Tag: بلاول بھٹو

  • وزیرخارجہ بلاول بھٹو 2 روزہ دورے پر ایران پہنچ گئے

    وزیرخارجہ بلاول بھٹو 2 روزہ دورے پر ایران پہنچ گئے

    اسلام آباد : وزیرخارجہ بلاول بھٹو سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے ، دورے کے دوران وہ ہم منصب سمیت دیگر ایرانی قیادت سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ بلاول زرداری 2روزہ سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے، اپنےدورے میں وہ ایرانی ہم منصب اورصدر ابراہیم رئیسی سیمت دیگر حکومتی عہدے داروں سے ملاقات کریں گے۔

    دونوں وزرائے خارجہ مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے ، جس کے بعد بلاول زرداری مشہد بھی جائیں گے، جہاں وہ زیارتوں کا شرف حاصل کریں گے۔

    گذشتہ روز وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے روس یوکرین جنگ پر پالیسی بتاتے ہوئے کہا تھا کہ عمران حکومت کی پالیسی کےتحت ہماری حکومت بھی یوکرین روس جنگ میں نیوٹرل ہے، ہم کل بھی نیوٹرل تھےآج بھی نیوٹرل ہیں، ہم چاہتے ہیں یہ جنگ جلدختم ہو۔

    دورہ ایران کے حوالے سے بلاول کا کہنا تھا ایران گیس پائپ لائن پرپیش رفت کی کوشش کریں گے۔

  • پرانا پاکستان اور مہنگائی کا چڑھتا چاند

    پرانا پاکستان اور مہنگائی کا چڑھتا چاند

    گزشتہ رات تقریباً ساڑھے نو بجے کا وقت تھا عوام شام ہی کو بجلی کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا خبر پاچکے تھے اور ابھی خود کو سنبھال ہی رہے تھے کہ اچانک ٹی وی اسکرین پر ہمارے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا چہرہ دکھائی دیا جنہوں نے ایک ہفتے کے دوران پٹرول کی قیمتوں میں دوسری بار 30 روپے فی لیٹر اضافے کا مژدہ سنا دیا اور یہ خبر ایسی تھی کہ ہر طرف ہلچل مچ گئی۔

    جس طرح 29 روزے مکمل ہونے کے بعد عشاء کی نماز تک عید کے چاند کا اعلان نہ ہونے پر لوگ قدرے پُرسکون ہونے لگتے ہیں کہ اچانک کہیں سے شہادتیں ملنے پر اگلے دن عید کی نوید سنائی جاتی ہے اور لوگ پھر اپنے سارے کام اور آرام چھوڑ کر نکل پڑتے ہیں تو ایسا ہی کچھ گزشتہ شب ہوا۔ جیسے ہی پٹرول کی قیمت میں اضافے کا اعلان ہوا تو عوام سمجھے کہ مہنگائی کی چاند رات ہوگئی ہے، اس لیے جو کھانا کھا رہا تھا وہ کھانا چھوڑ کر جو آرام کر رہا تھا وہ بستر سے اٹھ کر اور جو بیوی بچوں کے ساتھ خوش گپیاں کر رہا تھا وہ انہیں حیران و پریشان چھوڑ کر اپنی موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں لے کر پٹرول پمپس کی طرف نکل گیا۔ لیکن باہر نکلتے ہی شہر بھر کے اکثر پٹرول پمپ ایسے بند ملے کہ جیسے یہاں سے کورونا وائرس ہوکر گزرا ہو، شہر کے چند ایک پٹرول پمپس کھلے بھی ملے تو وہاں عید کی چاند رات پر مارکیٹوں میں پڑنے والا رش جیسا ہجوم نظر آیا۔ گاڑیوں کی طویل قطاریں ایسی تھیں کہ لگتا تھا کہ پٹرول میں 30 روپے لیٹر اضافہ نہیں کیا گیا بلکہ مفت بٹ رہا ہے، یا سیل لگی ہوئی ہے۔

    ابھی یہ مناظر نگاہوں کے سامنے تھے کہ ساتھ ہی ماضی قریب کی یادوں کے کچھ دریچے بھی وا ہونے لگے۔ شاعر اختر انصاری نے کیا خوب کہا ہے:

