Tag: بلاول بھٹو

  • سینٹرل پنجاب جاتے ہوئے آصفہ بھٹو پر حملہ ناقابل برداشت ہے، بلاول بھٹو

    سینٹرل پنجاب جاتے ہوئے آصفہ بھٹو پر حملہ ناقابل برداشت ہے، بلاول بھٹو

    کراچی : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ سینٹرل پنجاب جاتے ہوئے آصفہ بھٹو پر حملہ ناقابل برداشت ہے، آئی ایس آئی اور ایجنسیوں سے درخواست ہے آصفہ بھٹو پر حملہ کی تحقیقات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے جیالوں اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا آپ سب نےملکرعوامی مارچ کوتاریخی بنادیا، یہ مارچ عدم اعتماد کیلئے تھا ، مارچ میں عوام نے عدم اعتماد کے حق میں فیصلہ سنا دیا اور سلیکٹڈ وزیراعظم کو مسترد کردیا ہے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ عوام نے ثابت کردیا کہ وہ جمہوریت کیساتھ ہیں، کارکنوں،عوام اورساتھیوں نے اپنا کام کرلیا ہے، اب پارلیمان پر بہت بڑی ذمہ داری ہے ، پارلیمان نے اب عوام کی امیدوں پر پورا اترنا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کے مطالبے کو پارلیمانی میں بیٹھے ممبران کو مانناپڑےگا، وہ دن دور نہیں جب پارلیمان اپنے اوپر لگے داغ کو ہٹائےگا، 2018میں جوغلطی کرائی گئی اب جتنا جلدی سیشن بلایا جائے گا اتنی جلدی ٹھیک ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نےجمہوری مارچ کیاہمارے اوپر حملہ ہوا ہم نے کسی پر نہیں کیا، عوام کی جو تعداد اسلام آبادمیں تھی اگر ہم مطالبہ کرتے تو پوراہوتا، اگراس وقت ہم جو مطالبہ کرتے تو یہ پورا کرتے، ہم ایسانہیں کرتےنہ ہی ہم ایسی سوچ رکھتےہیں۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ سینٹرل پنجاب جاتے ہوئے آصفہ بھٹو پر حملہ ہوا ، آصفہ بھٹو سے ڈرون کیمرہ ٹکرایا،وہ ویڈیو ہرطرف سے دیکھی، آصفہ بھٹو کیساتھ جو واقعہ پیش آیا وہ ناقابل برداشت ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ڈرون کیمرہ اچانک نہیں،مسلسل آصفہ کی طرف بڑھا اور حملہ کیا، میں میڈیاکی آزادی پریقین رکھتاہوں اور کسی ادارے یا میڈیا کو نشانے پر نہیں لانا چاہتا، ہمیں نظرآرہاہےوہ ڈرون آصفہ بی بی اورہماری طرف بھیجاگیا۔

    انھوں نے مزید کہا آصفہ بھٹو پرحملے کے معاملے پر حکومت پر کسی قسم کا بھروسہ نہیں، آئی ایس آئی اور ایجنسیوں سے درخواست ہے واقعے کی تحقیقات کریں۔

    وزیراعظم کی تقریر کے حوالے سے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو وزیراعظم کی دھمکی ہمارے لئے برداشت کے باہرہے، میں آپ کیساتھ وہ کروں گا جو آپ کی نسلیں یاد رکھیں گی، ہم بچے نہیں رہے،ان رگوں میں شہید بینظیر،شہیدذوالفقار کا خون ہے، یہ سمجھتےہیں ہم ڈرجائیں گےپیچھےہٹ جائیں گے تو سمجھ لو جان لو ان رگوں میں شہیدبینظیر،قائدعوام کاخون ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں آپ بھی سیاست کریں موت کی دھمکی مذاق نہیں، اس ملک میں کسی نےابھی تک وہ ری ایکشن نہیں دیکھا، ہم نےکبھی بندوق استعمال نہیں کی مگراستعمال کرنا جانتےہیں، آپ ہمیں زندگی موت کی دھمکی دینگےتوپھرآپ بھی برداشت کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کوئی مذاق نہیں ہےیہ ایک ماڈرن ملک ہے، ہم2022میں جی رہےہیں ہماراحق ہےہم جدوجہدکریں، ہم جمہوری طریقے سے اس سیاست کاحصہ رہیں۔

