Tag: بلال یاسین

  • لیگی رہنما پر قاتلانہ حملے کے مقدمے سے دہشتگردی کی دفعات ختم

    لیگی رہنما پر قاتلانہ حملے کے مقدمے سے دہشتگردی کی دفعات ختم

    لاہور: انسداد دہشتگردی عدالت نے (ن) لیگ کے رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے کیس میں دہشتگردی کی دفعات ختم کرتے ہوئے کیس سیشن عدالت منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے ن لیگی رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ کیس کی سماعت کی جس میں ملزمان کی جانب سے ملک عشرت ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

     ملزمان نے لاہور ہائیکورٹ میں دہشتگردی کی دفعات کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی، لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر مقدمہ سے دہشتگردی کی دفعات ختم کی گئی ہیں۔

    بلال یاسین معاملہ: پولیس کا میاں وکی سے متعلق اہم بیان

    ملزمان میاں حسیب وکی، اسد حامد، حامد محمود، محسن منظور، معروف علی اور ذولفقار سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ مقدمہ میں ملوث کرائے کے قاتل ماجد اور قاصد عرف کاشی کو بھی جیل سے پیش کیا گیا۔

    دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے کہا کہ مقدمہ سے دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے کیلئے ہماری اپیل لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا تھی جو منظور ہو چکی ہے، ملزمان کے خلاف تھانہ داتا دربار پولیس کا چالان عدالت میں پیش کر رکھا ہے، ملزمان پر لیگی رہنما بلال یاسین ہر قاتلانہ حملہ کا الزام ہے۔

  • بلال یاسین معاملہ: پولیس کا میاں وکی سے متعلق اہم بیان

    بلال یاسین معاملہ: پولیس کا میاں وکی سے متعلق اہم بیان

    لاہور: پولیس کا کہنا ہے کہ لیگی رہنما بلال یاسین پر فائرنگ کے نامزد ملزم میاں وکی کی گرفتاری جلد عمل میں لائی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آئی جی پنجاب راؤ سردار نے کہا ہے کہ میاں وکی کو جلد گرفتار کیا جائے گا، ملزمان کی گرفتاری کے ریڈ وارنٹ جاری کیے جا رہے ہیں۔

    آئی جی پنجاب نے کہا میاں وکی کی بیرون ملک گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔

    پولیس کے مطابق بلال یاسین کو 30 دسمبر کی رات موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان نے فائرنگ کر کے زخمی کیا تھا، پولیس نے کیس کے ملزمان شوٹر کاشف اور ماجد کو گرفتار کر رکھا ہے۔

    بلال یاسین پر حملے کا ماسٹر مائنڈ کون؟ گرفتار ملزمان کا اہم انکشاف

    گزشتہ روز حملہ کرنے والے گرفتار شوٹرز نے پیشہ ورعادی مجرم میاں وکی کو ملزم ٹھہرایا تھا، ملزمان نے اعتراف کیا کہ انھوں نے میاں وکی کے کہنے پر فائرنگ کی تھی۔ قبل ازیں، پولیس نے ملزمان ماجد اور کاشف کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا، عدالت نے ملزمان کو شناخت پریڈ کے لیے جیل بھجوا دیا۔

    بدھ کو ایم پی اے بلال یاسین نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا میرا گرفتار شوٹرز سے کوئی لینا دینا نہیں، حکومت مجھے اصل لوگوں کا بتائے جو حملے میں ملوث ہیں، وزیر اعلیٰ کے وزرا میرے ساتھ میٹنگ کر کے گئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا جب ریاست کا ڈر خوف ختم ہو جائے تو جرائم کی شرح بڑھ جاتی ہے، تحفظ دینا ریاست اور اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

  • شوٹرز کو پکڑنے کے ساتھ ساتھ اصل ملزمان کو گرفتار کیا جائے،  بلال یاسین کا مطالبہ

    شوٹرز کو پکڑنے کے ساتھ ساتھ اصل ملزمان کو گرفتار کیا جائے، بلال یاسین کا مطالبہ

    لاہور : پاکستان مسلم لیگ ن کے ایم پی اے بلال یاسین کا کہنا ہے کہ شوٹرز کے ساتھ اصل ملزمان کو بھی گرفتار کیا جائے اور مجھے اصل لوگوں کا بتائے جو حملے میں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما بلال یاسین بلال یاسین نے شوٹر کی گرفتاری کے حوالے سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا گرفتار شوٹرزسے کیا لینا دینا، حکومت مجھےاصل لوگوں کابتائے جو حملے میں ملوث ہیں۔