    یادِ ماضی عذاب ہے یا رب
    چھین لے مجھ سے حافظہ میرا
    یاد کے تند و تیز جھونکے سے
    آج ہر داغ جل اٹھا میرا

    تو ماضی قریب کی یاد کا ایسا تند و تیز جھونکا آیا جس سے ہمارا ہر داغ جل ہی اٹھا کہ زیادہ پرانی نہیں، آج سے تین چار ماہ قبل ہی کی تو بات ہے۔ پاکستان کے عوام کے حافظے میں ضرور یہ سب تازہ ہوگا جب اس وقت کے "نئے پاکستان” میں "پرانے پاکستان” کے داعی پیٹوں میں کس طرح عوام کی حالت زار دیکھ دیکھ کر مروڑ اٹھتا تھا اور اس وقت وہ لوگ یہ کہتے نہ تھکتے تھے کہ "عمران حکومت نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ "، "یہ عوام دشمن حکومت ہے۔”، اور یہ بھی کہا جاتا تھاکہ "عمران خان کو عوام کا کوئی خیال نہیں۔”، "یہ سلیکٹڈ ہیں۔” اور اپوزیشن عوام کو یہ بھی بتاتی تھی کہ "مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے۔”، ” عوام کو سستا مکان اور بیروزگاروں کو کروڑوں نوکریاں‌ دینے کی بات کرنے والے نے غریب کے منہ سے نوالہ چھین لیا ہے۔”‌ اور سب سے بڑھ کر اسی پٹرول کی قیمت میں اضافے پر کہا جاتا تھا کہ”پٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر اضافہ عوام پر ظلم ہے۔”، "ہم نے ہمیشہ عوام کو ریلیف دیا اور موقع ملا تو دوبارہ ریلیف دیں گے۔”

    یہ تھے وہ خوش کن نعرے جو پرانے پاکستان کے موجودہ حکمران اور ان کے حلیف عمران خان کی حکومت میں اپوزیشن بن کر لگاتے تھے۔ یہ نعرے اس وقت لگتے تھے جب ملک میں پٹرول 150 روپے لیٹر تھا، سی این جی 230 روپے کلو میں دستیاب تھی، ڈالر 175 سے 180 کے درمیان تھا، کوکنگ آئل اور گھی 350 روپے کلو میں عوام کو دستیاب تھے، عوام آٹا 70 سے 80 روپے کلو خرید کر پیٹ کی آگ بجھا رہے تھے، بیرون شہر اور اندرون شہر ٹرانسپورٹ کے کرائے کم تھے، بجلی کے نرخ بھی آج سے کم تھے اور بجلی مکمل نہیں مگر پھر بھی دستیاب تو تھی۔ لیکن آج یہی خوش نما نعرے لگانے والے "پرانا پاکستان” کے داعی عوام کے دکھ درد کا مداوا کرنے والوں کی حکومت ہے اور لگ بھگ دو ماہ ہوچکے ہیں لیکن ان دو ماہ میں پٹرول 150 سے 210 روپے، ڈالر 175 سے 200 روپے کے لگ بھگ پہنچ چکا ہے، بجلی کی قیمت میں عمران دور حکومت کی نسبت فی یونٹ 47 فیصد تک اضافے کا اعلان کیا جاچکا ہے اور اس پر بھی بجلی دستیاب نہیں ہے، مختلف میڈیا رپورٹوں کے مطابق شہروں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 سے 12 گھنٹے اور دیہات میں 18 گھنٹے تک جا پہنچا ہے۔ سی این جی نے یک دم 70 روپے چھلانگ مار کر ٹرپل سنچری کرلی، کوکنگ آئل اور گھی، مرغی اور گائے کا گوشت سب 500 روپے کلو سے تجاوز کرگئے ہیں۔ آٹا بھی سنچری عبور کرنے کے قریب ہے بلکہ بہت سے علاقوں میں تو یہ 100 کی حد بھی عبور کرچکا ہے۔

