Tag: بلاول بھٹو

  • بلاول بھٹو آج کراچی میں انتخابی ریلی نکالیں گے

    بلاول بھٹو آج کراچی میں انتخابی ریلی نکالیں گے

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کی ریلی کا آغاز 1 بجے بلاول ہاؤس سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں ریلی شیریں جناح کالونی، کیماڑی اور ٹاور سے ہوتی ہوئی لی مارکیٹ پہنچے گی یہاں سے ریلی چاکیواڑہ، شیرشاہ، سائٹ اور پاک کالونی سے ہوتی ہوئی پرانا گولیمار جائے گی۔

    بلاول بھٹو کی قیادت میں ریلی نشتر روڈ، لسبیلہ، گلبہار سے ہوتی ہوئی رضویہ چورنگی پہنچے گی جس کے بعد ریلی ناظم آباد پٹرول پمپ، لیاقت آباد 10 نمبر  کے راستے سے حسن اسکوائر جائے گی۔

    پیپلز پارٹی کی یہ ریلی یونیورسٹی روڈ سے ہوتے ہوئے صفورا اور ملیر کینٹ جائے گی اور وہاں سے ملیر کالابورڈ سے ہوتے ہوئے داؤد چورنگی پر ریلی کا اختتام ہوگا۔

    اس ریلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری شرکا سے مختلف مقامات پر خطاب کریں گے۔

  • بلاول بھٹو کا  بانی پی ٹی آئی کو مشورہ

    بلاول بھٹو کا بانی پی ٹی آئی کو مشورہ

    لاہور : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے بانی پی ٹی آئی کو معافی مانگنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پرانی سیاست چھوڑیں، جمہوری سیاست کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مقامی ڈیجیٹل ٹی وی کو انٹرویو میں کہا بانی پی ٹی آئی مان جائیں آپ غلط تھے، پہلے غلطیاں تسلیم کریں اورجنہیں چورکہا ہے ان سےمعافی مانگیں۔

    بلاول بھٹو نے بانی پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پرانی سیاست چھوڑیں، جمہوری سیاست کریں، جیل سے باہر آکر اگر پرانی سیاست ہی کرنی ہے تو یہ پاکستانی عوام کے ساتھ بڑا دھوکا ہوگا۔

    یاد رہے چند روز قبل بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ جو کہتا تھا سب کو جیل میں ڈالوں گا اب خود جیل میں پڑا ہے، کہتا تھا این آر او نہیں دوں گا اب کہتا ہے سب سے بات کرنے کو تیار ہوں۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ان کو سمجھاتے رہے کہ ایسے نہ کرو مرد کو گرفتار کرو لیکن عورتوں کے پیچھے نہ پڑو، ان کو کہتے رہے آپ ہر کسی پر چور چور کا الزام لگاتے ہو ایک دن آپ پر بھی یہ الزام لگ جائے گا۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : بلاول بھٹو نے ن لیگ اور پی ٹی آئی کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دے دیا

    الیکشن 2024 پاکستان : بلاول بھٹو نے ن لیگ اور پی ٹی آئی کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دے دیا

    لاہور : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے نون لیگ اور پی ٹی آئی کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کو بحرانوں کے طوفان کا سامنا ہے پاکسان تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے، سیکیورٹی کی بگڑتی صورتحال پاکستان کوپیچھے دھکیل رہی ہے۔

    بلاول بھٹو نے ن لیگ اور پی ٹی آئی کے حوالے سے سوال پر کہا کہ بدقسمتی سے ن لیگ ،پی ٹی آئی نے ثابت کیا کہ یہ ایک سکے کے 2 رخ ہیں، چہرے بدلے لیکن پالیسیاں ایک ہی رہیں، دونوں جماعتیں اپنی کارکردگی ثابت کرچکی ہیں۔