    بلال یاسین کا کہنا تھا کہ شوٹرز کو پکڑنے کے ساتھ ساتھ اصل ملزمان کو گرفتار کیا جائے، جرائم میں ملوث عناصر حکومتوں کا شیلٹر لیتے ہیں جس کا کفارہ مجھے میں ادا کرنا پڑا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ وزیراعلیٰ کےوزرامیرےساتھ میٹنگ کرکے گئے ہیں، جب ریاست کاڈرخوف ختم ہو جائےتوجرائم کی شرح بڑھ جاتی ہے، تحفظ دینا ریاست اوراداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز پنجاب اسمبلی کے رکن بلال یاسین پرحملہ کیس میں پولیس نے دونوں شوٹرز کر گرفتار کرلیا گیا ،ذرائع کے مطابق شوٹرز ماجد اور کاشف بلال گنج ہی کے رہائشی ہیں، دونوں شوٹرز لوئر مال میں جوئے خانے کے رکھوالے بھی رہے، ایم پی اے بلال یاسین پر حملہ ایک دکان کے تنازعے پر کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ بلال یاسین پر 31 دسمبر کو قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا، جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے، انھیں کئی گولیاں لگی تھیں، اس معاملے میں شوٹرز کو اسلحہ فراہم کرنے والے افضل پٹھان کی گرفتاری عمل میں آئی تھی، دوران تفتیش افضل کے انکشاف پر 2 اہم کرداروں ساجد گرمااور محسن کے نام سامنے آ چکے ہیں۔

  • بلال یاسین پر حملہ کیوں کیا گیا، معمہ حل، شوٹرز نے گرفتاری پیش کر دی

    بلال یاسین پر حملہ کیوں کیا گیا، معمہ حل، شوٹرز نے گرفتاری پیش کر دی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے ایم پی اے بلال یاسین پر حملہ کیوں کیا گیا تھا، معمہ حل ہو گیا، شوٹرز نے گرفتاری پیش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے رکن بلال یاسین پر حملہ کرنے والوں نے ایک روز قبل گرفتاری پیش کر دی ہے، ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ دونوں شوٹرز کو ایک سیاسی شخصیت نے سی آئی اے میں پیش کروایا۔

    ذرائع کے مطابق شوٹرز ماجد اور کاشف بلال گنج ہی کے رہائشی ہیں، دونوں شوٹرز لوئر مال میں جوئے خانے کے رکھوالے بھی رہے، ایم پی اے بلال یاسین پر حملہ ایک دکان کے تنازعے پر کیا گیا تھا۔

    گرفتار شوٹرز کا ایک گھر مورکھنڈا ننکانہ صاحب کے قریب بھی ہے، پولیس نے مکمل تفتیش کے بعد آج گرفتاری ڈالنے کے بعد پکڑے جانے کا انکشاف کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کل دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے مزید تفتیش کے لیے ریمانڈ لیا جائے گا۔

    بلال یاسین قاتلانہ حملے کی تحقیقات سی آئی اے پولیس کے حوالے

    آج بلال یاسین کو بھی پولیس اور دیگر اداروں نے قاتلانہ حملہ کرنے والوں کے بارے میں بتایا دیا تھا، بلال یاسین کا کہنا تھا کہ یہ صرف حسد کا معاملہ ہے، ان پر گھٹیا سوچ رکھنے والوں نے حملہ کیا، ایسے کردار کے لوگ سامنے آئے ہیں، جنھیں میں ڈسکس کرنے کے قابل بھی نہیں سمجھتا۔

    واضح رہے کہ بلال یاسین پر 31 دسمبر کو قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا، جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے، انھیں کئی گولیاں لگی تھیں، اس معاملے میں شوٹرز کو اسلحہ فراہم کرنے والے افضل پٹھان کی گرفتاری عمل میں آئی تھی، دوران تفتیش افضل کے انکشاف پر 2 اہم کرداروں ساجد گرمااور محسن کے نام سامنے آئے، بلال یاسین پر حملے میں مجموعی طور پر 6 ملزمان کو حراست میں لیا گیا۔