    پٹرول کی قیمتوں سے براہ راست ٹرانسپورٹ کرائے تو بڑھے ہی ہیں اسی تناسب سے کھانے پینے کی اشیا، پھل، سبزیوں، دودھ، دہی، انڈوں، گوشت غرض کون سی ایسی چیز ہے جس کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا ہے اور اب تو وزیراعظم کے ماتحت وفاقی ادارہ شماریات نے بھی تصدیق کی مہر ثبت کردی ہے اور حالیہ جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں ہفتے مہنگائی ریکارڈ شرح پر پہنچ گئی ہے اور 20 فیصد سے بھی تجاوز کرچکی ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف جو ملک کے بدترین معاشی حالات میں دو ماہ میں اب تک 6 غیر ملکی دورے کرچکے ہیں نے گزشتہ ہفتے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر اضافے پر انتہائی "دکھی” انداز میں کہا تھا کہ انہیں پتہ ہے کہ عوام کے پاس کھانے اور دوا تک کے پیسے نہیں ہیں اور پٹرول قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ "دل پر پتھر” رکھ کر کیا تو اب جناب نیا اضافہ ہوچکا ہے، اب دیکھتے ہیں وزیراعظم عوام کا درد کتنا دل میں سمو کر اور کتنا چہرے پر ظاہر کرکے قوم کو بتاتے ہیں کہ یہ فیصلہ انہوں نے اب ” کتنی بڑی چٹان” دل پر رکھ کر کیا ہے۔

    اس ملک کی اکثریت غریب طبقے سے تعلق رکھتی ہے اور غریب عوام یوں تو عمران خان کے دور حکومت میں بھی دودھ اور شہد کی نہروں سے مستفید نہیں ہورہی تھی لیکن آج سے قدرے بہتر اور سکون کی حالت میں تھی، پرانا پاکستان کے نام پر جو جال پھینک کر سیاست کے کھلاڑیوں نے قوم کا حال کردیا ہے شاید اس کی توقع اس قوم کو نہیں تھی۔

    پوری قوم شہباز حکومت کے فیصلوں پر انگشت بدنداں ہے کہ بقول حکمران ہمارے پاس زہر خریدنے کے پیسے نہیں ہیں لیکن شاہانہ غیر ملکی دورے جاری ہیں، وزیراعظم اور ان کے کسی وزیر مشیر نے عوام کے دکھوں پر سوائے مگرمچھ کے آنسو بہانے کے علاوہ ان کے دکھوں کے مداوے کے لیے عملی طور پر کچھ نہیں کیا ہے حسب روایت مہنگائی کے اس طوفان کا ملبہ بھی سابق حکومت پر ڈال دیا گیا ہے لیکن عوام سب دیکھ رہے ہیں، عمران خان کے دور حکومت میں کراچی سے اسلام آباد تک مہنگائی مارچ کی قیادت کرنے والے بلاول بھٹو اور مہنگائی کا رونا رونے والی پی ڈی ایم آج اسی حکومت کے دست راست بنے ہوئے ہیں جنہوں نے صرف دو ماہ میں عوام کو مہنگائی کے سیلاب میں غرق کردیا ہے، حیرت اس بات پر ہے کہ سابق دور میں کراچی سے اسلام آباد تک مہنگائی مکاؤ مارچ کے نام پر تماشا لگانے والی پی پی پی اور اس کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اب خاموش تماشائی بنے ہیں شاید انہیں ملک کے خارجہ معاملات دیکھنے سے فرصت نہیں یا پھر وہ اپنی سابقہ حریف مسلم لیگ ن کی بے بسی کا تماشا انجوائے کررہے ہیں، اس کے ساتھ ہی سابقہ حکومت 5 یا 10 روپے پٹرول کی قیمت میں اضافہ ہونے پر شور مچانے والی ایم کیو ایم بھی اس 60 روپے کے ریکارڈ اضافے پر لب سیے ہوئے ہے۔

    مہنگائی مکاؤ کے فریبی نعرے سے وجود میں آنے والی حکومت کے لگ بھگ دو ماہ میں عوامی سہولت کے لیے اٹھایا گیا کوئی ایسا اقدام نظر نہیں آتا کہ جس پر اسے سراہا جا سکے، حتیٰ کہ حج پالیسی میں بھی حد سے زیادہ تاخیر کا شکار کرکے عازمین حج کو اذیت میں مبتلا کردیا گیا ہے۔ اگر موجودہ حکومت اور ان کے حلیفوں نے کچھ بھلائی کے کام کیے بھی ہیں تو لگتا ہے کہ وہ صرف اپنے مفاد میں ہی کیے ہیں، مثلاً نیب ترامیم، انتخابی اصلاحات، ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے "سب کے سب” نیب اور ایف آئی اے کے مجرموں یا ملزموں کے ناموں کا بیک جنبش قلم نکال دینا، تفتیشی اداروں کے سربراہوں کے تبادلے وہ تو خیر ہو کہ عدالت نے اس کا نوٹس لیا اور یہ سلسلہ کچھ تھما تھا۔

