Tag: بلاول بھٹو

  • ‘ کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری کی خبرسن کر  شدید صدمہ ہوا’

    ‘ کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری کی خبرسن کر شدید صدمہ ہوا’

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری کی خبر سن کر شدید صدمہ ہوا، واقعے کی مکمل تحقیقات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری اور مریم نوازکےدرمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ، جس میں بلاول بھٹو نے کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری کی خبرسن کر شدیدصدمہ ہوا۔

    بلاول بھٹو کا مریم سے مکالمے میں کہنا تھا کہ تکلیف دہ گھڑی میں آپ کےساتھ مکمل اظہاریکجہتی کرتاہوں، رات گئےاس طرح کی گرفتاری سندھ کی روایات کےبھی منافی ہے۔

    چیئرمین پی پی نے کہا سندھ حکومت کوگرفتاری سےآگاہ نہیں کیاگیا، وزیراعلیٰ سندھ کوہدایات جاری کی ہیں واقعے کی مکمل تحقیقات ہو۔

    اس سے قبل مولانافضل الرحمان اور مریم نوازکے درمیان ملاقات ہوئی تھی ، ملاقات میں مولانافضل الرحمان کی کیپٹن (ر)صفدرکی گرفتاری کی مذمت کی تھی۔

    واضح رہے مزارقائد تقدس پامالی کیس میں کیپٹن(ر)صفدر کو گرفتار کر لیا گیا تھا ، کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری نجی ہوٹل سےعمل میں لائی گئی تھی۔

    مزار قائد کے تقدس کی پامالی کامقدمہ وقاص احمد نامی شہری کی مدعیت میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سمیت دو سو نامعلوم افراد کیخلاف بریگیڈ تھانے میں درج کیا گیا تھا، مقدمے میں قائداعظم مزار آرڈیننس کی خلاف ورزی جان سے مارنے اور ہنگامہ آرائی کی دفعات شامل کی گئی۔

  • گوجرانوالہ جلسے میں ضرور پہنچیں گے: بلاول بھٹو کا اعلان

    گوجرانوالہ جلسے میں ضرور پہنچیں گے: بلاول بھٹو کا اعلان

    لالہ موسیٰ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گوجرانوالہ کے جلسے میں ضرور پہنچیں گے اور عمران خان کوگوجرانوالہ کےعوام کی آواز پہنچائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پنجاب کے ضلع گجرات کے شہر لالہ موسیٰ میں نیوز کانفرنس میں کیا، انھوں نے کہا حکومت کی بوکھلاہٹ سب کے سامنے ہے، پیپلز پارٹی کے کارکنان اور عہدے داران کو ہراساں کیاجا رہا ہے، گوجرانوالہ کے پارٹی صدر کے گھر پر چھاپا مارا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا پنجاب کے دل گوجرانوالہ سے پی ڈی ایم کی تحریک کا آغاز ہو رہا ہے، پیپلز پارٹی کے قافلے کی قیادت میں خود کر رہا ہوں، آج عوام بتائیں گے کہ حکومت کے جانے کا وقت آ گیا، کیوں کہ آپ بھوک پر ایف آئی آر نہیں کاٹ سکتے، اور بے روزگاری کو قید نہیں کر سکتے، اسی لیے آج پاکستان کے عوام کا سمندر آپ کو جواب دے گا۔

    بلاول بھٹو نے کہا عوام کے جمہوری حق کو ماننا پڑے گا، غیر جمہوری کوششیں آج بھی جاری ہیں، ایک جلسہ برداشت نہیں ہوتا، گلگت بلتستان میں انتخابات سے پہلے پری پول ریگنگ شروع ہو چکی ہے، دھاندلی ہوئی تو یہ سب سے زیادہ نیشنل سیکورٹی تھریٹ ہے، جو ٹریلر 2018 میں دیکھا وہی گلگت بلتستان میں دیکھنے کو مل رہاہے، میں خود وہاں جا کر انتخابی مہم کی قیادت کروں گا۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا قربانی کافی دے دی اب آپ کو ہمارے خون کے ساتھ انصاف کرنا ہوگا، ہمارے کارکنان آمرانہ دور کو پھر سے نہیں دیکھنا چاہتے، آج قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس بلانا مذاق بن چکا ہے، پارلیمنٹ سے زبردستی دھاندلی کر کے قانون منظور کرائے گئے۔

