Tag: بلاول بھٹو

  • سانحۂ مچھ: مریم نواز اور بلاول بھٹو کل کوئٹہ جائیں گے

    سانحۂ مچھ: مریم نواز اور بلاول بھٹو کل کوئٹہ جائیں گے

    کراچی/لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کل ہزارہ برادری سے اظہار یک جہتی کے لیے کوئٹہ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں نواز شریف اور مریم کے ترجمان محمد زبیر نے بتایا کہ مریم نواز کل ہزارہ برادری سے اظہار یک جہتی کے لیے کوئٹہ جائیں گی۔

    مریم نواز نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے بتایا میں اپنے والد محمد نواز شریف کی ہدایت پر انشاء اللہ کل یہ التجا لے کر اپنی بہنوں اور بھائیوں کے پاس جا رہی ہوں کہ وہ اپنے پیاروں کی میتیں اللہ کے حوالے کر دیں، مجھے یقین ہے وہ اپنی بیٹی کی درخواست رد نہیں کریں گے۔

    ذرایع بلاول ہاؤس کی جانب سے بھی کہا گیا ہے کہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کل ہزارہ برادری سے اظہار یک جہتی کے لیے کوئٹہ جائیں گے، بلاول ہزارہ کمیونٹی کے دھرنے میں شریک ہوں گے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی ان کے ہم راہ ہوں گے۔

    ‘ہوسکتا ہے وزیراعظم آج رات یا کل کوئٹہ آجائیں’

    خیال رہے کہ کوئٹہ میں سانحہ مچھ کے خلاف ہزارہ برادری کے دھرنے کو 4 دن بیت چکے ہیں، مغربی بائی پاس پر جاری دھرنے میں ورثا لاشوں سمیت احتجاج کر رہے ہیں۔ بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں 3 جنوری کو  11 کان کنوں کو بہیمانہ طور پر قتل کر دیا گیا تھا، جس کے بعد نہ صرف بلوچستان بلکہ کراچی میں بھی مظاہرے اور دھرنے شروع ہو چکے ہیں۔

    آج وزیر اعظم عمران خان نے مچھ واقعے کے لواحقین سے اپنے پیاروں کی تدفین کی دراخوست کرتے ہوئے کہا تھا کہ بہت جلد کوئٹہ آ کر شہدا کے لواحقین سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کروں گا۔ وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے وزیر اعظم آج رات یا کل کوئٹہ جائیں۔

     

  • وزیر اعظم کے استعفے تک کوئی بات نہیں ہوگی: بلاول بھٹو کا اعلان

    وزیر اعظم کے استعفے تک کوئی بات نہیں ہوگی: بلاول بھٹو کا اعلان

    کراچی: پیپلز پارٹی نے اسمبلیوں میں رہ کر حکومت کا مقابلہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اے پی سی کے تحت طے ہونے والے پی ڈی ایم ایکشن پلان کے مطابق ہی چلیں گے، ڈائیلاگ کا وقت گزر چکا، وزیر اعظم کے استعفے تک کوئی بات نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول ہاؤس کراچی میں‌پیپلز پارٹی کے سی ای سی اجلاس کے بعد بلاول بھٹو نے میڈیا بریفنگ دی، انھوں نے اے آر وائی نیوز کے ذرایع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا پیپلز پارٹی سینیٹ الیکشن لڑے گی، ہم چاہتے ہیں تمام جماعتیں مل کر سینیٹ الیکشن میں حکومت کا مقابلہ کریں، پی ڈی ایم اسی طرح کامیاب ہو  سکتی ہے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا اسٹیبلشمنٹ پیچھے سے ہٹ جائے حکومت خود گر جائے گی، اسٹیلبشمنٹ کا سیاست میں عمل دخل ہے جس نے حکومت کو سلیکٹ کیا، ہم چاہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں عمل دخل ختم ہو، وقت آ گیا ہے کہ سیاست میں بیرونی مداخلت کو ختم کیا جائے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا ہماری پارٹی کی پالیسی ہے کہ پی ڈی ایم کے ایکشن پلان کے تحت چلنا چاہیے، پالیسی تھی کہ 31 دسمبر تک تمام ارکان قیادت کو استعفے دیں، ہمارے تمام ارکان قیادت کو استعفے جمع کرا دیں گے۔  سی ای سی کی ذرائع سے چلنے والی خبروں کی تصدیق کروں گا نہ تردید، ہمارے ارکان کو اپنی رائے دینے کا پورا حق حاصل ہے۔