    ملک و قوم کا نعرہ لگانے سے نہ تھکنے اور ہر وقت جمہوریت جمہوریت کا راگ الاپنے والے سیاستدانوں کی آمرانہ طرز حکومت کے پروردہ لوگوں نے شاید اپنے گھروں کو ملک اور اپنے بچوں کو قوم سمجھ رکھا ہے اسی لیے شہباز حکومت میں ایسے اقدام کثرت سے نظر آتے ہیں کہ جس میں بقول ان کے "ملک و قوم کی بھلائی” مضمر ہے۔ اب تو شاید پوری قوم کو ہی سمجھ میں آگیا ہے کہ حکمرانوں کی نظر میں ملک و قوم کی بھلائی اصل میں کس کی بھلائی ہے۔

    عظیم شاعر مرزا اسد اللہ غالب نے یہ شعر شاید آج کے پاکستان اور پاکستانی قوم کے لیے کہا تھا۔

    قیدِ حیات و بندِ غم اصل میں دونوں ایک ہیں
    موت سے پہلے آدمی غم سے نجات پائے کیوں

    قتیل شفائی مرحوم کو بھی شاید آنے والے وقت کا ادراک ہوگیا تھا جب ہی وہ بھی کہہ گئے کہ

    حوصلہ کس میں ہے یوسف کی خریداری کا
    اب تو مہنگائی کے چرچے ہیں زلیخاؤں میں

    اسی لیے شاید عوام کی قوت برداشت کے حوصلے بھی پست سے پست ہوتے ہوتے اب ختم ہوچلے ہیں کہ اب انہوں نے حکومتوں سے حقیقی معنوں میں عوام کیلیے کسی اچھی خبر کی امید رکھنا ہی چھوڑ دی ہے۔ کسی شاعر نے یہ بھی تو کہا تھا کہ

    اتنی مہنگی پڑی ہیں تعبیریں
    خواب آنکھوں میں اب نہیں آتے

    یہ دور سوشل میڈیا کا دور ہے جس میں اب سب کچھ بلا خوف وخطر کہنے کی اجازت ہے تو پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی لوگوں کا ردعمل سامنے آنا شروع ہوگیا ہے جس میں بلاتفریق اکثریت یہ کہہ رہی ہے کہ ملک مشکل حالات میں ہے تو ہمیشہ قربانیاں عوام سے ہی کیوں مانگی جاتی ہیں حکومت کرنے والے برسراقتدار بھی قربانیاں دینے کا حوصلہ پیدا کریں اور اسی تناظر میں بڑی شدومد کے ساتھ یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ حکمران، وزرا کی فوج ظفر موج، اراکین پارلیمنٹ، بلاتفریق تمام سرکاری اداروں کے افسران کی شاہانہ مراعات ختم کرکے ان سے بھی قربانی میں حصہ ڈلوایا جائے، شاید عوام کا یہ ردعمل ہی ہے کہ حکومتی سطح پر کچھ ایسے اقدامات کے اعلانات سامنے آئے ہیں لیکن پٹرول الاؤنس میں 40 فیصد کمی اس کا مکمل علاج تو نہیں۔

    انداز بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے
    شاید کہ اتر جائے ترے دل میں میری بات

    ویسے بھی پوری قوم جانتی ہے کہ عوام کا درد لیے اسمبلیوں میں آنے والوں کو اللہ تعالیٰ نے مالی طور پر اتنا نوازا ہوا ہے کہ انہیں تو مراعات تو دور تنخواہ کی بھی ضرورت نہیں لیکن اگر وہ عوام کا درد محسوس کرنے کا اپنا "محنتانہ” وصول کرنا چاہتے ہیں تو ان کا حق ہے لیکن صرف محنتانہ ہی وصول کریں ساتھ میں شاہانہ مراعات تو نہ لیں اور اگر حکومت عوامی دباؤ میں کچھ ایسا فیصلہ بھی کرے تو صرف اعلان تک محدود نہ رکھے بلکہ جس طرح کے عوام کیلیے فوری فیصلے ہورہے ہیں اسی طرح ان کی شاہانہ مراعات ختم کرنے کے فوری ایگزیکٹو آرڈر جاری کیے جائیں یعنی فوری عملدرآمد شروع کردیا جائے۔