    بعد ازاں، پولیس نے انکشاف کیا کہ اس کیس میں دبئی اور برطانیہ سے گینگز آپریٹ کرنے والا انڈر ورلڈ مافیا کا کردار بھی سامنے آ یا ہے، اسلحے کے گرفتار امپورٹر کا انڈر ورلڈ مافیا کے ساتھ رابطے ہیں، پولیس نے اس سے متعلق ثبوت حاصل کر لیے، زیر حراست ملزمان کے بیانات میں اس سلسلے میں بڑے انکشافات ہوئے۔

  • بلال یاسین قاتلانہ حملے کی تحقیقات سی آئی اے پولیس کے حوالے

    بلال یاسین قاتلانہ حملے کی تحقیقات سی آئی اے پولیس کے حوالے

    لاہور: بلال یاسین قاتلانہ حملے کی تحقیقات سی آئی اے پولیس کے حوالے کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لیگی ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے معاملے میں مزید پیش رفت ہوئی ہے، کیس کی تحقیقات سی آئی اے پولیس کے حوالے کر دی گئی۔

    مقدمے کی تفتیش اب ڈی ایس پی سی آئی اے صدر میاں شفقت کریں گے، بلال یاسین پر حملے کا مقدمہ تھانہ داتا دربار میں درج ہے، ڈی آئی جی انویسٹیگیشن نے مقدمے کی تفتیش سی آئی اے کو دینے کے احکامات صادر کیے۔

    لیگی ایم پی اے بلال یاسین پر حملے میں اب تک 6 ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ کرنے والے شوٹرز کو پولیس تا حال گرفتار نہیں کر پائی ہے۔

    بلال یاسین حملہ: معاملہ مزید الجھ گیا، انڈر ورلڈ مافیا کے تعلق کے ثبوت مل گئے

    واضح رہے کہ دو دن قبل پولیس نے انکشاف کیا تھا کہ اس کیس میں دبئی اور برطانیہ سے گینگز آپریٹ کرنے والا انڈر ورلڈ مافیا کا کردار بھی سامنے آ گیا ہے، اسلحے کے گرفتار امپورٹر کا انڈر ورلڈ مافیا کے ساتھ رابطے ہیں، پولیس نے اس سے متعلق ثبوت حاصل کر لیے، زیر حراست ملزمان کے بیانات میں اس سلسلے میں بڑے انکشافات ہوئے۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ انڈر ورلڈ مافیا دبئی اور انگلینڈ سے مختلف گینگز کو آپریٹ کر رہا ہے، گینگ کے ارکان مختلف شوٹرز کی مدد سے لوگوں پر قاتلانہ حملے کرتے ہیں، انٹرنیٹ کے ذریعے گینگ کے شوٹرز کو ٹاسک دیا جاتا ہے، ایم پی اے بلال یاسین پر بھی گینگ کے شوٹرز نے حملہ کیا۔

    یاد رہے کہ بلال یاسین پر 31 دسمبر کو قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا، جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے، انھیں کئی گولیاں لگی تھیں، اس معاملے میں شوٹرز کو اسلحہ فراہم کرنے والے افضل پٹھان کی گرفتاری عمل میں آئی تھی، دوران تفتیش افضل کے انکشاف پر 2 اہم کرداروں ساجد گرمااور محسن کے نام سامنے آ چکے ہیں۔

  • بلال یاسین حملہ: معاملہ مزید الجھ گیا، انڈر ورلڈ مافیا کے تعلق کے ثبوت مل گئے

    بلال یاسین حملہ: معاملہ مزید الجھ گیا، انڈر ورلڈ مافیا کے تعلق کے ثبوت مل گئے

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے معاملے میں دبئی اور برطانیہ سے گینگز آپریٹ کرنے والا انڈر ورلڈ مافیا کا کردار سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین حملے کا معاملہ الجھتا جا رہا ہے، پولیس تفتیش میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ابتدائی تحقیقات میں انڈر ورلڈ مافیا کا کردار بھی سامنے آ گیا ہے۔

    اسلحے کے امپورٹر کا انڈر ورلڈ مافیا کے ساتھ رابطے ہیں، پولیس نے اس سے متعلق ثبوت حاصل کر لیے، زیر حراست ملزمان کے بیانات میں اس سلسلے میں بڑے انکشافات ہوئے ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انڈر ورلڈ مافیا دبئی اور انگلینڈ سے مختلف گینگز کو آپریٹ کر رہا ہے، گینگ کے ارکان مختلف شوٹرز کی مدد سے لوگوں پر قاتلانہ حملے کرتے ہیں۔

