Tag: بلاول بھٹو

  • بلاول بھٹو کی  امریکی صدر ٹرمپ کے دعائیہ ناشتے کی تقریب میں شرکت

    بلاول بھٹو کی امریکی صدر ٹرمپ کے دعائیہ ناشتے کی تقریب میں شرکت

    واشنگٹن :چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے امریکی صدرٹرمپ کے دعائیہ ناشتے کی تقریب میں شرکت کے بعد کہا کہ ہمیں مذہب کو تقسیم کے بجائے اتحاد کیلئے دیکھنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے نیشنل پرئیر بریک فاسٹ میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدرٹرمپ کے دعائیہ ناشتے کی تقریب میں شرکت کی، ناشتے پر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب کیا۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ یہ مذہبی رواداری کیلئے اچھا موقع ہے، ہمیں مذہب کو تقسیم کے بجائے اتحاد کیلئے دیکھنا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ میں ابھی وزیر خارجہ نہیں ہوں، میری ملاقاتیں ذاتی حیثیت میں ہیں۔

    بلاول کا مزید کہنا تھا کہ معاشرے کو تقسیم سے بچانے کیلئے ایسے بین المذاہب پروگرام اہم ہیں تاہم امریکا میں مقیم اورسیز پاکستانیوں کیساتھ مل کرمزید کام کرنے کی گنجائش ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی اختتامی تقریب سے میں نے بھی خطاب کیا اور کہا لوگوں کےساتھ برابری کی سطح پربرتاؤ کرنا چاہیے، یہ قومی دعائیہ تقریب نہیں عالمی دعائیہ تقریب ہے۔

  • بلاول بھٹو ٹرمپ کے دعائیہ ناشتے کی تقریب میں شریک

    بلاول بھٹو ٹرمپ کے دعائیہ ناشتے کی تقریب میں شریک

    واشنگٹن : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ناشتے کی تقریب میں شریک ہیں۔

    بلاول ہاؤس ترجمان کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خصوصی دعوت پر پاکستان کی نمائندگی کرنے امریکا گئے ہیں،

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے دنیا بھر کے رہنماؤں کیلیے خصوصی ناشتے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ ناشتے میں دنیا بھر کے سینئر سیاستدان، امریکی سینیٹرز شریک ہیں۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری دیگر ممالک کے سیاستدانوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے، چیرمین پی پی کا سیکیورٹی عملہ اور دیگر آفیشلز بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

    گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دعوت ملنے سے متعلق ایک سوال پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میں نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کروں گا، یہ سلسلہ ہماری والدہ کے دور سے چلتا آ رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : بلاول بھٹو کی امریکا روانگی اچانک ملتوی، ایئرپورٹ سے واپس

    واضح رہے کہ امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے چیئرمین پیپلزپارٹی کو دعوت نامہ موصول ہونے کی متضاد خبریں سامنے آئی تھیں۔ تاہم ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں وہ کہیں نظر نہیں آئے تھے۔

    علاوہ ازیں چیئرمین پیپلز پارٹی دورہ امریکا کے دوران صدر ٹرمپ کے خصوصی ناشتہ میں شرکت کے علاوہ آکسفورڈ یونین بھی جائیں گے جہاں وہ طلبہ سے خطاب کریں گے۔

    دورہ امریکا مکمل ہونے کے بعد چیئرمین پیپلزپارٹی جرمنی جائیں گے، جہاں وہ میونخ میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

  • بلاول بھٹو امریکا کے لیے روانہ، کیا مصروفیات ہوں گی؟

    بلاول بھٹو امریکا کے لیے روانہ، کیا مصروفیات ہوں گی؟

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری دورہ امریکا کے لیے براستہ دبئی روانہ ہو گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری امریکا کے دورے کے لیے آج براستہ دبئی روانہ ہو گئے ہیں۔

    بلاول بھٹو زرداری دبئی میں کچھ دیر قیام کے بعد وہاں سے امریکا روانہ ہوں گے۔ ان کے ہمراہ ذاتی سیکیورٹی عملہ بھی گیا ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی دورہ امریکا کے دوران صدر ٹرمپ کے خصوصی ناشتہ میں شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ آکسفورڈ یونین بھی جائیں گے جہاں وہ طلبہ سے خطاب کریں گے۔