  • بلاول بھٹو کا بطور وزیر خارجہ امریکا پہلا دورہ ، 17مئی کو روانہ ہوں گے

    بلاول بھٹو کا بطور وزیر خارجہ امریکا پہلا دورہ ، 17مئی کو روانہ ہوں گے

    اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری 17مئی کو امریکہ کے دورے پر روانہ ہوں گے ، جہاں ان کی امریکی قیادت سے اہم ملاقاتیں ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو 17مئی کو امریکہ کا دورہ کریں گے ، اس حوالے سے ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا یے کہ دورے کے دوران بلاول بھٹو کی امریکی قیادت سے اہم ملاقاتیں ہوں گی ، اٹھارہ مئی کو سیکریٹری این ٹونی بلنکن سے ملاقات کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ پندرہ مئی کو نئِی دہلی میں بھارت کی میزبانی میں شنگھائِی تعاون تنظیم کی انسداد دہشت گردی پر ماہرین کا اہم اجلاس ہوگا، جس میں دفترخارجہ اعلی حکام اور ماہرین پر مشتمل وفد شرکت کرے گا۔

    ترجمان نے نئِی افغان حکومت سے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان استعمال نہ ہونے دے، ٹی ٹی پی سمیت تمام دہشت گرد گرہوں کے خلاف بلاامتیاز کاروائِی عمل میں لائی جائے، پاکستان نے ماضی کی حکومتوں پر بھِی بار بار دہشت گردی روکنے بارے زوردیتا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا پاکستان بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستی کا خواہاں ہے تاہم نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے اب نئی دہلی کی ذمہ داری ہے کہ سازگارماحول پیدا کرے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اکستان بھارت میں شنگھائِی تعاون تنظیم کے انسداد دہشت گردی ماہرین کے اجلاس میں شرکت کرے گا، پاکستان بھارت کے بامقصد مذاکرات کا خواہاں ہے، بھارت سازگار ماحول پیداکرے۔

  • وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے وفاقی کابینہ اجلاس میں پانی کی قلت کا مسئلہ اٹھادیا

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے وفاقی کابینہ اجلاس میں پانی کی قلت کا مسئلہ اٹھادیا

    اسلام آباد : وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے وفاقی کابینہ اجلاس میں پانی کی قلت کا مسئلہ اٹھادیا اور کہا فوڈ ٹاسک فورس بنائی جائے تاکہ غذائی بحران کا سامنا کرسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، بلاول بھٹو نے اجلاس میں پانی کی قلت کا مسئلہ اٹھا دیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام خصوصاً کاشتکار مسائل کا سامنا کررہے ہیں، قلت کی بڑی وجہ پانی کے جائز حصے کی فراہمی میں خلل ہے۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور میں بدانتظامی سے زیریں علاقوں میں فصلوں کونقصان ہوا، سندھ حکومت نے گیس پاور جنریشن پلانٹس لگانے کی تجویز دی، ماضی کی حکومتوں نے اس منصوبے کو رد کردیا۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ فوڈ ٹاسک فورس بنائی جائے تاکہ غذائی بحران کا سامنا کر سکیں۔

    خیال رہے سندھ میں نہری پانی کی قلت کے باعث صورت حال خطرناک ہوتی جارہی ہے، جس کے باعث فصلوں کو شدید نقصان پہنچنے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

    تینوں بیراجوں کو پانی کی مجموعی طور پر 40 فیصد سے زائد کمی کا سامنا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ بالائی علاقوں میں بارشیں نہ ہونے کے سبب زرعی پانی کے ساتھ پینے کے پانی کا بحران جنم لے سکتا ہے۔

  • پاکستان سے تجارت بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں: امریکی وزیر خارجہ

    پاکستان سے تجارت بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں: امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن / اسلام آباد: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ پاک امریکا تعلقات کے 75 برس مکمل ہونے کے موقع پر پاکستان سے تجارت بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے بات ہوئی ہے، اس برس پاک امریکا تعلقات کے 75 برس مکمل ہو رہے ہیں، پاکستان سے تعلقات اور تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں استحکام اور انسداد دہشت گردی تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں جبکہ پاکستان سے تجارت بڑھانے کےعزم پر بھی قائم ہیں۔

    دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ امریکی و پاکستانی وزرائے خارجہ کے درمیان افغان استحکام، دہشت گردی سے نمٹنے اور توانائی تک رسائی کو بہتر بنانے پر تبادلہ خیال ہوا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ دوران گفتگو زرعی تجارت کو بڑھانے اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون کو فروغ دینے پر بھی اتفاق ہوا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز انٹونی بلنکن نے بلاول بھٹو کو فون کیا تھا جس کے بارے میں بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر اہم بات چیت ہوئی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ کہ گفتگو میں باہمی فائدہ مند اور وسیع البنیاد تعلقات کی مضبوطی پر تبادلہ خیال ہوا، امن، ترقی اور سلامتی کے فروغ پر بات چیت ہوئی اور اتفاق کیا گیا کہ باہمی احترام پر مبنی تعلقات ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔

  • بلاول بھٹو کو ترک وزیر خارجہ میولود چاؤش اوغلو کا فون

    بلاول بھٹو کو ترک وزیر خارجہ میولود چاؤش اوغلو کا فون

    دبئی: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو ترکی کے ہم منصب میولود چاؤش اوغلو نے فون کر کے وزارت خارجہ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک وزیر خارجہ میولود چاؤش اوغلو نے وزیر خارجہ پاکستان بلاول بھٹو کو فون کر عہدہ سنبھالنے اور عید الفطر کی مبارک باد دی۔

    بلاول بھٹو اور ترک ہم منصب میں برادرانہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر گفتگو ہوئی، بلاول بھٹو نے کشمیر کے معاملے پر پاکستانی مؤقف کی حمایت پر ترک ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔

    بلاول بھٹو اور ترک وزیر خارجہ نے سفارتی تعلقات کے 75 برس کی تکمیل کا جشن منانے پر بھی اتفاق رائے کیا۔

  • بلاول بھٹو آج وزیر خارجہ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے

    بلاول بھٹو آج وزیر خارجہ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج وزیرخارجہ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے ، صدرعارف علوی بلاول بھٹوسےحلف لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی حلف برداری کی تقریب آج دوپہر 2 بجے ایوان صدرمیں ہوگی، جس میں آصف زرداری خصوصی شریک ہوں گے۔

    تقریب میں بلاول بھٹو وزیرخارجہ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، صدرعارف علوی بلاول بھٹوسےحلف لیں گے۔

    خیال رہے بلاول بھٹو وزیر خارجہ بننے کے بعد پہلا دورہ سعودی عرب کا کریں گے ، بلاول بھٹو زرداری نے شہباز شریف کے ساتھ سعودی عرب جانے کی حامی بھرلی ہے۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ سی ای سی نےبلاول بھٹوکی کابینہ میں شمولیت کی توثیق کردی، آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی وزیراعظم سے ملاقات کا امکان ہے ، جس میں سیاسی لائحہ عمل پرغورہوگا۔

    گذشتہ روز بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مل کر کام کرنے سے ہی ہم مسائل کا حل نکال سکتے ہیں، یہ ممکن نہیں یک طرفہ فیصلے کئے جائیں، ہم نے اپنی رائے دی ہے، کل حلف اٹھاؤں گا،وزیراعظم کیساتھ اتحاد حصہ بنوں گا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا تھا کہ ہم عوام کے سامنے تمام حقائق لیکرآئیں گے، ماضی میں جے آئی ٹیز بنیں،ان چیزوں کودیکھنااداروں کی ذمہ داری ہے، ان کی نمائندگی موجود ہوتی ہے، جوڈیشل کمیشن پرکوئی اعتراض نہیں ہے، جوفیئرطریقہ ہوگا وہی اپنایا جائے گا، خان کی ڈکٹیشن پر ہم نہیں چل سکتے۔

