Tag: بلاسٹک میزائل

  • سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملہ، پاکستان کی مذمت

    سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملہ، پاکستان کی مذمت

    اسلام آباد: پاکستان نے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملے کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق بیلسٹک حملہ سعودی شہر جزان میں کیا گیا، حملے کے باعث ہلاکتیں ہوئیں اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    سعودی عرب پر میزائل حملے میں سویلین انفرا اسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایسے حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا میزائل حملے سعودی عرب اور خطے کے امن کے لیے بھی خطرہ ہے، اور پاکستان سعودی عرب کی حمایت کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب کے سرحدی شہر جزان پر یمنی حوثی باغیوں کے حملے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہو گئے ہیں، حوثیوں کی جانب سے فائر کیے گئے میزائل سے جاں بحق ہونے والوں میں ایک سعودی اور ایک یمنی شہری شامل ہے۔

    سعودی شہری دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ ایک ملٹری پروجیکٹائل مرکزی سڑک پر ایک تجارتی اسٹور پر گرا، جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔

  • روس کی ساٹان 2 نامی بلاسٹک میزائل تیار کرنے والی کمپنی میں ہولناک آتشزدگی

    روس کی ساٹان 2 نامی بلاسٹک میزائل تیار کرنے والی کمپنی میں ہولناک آتشزدگی

    ماسکو : روسی شہر سائبیریا میں واقع میں بلاسٹک میزائل تیار کرنے والی فیکٹری میں اچانک خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس نے عمارت کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے شہر سائبیریا میں کی انڈسٹریلیا میں واقع روسی میزائل ساز کمپنی میں نامعلوم وجوہات پر ہولناک آگ بھڑک اٹھی، سیکریٹو کراشماش کمپلیکس سے دھویں کے گہرے کالے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پلانٹ میں انٹرکونٹی نینٹل بلاسٹ میزائل ساٹان ٹو (شیطان 2) تیار کیے جاتے ہیں، روسی صدر کا کہنا ہے کہ رواں ماہ میزائل کو تعینات کرنا تھا۔

    غیر ملکی خبسر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آتشزدگی کی لپیٹ میں تقریباً 54 ہزار اسکوائر فٹ کا رقبہ آیا ہے۔

    ریجنل وزیر برائے ہنگامی خدمات کا کہنا تھا کہ 38 فائر فائیٹرز پر مشتمل 13 یونٹس خوفناک آتشزدگی پر قابو پانے میں مصروف ہیں جبکہ ایمرجنسی میں استعمال ہونے والا تمام ضرورت سامان ہے۔ْ

    واقعے کے عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ انہوں نے زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی تھیں، ہنگامی خدمت انجام دینے والے ایک رضاکار کا کہنا تھا کہ کمپنی کی ایک چھت اب بھی جل رہی ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ ابھی تک حادثے کے نتیجے میں شخص یا ورکر کے ہلاک ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی تاہم ابھی تک آگ لگنے کی وجوہات بھی سامنے نہیں آسکیں ہیں۔

    ابتدائی رپورٹ میں بھی پلانٹ کے کسی اہم حصّے کو واضح نہیں کیا گیا ہے کہ جہاں زیادہ اور پہلے آگ بھڑی کی۔