    انتخابات سے متعلق پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پہلی باراتنی بڑی تعداد میں آزادا میدوارالیکشن لڑرہے ہیں، وفاق میں آزادامیدواروں سےمل کر حکومت بناناپسند کروں گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دنیا میں اسوقت جیو پولیٹیکل صورتحال باعث تشویش ہے ، ایسی صورتحال میں معمول کی سیاست پروقت برباد نہیں کیا جا سکتا، نوجوانوں پر مشتمل پاکستان کی ستر فیصد آبادی پرتوجہ دینا ضروری ہے۔

  • کون سی ایسی ترقی ہے جو بلاول سندھ سے لیکر پنجاب آرہے ہیں: مریم اورنگزیب

    کون سی ایسی ترقی ہے جو بلاول سندھ سے لیکر پنجاب آرہے ہیں: مریم اورنگزیب

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کون سی ایسی ترقی ہے جو بلاول سندھ سے لیکر پنجاب آرہے ہیں۔ 

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بلاول سے پی ڈی ایم حکومت میں تعاون رہا ہے، انہیں دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، بلاول بھٹو تہذیب میں رہ کر اپنی کارکردگی پر بات کریں۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ بلاول پنجاب پر بات کرتے ہیں تو میرا خیال ہے نئے نئے پنجاب آئے ہیں، بلاول نے شاید لاہور میں پی کے ایل آئی نہیں دیکھا، راولپنڈی کارڈیالوجی سینٹر نہیں دیکھا، کوٹ ادو میں اردوان اسپتال نہیں دیکھا، پنجاب میں اسکول نہیں دیکھے، یونیوسٹیاں نہیں دیکھیں۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ کون سی ایسی ترقی ہے جو بلاول سندھ سے لیکر پنجاب آرہے ہیں، کون سا ایسا ایک منصوبہ ہے جو بلاول سندھ میں لگا کر پنجاب لارہے ہوں، ہم بھی چاہتے ہیں سندھ میں میٹروبس ہو، کراچی میں صاف پانی ہو۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت کے ہر فیصلے میں بلاول اور پی پی برابر کے حصہ دار تھے، پی ڈی ایم حکومت میں مشاورت سے مشترکہ فیصلے ہوئے، نوازشریف تہذیب کی سیاست کے کلچر کو دوبارہ پروان چڑھا رہے ہیں، بولناسب کو آتا ہے، سیاست میدان ہی ایسا ہے جملے سب کو کسنے آتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب پاکستان کی ترقی کیلئے کوئی بلاول کی ذاتیات کی سیاست نہیں چاہتا، کل بلومبرگ کی رپورٹ میں ن لیگ کے تینوں دور میں معاشی کارکردگی کو بہتر قرار دیا گیا، بلاول اپنی سندھ میں کارکردگی کا ایک منصوبہ بتائیں۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ سندھ میں کوئی موٹر وے ہو، پانی کا منصوبہ ہو، بلاول بتائیں، اگر آپ  نے پسماندگی دیکھنی ہے تو سندھ میں دیکھیں، عوام کی فیلڈ میں انہیں نظر آرہا ہے ن لیگ فتح حاصل کرے گی، لیول پلئنگ فیلڈ کا رونا رونے والوں کو عوامی لیول پلیئنگ فیلڈ کا ڈر ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان :  احسن اقبال  کا بلاول بھٹو کو چیلنج

    الیکشن 2024 پاکستان : احسن اقبال کا بلاول بھٹو کو چیلنج

    نارووال : مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کو چیلنج کیا کہ میرے ضلع نارووال سے لاڑکانہ کی ترقی کا موازنہ کرلیں، لاڑکانہ نارووال سے بہتر ہوا تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق نارووال کے این اے75 میں مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری پاکستان کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا دن ہے، 8 فروری کوانتشاراورامن والوں کےدرمیان مقابلہ ہوگا، شہدا کی یادگار مسمار کرنے والے ووٹوں کے نہیں ٹھڈوں کے مستحق ہوسکتے ہیں.