    نواز شریف کی واپسی لانگ مارچ سے مشروط کرنے سے متعلق صحافیوں کے سوال پر بلاول بھٹو نے جواب دیا کہ اے پی سی کے تحت پی ڈی ایم ایکشن پلان کے مطابق ہی چلیں گے، استعفے دینے کا وقت مشاورت سے طے کیا جائے گا، استعفے جمع کرانے کا فیصلہ پی ڈی ایم میں ہونا باقی ہے، استعفے کس وقت دیے جائیں یہ فیصلہ پی ڈی ایم اجلاس میں مشاورت سے ہوگا۔

    ڈبل گیم کا خدشہ، سی ای سی نے استعفوں کو نواز شریف کی واپسی سے مشروط کر دیا

    پی پی چیئرمین نے کہا سی ای سی اجلاس میں شفاف الیکشن کا مطالبہ کیاگیا ہے، 2018 کی دھاندلی دوبارہ نہ ہو، ہم سمجھتے ہیں مردم شماری درست نہیں ہوئی جس پر سندھ سمیت فاٹا اور دیگر صوبوں نے بھی تحفظات کا اظہار کیا، ہم چاہتے ہیں ری چیک کی بنیاد پر مردم شماری ریویو کرنی چاہیے، حکومت نے مردم شماری پر تحفظات سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی، حکومتی اتحادیوں سے بھی رابطہ کریں گے جنھوں نے مردم شماری پر اعتراض کیا، یہ پورے پاکستان کا ایشو ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا ڈائیلاگ کا وقت گزر چکا ہے اب کوئی بات نہیں ہو سکتی، وزیر اعظم کے استعفے تک کوئی بات نہیں ہوگی، یہ وقت حکومت کے گھر جانے کا ہے، نا اہل حکومت کو پارلیمنٹ اور عدالتوں میں چیلنج کرنا چاہیے، حکومت کے خلاف پنجاب اور قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانی چاہیے، جمہوریت میں آپ کو ہر اختیار اور ہر فورم استعمال کرنا چاہیے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا موجودہ حکومت پر ہر طرف سے حملہ کیا جائے گا، لیکن استعفے ایٹم بم ہیں، سی ای سی نے اس آپشن کی مخالفت نہیں کی، استعفے کس وقت دینے ہیں پی ڈی ایم نے ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا۔

    بلاول کا کہنا تھا مردان جلسے میں پیپلز پارٹی کے نمائندے موجود تھے لیکن خطاب کا موقع نہیں ملا، میڈیا میں پروپیگنڈا بھی کیا جاتا ہے ہر بات پر یقین نہیں کرنا چاہیے، خواجہ آصف کی گرفتاری سیاسی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔

  • کیا پی پی اور ن لیگی ارکان کے استعفے اسپیکرز کو بھیجے جائیں گے؟

    کیا پی پی اور ن لیگی ارکان کے استعفے اسپیکرز کو بھیجے جائیں گے؟

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا اس بات پر اتفاق ہو گیا ہے کہ اپنی اپنی جماعتوں کے اراکین کے استعفے اسپیکرز اسمبلی کو نہیں بھیجے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی نوڈیرو سے روانگی سے قبل بلاول بھٹو سے غیر رسمی بات چیت ہوئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات چیت میں ارکان اسمبلی کے استعفے پارٹی قیادت تک محدود رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے ارکان کے استعفے اسپیکرز اسمبلی کو نہیں بھیجے جائیں گے، مریم نواز اور بلاول بھٹو کا لانگ مارچ کر کے حکومت پر دباؤ بڑھانے پر بھی اتفاق رائے ہوا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے سی ای سی اجلاس میں استعفوں سے متعلق حتمی فیصلہ ہوگا، سی ای سی کے بیش تر ارکان استعفے دینے کے خلاف رائے رکھتے ہیں، اس اجلاس میں جمہوريت کی بالا دستی کے لیے استعفے منظور نہ کرانے کا فیصلہ بھی متوقع ہے۔

    بلاول بھٹو اور مریم نواز کی ملاقات کی اندرونی کہانی، انتخابات سے متعلق اہم فیصلہ

    واضح رہے کہ آج دونوں رہنماؤں کے مابین ہونے والی ایک ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایک دوسرے کے خلاف محاذ آرائی نہیں کریں گی۔

    بلاول اور مریم نواز اس بات پر بھی متفق تھے کہ انتخابی میدان خالی نہیں چھوڑا جائے گا، ن لیگ اور پی پی ضمنی انتخابات میں حصہ لے گی، تاہم ضمنی انتخاب سے متعلق حتمی فیصلہ پی ڈی ایم اجلاس میں ہوگا۔