    دورہ امریکا مکمل ہونے کے بعد بلاول بھٹو جرمنی جائیں گے، جہاں وہ میونخ میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/bilawal-bhutto-ppp-america-departure-suddenly-postponed/

  • بلاول بھٹو امریکا کب جائیں‌ گے؟ اہم خبر آ گئی

    بلاول بھٹو امریکا کب جائیں‌ گے؟ اہم خبر آ گئی

    چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی جن کی گزشتہ شب امریکا روانگی اچانک ملتوی ہو گئی تھی اب اس دورے سے متعلق اہم خبر سامنے آگئی ہے۔

    چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری آج امریکا کے دورے پر روانہ ہوں گے۔

    مرتضیٰ وہاب کے مطابق بلاول بھٹو امریکا میں آکسفورڈ یونین بھی جائیں گے جہاں وہ طلبہ سے خطاب کریں گے۔

    اس کے علاوہ پی پی چیئرمین امریکا سے جرمنی بھی جائیں گے جہاں وہ میونخ میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

    واضح رہے کہ بلاول بھٹو جنہیں گزشتہ شب امریکا روانہ ہونا تھا۔ ان کا دورہ امریکا اچانک ملتوی ہو گیا تھا اور وہ ایئرپورٹ سے واپس آ گئے تھے۔

    بلاول بھٹو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ناشتے میں شرکت کرنا تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/bilawal-bhutto-ppp-america-departure-suddenly-postponed/

  • ’وزیر اعلیٰ سے شکایت ہے تو میرے پاس آئیں کہیں جاکر چغلی کرنے کی ضرورت نہیں‘

    ’وزیر اعلیٰ سے شکایت ہے تو میرے پاس آئیں کہیں جاکر چغلی کرنے کی ضرورت نہیں‘

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ اگر وزیر اعلیٰ سندھ سے کوئی شکایت ہے تو میرے پاس آئیں کہیں اور جاکر چغلی کرنے کی ضرورت نہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ حکومت کو اپنا مخالف نہیں ساتھی سمجھیں، تھوڑی سی محبت جو آپ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کو دکھاتے تھے کہیں نہ کہیں دل میں ٹی ایل پی بھی بستی ہے اتنی ہی محبت ہمیں بھی دکھائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم دودھ کے دھلے نہیں تو اتنے برے بھی نہیں ہیں، میں نے شارٹ ٹرم نہیں لمبی اننگز کھیلنی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے یہ شہر چلتا تھا وہ تاریخ کا حصہ ہے اب تاجروں سے بھتہ نہیں مانگا جارہا اب آپ کی زندگی کو کوئی خطرہ نہیں، اب زبردستی صنعت بند نہیں ہوتی، مزدوروں کو زبردستی جلسے میں نہیں لایا جاتا تو اس میں ہمارا بھی کردار ہے۔

    بلاول نے کہا کہ کیا میں نے کبھی آپ کو تنگ کیا؟ میں کیوں چاہوں گا کہ میرے نام پر اور حکومت کے نام پر آپ کو کوئی تنگ کرے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ سندھ حکومت کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ منصوبے منافع میں ہیں، یہاں اسلام آباد میں فیصلے کیے جاتے ہیں ٹیرف سیٹ کیے جاتے ہیں ہم سے مشورے کے بغیر پالیسیاں بنائی جاتی ہیں اور نقصان سب اٹھاتے ہیں جتنا سعودی عرب کے پاس تیل ہے اتنا سندھ کے پاس کوئلہ ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی دیں اور سستی بجلی دیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیر ڈھٹائی سے کہتے ہیں کہ ہم نے پاکستان سے لوڈ شیڈنگ ختم کردی آپ مجھے سندھ یا کوئی ایک شہر بتادیں جہاں لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی، وفاق کے رویے کے سبب سندھ حکومت بجلی کے اپنے منصوبوں کی جانب بڑھ رہی ہے ہم جو منصوبے شروع کرنے جارہے ہیں ہمیں اس کے لیے اسلام آباد سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔

  • حکمران مرضی سے فیصلے کریں تو پورا نظام گر جاتا ہے، بلاول بھٹو

    حکمران مرضی سے فیصلے کریں تو پورا نظام گر جاتا ہے، بلاول بھٹو

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ حکمران مرضی سے فیصلے کریں تو پورا نظام گر جاتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت ایسے پالیسی بناتی ہے جیسے اس کے پاس دو تہائی اکثریت ہو۔