    انھوں نے کہا ہم پارلیمان کو گھر بھیجنے کا سوچ نہیں سکتے، ہم چاہتے ہیں پارلیمان میں جمہوری طریقہ اپنایا جائے، جمہوریت کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے، ٹوٹی پھوٹی جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے۔ ہم عوامی بیانیہ لے کر نکلے ہیں، ساتھ ساتھ ہر جماعت کا اپنا منشور بھی ہے، آج ہم ساتھ ہیں، کل ایک دوسرے کے خلاف الیکشن بھی لڑیں گے یہی جمہوریت ہے۔

  • گلگت بلتستان الیکشن: پیپلز پارٹی کا اسپیکر کے طلب کردہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ

    گلگت بلتستان الیکشن: پیپلز پارٹی کا اسپیکر کے طلب کردہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان میں الیکشن سے متعلق اسپیکر اسد قیصر کے طلب کردہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی ذرایع نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کےگلگت بلتستان الیکشن پر بلائے گئے اجلاس کے معاملے پر پیپلز پارٹی نے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے، پیپلز پارٹی اسپیکر کے طلب کردہ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔

    پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ اسپیکر کو گلگت انتخابات پر اجلاس بلانے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔ پی پی نے گلگت بلتستان انتخابات میں حکومت کی مداخلت کی مذمت بھی کی ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پیغام میں کہا ہے کہ قومی اسمبلی اسپیکر اور وفاقی وزرا کاگلگت بلتستان الیکشن سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ہم گلگت بلتستان الیکشن میں وفاقی حکومت کی مداخلت کی مذمت کرتے ہیں۔

    بلاول نے ٹویٹ میں کہا کہ شفاف الیکشن کے لیے پیپلز پارٹی صرف الیکشن کمیشن سے رابطے میں رہے گی۔

    واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے گلگت بلتستان انتخابات کے معاملے پر 28 ستمبر کو اجلاس طلب کر رکھا ہے۔ پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان انتخابات شفاف طریقے سے منعقد کیے جائیں۔

    چند دن قبل اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی کی قرارداد میں بھی اس نکتے کو شامل کیا گیا تھا کہ گلگت بلتستان میں شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جائے۔

  • چارٹر آف ڈیموکریسی پر مبنی الائنس بنانا ہوگا: بلاول بھٹو

    چارٹر آف ڈیموکریسی پر مبنی الائنس بنانا ہوگا: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ نسل کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو حقیقی جمہوریت کا مطالبہ کرنا ہوگا، اور ایک ایسا الائنس بنانا ہوگا جس کی بنیاد چارٹر آف ڈیموکریسی ہو۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی اے پی سی کے میزبان بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا اے پی سی کا فورم جو بھی فیصلہ کرے گا اس پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں، عوام کو اس عذاب سے آزادی دلا کر رہیں گے۔

    انھوں نے کہا آج جس اتحاد کا مظاہرہ کیا گیا ہے ہمیں اسی اتحاد کے ساتھ ایک اور الائنس بنانا ہوگا، حکومت اس وقت پارلیمنٹ پر قابض ہے ہمیں اپنے ایوانوں کو آزاد کرانا ہے، اگر ہم ایسا نہیں کر سکتے تو عوام کو کیسے آزادی دلا سکیں گے۔

    اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس، حکومتی وزرا کا ردعمل بھی آگیا

    بلاول نے کہا ہم نے جو قربانیاں دی ہیں اس کا حساب لینا چاہتے ہیں، عوام اے پی سی سے صرف بیانات یا معمولی قرارداد نہیں چاہتے، عوام آئین کے تحت ٹھوس لائحہ عمل چاہتے ہیں۔