  • برسی کی تقریب میں مریم نواز کی مزاحیہ تقریر

    برسی کی تقریب میں مریم نواز کی مزاحیہ تقریر

    لاڑکانہ: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق چیئر پرسن شہید بے نظیر بھٹو کی برسی میں پہنچیں تو مزاحیہ تقریر کر ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق چیئر پرسن اور سابق وزیر اعظم شہید بے نظیر بھٹو کی تیرہویں برسی منائی گئی، اس موقع پر جہاں ملک بھر سے جیالے گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کے مزار پر پہنچے تو وہیں اپوزیشن کے تمام سیاستدان بھی برسی میں شریک ہوئے۔

    اس موقع پر پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور کو چیئرمین آصف زرداری نے خطاب کیا۔

    برسی میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز بھی شریک ہوئیں تاہم اپنے خطاب کے دوران مزار اور برسی کا تقدس بھول کر مزاحیہ تقریر کر ڈالی۔

    مریم نواز وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کر کے قہقے لگانے کی نقل کرتی رہیں۔

    انہوں نے مضحکہ خیز انداز اپناتے ہوئے وزیر اعظم کے حوالے سے کہا کہ وہ پی ڈی ایم کے جلسے دیکھتے ہیں، مردان کے جلسے میں بلاول بھٹو شریک نہ ہوسکے تو انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں لڑائی ہوگئی۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ آج مولانا فضل الرحمٰن شریک نہ ہوسکے تو عمران خان نے کہنا ہے کہ پی ڈی ایم میں لڑائی ہوگئی، کل کسی جلسے میں مریم نواز شریک نہ ہوسکے گی تب بھی وزیر اعظم یہی کہیں گے۔

  • 31 جنوری تک عمران خان نے استعفیٰ نہ دیا تو مارچ ہوگا: بلاول بھٹو

    31 جنوری تک عمران خان نے استعفیٰ نہ دیا تو مارچ ہوگا: بلاول بھٹو

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 31 جنوری تک عمران خان نے استعفیٰ نہ دیا تو لانگ مارچ ہوگا، ہم اسلام آباد کا رخ کریں گے اور بھرپور تحریک چلائیں گے، عوام موجودہ حکومت کا بوجھ مزید نہیں اٹھا سکتے، مزید وقت دیا گیا تو ملک کا بیڑہ غرق ہو جائے گا۔

    بلاول بھٹو گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا وقت آگیا ہے تیاری کرلو،گڑھی خدا بخش کے میدان میں وعدہ کریں، لانگ مارچ کی کال دوں تو دمادم مست قلندر کا نعرہ لگا کر نکلیں گے۔

    انھوں نے کہا تاریکی چھٹنے والی ہے، حکمرانوں کے احتساب کا وقت آ چکا ہے، عوام کو عوامی راج دے کر نکلیں گے۔

    بلاول کا کہنا تھا معیشت تباہ ہو چکی، صوبوں کو ان کا حق نہیں دیا جا رہا، وزیر اعظم صوبوں کو حق دینے کی بجائے اس پر بات تک نہیں کرتے، حکومت نے ڈھائی سال میں ریکارڈ قرض لیے، پاکستان کی پوری تاریخ پر ان کے ڈھائی سال کے قرضوں کا وزن زیادہ ہے۔

    حکومتوں میں لانا اور لے جانا سیاسی جماعتوں کا نہیں، عوام کا کام ہے، مریم نواز

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا سندھ اور بلوچستان کے جزیروں پر قبضے کیے جا رہے ہیں، یہ عوام کے ساحل ہیں ہم کسی کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، ملک میں سب سے زیادہ گیس سندھ، بلوچستان پیدا کرتے ہیں، لیکن کراچی سے کشمور، کوئٹہ سےگوادر بلکہ سوئی کے عوام کو بھی گیس نہیں ملتی، آئین کے مطابق جس کا پہلا حق ہے وہی عوام گیس کو ترس رہے ہیں۔

    ہم نے ملک کو اپنے بچوں کی طرح سنبھال کر چلایا، آصف زرداری

    انھوں نے کہا ہم آج بھی چاہتے ہیں کہ سی پیک کامیاب ہو، لیکن صرف وہ سی پیک کامیاب ہو سکتا ہے جو مقامی لوگوں کو فائدہ دے، ہمیں وہ سی پیک چاہیے جس کی بنیاد آصف زرداری نے رکھی تھی، جس کے لیے نواز شریف نے محنت کی، سی پیک سندھ یا پنجاب کی وجہ سے نہیں بلکہ بلوچستان اور جی بی کی وجہ سے ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا آج بے نظیر درمیان ہوتیں تو موجودہ حکمران ان کا مقابلہ نہیں کر پاتے، آج ہمیں بے نظیر کی بہادری اور ذہانت کی ضرورت ہے، بے نظیر بھٹو نے جس صبح کے لیے شہادت قبول کی وہ انشاء اللہ آئے گی۔