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی ساری سیاست جادو ٹونوں پرچلتی ہے، لیپ ٹاپ دینےوالےووٹوں کے حقدار ہیں یا کٹے دینے والے؟ سازش کے تحت بانی پی ٹی آئی کو مسلط کیا گیا تھا، ہمیں مہنگائی کا لیکچر نہ دو، مہنگائی کرنے والا اڈیالہ جیل میں ہے۔

    لیگی رہنما نے چیئرمین پی پی کو چیلنج کیا بلاول بھٹو صاحب! لاڑکانہ اور نارووال کی ترقی کاموازنہ کرلیں، اگر لاڑکانہ بہتر ہوا تو سیاست چھوڑدوں گا ورنہ آپ سیاست چھوڑدیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیا پیدا ہونے والا لیڈر نیٹ پریکٹس کررہا ہے لیکن بڑے بیانات دے رہا ہے،اس کا یہ لیول نہیں کہ نواز شریف کو مباحثے کا چیلنج دے، بلاول پہلے اپنی پارٹی کی سربراہی سنبھالیں پھر بات کریں۔

  • بلاول لاہور سے ایک نشست بھی لے جائیں تو بڑی بات ہوگی، حنیف عباسی

    بلاول لاہور سے ایک نشست بھی لے جائیں تو بڑی بات ہوگی، حنیف عباسی

    رہنما مسلم لیگ ن حنیف عباسی نے کہا ہے کہ بلاول لاہور سے ایک بھی نشست لے جائیں تو بڑی بات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت میں شامل تھے۔ ان کے پاس وزارت تھی تمام فیصلوں میں شامل تھے۔ بلاول نے اسمبلی میں ہی کہا شہباز شریف میرے وزیراعظم ہیں۔

    سینئر رہنما ن لیگ نے کہا کہ آج بلاول شہباز شریف پر تنقید کررہے ہیں۔ ان کی آج کی گفتگو پر یقین کریں یا اسمبلی والی گفتگو پر۔

    حنیف عباسی نے کہا کہ نواز شریف کا مینار پاکستان پر تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ تھا۔ نواز شریف ایک برانڈ ہیں اور برانڈ کو پروموشن کی ضرورت نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کیا بیچ رہے ہیں، جو وہ بیچ رہے ہیں کوئی نہیں خرید رہا۔ بلاول نواز شریف کا مقابلہ نہیں کرسکتے اس لیے تنقید کررہے ہیں۔ وہ خود کہتے ہیں کہ نواز چوتھی مرتبہ وزیراعظم بن رہے ہیں۔ نواز شریف کوئی نوٹیفکیشن کے ذریعے وزیراعظم نہیں بن رہے۔

    حنیف عباسی نے کہا کہ بلوچستان، کے پی اور سندھ میں ن لیگ بڑا نمبر لے جائے گی۔ 10، 20 لوگ چاہیے ہونگے تو وہ بھی آجائیں گے۔ ہم مطمئن ہیں بڑا نمبر لے کرجائیں گے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف چوتھی مرتبہ پاکستان کے وزیراعظم بننے جا رہے ہیں۔ وہ ایک برانڈ بن چکے ہیں، 4 سال جلاوطن رہے۔

    انھوں نے کہا کہ نوازشریف واپس آئے تو بڑا جلسہ کیا،عوام نے استقبال کیا۔ ن لیگ کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نوازشریف ہی ہیں۔
    حنیف عباسی نے کہا کہ آصف زرداری کو صدر کے عہدے پر بھی نہیں دیکھ رہا۔ پیپلز پارٹی سندھ سے بھی غائب ہورہی ہے۔ وہ سندھ سے بھی نہیں جیتےگی۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کی نہیں اتحادی حکومت ہوگی۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم جیتیں یا نہیں پیپلزپارٹی سندھ سے نہیں جیتے گی۔ مریم نواز کے عہدے سے متعلق پارٹی نے ابھی فیصلہ نہیں کیا۔

