمینہ سعید نے دماغی کمزوری سے متاثرہ بچوں کی تعلیم و تربیت سے متعلق بل پیش کیا۔

    سینیٹ میں گرفتار، زیر حراست اور دوران تفتیش افراد کے حقوق سے متعلق بل بھی پیش کیا گیا۔ مذکورہ بل سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے پیش کیا۔ علاوہ ازیں سینیٹر بہرہ مند تنگی نے سینیٹ میں نیشنل ہائی ویز سیفٹی ترمیمی بل پیش کیا۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے تمام بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو روانہ کردیے۔

  • شادی کی عمر 18 سال رکھنے والے انڈونیشیا اور ترکی کیا مسلمان نہیں؟ بلاول بھٹو

    شادی کی عمر 18 سال رکھنے والے انڈونیشیا اور ترکی کیا مسلمان نہیں؟ بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ سندھ میں قانون نے بالغ شخص کو 10 سال کی لڑکی سے شادی سے روک دیا۔ عرب امارات، انڈونیشیا اور ترکی میں بھی شادی کی عمر 18 سال ہے۔ کیا یہ مسلمان ممالک نہیں؟

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عرب امارات، انڈونیشیا اور ترکی میں شادی کی عمر 18 سال ہے۔ کیا یہ مسلمان ممالک نہیں؟

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ میں جہاں شادی کی عمر کی کم سے کم حد 18 سال ہے، ہم نے دیکھا کہ کس طرح سندھ میں قانون نے بالغ شخص کو 10 سال کی لڑکی سے شادی سے روک دیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر 20 منٹ میں کم عمری میں حاملہ ہونے والی ایک لڑکی موت کا شکار ہوجاتی ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل قومی اسمبلی میں کم عمری کی شادی کا ترمیمی بل پیش کیا گیا تھا جس کے بعد تحریک انصاف کے وفاقی وزرا بل کی حمایت اور مخالفت میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے تھے۔

    وزیر مذہبی امور نورالحق قادری، وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان اور وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے بل کی مخالفت کی جب کہ شیریں مزاری نے حمایت کی۔

    قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے حمایت اور مخالفت کا ملا جلا رجحان دیکھ کر بل پر ووٹنگ کروا دی جس پر بل کے حق میں 72 اور مخالفت میں 50 ارکان نے ووٹ دیے۔

    وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ فرد واحد کو اسلام کے فیصلے کرنے کا اختیار نہیں، اس سلسلے میں قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ سپریم ہے، وہ فیصلہ کر سکتی ہے۔ شادی کے لیے 18 سال کی عمر کا تعین ترکی اور بنگلہ دیش میں بھی ہے، ایسا ہی فتویٰ جامع الازہر نے بھی دیا، کیا وہ خلاف اسلام تھا؟

    قومی اسمبلی کی جانب سے ترمیمی بل قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو بھیج دیا گیا تھا۔

  • پنجاب اسمبلی میں نئے بلدیاتی نظام پربل آج منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا

    پنجاب اسمبلی میں نئے بلدیاتی نظام پربل آج منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں نئےبلدیاتی نظام پربل آج منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، بل کی منظوری کے ساتھ پنجاب میں بلدیاتی ادارے ختم ہونے کا آغاز ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے نئے بلدیاتی نظام کا مسودہ آج ایوان سے منظور کروایا جائے گا۔ حکومت نے بلدیاتی نظام بل کی منظوری کے لیےتیاریاں کرلیں۔

    نئے بلدیاتی نظام پر بل کی منظوری کے ساتھ پنجاب میں بلدیاتی ادارے ختم ہونے کا آغاز ہوجائے گا۔

    حکومت کی جانب سے منگل کے روز پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام کا مسودہ قانون ایوان سے منظور کروایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز صوبائی وزیر قانون وبلدیات راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ لوکل گورنمنٹ بل 2019 تمام قانونی مراحل سے گزر کر اسمبلی میں پیش ہو رہا ہے۔

    راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ نیا بلدیاتی نظام صحیح معنوں میں عوامی امنگوں کا ترجمان ہوگا کیونکہ یہ نہ صرف نچلی سطح پرعوام کو صحیح معنوں میں بااختیار بنائے گا بلکہ اپنے علاقے کے مسائل اپنی دہلیز پرحل کرسکیں گے۔

    صوبائی وزیرکا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے لوکل گورنمنٹ بل پر اعتراضات حقائق کے منافی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہمیشہ اپوزیشن کو ساتھ لے کرچلنے کی کوشش کی ہے، توقع ہے کہ اپوزیشن بھی مثبت رویہ اپنائے گی۔

  • قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا بل پیش

    قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا بل پیش

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا بل پیش کردیا گیا، مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق نے بل کی حمایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کا بل پیش کردیا گیا۔ مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق سمیت ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے بھی نے بل کی بھرپور حمایت کی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب والوں کے لیے آج بڑا دن ہے، تحریک انصاف صوبہ بنانے کو سازش سمجھتی ہے تو سمجھے۔