    پی پی چیئرمین نے خبردار کیا کہ ہمیں نہ دھمکی دو،توقع ہے کہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوگا، تین سال حکومت میں رہنے کے بعد کوشش کررہا ہے پی پی اورزرداری ان کا ٹارگٹ ہے، ماضی میں جب بھی آپ جیسے لوگ طاقت میں آئے آپکا ٹارگٹ پی پی رہی۔

    بلاول نے کہا کہ پوری دنیا آپ کو سلیکٹڈ کے نام سے جانتی ہے تو یہ پی پی کی وجہ سے ہے، پی پی نے عوام دشمن معاہدے کوپی ٹی آئی ایم ایف ڈیل قرار دیا، یہ پی پی ہی تھی جس نے اپوزیشن کو اکٹھا کرکےآپ پردباؤ ڈالا، پیپلزپارٹی نےہردورمیں جدوجہدکی ہےہرظالم سے ٹکرائے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے بعد بھی کوئی سلیکٹڈ آیا تو یہی پی پی ڈٹ کر کھڑی ہوگی، آپ کی غلط فہمی تھی کہ پی پی جیالے ملک میں جمہوریت کا دفاع کرنے کو تیارنہیں، پی پی جیالوں نے 10دن اپنا گھر چھوڑ کر آپ کو ثابت کردیا۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اپوزیشن کو پی ڈی ایم کی صورت ایک کرنے کا اعزاز پیپلزپارٹی کو ہے اور عوام کے حقوق کیلئے سڑکوں پر نکلنے کا سہرا پیپلزپارٹی کے سر ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ گالی، جھوٹے الزامات کے سوا عمران خان کے پاس کوئی جواب نہیں، عمران خان سے پہلے بہت سے لوگ یہی اسکرپٹ سن کر عوام تھک چکےہیں، آصف زرداری کے بارے میں30سال سے کرپشن کرپشن سن رہےہیں، آصف زرداری ایک دن بھی نہ جھکا ،آپ پی پی کو توڑ نہیں سکے۔

    انھوں نے مزید کہا ان کا ارادہ تو یہی تھا آصف زرداری،فریال تالپور کو جیل میں رکھا جائیگا، یہ سمجھتے تھے ہم سب خاموش ہوجائیں گے آصف زرداری علاج کیلئے باہر چلاجائے گا ، آصف زرداری کہیں باہر نہیں جارہے پہلے ہم آپ کا بندوبست کریں گے۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ میں آج بھی چیلنج کرتاہوں کہ کرپشن ثابت کرو، افتخارچوہدری جب چیف جسٹس تھاتووزیراعظم نوازشریف تھا، اسوقت سارے کے سارے کیسز ٹرائل ہوئے سپریم کورٹ میں چلے، آصف زرداری ان تمام کیسزسےباعزت بری ہوئے۔

    انھوں نے الزامات لگاتے ہوئے کہا ماں کے نام پر اسپتال،مریضوں کے پیسوں سے آپ کا کچن اور جماعت چلائی گئی شرم کرو، تم سزا یافتہ ہو امریکی عدالت نے سزا سنائی ہے ، خاتون اول کیلئے احترام ہے کبھی غلط زبان استعمال نہیں کی، بیوروکریسی، پنجاب میں کوئی پوسٹنگ نہیں ملتی جب تک خاتون اول کو پیسہ نہ دیا جائے ، اس پرکیا کہو گے۔