    وزیر اعظم نے نواز شریف کی تقریر نشر کرنے کی اجازت دی

    انھوں نے مزید کہا ہمارے سامنے 2 سال کا تجربہ سامنے آ چکا ہے، تاریخ میں کبھی معیشت کی ایسی صورت حال، بے روزگاری اور مہنگائی نہ تھی، دو سالوں میں سوسائٹی اور امن و امان کو نقصان ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ ذرایع نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی اے پی سی میں سیاسی قائدین کا اعتماد بحال نہیں ہو سکا ہے، اپوزیشن رہنما تحریک عدم اعتماد اور ان ہاؤس تبدیلی پر تقسیم ہیں، پی پی، جے یو آئی ف نے اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی مخالفت کر دی ہے، جب کہ ن لیگ اور دیگر پارلیمانی جماعتوں نے اسپیکر کے خلاف قرارداد لانے پر زور دیا ہے۔

  • جمہوریت بہترین انتقام ہے، بلاول بھٹو

    جمہوریت بہترین انتقام ہے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج پاکستان کی اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اس حکومت سےحساب لیں گی،سلیکٹڈ تجربے کے 2 سال پاکستان کے لیے تباہ کن رہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔

    پیپلزپارٹی کی میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کی میزبانی میں اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوگی۔آل پارٹیز کانفرنس کی میزبانی بلاول بھٹوزرداری کریں گے۔

    اے پی سی میں سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے اور خطاب بھی کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور مریم نواز کے خطابات انتہائی اہم ہوں گے۔فضل الرحمان، محمود خان اچکزئی،آفتاب شیر پاؤ بھی خطاب کریں گے۔

  • نواز شریف نے بلاول بھٹو کی دعوت قبول کر لی

    نواز شریف نے بلاول بھٹو کی دعوت قبول کر لی

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے اے پی سی میں شرکت کے لیے میاں نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کر کے خیریت دریافت کی اور انھیں آل پارٹیز کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی دعوت دی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے فون پر گفتگو میں نواز شریف سے کہا کہ ویڈیو لنک پر اے پی سی میں شرکت کر لیں، نواز شریف نے بلاول بھٹو کی دعوت قبول کرتے ہوئے ورچوئل شرکت کی ہامی بھر لی ہے۔

    ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے ملکی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا، نواز شریف نے کہا آل پارٹیز کانفرنس کی کامیابی کا خواہاں ہوں، میری دعا اور تمام ہمدردیاں پاکستان کے عوام کے ساتھ ہیں۔

    پیپلز پارٹی اے پی سی کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لیے متحرک

    بعد ازاں، بلاول بھٹو نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ان کی نواز شریف سے کچھ دیر قبل بات ہوئی ہے جس میں ان کی خیریت دریافت کی، اور نواز شریف کو 20 ستمبر کو ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ مل کر میثاق جمہوریت کو لے کر آگے بڑھیں گی۔

    دونوں رہنماؤں کی گفتگو کے بعد نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز نے بھی ٹویٹ کیا ’شکریہ بلاول بھٹو، آپ کے لیے بہت ساری دعائیں۔‘

  • اب جمہوریت کی بحالی کے لیے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے: بلاول بھٹو

    اب جمہوریت کی بحالی کے لیے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ آج پاکستان کی جمہوری تاریخ پر ایک بڑا حملہ ہوا ہے، اب ہمیں سخت فیصلےکرنا پڑیں گے تاکہ جمہوریت بحال ہو۔

    تفصیلات کے مطابق آج اپوزیشن لیڈرز چیمبر میں بلاول بھٹو، شہباز شریف، مولانا اسعد الرحمان سمیت دیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنس کانفرنس کی، بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت نے منی لانڈرنگ بلز کی منظوری کے سلسلے میں اس ڈر سے دوبارہ گنتی نہیں کرائی کہ وہ ایکسپوز ہو جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ میرا مطالبہ رہا ہے ایسے معاملے پر ایک بڑا مشترکہ اجلاس ہونا چاہیے تھا، ہمیں مل کر ٹھوس فیصلہ لینا ہوگا کہ کیسے ہم اس کو درست کر سکتے ہیں، یہ ہمارا حق ہے کہ ہم پارلیمان میں جا کر اپنا مؤقف بیان کر سکیں، ہمیں شک ہے حکومت نے آج ایڈوائزرز کو ووٹ میں شامل کیا ہے۔