    انہوں نے کہا کہ جب اتفاق رائے کے بغیر فیصلے ہوں تو ان پر عمل کرنا مشکل ہوجاتا ہے، حکومت منتخب نمائندوں کی مشاورت سے پالیسی بنائے تو بہتر ہوگا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ دس سال میں جتنی مہنگائی ہوئی ہے اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تنخواہوں، پنشن میں اضافہ ہونا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو ہمیشہ جہاں بھی موقع ملا خواہ وفاقی یا صوبائی سطح پر  ہم نے ہمیشہ مزدوروں کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا۔  پیپلز پارٹی نے ملک کو سب سے پہلے لیبر پالیسی دی۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم نے تنخواہوں اور پنشنز میں بھی اضافہ کیا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ مزدوروں کو اگر محنت کا صلہ ملے تو ہمارا معیشت کا نظام چل سکتا ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسا کوئی نظام ہی نہیں ہے جہاں حکومت عوام کی مرضی کے بغیر چل سکے، آپ الیکشن کریں یا نہ کریں، وزیراعظم ہو، صدر ہو، بادشاہ ہو سب نظام اپنے عوام کی مرضی سے چلتے ہیں ہر نظام کی پالیسی عوام کی خواہشات اور امیدوں کے مطابق بنائی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب کسی بھی نظام میں حکمران اپنی مرضی چلانے لگیں  یا عوام کی خواہشات اور مرضی سے دور ہو جاتے ہیں تو پورا کا پورا نظام گر جاتا ہے۔

  • بلاول بھٹو نے پارلیمانی امور سے متعلق قانون سازی کمیٹی تشکیل دے دی

    بلاول بھٹو نے پارلیمانی امور سے متعلق قانون سازی کمیٹی تشکیل دے دی

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پارلیمانی امور سے متعلق قانون سازی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خصوصی کمیٹی پیپلزپارٹی کے 10 ارکان پارلیمان پر مشتمل ہوگی جس میں نوید قمر، شیری رحمان، فاروق ایچ نائیک، شہاد اعوان شامل ہیں۔

    شازیہ مری، طارق شاہ جاموٹ، بیرسٹر ضمیر گھومرو بھی خصوصی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

    سینیٹر سلیم مانڈوی والا، اعجاز جاکھرانی، قادر پٹیل بھی خصوصی کمیٹی کے رکن نامزد ہوئے ہیں، پیپلزپارٹی کی خصوصی کمیٹی قانون سازی سے متعلق امور کا جائزہ لے گی۔

  • ’وفاق کی جانب سے سندھ کے ساتھ سوتیلوں جیسا سلوک کیا جاتا ہے‘

    ’وفاق کی جانب سے سندھ کے ساتھ سوتیلوں جیسا سلوک کیا جاتا ہے‘

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ وفاق کی جانب سے سندھ کے ساتھ سوتیلوں جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائم علی شاہ کے دور سے کراچی میں پانی کا مسئلہ چل رہا ہے ہر ایک سے یہی مسئلہ اٹھاتا تھا کہ پانی کے مسائل کو ترجیح دینی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خوشی ہے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈی سیلینیشن کے لیے منصوبہ سوچا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹںر شپ سے کراچی سمیت پورے صوبے کی پانی کی ضرورت پوری کرسکیں گے، پاکستان کی ترقی کے لیے کراچی کی ترقی ضروری ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سابق میئر مصطفیٰ کمال سے پوچھا جائے کہ جتنے پیسے صدر آصف علی زرداری نے کراچی کو دیئے اتنے کسی نے نہیں دیئے، یہ منصوبہ ناصرف اس شہر بلکہ پورے صوبے کو ملک سے جوڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ یہ شہر کی عوام کو روزگار بھی فراہم کرے گا، میرے پسندیدہ منصوبے شاہراہ بھٹو کو پبلک پرائیوٹ شراکت داری کے تحت تعمیر کیا جارہا ہے۔

    چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ شراکت داری کو پاکستان سمیت عالمی سطح پر سراہا گیا، خواہش ہے اسی منصوبے کے تحت صوبے اور خاص طور پر کراچی کے مسائل کا حل نکالنے کے لیے مذکورہ شراکت داری کو فروغ دینا ہوگا، آنے والے وقت میں اس پارٹنرشپ کے تحت شہر کے تمام مسائل کا حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہماری ہمیشہ کوشش رہی ہے عوام کو مفت یا کم سے کم قیمت پر سہولت فراہم کی جائے، سندھ حکومت کی وجہ سے 100 روپے کا ٹول ٹیکس رکھا گیا ہے اور امید ہے یہ اتنا ہی رہے گا۔