    بلاول نے مزید کہا آپ کےوزیراعلیٰ کےامیدوارکیلئےبھی پیسےمانگےگئے، بزدارصاحب نےجہاں پیسہ دیاوہاں کام جادوکی طرح چلا، جو کیسز تم پر بننےوالے ہیں عمران خان کو اس کا اندازا ہی نہیں، خاتون اول سے دعا کراؤ، کوئی اور نہیں زرداری کی حکومت آئے،بلاول بھٹو

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ تم ہوتے کون ہوں مولانا صاحب کو گالی دینے والے، آپ کی بہن علیمہ خان نےسلائی مشین بیچ بیچ کراتناپیسہ کمایا، ہم بچےہیں ؟ نہیں سمجھتےکہ علیمہ باجی نےسلائی مشین بیچ کرکیسےدولت بنائی۔

    انھوں نے پیغام دیا کہ آپ نے جو ہمارے کیخلاف کرنا ہے ابھی کرلو کل تمہیں موقع نہیں ملےگا،انشااللہ اپوزیشن ملکرعدم اعتماد کے ذریعے حکومت سے نکالیں گے، اب آپ کے احتساب کاوقت آچکا ہے۔

    بلاول نے مزید بتایا کہ آصفہ بھٹو پر حملے کی انکوائری چل رہی ہے، قانونی ٹیم سے رابطہ ہے ، عمران خان کی دھمکی پر بھی قانونی کارروائی کیلئےرابطے میں ہیں، سیاسی حملے پر سیاسی جواب دوں گا،اینٹ کا جواب اینٹ سے دوں گا۔

  • پیپلز پارٹی کا فیض آباد چوک بلاک کرنے کا اعلان

    پیپلز پارٹی کا فیض آباد چوک بلاک کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی نے فیض آباد چوک بلاک کرنے کا اعلان کر دیا ہے، پولیس کی جانب سے رکاوٹوں‌ پر بلاول بھٹو کے قافلے نے ریور گارڈن پر اچانک دھرنا دے دیا تھا، تاہم کچھ دیر کے بعد قافلہ ڈی چوک کی طرف روانہ ہو گیا۔

    پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی نے بتایا کہ ہمارے کارکنوں کو جگہ جگہ رکاوٹیں لگا کر روکا گیا ہے، جب تک پورا قافلہ آگے نہیں جائے گا فیض آباد بلاک رہے گا۔

    انھوں نے کہا ہم ہر چوک پر دھرنا دینے جا رہے ہیں، سب ساتھ چلیں، قافلے کو روکنا حکومت کی ناکامی ہے، ڈی چوک کے کارکنوں کو کہتے ہیں ہم پہنچیں گے آپ کہیں نہیں جانا، اسلام آباد پولیس کی سازش ہے کہ دھرنے کو ناکام بنایا جائے۔

    فیصل کریم کنڈی نے کہا ہمارے کارکنان کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم اس وقت تک یہاں رہیں گے جب تک پولیس کارکنان کو چھوڑ نہ دیں، انتظامیہ سے کہہ رہا ہوں اتنا کریں جتنا بعد میں برداشت کر سکیں۔

    فیصل کنڈی نے کہا اب عمران جانے والا ہے، انتظامیہ فیصلہ کرے کل جواب بھی دینا ہے، ریڈی میٹ کپڑے خرید لیں، عید سے پہلے عید ہونے والی ہے۔

  • حکومت پر ’جمہوری حملہ‘ کرنے کا اعلان

    حکومت پر ’جمہوری حملہ‘ کرنے کا اعلان

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر جمہوری حملہ کرنے کا اعلان کر دیا، ان کہنا تھا کہ اب مرکز میں پیپلز پارٹی کو باری ملنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کا کراچی تا اسلام آباد لانگ مارچ رواں دواں ہے، مختلف مقامات پر شان دار استقبال کیا جا رہا ہے، بلاول نے سجاول میں شرکا سے خطاب میں کہا کہ اگر عمران نے استعفیٰ نہیں دیا تو جیالے اسلام آباد پہنچ کر ‘جمہوری حملہ’ کریں گے۔