    ‘اسپیکر نےآج ریڈلائن کراس کر لی’

    بلاول نے کہا ہم نے جو پہلا اعتراض کیا وہ حکومت کی مدد اور سمجھانے کے لیے تھا، سمجھانے کی کوشش کی کہ عدالتی فیصلے کے بعد مشیر بل پیش نہیں کر سکتے، میں نے اتنا غیر جمہوری رویہ کبھی نہیں دیکھا، آج غیر آئینی طریقے سے قانون سازی کی کوشش کی گئی ہے، ہمیں ایوان میں بات نہیں کرنے دی گئی۔

    پریس کانفرنس میں مولانا اسعد الرحمان نے کہا کہ شہباز شریف اور بلاول نے جو گزارشات پیش کیں میں ان کی مکمل تائید کرتا ہوں، آج قومی اسمبلی اجلاس میں دستوری، قانونی اور آئینی تقاضے پامال ہوئے، آج جس طرح بل پاس کیے گئے ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، مجھے آئین اور جمہوریت جو استحقاق دیتے ہیں وہ مجھ سے کیسے لیا جا رہا ہے، جب میں اختلاف کر رہا تھا تو اپوزیشن کو بولنے نہیں دیا گیا۔

    کیپیٹل علاقہ جات وقف املاک اور اینٹی منی لانڈرنگ بلز منظور

    اس سے شہباز شریف نے کہا کہ اسپیکر میٹنگ بلاتے تھے جس میں ہمارے نمائندے جاتے تھے، ہم نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اپنی ذمہ داری کو نبھایا، اسپیکر صاحب نے ہم سب کو بہت زیادہ مایوس کیا، اے پی سی میں ہم سب بیٹھ کر حکومت کے حوالے سے فیصلہ کریں گے، ہم پتا کروا رہے ہیں کہ کون کون ایوان سے غیر حاضر رہا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ آج بھی ایوان میں ہماری اکثریت تھی، ایون میں گنتی میں دھاندلی کی گئی ہے۔

  • پیپلز پارٹی 12 سال سے سندھ میں لوٹ مار کرتی آرہی ہے: علی زیدی

    پیپلز پارٹی 12 سال سے سندھ میں لوٹ مار کرتی آرہی ہے: علی زیدی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ بلاول نے سیلاب متاثرین کی حالت زار کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو ٹھہرایا، یہ رویہ بلاول کی ناپختگی اور پیپلز پارٹی کی نا اہلی ظاہر کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ بلاول نے سیلاب متاثرین کی حالت زار کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو ٹھہرایا، پیپلز پارٹی خود مسلسل 12 سال سے سندھ پر حکمرانی اور لوٹ مار کرتی آرہی ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرانا بلاول کی ناپختگی اور پیپلز پارٹی کی نا اہلی ظاہر کرتی ہے، نہ روٹی نہ کپڑا نہ مکان، یہ سندھ کے عوام کو بے وقوف بنانے کا نعرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو کے داماد اور پوتے نے سندھ کو کرپشن اور گندگی کا حوض بنا ڈالا، سندھ کے لوگوں کی ترقی کے لیے ذوالفقار علی بھٹو کے داماد اور پوتے نے کچھ نہیں کیا۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ بھٹو کے سماجی فلاحی ایجنڈے سے مماثل ایجنڈے پر تو تحریک انصاف عمل پیرا ہے، بھٹو زندہ نہیں لیکن شرمندہ ضرور ہے۔

    ابہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کراچی کی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے، وفاقی حکومت سندھ کے دیگر علاقوں کی ترقی کے لیے بھی کوشش کرے گی، پیپلز پارٹی کو اس موقع پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، سندھ حکومت کم سے کم ڈویژن میں گریڈ 21 کے ایڈمنسٹریٹر تعینات کرے۔