    بلال یاسین حملہ: پولیس کا ملزمان کے قریب پہنچنے کا دعویٰ

    پولیس حکام کے مطابق انٹرنیٹ کے ذریعے گینگ کے شوٹرز کو ٹاسک دیا جاتا ہے، ایم پی اے بلال یاسین پر بھی گینگ کے شوٹرز نے حملہ کیا۔

    تاہم اس کیس میں پولیس تاحال شوٹرز کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    گزشتہ روز پولیس حکام نے شوٹرز کے قریب پہنچنے کا دعویٰ کیا تھا، اس سلسلے میں جیو فینسنگ کی مدد سے ڈیڑھ لاکھ موبائل نمبرز کا ڈیٹا اکٹھا کیا جا چکا ہے، اور انویسٹیگیشن پولیس نے 520 مشتبہ نمبرز شارٹ لسٹ کیے ہیں۔

    یاد رہے کہ بلال یاسین پر 31 دسمبر کو قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا، جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے، انھیں کئی گولیاں لگی تھیں، اس معاملے میں شوٹرز کو اسلحہ فراہم کرنے والے افضل پٹھان کی گرفتاری عمل میں آئی تھی، دوران تفتیش افضل کے انکشاف پر 2 اہم کرداروں ساجد گرمااور محسن کے نام سامنے آ چکے ہیں۔

  • بلال یاسین حملہ: پولیس کا ملزمان کے قریب پہنچنے کا دعویٰ

    بلال یاسین حملہ: پولیس کا ملزمان کے قریب پہنچنے کا دعویٰ

    لاہور: پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزمان کے قریب پہنچ گئی ہے، اور جلد ہی پورے نیٹ ورک کو توڑ دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ کیس کی تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اب تک جیو فینسنگ کی مدد سے ڈیڑھ لاکھ موبائل نمبرز کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق انویسٹیگیشن پولیس نے 520 مشتبہ نمبرز شارٹ لسٹ کر لیے، موہنی روڈ اور گرد و نواح سے 50 سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی حاصل کی گئی ہیں، پولیس نے کیمروں کے ڈی وی آرز فرانزک آڈٹ کے لیے بھجوا دیے۔

    بلال یاسین معاملہ: سابق انکاؤنٹر اسپیشلسٹ عابد باکسر کا کیا تعلق ہے؟

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کا جانے اور وہاں سے فرار ہونے کا ڈیجیٹل میپ تیار کر لیا گیا ہے، اور اب تک 6 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    شوٹرز کو اسلحہ فراہم کرنے والے افضل پٹھان کا بیان بھی قلم بند کر لیا گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کے قریب ہیں اور جلد پورا نیٹ ورک بریک کر لیا جائے گا۔

  • بلال یاسین معاملہ: سابق انکاؤنٹر اسپیشلسٹ عابد باکسر کا کیا تعلق ہے؟

    بلال یاسین معاملہ: سابق انکاؤنٹر اسپیشلسٹ عابد باکسر کا کیا تعلق ہے؟

    لاہور: بلال یاسین پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس تفتیش میں ایک نیا موڑ آ گیا ہے، سابق انکاؤنٹر اسپیشلسٹ عابد باکسر کا نام بھی درمیان میں آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں سامنے آنے والے دو ناموں میں سے ایک مرکزی ملزم ساجد گرما کی عابد باکسر کے ساتھ تصویر منظر عام پر آ گئی ہے۔

    سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر انکاؤنٹر اسپیشلسٹ کے نام سے مشہور رہے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ عابد باکسر کے ساتھ ملزم کی تصویر منظر عام پر آنے کے بعد تفتیش میں نیا موڑ آ گیا ہے۔

    پولیس کی جانب سے عابد باکسر سے بھی پوچھ گچھ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پولیس حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ساجد گرما ڈیوٹی فری شاپ میں غیر ملکی کرنسی ایکسچینج کرنے کا کام کرتا ہے، اور اس کے بلال یاسین کے ساتھ دوستانہ تعلقات تھے۔

    بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ، شوٹر کو اسلحہ فراہم کرنے والا مرکزی ملزم ٖگرفتار