    انھوں نے کہا وقت آگیا ہے، اب عوام نہیں وزیر اعظم گھبرائیں گے، ہم کوئی غیر جمہوری قدم نہیں اٹھائیں گے، بلکہ عوامی طاقت سے وزیر اعظم کا بندوبست کریں گے۔

    بلاول نے کہا ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا، عمران خان سے بھی لڑیں گے، اب مرکز میں پیپلز پارٹی کو باری ملنی چاہیے۔ قبل ازیں، لانگ مارچ کے لیے روانگی کے وقت آصفہ بھٹو نے اپنے بھائی بلاول کو امام ضامن باندھا، کنٹینر میں بھی ہمراہ رہیں۔

    حکومت مخالف’ عوامی مارچ ‘ کا آغاز

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے حکومت کے خلاف ’عوامی مارچ‘ کا آغاز آج مزار قائد سے کیا، عوامی لانگ مارچ کی قیادت کرنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر ارکان اسمبلی کے ہمراہ مزارِ قائد پہنچے تھے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے عوامی مارچ کے آغاز ہی پر ’گو سلیکٹڈ گو‘ کا نعرہ لگایا۔

  • بس بہت ہوگیا،  27 فروری کو اسلام آباد پہنچیں گےاورحساب لیں گے، بلاول بھٹو کا اعلان

    بس بہت ہوگیا، 27 فروری کو اسلام آباد پہنچیں گےاورحساب لیں گے، بلاول بھٹو کا اعلان

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ بس بہت ہوگیا، ستائیس فروری کو اسلام آبادپہنچیں گےاورحساب لیں گے، حکومت ٹیکسز کا طوفان نہیں،سونامی لے کرآرہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا معیشت پر حکومتی فیصلے عوام کو تکلیف میں ڈالیں گے، حکومت تب آئی ایم ایف کےپاس گئےجب آپ کمزورتھے، آئی ایم ایف سےجوڈیل لےکرآئےوہ بھی کمزورتھی، ہم نےتب بھی کہا تھا کہ ڈیل کابوجھ غریب عوام ہی اٹھائیں گے اور عوام کو مہنگائی اوربے روزگاری کی صورت میں یہ بوجھ اٹھاناپڑا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ 2018 میں اپوزیشن نے میثاق معیشت کی بات کی تو حکومت نےانکارکردیا، حکومت نے اکیلے جو فیصلے کیے اس کانقصان سب کو نظر آرہا ہے، ہماری تجویز پر غور کرتے جو پسند آتی اسے پالیسی کاحصہ بناتے، آپ کہہ سکتےتھےکہ اپوزیشن جماعتیں اس فیصلےکونہیں مان رہی ہیں، آپ نےذاتی پسند نا پسند پر وہ فیصلے لیے ، جو پاکستان کے عوام کے پیٹ پر ڈاکا تھا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا اس وقت کے برے معاشی اشاریے سب کونظرآرہے تھے، پاکستان کی گروتھ کوتاریخی منفی سطح پرپہنچایا گیا، پاکستان ٹوٹا تب بھی ہماری گروتھ منفی نہیں تھی، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار موجودہ حکومت گروتھ کومنفی میں لے آئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں غربت اور بے روزگاری کا ریکارڈ توڑ چکے ہو، ہم کہتے ہیں یہ تبدیلی نہیں تباہی ہے توہم سچ کہہ رہے ہیں، حقیقت جوبھی ہویہ لوگ اپنے حساب سے بات کرتے رہتے ہیں۔

    حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا عوام غربت مہنگائی میں ڈوبتے رہے یہ بتاتے رہے پاکستان ترقی کررہاہے، بجٹ میں وعدہ کیا گیا ہے کہ ہمارا معاشی ترقی کادورشروع ہورہا ہے، بجٹ میں صفر ٹیکس کا اعلان کیاگیا اور کہا تھا منی بجٹ بھی نہیں لائیں گے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ٹیکسز کاطوفان نہیں بلکہ اس کاسونامی لےکرآرہےہو،ب وزیراعظم اب مزیدغربت اورمزیدمہنگائی کابندوبست کررہےہیں، اب حکومتی اتحادی ہمیں نہیں پتہ اپنےحلقوں میں جاکرمنہ کیسےدکھائیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخواکی عوام نے صرف تھوڑا سا ٹریلر آپ کو دکھایا ہے ، عوام جوآپ سےکریں گے اس کاجلدہی آپ کولگ پتہ جائےگا، عوامی نمائندے تو عوام کی ترجیحات کو دیکھتے ہیں ، یہ جو ظلم کرنے جارہےہیں ہیں اس کا جواب اتحادی بھی نہیں دے سکتے۔

    بلاول بھٹو کا عمران خان کے اثاثوں کے حوالے سے کہنا تھا کہ عوام غریب ہورہےہیں مگرخان صاحب کےپاس کیا جادو ہے ان کے اثاثوں میں اضافہ ہوا، حکومت میں آنے کے بعدخان صاحب کی کمائی میں 58فیصداضافہ ہوا، اب کونسا بزنس ہے جو خان صاحب نے خود کو امیر اور ملک کو کنگال کردیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ منی بجٹ کی وجہ سے عوام کو مزید مہنگائی برداشت کرناپڑے گی، گاڑیوں کے ٹیکس پر 100فیصد اضافہ ہوگا، انٹرنیٹ ، موبائل اور کمپیوٹر پر ٹیکس لگارہے ہیں، اس ٹیکس کونوجوانوں کو برداشت کرنا پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماراکسان جائے تو کہاں جائے،یہ ان کامعاشی قتل ہے، یوریاکابحران پیداکردیاپانی کی وجہ سےفصلوں کونقصان پہنچا، زراعت ہماری معیشت کابیک بون ہے، حکومت نے ہربجٹ میں بیک بون پرحملہ کیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عام آدمی گھرکےبجلی ،کسان ٹیوب ویل کابل پورانہیں کرسکتا، ثابت ہوچکا ہے کہ عمران خان نے ہر چیز پر ٹیکس لگادیا ہے، حکومت بچوں کے منہ سے نوالہ چھین رہی ہے ، بچوں کے دودھ اورکھانے پینے کی چیزوں پرٹیکس لگادیا ہے۔

    مہنگائی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عوام کاسب سےاہم مسئلہ مہنگائی ہے،ہمیں بتایاگیاکہ دنیامیں مہنگائی کی وجہ سےپاکستان میں مہنگائی ہے جبکہ حقیقت یہ ہےکہ پاکستان میں مہنگائی دیگرممالک سے زیادہ ہے، کتنےڈھیٹ ہوکربیان بازی کرینگےہرشہری کوپتہ ہےتاریخی مہنگائی ہے۔

    چیئرمین پی پی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ڈونیشن اورچیریٹی پربھی ٹیکس لگارہی ہے، جوقدرتی آفات کیلئےمفت سامان بھیجاجاتاہےاس پربھی ٹیکس لگارہےہو ، عوام دشمنی دیکھی، غریب دشمی دیکھی مگر یہ حکومت توملک دشمنی پر اتر آئی ، جس قسم کا ظلم اس منی بجٹ میں کیا جارہا ہے اس کیلئےالفاظ تک نہیں ، سلائی مشینوں پرٹیکس لگادیا اس پرمزیدنہیں بولوں گا آپ کوسمجھ آرہا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایسے فیصلے کرنےچاہئیں جو نچلی سطح تک اختیارات جائیں، کم سےکم اجرات پر لگائی جانیوالی پابندی کو ہٹایاجائے اور مہنگائی کے لحاظ سے تنخواہوں میں بھی اضافہ ہوناچاہیے۔