  • وزیر اعظم کو پیکج پر دوبارہ غور کرنا چاہیے: بلاول بھٹو زرداری

    وزیر اعظم کو پیکج پر دوبارہ غور کرنا چاہیے: بلاول بھٹو زرداری

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کم از کم سندھ حکومت کے 800 ارب کے برابر گرانٹ کا اعلان کرتے، وزیر اعظم کو فیصلے پر دوبارہ غور کرنا چاہیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز پارٹی سینٹرل پنجاب کے جنرل سیکریٹری چوہدری منظور کو فون کیا، انھوں نے ہدایت کی کہ پیپلز پارٹی کے عہدے دار اور کارکن سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کریں۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا جائے، 2010 اور 2011 کے سیلاب زدگان کی وطن کارڈ سے مدد کی گئی تھی، وفاق بھی اسی طرز پر سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کرے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کراچی کے عوام توقع کر رہے تھے کہ وزیر اعظم بڑے پیکج کا اعلان کریں گے، وفاق سندھ حکومت کے برابر گرانٹ دے تاکہ کراچی کے مسائل کا خاتمہ ہو۔

    خیال رہے کہ آج چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں ضلع وسطی و غربی میں بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کیا۔ اس موقع پر لوگوں سے خطاب میں انھوں نے کہا عوام ساتھ دیں تو وفاق سے این ایف سی چھین کر رہیں گے، سندھ کے عوام کا پیسہ سندھ حکومت کو دیا جائے۔ بلاول نے سپریم کورٹ جانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا سپریم کورٹ سے سندھ کے عوام کا پیسہ صوبائی حکومت کو دینے کی درخواست کریں گے۔

    کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے لیے 1 ہزار 113 ارب روپے کی تفصیلات؟

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی دورے کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت 1113 ارب روپے پیکج کا اعلان کیا تھا، جس میں شہر میں واٹر سپلائی کے منصوبوں کے لیے 92 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، سیوریج ٹریٹمنٹ کے لیے 141 ارب روپے، سولِڈ ویسٹ منیجمنٹ اور نکاسئ آب کے لیے 267 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    کراچی پیکج میں سڑکوں کی بحالی اور نئی سڑکوں کی تعمیر پر 41 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے، جب کہ کراچی میں ماس ٹرانزٹ، ریل اور روڈ ٹرانسپورٹ کے لیے 572 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

  • بارش کے پانی کی مکمل نکاسی تک فیلڈ میں رہیں، بلاول بھٹو کی ہدایت

    بارش کے پانی کی مکمل نکاسی تک فیلڈ میں رہیں، بلاول بھٹو کی ہدایت

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ اور وزرا کو بارش کے پانی کی مکمل نکاسی تک فیلڈ میں رہنے اور بارش سےنقصان کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ سندھ اور وزرا سے فون پر رابطہ کرکے کراچی میں امدادی کاموں سے متعلق معلومات لیں۔

    وزیراعلیٰ،وزیربلدیات،وزیرپبلک ہیلتھ انجینئرنگ نے بلاول بھٹو کو بریفنگ دی ، ناصر حسین شاہ نے بتایا کہ صوبےمیں ہر جگہ نکاسی آب کا کام تیزی سے جاری ہے جبکہ شبیربجارانی کا کہنا تھا کہ دستیاب وسائل پانی کی اخراج کے لیے استعمال کیےجارہےہیں۔

    بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ اور وزرا کو بارش کے پانی کی مکمل نکاسی تک فیلڈ میں رہنے اور بارش سےنقصان کاتخمینہ لگانے کی ہدایت کردی۔

    چیئرمین پی پی نے سندھ سمیت ملک میں انسانی جانوں کےضیاع پر دکھ کااظہار کرتے ہوئے کہا وفاقی اورصوبائی حکومتیں بارش سےجانی نقصان پرمتاثرین کی مددکااعلان کریں۔

    بلاول بھٹو نے دوران بارش اقدامات پر سندھ کابینہ کو سراہا۔

    خیال رہے موسلا دھار بارشوں کے باعث کراچی کے انڈر پاسز تاحال پانی سے بھرے ہوئے ہیں، تین دن بعد بھی ناظم آباد کے دونوں انڈر پاسز سے پانی کا اخراج نہ کیا جاسکا۔

    لیاقت آباد دس نمبر کا انڈرپاس بھی تاحال زیر آب ٹریفک کی روانی متاثر ہورہی ہے اور مسلسل پانی جمع رہنے سے انڈرپاس میں سڑک پر گڑھے پڑگئے ہیں۔