    انھوں نے کہا کہ مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب بھی نامزد ہوئیں تو ویلکم کریں گے۔ اسحاق ڈار نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، کابینہ میں آنا چاہیے۔

  • نوازشریف اپنی قبولیت کا تاثر دے رے ہیں، وہ اتنے مقبول نہیں،  بلاول بھٹو کا دعویٰ

    نوازشریف اپنی قبولیت کا تاثر دے رے ہیں، وہ اتنے مقبول نہیں، بلاول بھٹو کا دعویٰ

    کوٹ ادو: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا ہے کہ نوازشریف اپنی قبولیت کا تاثر دے رے ہیں، وہ اتنے مقبول نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے کوٹ ادو میں پاور شو کی تیاری مکمل کرلی اور اسپورٹس کمپلیکس میں پنڈال سجالیا ہے، جہاں چیئرمین بلاول بھٹو خطاب کریں گے۔

    بلاول بھٹوزرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ میاں صاحب اپنی قبولیت کاتاثر دے رہے ہیں، میاں صاحب کی قبولیت نہیں ہے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ نوازشریف اتنے مقبول نہیں جتنا میڈیا میں کہا جاتا ہے،میاں صاحب حالات سے ڈر گئے ہیں، ڈرے سہمے ہوئےشیر کامقابلہ پیپلز پارٹی کرے گی۔

    گذشتہ روز بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ بڑی مشکل سے کل شیر نظر آیا تھا کہیں ایسا نہ ہو جلسے میں لوگوں کی تعداد دیکھ کر واپس گھر میں چھپ کر بیٹھ جائے، کہیں ایسا نہ ہو آپ کا جوش اور جذبہ دیکھ کر شیر ڈر کر چھپنا شروع ہو جائے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ لاہور کے سیاستدانوں کو پیغام ہے ہم ڈرنے والے نہیں بلکہ ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، پنجاب کی سرزمین پر کھڑا ہو کر لاہور کو سیاستدانوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں، ہم ڈرنے، گھبرانے اور پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔

  • امید ہے پاک ایران تنازع مزید شدت اختیار نہیں کرے گا، بلاول بھٹو

    امید ہے پاک ایران تنازع مزید شدت اختیار نہیں کرے گا، بلاول بھٹو

    لاہور: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پاک ایران کشیدگی سےپوراخطہ متاثر ہو سکتا ہے،امید ہے پاک ایران تنازع مزید شدت اختیار نہیں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پاک ایران کشیدگی پر الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ کشیدگی کی وجہ سے پورا خطہ متاثر ہوسکتا ہے، امید ہے پاک ایران تنازع مزید شدت اختیار نہیں کرے گا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کو سفارتی سطح پر حل کرنا چاہیے، ہم پرامید ہیں کہ اس بحران کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہوں گے اور جلد سفارتی رابطے بحال ہوں گے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ جس دن حملہ ہوا اسی روز ہمارے نگراں وزیراعظم اورایرانی وزیرخارجہ کی ڈیووس میں ملاقات ہوئی، ایران نے ملاقات میں بھی اس حملے کے بارے میں نہیں بتایا۔

  • دشمن ہماری طاقت جانتے ہیں، دوست بھی خیال کریں، بلاول بھٹو کا پیغام

    دشمن ہماری طاقت جانتے ہیں، دوست بھی خیال کریں، بلاول بھٹو کا پیغام

    لاہور : سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے ایرانی جارحیت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے امن کے پیغام کو کمزوری نہ سمجھے، ہمارے پاس ہتھیار اور طاقت سب ہے، دشمن تو جانتے ہیں دوست بھی خیال کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے غیر رسمی گفتگو میں ایرانی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہہمارے امن کے پیغام کو کمزوری نہ سمجھا جائے ،ہمارے پاس ہتھیار اور طاقت سب ہے دشمن تو جانتے ہیں دوست بھی خیال کریں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ایران کے مسئلے کا حل خارجہ سطح پرنکالنا چاہیے ، ہم ہر طرف سےجھگڑےکےمتحمل نہیں ہوسکتے۔