  • اب لانگ مارچ ہوگا، اسلام آباد آ رہے ہیں: بلاول بھٹو

    اب لانگ مارچ ہوگا، اسلام آباد آ رہے ہیں: بلاول بھٹو

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ڈی ایم مینار پاکستان جلسے میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت میں ہمارا خون شامل ہے، اس کا دفاع کریں گے، مذاکرات کا وقت گزر چکا اب اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمارے درمیان دراڑ نہیں آئے گی، کوششیں بند کی جائیں، عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا، ہم اسلام آباد آ رہے ہیں اور پہنچ کر وزیر اعظم سے استعفیٰ چھین لیں گے۔

    انھوں نے کہا ہم اپنے سیاسی اختلافات بھلا کر پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر متحد ہوئے ہیں، یہ اقتدار کی نہیں عوام کی حق حکمرانی کی جنگ ہے، عوام کے خلاف ہمیشہ سازش کی گئی اب یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

    پنڈال میں لوگ اس لیے نہیں آ سکے کہ پنڈال میں جگہ باقی نہیں: مریم نواز

    بلاول نے کہا پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کے ساتھ مذاق کیا جا رہا ہے، وزیر اعظم نے پنجاب کا تاج کٹھ پتلی کے سر پر رکھا، لاہور کے لوگ بے سہارا نہیں، پی ڈی ایم ان کے ساتھ کھڑی ہے، ان شاء اللہ حکمران گھر جانے والے ہیں۔

    انھوں نے خطاب میں کہا ہم کشتیاں جلا کر میدان میں اترے ہیں، لاہور کی گلیاں اور محلے ہماری قربانیوں کی داستانوں کےگواہ ہیں، عوام تحریک کا ساتھ دیتے ہیں تو ظلم کی زنجیریں ٹوٹ جایا کرتی ہیں۔

  • بلاول کی شہباز شریف سے جیل میں ملاقات کی خواہش

    بلاول کی شہباز شریف سے جیل میں ملاقات کی خواہش

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جیل میں شہباز شریف سے ملنے کی خواہش ظاہر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے شہباز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں کل ملنے کے لیے درخواست دے دی ہے، حکومتی ذرائع نے بلاول بھٹو کی درخواست کی تصدیق کر دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ آج کا جلسہ لاہوریوں نے مسترد کر دیا، اس حوالے سے ملاقات میں پی ڈی ایم کے مستقبل کے بارے میں بھی گفتگو کی جائے گی، جب کہ حکومت کے خلاف تحریک کے لائحہ عمل کے لیے بھی مشاورت ہوگی۔

    پی ڈی ایم جلسے میں شدید بدنظمی، متعدد اہم رہنماؤں کو اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا

    پیپلز پارٹی کے ذرائع نے بھی ملاقات کی تصدیق کر دی ہے، بتایا گیا کہ آئی جی جیل خانہ جات کو درخواست دے دی گئی ہے، دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے وقت کا تعین جیل انتظامیہ کے مطابق ہوگا۔

    خیال رہے کہ آج گیارہ جماعتیں بھی ایک میدان بھرنے میں ناکام رہیں، ن لیگ اپنے گڑھ میں ہی لوگوں کو نکالنے میں ناکام رہی، کہا جا رہا ہے کہ جس شہر میں 13 ایم این ایز ہوں وہاں تو عوامی سمندر ہونا چاہیے تھا۔

    جلسے کی تعداد کے حوالے سے مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں، پولیس ذرائع کے مطابق جلسے میں 8 ہزار سے ساڑھے 8 ہزار لوگ موجود ہیں، اسپیشل برانچ کے مطابق ساڑھے 9 ہزار سے 10 ہزار لوگ موجود ہیں، جب کہ آزاد ذرائع کے مطابق جلسے میں 9 ہزار سے 10 ہزار افراد موجود ہیں۔