    بلاول نے مزید کہا کہ یہ واحد حکومت ہے جو خود اپنے ملک کیلئے بحرانوں کا بندوبست کرتی ہے، صدی میں بحران آتا ہے ہماری صدی کے بحران کا نام عمران خان ہے۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملکی معاشی پالیسی کی وجہ سے عوام پریشانی کا شکارہے، عوام کی جانب سے سڑکوں پر نکلنے کی تیاری ہورہی ہے، عوام کو تکلیف پہنچانے کےلئے حکومت نے غلط فیصلے کئے، بس بہت ہوگیا، ستائیس فروری کو اسلام آبادپہنچیں گےاورحساب لیں گے۔

  • پیپلز پارٹی آئندہ حکومت بنانے کے لیے پُرامید

    پیپلز پارٹی آئندہ حکومت بنانے کے لیے پُرامید

    کراچی : پیپلز پارٹی آئندہ حکومت بنانے کے لیے پُرامید ہے ، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت جا رہی ہے، لانگ مارچ کے ذریعے ہم حکومت کو گھر بھجوا کر دم لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بلاول بھٹو نے واضح کیا کیا کہ موجودہ حکومت جا رہی ہے ، پیپلزپارٹی کو اپنا ہوم ورک مکمل کرنا ہے، آئندہ حکومت پیپلزپارٹی بنائے گی۔

    ذرائع نے کہا کہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کوقومی،صوبائی اسمبلی کےامیدوارفائنل کرلینےچاہیئں، لانگ مارچ کےذریعےہم حکومت کو گھر بھجوا کر دم لیں گے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں اراکین نے ن لیگ کیساتھ ماضی کے اتحاد کو مقبولیت میں کمی کا ذمہ دارٹھہراتے ہوئے کہا مسلم لیگ ن ہماری حریف ہے، ن لیگ کے ساتھ کیے گئے اتحاد سے پیپلزپارٹی کو سیاسی نقصان ہوا ، سب سےزیادہ نقصان پنجاب میں ہوا۔

    اجلاس میں پیپلزپارٹی کوآئندہ انتخابات میں سیاسی اورمذہبی جماعتوں سے اتحاد کے مشورے دیئے گئے اور پیپلزپارٹی کے تمام الائیڈ ونگز کی تنظیم نوکافیصلہ کرلیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا پیپلز پارٹی کے تمام الائیڈونگزکےعلیحدہ علیحدہ کنونشن منعقد کیے جائیں گے، جس میں کسان کنونشن،اسٹوڈنٹس کنونشن،یوتھ کنونشن ، خواتین کنونشن،لائرزکنونشن،مزدورکنونشن کاجائزہ لیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نےالیکشن مانیٹرنگ سیل کے قیام کا بھی فیصلہ کرلیا۔

  • چیئرمین پی پی نے بلدیاتی بل پر بے جا تنقید مسترد کر دی

    چیئرمین پی پی نے بلدیاتی بل پر بے جا تنقید مسترد کر دی

    کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے بلدیاتی بل پر بے جا تنقید مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے پارٹی رہنماؤں کو بلدیاتی بل کی حمایت کے لیے میدان میں اترنے کی ہدایت کرتے ہوئے بل پر بے جا تنقید کو مسترد کر دیا۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا مخالفین بل کی مخالفت کی آڑ میں انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں، وہ خود کچھ کرتے ہیں نہ کسی اور کو کرنے دیتے ہیں، ہم نے بلدیاتی اداروں کو انتظامی، مالی اور سیاسی طور پر مستحکم کیا ہے۔