    سابق وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت سے تعلقات، پھر افغانستان میں کیا ہو رہا ہے اور اب ایران نےجوکچھ کیا یہ خطے کیلئے صحیح نہیں ، ایران کی طرف سے پاکستان پرحملے پرحیران ہوں۔

    انھوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ کی حیثیت سے ایران سے سکیورٹی چیلنجزپربات ہوتی رہتی تھی ، پاکستان سمیت کوئی ملک اپنی سالمیت پرکوئی واربرداشت نہیں کرسکتا ، پاکستان فوج کےساتھ قوم کھڑی ہے۔

  • کابل میں چائے پیتے ہوئے نہیں سوچا تھا کہ پاکستان کو کیا بوجھ اٹھانا پڑے گا، بلاول بھٹو

    کابل میں چائے پیتے ہوئے نہیں سوچا تھا کہ پاکستان کو کیا بوجھ اٹھانا پڑے گا، بلاول بھٹو

    لاڑکانہ : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ کابل میں چائے پیتے ہوئے نہیں سوچا تھا کہ کیا بوجھ اٹھانا پڑے گا، ہم نے دہشت گردوں کودعوت دی ،آئیں فاٹا میں پھر سے آباد ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے نوڈیرو میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ آپ نے 2018میں بھی مجھے منتخب کرایا تھا، آپ نے ہمیشہ قومی اسمبلی میں بھیجا، 2018سے لیکر ہم قومی اسمبلی میں آپ کیلئے جدوجہد کرتےرہے ہیں ، میری کوشش رہی آپ کی امیدوں کے مطابق ذمہ داریاں پوری کروں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی پی وہ جماعت ہےجوجمہوریت،اٹھارویں ترمیم اوراین ایف سی پریقین رکھتی ہے، ہم نےان قوتوں کامقابلہ کیاجوآپ کے حق پر ڈاکہ ڈالنا چاہ رہے تھے، ان کی سازش تھی پھرون یونٹ قائم کیاجائےتاکہ سلیکٹڈراج چلتارہے، ہم نے مل کر اس سازش کوناکام بنایا۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہردورمیں آئین اورجمہوری نظام کادفاع کرتی رہی ہے، آپ نے ماضی میں آمردور کا مقابلہ کیا اور آج پاکستان ایسی جگہ کھڑا ہے جہاں ایک طرف معاشی بحران دوسری طرف معاشرےمیں بحران ہے۔