  • بلاول بھٹو اور نواز شریف کی ملاقات میں سیاسی معاملات طے ، اعلامیہ جاری

    بلاول بھٹو اور نواز شریف کی ملاقات میں سیاسی معاملات طے ، اعلامیہ جاری

    لندن : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی ملاقات میں طے ہوا ہے کہ ملک کی تعمیرنو کے لیے مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ آئینی فتح کے بعد آگے بڑھنے کے طریقوں پر گفتگو کے لیے ملاقات ہوئی، ملاقات میں اتفاق ہوا کہ جب بھی ملکر کام کیا تو بڑی کامیابی ملی اور طے پایا کہ ملک کی تعمیرنو کے لیے مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چارٹر آف ڈیموکریسی کےنامکمل کام کو مکمل کرنے پربات چیت ہوئی، جمہوری قوتوں کے اتفاق سے وسیع روڈ میپ پر گفتگو ملاقات کا حصہ تھی۔

    اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں میں اتفاق کیا گیا نئے چارٹر کے راستے پر غور کے لیے اعلیٰ سطح اجلاس ضروری ہے، عوام تباہ کن معاشی بدانتظامی اور بے مثال نااہلی کا نقصان اٹھا چکے ہیں۔

    ملاقات میں کہا گیا کہ مشترکہ اہداف سخت معاشی سلائیڈ تبدیل کرنے پرتوجہ مرکوز کریں گے ،عمران خان ملک کو نیچے لے کر گئے، خوفناک غلطیان اور خارجہ پالیسی پر خود ساختہ تجارت کی گئی، جمہوری پارٹیوں پر حملوں کے گہرے زخموں کو ٹھیک کرنا ہے۔

  • ‘ بلاول بھٹو عمران خان اور ان کے ترجمانوں کے اعصاب پر سوار’

    ‘ بلاول بھٹو عمران خان اور ان کے ترجمانوں کے اعصاب پر سوار’

    اسلام آباد :نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی بلاول بھٹو کے لندن کے دورے سے پریشان ہے ، بلاول بھٹونے ثابت کر دیا وہ اس ملک کی سیاست کا مرکز ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے تمام ناکام سیاستدانوں کو بلاول بھٹوسےخوف ہے اور پی ٹی آئی بلاول بھٹو کے لندن کے دورے سے پریشان ہے۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو عمران خان اور ان کےترجمانوں کے اعصاب پرسوارہیں، بلاول بھٹونےثابت کر دیا وہ اس ملک کی سیاست کا مرکز ہیں۔

    نائب صدر پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ مخالفین کے پاس سیاسی جواب نہیں ہوتے تو ذاتیات پر اترآتےہیں، ہمارے نوجوان قائد نے ان کی سیاسی دکان بند کر دی ہے، اب بد تہذیبی کی نہیں، پارلیمان، آئین اور جمہوریت کی سیاست ہوگی۔

    خیال رہے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو لندن میں موجود ہیں ، جہاں انھوں نے نواز شریف سے ملاقاتیں کیں ، معاملات طے ہونے کے بعد دونوں جماعتوں میں آئندہ انتخابی معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی۔

  • نواز شریف سے ملاقات میں کیا بات ہوئی ؟ بلاول بھٹو نے بتا دیا

    نواز شریف سے ملاقات میں کیا بات ہوئی ؟ بلاول بھٹو نے بتا دیا

    لندن : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا نواز شریف سے ملاقات میں سیاست پرکم بات ہوئی، ہم نے سلیکٹڈ کو گھر بھیج کرتاریخ رقم کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نوازشریف سے ملاقات کے بعد روانہ ہوئے تو اس موقع پر بلاول ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ افطاری کا انتظام بہت اچھا تھا، ملاقات میں سیاست پرکم بات ہوئی۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم نے سلیکٹڈ کو گھر بھیج کرتاریخ رقم کی ہے، سلیکٹڈ تو چلا گیا لیکن پاکستان کی معیشت کو جو نقصان ہوا وہ وہی ہے۔

    چیئرمین پی پی نے کہا پاکستان کی معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے ملکرکام کرنا ہوگا، ماضی میں بھی ہم نےمیثاق جمہوریت پرکام کیا تھا، میثاق جمہوریت کے باقی کام کو مکمل کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی ملک میں جنگ ہوتوجنگی کابینہ بنائی جاتی ہے ، یورپ میں جنگ کے دوران حزب اختلاف کی تمام جماعتیں اکھٹی ہوئی تھیں، ہم اس سوچ کیخلاف ہیں جو عمران خان کی سیاست کے پیچھے ہے۔