    بلاول بھٹو نے رہنماؤں اور کارکنان کو ضلعی سطح پر عوام کو بل سے متعلق معاملات سمجھانے اور بل کے حق میں عوامی رابطہ مہم کی ہدایت جاری کی۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سندھ بلدیاتی ایکٹ میں سب سے زیادہ سہولتیں دے رہا ہے، لوکل باڈی الیکشن میں کو چیئرمین ہوں گے، لوکل کونسلز کو ہیلتھ، تعلیم، قانون نافذ کرنے والے جواب دہ ہوں گے، سندھ بلدیاتی ایکٹ کو کالا قانون کہنے والوں کا منہ کالا ہوگا، ہم چاہتے ہیں لوکل گورنمنٹ اپنا ریونیو خود بنائے، اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہوں گے تو مسائل جلد حل ہوں گے۔

    ادھر سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل کے خلاف پی ٹی آئی متحرک ہو گئی ہے، ارکان نے قومی اسمبلی میں بل کے خلاف قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں آج پی ٹی آئی کراچی کی کور کمیٹی کا خرم شیر زمان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔

    اجلاس میں سندھ لوکل گورنمنٹ بل کے خلاف لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی، پی ٹی آئی 19 دسمبر کو دن 12 بجے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کرے گی، اجلاس میں ضلعی صدور کو احتجاج کے لیے خصوصی ٹاسک دے دیا گیا، ارکان اسمبلی کو بھی کارکنان اور عوام کی شرکت کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • بلاول بھٹو کا سانحہ سیالکوٹ کے مجرموں کو فی الفور سزائیں دینے کا مطالبہ

    بلاول بھٹو کا سانحہ سیالکوٹ کے مجرموں کو فی الفور سزائیں دینے کا مطالبہ

    کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سانحہ سیالکوٹ کےمجرموں کو فی الفور سزائیں دینے کا مطالبہ کردیا اور کہا نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل ہوتا تو سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات نہ ہوتے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سانحہ سیالکوٹ کےمجرموں کو فی الفور سزائیں دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا فوری انصاف نہ ملناعالمی سطح پرملک کی بدنامی کی وجہ بنےگا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سانحہ سیالکوٹ سے مثبت ملکی تاثر داؤ پر لگ چکا ہے، نمائشی کے بجائے حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے، دنیا ہم سے نفرت پھیلانے والوں کے خلاف اقدامات پرسوال کررہی ہے۔

    چیئرمین پی پی نے مزید کہا عوام کوانتہاپسندی کی جانب بہکانے والی سوچ کونشانہ بنانا ہوگا، نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل ہوتا تو سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات نہ ہوتے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے سانحہ سیالکوٹ سے متعلق اعلی سطح اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سانحہ سیالکوٹ نے قوم کے سر شرم سے جھکا دیے ہیں۔

    عمران خان نے ہدایت کی کہ ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر مثالی سزائیں دی جائیں۔۔ پراسیکیوشن شواہد جمع کرکے بھرپور تیاری سے عدالت میں جائےاور ملزمان کی قرار واقعی سزا یقینی بنائی جائے۔

  • بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان  میں ملاقات کی اندرونی کہانی

    بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان میں ملاقات کی اندرونی کہانی

    اسلام آباد: بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان میں ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکمت عملی اختیار کرنے پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور بلاول پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن کو مضبوط کرنے پر متفق تھے، ملاقات میں طے ہوا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور نیب بل پر اپوزیشن متفقہ پالیسی اختیار کرے گی۔

    ملاقات میں پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی کامیابیوں کے تسلسل کو برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ ہوا، اس بات پر اتفاق ہوا کہ اپوزیشن اگر متحد ہو گئی تو حکومت کا تختہ بھی الٹایا جا سکتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان اور ن لیگ تحریک عدم اعتماد لانے پر آمادہ ہیں، تاہم متحدہ اپوزیشن کے لیے مشکل مسلم لیگ ن کے اندرونی اختلافات ہیں۔ واضح رہے کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتماد پر ن لیگ کے حمایتی اور مخالفانہ بیانیہ موجود ہے۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جعلی حکومت کو اصلاحات کرنے کا کوئی حق نہیں، اپوزیشن حکومت کی جانب سے کی جانے والی قانون سازی کی کوشش پسپا کر دے گی۔