    واضح رہے کہ سی آئی اے پولیس نے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں شوٹر کو اسلحہ فراہم کرنے والے مرکزی ملزم افضل کو آج گرفتار کیا تھا، دوران تفتیش افضل کے انکشاف پر 2 اہم کرداروں ساجد گرمااور محسن کے نام سامنے آئے تھے، افضل نے تحقیقات میں بتایا کہ شوٹرز کو وہ نہیں جانتا، تاہم اسلحہ ساجد گرما کے کہنے پر دیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں سامنے آنے والا محسن جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث ہے، جب کہ ساجد گرما کو تفتیش کے لیے فون کیا گیا تو وہ فرار ہو گیا، اس سلسلے میں پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔

  • بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں ملوث دو اہم کرداروں کی شناخت کرلی گئی

    بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں ملوث دو اہم کرداروں کی شناخت کرلی گئی

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں ملوث دو اہم کرداروں کی شناخت کرلی گئی، دونوں ملزمان نے شوٹرز کو فائرنگ کے لیے بھیجا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ، حملے کے دو اہم کرداروں کی شناخت کرلی گئی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بلال یاسین پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کو ساجد گرما اور محسن نامی افراد نے اسلحہ فراہم کیا، دونوں ملزمان نے شوٹرز کو فائرنگ کے لیے بھیجا تھا۔

    پولیس کے مطابق دونوں کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں، گرفتاری کے بعد واقعے کے محرکات کا علم ہوگا۔

    اس سے قبل کیمروں کی مدد سے فائرنگ کرنے والے ملزمان کی تصویر پولیس کی جانب سے جاری کی جاچکی ہے اور شوٹرز کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

    ایک حملہ آور نے سبز اور ایک نے سیاہ جیکٹ پہن رکھی تھی جبکہ حملہ آوروں نے منہ پر رومال لپیٹ رکھے تھے اور کچھ دور جاکر حملہ آوروں نے چہروں سے رومال ہٹائے۔

    پولیس کا کہنا ہے ملزمان کی تصاویر نادرا کو بھجوا دی گئی ہیں۔

  • بلال یاسین حملہ: لاہور کے ٹاپ شوٹرز کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے شروع

    بلال یاسین حملہ: لاہور کے ٹاپ شوٹرز کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے شروع

    لاہور: ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے سلسلے میں لاہور کے ٹاپ شوٹرز کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے شروع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے ایم پی اے بلال یاسین پر فائرنگ کے معاملے میں پولیس کی تفتیشی ٹیموں نے سر جوڑ لیے ہیں، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حملہ کس نے اور کیوں کروایا، تفتیشی ٹیمیں تاحال اس کا سراغ نہیں لگا سکی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ حملہ آور اجرتی قاتل تھے، تاہم حملہ آوروں کو کس نے اور کیوں ہائر کیا، ابھی اس سلسلے میں پولیس کی تفتیش جاری ہے۔

    حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے پولیس نے شہر بھر میں مخبروں کا جال بھی بچھا دیا ہے، تفتیشی ٹیموں نے لاہور کے ٹاپ شوٹرز کی فہرستیں بھی مرتب کر لیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور کے ٹاپ شوٹرز کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے جاری ہیں۔

    بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ، حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی

    علاقے کی تلاشی کے دوران پولیس کو ایک مشکوک پستول مل گیا ہے، یہ پستول علاقے کے ایک رہائشی کو ملا تھا جو اس نے پولیس کے حوالے کیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پستول واقعے میں استعمال ہوا یا نہیں فرانزک سے پتا چلے گا، اس لیے پستول کو پنجاب فرانزک لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے، رپورٹ میں تعین ہو گا کہ پستول حملے میں استعمال ہوا یا نہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شام کو بلال یاسین پر بلال گنج کے علاقے میں نقاب پوش افراد نے فائرنگ ‏کی تھی، ایک گولی ان کے پیٹ اور دوسری پاؤں پر لگی تھی، پیٹ کی گولی آج صبح آپریشن کے ذریعے نکال لی گئی۔

    سیف سٹی ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ کیمروں کی مدد سے 2 موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں کی شناخت کی گئی ہے، بلال یاسین نے شبہ ظاہر کیا کہ ایک حملہ آور نے ڈولفن پولیس جیسی وردی پہن رکھی تھی۔

    پولیس نے ایم پی اے بلال یاسین پر حملے کا مقدمہ آج تھانہ داتا دربار میں درج کر لیا ہے۔