    پیپلز پارٹی کے نوید قمر نے بھی پنجاب میں دو صوبے بنانے کی حمایت کردی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ تخت لاہور نے ملک کو برباد کر دیا، لاہور کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے۔

    متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے اقبال محمد علی نے کہا کہ جنوبی پنجاب، صوبہ بہاولپور اور جنوبی سندھ صوبہ ہونا چاہیئے۔ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا بل قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔

    اس سے قبل رواں برس کے آغاز پرمسلم لیگ ن نے بہاولپور اورجنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لیے قومی اسمبلی میں آئینی ترمیمی بل بھی جمع کروایا تھا۔ مذکورہ بل میں کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل ایک میں ترمیم سے بہاولپور، جنوبی پنجاب کے صوبوں کی تشکیل کے الفاظ شامل کیے جائیں۔

    بل میں کہا گیا تھا کہ بہاولپور صوبہ وہاں کے موجودہ انتظامی ڈویژن پر مشتمل ہوگا جبکہ جنوبی پنجاب صوبہ موجودہ ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز پر مشتمل ہوگا اور ترمیم کے بعد ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز صوبہ پنجاب کا حصہ نہیں رہیں گے۔

    یاد رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے الیکشن 2018 سے قبل جنوبی پنجاب کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ان کی حکومت میں جنوبی پنجاب صوبہ ضروربنے گا۔

  • لوکل گورنمنٹ کے بل پراپوزیشن کا شورقبل ازوقت تھا، راجہ بشارت

    لوکل گورنمنٹ کے بل پراپوزیشن کا شورقبل ازوقت تھا، راجہ بشارت

    لاہور: وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اوراتحادی جماعتوں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پراعتماد کا اظہارکیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا کہ
    لوکل گورنمنٹ کے بل پراپوزیشن کا شور قبل ازوقت تھا۔

    راجہ بشارت نے کہا کہ اپوزیشن کوبل پربات کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا، اپوزیشن کو ترامیم دینے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

    وزیرقانون پنجاب نے کہا کہ بل کوآئین وقانون کے مطابق لائیں گے، اسمبلی سے بل کو پاس بھی کرایا جائے گا، حکومت کی کوشش ہے اسمبلی کے اختیارات میں اضافہ کریں۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بوکھلا گئی ہے سیڑھیوں پرگونوازگو کے نعرے لگائے، قیادت کی کرپشن چھپانے کے بجائے اپوزیشن اسمبلی آئے۔

    راجہ بشارت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اوراتحادی جماعتوں نے وزیراعلیٰ پنجاب پر اعتماد کا اظہارکیا۔

    ووٹ کوعزت دینے والے وزیر اعلیٰ پنجاب کوعزت دیں:‌ فردوس عاشق اعوان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب پر وزیراعظم نے اعتماد کا اظہار کیا۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مخالفین نے وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف افواہوں کا بازار گرم کر رکھا، ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگانے والوں کو کہنا چاہتی ہوں کہ وزیر اعلیٰ پنجاب ووٹ لے کر منتخب ہوئے ہیں، لہٰذا انھیں عزت دی جائے۔

  • ایران میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا بل پیش کرنے کا اعلان

    ایران میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا بل پیش کرنے کا اعلان

    تہران : امریکا کی جانب سے ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کے لیے قانون سازی کے اعلان کے بعد ایران نے بھی امریکا پرجوابی وار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی مجلس شوریٰ کی قومی سلامتی و خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین حشمت اللہ فلاحت بیشہ نے کہا ہے کہ ہم جلد ہی پارلیمنٹ میں ایک نیا بل پیش کریں گے جس میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے گا۔

    حشمت اللہ فلاحت سازی کہنا تھا کہ یہ اقدام امریکا کی طرف سے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کے اعلان کا رد عمل ہوگا۔ ایرانی پارلیمنٹ کے تین بڑے بلاک اس بل کی حمایت کریں گے۔

    ایرانی رکن پارلیمنٹ فلاحت بیشہ کا کہنا تھا کہ جیسے ہی امریکا نے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا اعلان کیا تو ہم پارلیمنٹ میں امریکی فوج کو دہشت گرد قرار دینے کا بل پیش کریں گے، اس بل میں امریکی فوج کو ‘داعش’ کی طرح دہشت گرد قرار دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا باقاعدہ اعلان آج کرے گا

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاسداران انقلاب کو بطور غیرملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تیاری کررہی ہے جس سے ایران پر امریکی دباو میں اضافہ ہوگا لیکن امریکی عہدیداران اس حوالے سے تقسیم ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب کو ایران کی مسلح افواج میں اہم مقام حاصل ہے جس میں خاص معاشی فوائد بھی دیئے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسلامی پاسداران انقلاب کی بنیاد 1979 میں رکھی گئی تھی جس کا مقصد دشمنان اسلام سے لڑنا اور انقلابی رہنماؤں کی سیکیورٹی تھا اور اب بھی روایتی فوجی یونٹ کے بجائے سیکیورٹی کی ذمہ داری پاسدران انقلاب کی ہے۔