Tag: بلاول بھٹو کی پیشی

  • کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں، وزیر داخلہ کا پرانا طریقہ کار نظر آنا شروع ہو گیا: بلاول بھٹو

    کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں، وزیر داخلہ کا پرانا طریقہ کار نظر آنا شروع ہو گیا: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے موجودہ جمہوری نظام کو نام نہاد قرار دیتے ہوئے کہا ہم کارکنوں پر تشدد اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں، وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا پرانا طریقہ کار نظر آنا شروع ہو گیا ہے۔

    اسلام آباد میں نیب میں پیشی کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ احتجاج ہمارا پر امن حق ہے، احتجاج سے کوئی نہیں روک سکتا، ہم ایسے ہتھکنڈوں سے نہیں ڈرتے، نہ اصولوں سے ہٹتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”علی وزیر کی گرفتاری کے لیے آئین اور قانون کو فالو نہیں کیا گیا، ان کے پروڈکشن آرڈر فوری جاری کیے جائیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ سیاسی انجینئرنگ کے لیے مشرف کا بنایا ہوا نیب کالا قانون ہے، یہ سیاسی انتقام کے لیے بنایا گیا، تمام اعتراضات کے باوجود ہم چاہتے ہیں ادارے مضبوط ہوں، ہم چاہتے ہیں ملک آئین اور قانون کے مطابق چلے۔

    بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس میں ایم این اے علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا بھی مطالبہ کر دیا، انھوں نے کہا کہ علی وزیر کی گرفتاری کے لیے آئین اور قانون کو فالو نہیں کیا گیا، ان کے پروڈکشن آرڈر فوری جاری کیے جائیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عوام کو پتا چلنا چاہیے کہ وزیرستان میں کیا ہو رہا ہے، علی وزیر کو فوری طور پر رہا کرنا چاہیے، ان کے پروڈکشن آرڈر کے لیے اسمبلی میں درخواست دینے کو تیار ہیں۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ حکومت نے 80 فی صد بیوروکریٹس اور سرمایہ کاروں کو چور قرار دے دیا ہے، لوگوں کو چور قرار دینے سے معیشت پر اثر پڑ رہا ہے، ہم بے نظیر کے وقت سے کہہ رہے ہیں کہ نیب کالا قانون ہے، جمہوریت پسند سیاسی جماعتیں یہ سیاسی انتقام بھگت رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”آج جو ظلم کیا گیا، سارے فوٹیجز منگوا رہا ہوں، اس پر قانونی راستہ اختیار کریں گے۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”پی پی چیئرمین”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ آج نیب والوں سے پوچھا کہ آپ نے یہ کیا طریقہ اپنایا ہے، لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا، جو چیز ہمارے خلاف ہوتی ہے اس پر عمل کیا جاتا ہے، ہم کل بھی با عزت بری ہوئے تھے آج بھی ہوں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان ریاست کو اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، کیا مدینے کی ریاست میں روزہ دار خواتین کو گرفتار کیا جاتا ہے؟ ہم اس پر احتجاج کریں گے، عمران خان سے حکومت نہیں چل رہی، ان میں صلاحیت ہی نہیں، آج جو ظلم کیا گیا، سارے فوٹیجز منگوا رہا ہوں، اس پر قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ آج نیب آفس میں میرا 20 منٹ انٹرویو ہوا، جن سوالات کا جواب دے سکتا تھا وہ میں نے دیا، مشاورت کے بعد نیب کے مزید سوالوں کے جواب بھی دے دوں گا۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت خوش نہیں کہ نیب ہمارا صرف 99 فی صد کام کر رہی ہے، حکومت چاہتی ہے نیب ان کے 100 فی صد حکم پر چلے، یہ حکومت نیب سے شروع ہو کر نیب پر ختم ہوتی ہے، اسی لیے گزشتہ دنوں چیئرمین نیب پر دباؤ ڈالا گیا تھا، جمہوری قائدین پر فرض ہے وہ ایسے عناصر کے خلاف باہر نکلیں۔

  • قانون پر یقین رکھتے ہیں، لیکن تنگ کیا گیا تو دمادم مست قلندر ہوگا: راجہ پرویز اشرف

    قانون پر یقین رکھتے ہیں، لیکن تنگ کیا گیا تو دمادم مست قلندر ہوگا: راجہ پرویز اشرف

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کارکنوں کی ہنگامہ آرائی پر پولیس تشدد کے خلاف رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم قانون پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں لیکن تنگ کیا گیا تو دما دم مست قلندر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جیالوں پر پولیس کی جانب سے واٹر کینن کے استعمال اور گرفتاریوں پر سابق وزیر اعظم اور پی پی رہنما راجہ پرویز اشرف نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پر امن اور قانون پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں، لیکن کارکنوں کو تنگ کیا گیا تو دما دم مست قلندر ہوگا۔

    سینیٹر شیری رحمان نے بھی کہا ہے کہ تبدیلی والے ایک نہتے لڑکے سے ڈرتے ہیں، کارکنان کو گرفتار اور سخت گرمی میں تشدد کیا گیا۔

    شیری رحمان نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ نیب دفتر جاتے ہوئے کارکنوں پر شیلنگ کی گئی اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا، ہمارے ورکرز کو گرفتار اور سخت گرمی میں تشدد کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد بند کر دیا گیا ہے، یہ لاٹھی گولی کی سرکار کس سے ڈرا رہے ہیں؟ تمام کوششوں کے با وجود یہ کسی کو روک نہیں سکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قانون ہاتھ میں لیں گے تو قانون حرکت میں آئے گا: فیصل جاوید کا جیالوں کی ہنگامہ آرائی پر رد عمل

    پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی کارکنوں کی گرفتاریاں نا قابل برداشت ہیں، رکن قومی اسمبلی شازیہ ثوبیہ اور مسرت مہیسر کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کارکنوں پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، پولیس نے خواتین پارلیمنٹرینز اور کارکنان پر بھی تشدد کیا۔

    پی پی رہنما چوہدری منظور نے بھی کہا کہ جیالوں کو روکنا بزدلانہ کارروائی ہے، حکومت بلاول بھٹو کی للکار سے گھبرا چکی ہے۔