    انھوں نے کہا جعلی عددی اکثریت پر قانون سازی آمرانہ عمل ہوگا، بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت نے مشترکہ اجلاس رات کے اندھیرے میں مؤخر کیا، جب کہ پارلیمان میں اتحاد کی وجہ سے اپوزیشن کا بل پاس ہوا۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کو ملکی سیاست تو کیا لاڑکانہ کی گلیوں کا بھی نہیں پتا، انھوں نے کہا ہم انتخابی اصلاحات کا معاملہ آگے لے کر چلیں گے، اور اپوزیشن سے اہم قومی امور پر اتفاق رائے چاہتے ہیں، اگر اپوزیشن کو حکومت کی اصلاحات پسند نہیں تو وہ اپنی لے آئیں۔

  • ناظم جوکھیو کا قتل: ’بلاول صاحب یہ کیا ہورہا ہے؟‘

    ناظم جوکھیو کا قتل: ’بلاول صاحب یہ کیا ہورہا ہے؟‘

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے نوجوان ناظم جوکھیو کے قتل ناحق پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ کے قریبی لوگ ان واقعات میں ملوث ہیں، اس طرح انسانیت کو مت روندیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اندرون سندھ سے سوشل میڈیا پر واقعات جس تواتر سے آرہے ہیں لگتا ہے سندھ میں قانون کی کوئی اہمیت نہیں رہ گئی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ صحافی عزیز میمن کا قتل ہو، طاقتور لوگوں کے شکار کی ویڈیو اور اب لاچار عورت کا قتل، بلاول صاحب یہ کیا ہو رہا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ آپ کے قریبی لوگ ان واقعات میں ملوث ہیں، اس طرح انسانیت کو مت روندیں۔

    یاد رہے کہ جامشورو کارو جبل کے علاقے میں مقامی شہری ناظم جوکھیو نے غیر ملکی افراد کی گاڑی کی ویڈیو بنائی تھی جو شکار کرنے وہاں آئے تھے۔ بعد ازاں صوبائی رکن اسمبلی جام اویس نے ناظم جوکھیو کو اپنے ڈیرے پر بلا کر تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کی موت ہوگئی۔

    نوجوان ناظم جوکھیو کے قتل کے خلاف لواحقین نے گزشتہ روز گھگھر پھاٹک کے قریب دھرنا دیا تھا، دھرنے کے باعث نیشنل ہائی وے ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند ہوگیا تھا۔

    آج صبح رکن سندھ اسمبلی جام اویس نے خود کو گرفتاری کے لیے پیش کردیا ہے۔

  • بلاول بھٹو کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر سخت ردِعمل

    بلاول بھٹو کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر سخت ردِعمل

    کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے کہا پیٹرول کی قیمت میں 10 روپےسے زائد کا اضافہ نااہلی کی قیمت وصولی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا پیٹرول بلند ترین سطح پرپہنچا کر پی ٹی آئی مہنگائی کا سونامی لے آئی۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمت میں 10 روپےسے زائد کا اضافہ نااہلی کی قیمت وصولی ہے، حکومت عوام سے اپنی نااہلی کی قیمت وصول کررہی ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ پی پی دور میں عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھیں توہم نےاضافہ عوام پرنہیں ڈلاتھا، پیپلزپارٹی کی حکومت ہی ملک کو مہنگائی کے سونامی سےبچاسکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافےکے اگلے روز پیٹرول اور ڈیزل مہنگا کردیاگیا، اس سے ثابت ہوتاہےعمران خان عوام دشمن وزیراعظم ہے، مہنگائی میں دھکیلنے والی ظالم حکومت سےنجات کے لیےعوام ساتھ دیں۔