  • بلاول بھٹو نے کارکنان کو ملتان پہنچنے کی ہدایت کر دی

    بلاول بھٹو نے کارکنان کو ملتان پہنچنے کی ہدایت کر دی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کارکنان کو ملتان پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ملتان قاسم باغ میں پولیس کے ساتھ پی پی کارکنان کی جھڑپ کے بعد رہنماؤں اور جیالوں کی گرفتاریوں سے پیدا شدہ سیاسی صورت حال میں بلاول بھٹو نے کارکنان کے ساتھ پارٹی کی قیادت کو بھی ملتان پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بلاول بھٹو نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو بھی ملتان پہنچنےکی ہدایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس رکاوٹ بنی تو پی ڈی ایم کی تحریک مزید زور پکڑے گی۔

    ادھر سابق وزیر اعظم پاکستان یوسف رضاگیلانی کے صاحب زادے علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری ہو گئے۔ یہ احکامات ڈپٹی کمشنر نے 16 ایم پی او کے تحت جاری کیے۔

    علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری

    رات گئے انتظامیہ نے قاسم باغ کا کنٹرول سنبھال کر مرکزی راستہ کنٹینر پھر بند کر دیا ہے، اس دوران پولیس سے جھڑپ کے بعد متعدد پی ڈی ایم رہنما اور کارکن گرفتار کیے گئے، جلسہ گاہ سے شامیانے، کرسیاں اور دیگر سامان بھی ہٹا دیاگیا ہے۔

    قاسم باغ واقعے کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ٹویٹ کیا کہ حکومت پنجاب، ملتان میں پی پی کے یوم تاسیس سے بوکھلا اٹھی ہے، چاہے کچھ ہو جائے ہم 30 نومبر کو پی ڈی ایم کی میزبانی کریں گے، آصفہ بھٹو میری نمائندگی کے لیے ملتان پہنچ رہی ہیں، ملتان میں جلسہ ہو کر رہےگا۔

    واضح رہے کہ پی ڈی ایم کی جانب سے ملتان کے قاسم باغ میں 30 نومبر کو جلسے کا اعلان کیا گیا ہے، پنجاب حکومت نے کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر جلسے کی اجازت نہیں دی مگر پھر بھی سیاسی جماعتوں نے ہر حال میں جلسے کا اعلان کیا ہے۔

  • بلاول بھٹو  بہن کی منگنی کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے

    بلاول بھٹو بہن کی منگنی کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوکورونا کے باعث بہن کی منگنی کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے ، بختاوربھٹوکی منگنی کی تقریب کل بلاول ہاؤس میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کی بیٹی بختاوربھٹوکی منگنی کی تقریب کل بلاول ہاؤس میں ہوگی ، جس میں بلاول بھٹو کورونا کے باعث بہن کی منگنی کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔

    منگنی کی تقریب میں صرف مخصوص لوگ شرکت کریں گے اور دونوں خاندانوں کے افراد شریک ہوں گے جبکہ بلاول بھٹو ٹیلیفون کے ذریعے رہنماؤں سے رابطے میں ہوں گے۔

    یاد رہے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں تصدیق کی تھی کہ میرا کوویڈ 19 کا ٹیسٹ پازیٹو آگیا ہے، معمولی علامات ہیں ، جس پر خود کو قرنطینہ کرلیا ہے۔

    انہوں نے لکھا کہ وہ گھر سے کام جاری رکھیں گے اور پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس پر بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کریں گے جبکہ انہوں نے ہدایت کی کہ سب افراد ماسک ضرور پہنیں۔

  • بلاول بھٹو زرداری بھی کرونا وائرس کا شکار ہوگئے

    بلاول بھٹو زرداری بھی کرونا وائرس کا شکار ہوگئے

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی کرونا وائرس کا شکار ہوگئے، ان کا کوویڈ 19 کا ٹیسٹ مثبت آگیا جس کے بعد انہوں نے خود کو قرنطینہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ میرا کوویڈ 19 کا ٹیسٹ پازیٹو آیا ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ انہیں معمولی علامات ہیں اور انہوں نے خود کو قرنطینہ کرلیا ہے۔

    انہوں نے لکھا کہ وہ گھر سے کام جاری رکھیں گے اور پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس پر بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کریں گے۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے ہدایت کی کہ سب افراد ماسک ضرور پہنیں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل بلاول بھٹو کے سیاسی مشیر جمیل سومرو میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد بلاول نے بھی خود کو آئسولیٹ کرلیا تھا۔

    بعد ازاں پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول نے کہا تھا کہ بلاول کا کوویڈ ٹیسٹ منفی آیا ہے، تاہم اب بلاول نے خود اپنے مثبت ٹیسٹ اور کرونا وائرس کی تشخیص کی تصدیق کردی ہے۔