    ملک میں حالیہ دہشت گردی کی لہر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی بحران ہے،کچے سے کے پی تک دہشت گردی کا سامنا ہے، افغانستان کے حالات کےاثرات پاکستان کےعوام بھگت رہے ہیں، سیاست میں سیاسی بحران ہے،لااینڈآرڈرکی صورتحال خراب ہے، ان کو فکر اور اندازہ نہیں کہ اسلام آباد کے فیصلوں کا اثر کیا ہوتا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کے فیصلوں کی وجہ سےتاریخی مہنگائی، بیروزگاری اور غربت ہے ،ان فیصلوں کا بوجھ ہر پاکستانی اٹھا رہاہے تکلیف محسوس کررہا ہے، غریب مزید غریب اور امیر مزید امیر ہوتے جارہےہیں، ملکی تاریخ میں کبھی اس حد تک معاشی بحران نہیں تھا جو آج ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ معاشرے میں نفرت اور تقسیم کی سیاست چل رہی ہے اور گالم گلوچ سے شروع ہوکر ہم دشمنی کی سیاست پر پہنچ چکے ہیں، آج پاکستان میں ذاتی دشمنی کی وجہ سے جو ہورہا ہے کتناغلط ہے، کسی کو فکر ہی نہیں کہ نفرت اور تقسیم کی سیاست سے کیا نقصان ہورہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو کو شہید کیاگیا، سانحہ کارساز ملکی تاریخ کی بڑی دہشت گردی تھی، دہشت گرد تنظیموں نے سانحہ اے پی ایس کیا، آج دہشت گ ایک بار پھر سر اٹھارہےہیں، پیپلزپارٹی کے جیالوں نے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا ہے۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ جو آج مخالفین کیساتھ ہورہا ہے کل ان کے ساتھ بھی وہی ہوگا، سیاسی استحکام ہمارے معاشی استحکام سے جڑا ہے، نفرت اورتقسیم کی سیاست بڑھتی جائےگی تو عوام، وفاق اور نظام کو نقصان ہوگا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم نے سوچا ہی نہیں جب کابل جاکر چائے پی رہے تھے کہ پاکستان کو فیصلےسے کیا بوجھ اٹھاناپڑےگا، ہم نے بطور ریاست فیصلہ کر لیا تھا کہ جو قربانیاں عوام نے دیں اس پر سمجھوتہ ہو، قربانیوں پر سمجھوتہ کر کے دہشت گردوں سے بات چیت کی گئی، ہم نے دہشت گردوں کودعوت دی ،آئیں فاٹا میں پھر سے آباد ہوں، آئیں کراچی میں بہت جگہ ہے یہاں اپنا گھر بنائیں، ہم نے سوچا ہی نہیں جو اسلحہ امریکا افغانستان میں استعمال کررہا تھا وہ دہشت گردوں کے پاس ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بڑے بڑے حادثے ہونے کے بعد کہتے ہیں آؤ اب سنبھالو پاکستان کو، اس بار کسی حادثے سےپہلے ہی ملک سنبھالیں گے، 8 فروری کو پاکستان کے عوام ایک نئی سوچ کو چنیں گے ، ایسی سوچ جوہمیشہ کیلئےنفرت اورتقسیم کی سیاست کودفن کریں گے۔

    بلاول بھٹو نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس بار ایسی حکومت بنائیں گےجوعوامی حکومت ہوگی، پاکستان کو آئینی اورسیاسی بحران سے نکالیں گے اور انشااللہ دہشت گردی کے لئے اٹھنے والے سر کو کاٹوں گا۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ساتھ دیں گے تو ان شااللہ میں ملک کا نوجوان وزیراعظم بنوں گا، آپ میری فوج ہو آپ کی محنت،قربانیوں سےمیں اپناکام کرسکتاہوں، آپ کی وجہ سے پاکستان ایٹمی قوت بنا، قائدعوام بنا اور بینظیربھٹووزیراعظم بنیں، آپ لوگوں کی وجہ سے ہی میں ملک کانوجوان وزیرخارجہ بنا۔

    انھوں نے سوال کیا کہ جس حلقے سے شہبازشریف وزیراعظم بنا اس کیلئے ایک بھی کام کیا تو بتائیں ، بانی پی ٹی آئی میانوالی سے وزیراعظم بنا تو وہاں ایک بھی کام کیا تو بتائیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارا مقابلہ سیاسی جماعت یاسیاستدان سےنہیں، ہمارامقابلہ مہنگائی،غربت اوربےروزگاری سےہے، ہم یہ نہیں سوچتےکہ بانی پی ٹی آئی وزیراعظم رہا تو اس نے کیا کیا، شہباز شریف وزیراعظم رہاتواپنے حلقےمیں کیاکیا، ہم توگڑھی خدابخش کوجواب دیتےہیں۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ میں شہیدمحترمہ بینظیربھٹو کو کہتا آپ کے لاڑکانہ میں صفائی کاکام شروع کیا، بی بی کہیں گی میرے رتوڈیرو اور نوڈیرو میں یہ کام کب شروع ہوگا۔