ماسکو: سلامتی کو بڑھتے خطرات کے پیش نظر روس نے دنیا کو ایک واضح پیغام دیتے ہوئے اپنے نئے جوہری آبدوز ’امپریٹر الیگزینڈر III‘ سے خطرناک بین البراعظمی میزائل ’بلاوا‘ کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔
روسی وزارت دفاع نے اتوار کے روز کہا کہ روس کی جوہری طاقت سے چلنے والی نئی آبدوز امپریٹر الیگزینڈر III نے بلاوا بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے، یہ میزائل جوہری وار ہیڈز لے جانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق اس کروزر کو جلد ہی روسی نیوی میں میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا، روئٹرز کے مطابق صدر ولادیمیر پیوٹن سلامتی کے بڑھتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ جوہری طاقت برقرار رکھنے پر زور دیتے رہے ہیں۔ 2022 میں یوکرین میں شروع کی گئی جنگ کے بعد ماسکو اور مغرب کے درمیان تعلقات خرابی کی نچلی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔
New nuclear-powered submarine Emperor Alexander III performs test launch of Bulava ballistic missile
This was the last test for the Emperor Alexander III and a decision will now be made on whether to accept the ship into the Navy, the MoD said.#Russia #RussianArmy #Military pic.twitter.com/Xv4RW4aZnG
— Sputnik (@SputnikInt) November 5, 2023
روسی وزارت دفاع کے مطابق بین البراعظمی میزائل بلاوا روس کے شمالی ساحل کے قریب بحیرہ وائٹ میں پانی کے اندر موجود ایک مقام سے داغا گیا، جس نے روس کے مشرق بعید میں ہزاروں کلو میٹر دور جزیرہ نما کمچاٹکہ پر اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔
روسی وزارت نے یہ نہیں بتایا کہ یہ ٹیسٹ کب ہوا، تاہم یہ بتایا گیا ہے کہ بوری (Borei) کلاس اسٹریٹجک میزائل آبدوز 16 عدد بلاوا میزائلوں اور جدید تارپیڈو ہتھیاروں سے لیس ہے۔ بحریہ کے پاس بوری کلاس کی جوہری طاقت سے چلنے والی تین آبدوزیں ہیں، ایک آبدوز ٹیسٹ مکمل کر رہی ہے اور تین زیر تعمیر ہیں۔ جب کہ بلاوا میزائل 12 میٹر (40 فٹ) لمبا ہے، اس کی رینج کا تخمینہ لگ بھگ 8,000 کلومیٹر (5,000 میل) ہے اور یہ 6 جوہری وار ہیڈز لے جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ 2 نومبر کو ولادیمیر پیوٹن نے ایک قانون پر دستخط کیے تھے جس کے تحت روس نے جوہری ہتھیاروں کے تجربات پر پابندی کے عالمی معاہدے کی توثیق واپس لے لی تھی۔