  • بلاول بھٹو آج ملیر ایکسپریس وے کے فیز ون کا افتتاح کریں گے

    بلاول بھٹو آج ملیر ایکسپریس وے کے فیز ون کا افتتاح کریں گے

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج ملیر ایکسپریس وے کے فیز ون کا افتتاح کریں گے، ذوالفقار بھٹو ایکسپریس وے قومی شاہراہ تک بلاتعطل رسائی فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری آج کراچی میں ملیر ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے کا افتتاح کریں گے، پہلے مرحلے میں آج قیوم آباد سے شاہ فیصل تک پروجیکٹ کے 9.1 کلومیٹر کا جزوی افتتاح کیا جائے گا۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ چیئرمین پیپلزپارٹی کے ہمراہ ہوں گے، اس حوالے سے مراد علی شاہ نے بتایا کہ ملیر ایکسپریس وے پاکستان کا سب سے بڑا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبہ ہے، اس کی کل لمبائی 39 کلومیٹر ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ منصوبہ کورنگی کریک ایونیو سے شروع ہو کر ملیر ندی تک پھیلا ہوا ہے، اس منصوبے کی کل لاگت 55 ارب روپے ہے۔

    ملیر ایکسپریس وے کو خصوصی جدید سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے، یہ منصوبہ کراچی کے شہریوں کی نقل و حمل میں ایک نئے دور کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔

    دوسری جانب صوبائی وزیر شرجیل میمن نے منصوبے کے حوالے سے کہا کہ شاہراہ بھٹو صرف ایک سڑک نہیں بلکہ ترقی کی جانب اہم قدم ہے، ایکسپریس وے کراچی کے مرکز اور موٹر وے کے درمیان اسٹریٹجک لنک ہے، ذوالفقار بھٹو ایکسپریس وے قومی شاہراہ تک بلاتعطل رسائی فراہم کرے گا۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ جدید ایکسپریس وے سے کاروبار، مسافروں اور صنعتوں کو یکساں فائدہ پہنچے گا، کراچی کی سڑکوں پر دباؤ، ایندھن اور سفری اوقات میں 50 فیصد تک کمی آئے گی جبکہ کراچی سےدھابیجی اور اسٹیل مل جیسے صنعتی مراکز سے رابطے میں آسانی ہوگی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ شاہراہ بھٹو کو ہائی اسپیڈ کوریڈور کے طور پر عالمی معیار کیساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے، بلاول بھٹو کی قیادت میں سندھ حکومت معاشی اور شہری ترقی کیلئے پُرعزم ہے۔

  • ’بلاول بھٹو جلد وزیراعظم، جب ڈرائیونگ سیٹ سنبھالیں گے تو ماحول ہی کچھ اور ہوگا‘

    ’بلاول بھٹو جلد وزیراعظم، جب ڈرائیونگ سیٹ سنبھالیں گے تو ماحول ہی کچھ اور ہوگا‘

    پی پی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب بلاول بھٹو پاکستان کے وزیر اعظم ہوں گے اور اس وقت ماحول ہی کچھ اور ہوگا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا مٰں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دعا ہے کہ نیا سال پاکستان اور عوام کے لیے خوش آئند ہو اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔ وہ دن دور نہیں جب بلاول بھٹو وزیراعظم پاکستان بنیں گے اور جب وہ ڈرائیونگ سیٹ پر آئیں گے تو ماحول ہی کچھ اور ہوگا۔

    شرمیلا فاروقی نے کہا کہ ملک میں اس وقت سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ جب بھی پی پی آئے گی، تو پورے مینڈیٹ کے ساتھ آئے گی۔ نبیل گبول سمیت ہم سب کی خواہش ہے کہ بلاول بھٹو وزیر اعظم ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں پی پی کو مینڈیٹ ملا اور پیپلز پارٹی کی سپورٹ سے ہی شہباز شریف وزیر اعظم بنے۔ جہاں پی پی نے وفاقی حکومت کا ساتھ دینا ہوتا ہے، وہاں ساتھ دیتی ہے۔ حکومت اور پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا آج اجلاس ہونے والا ہے، دیکھیں کیا ہوتا ہے؟

    پی پی رہنما نے کہا کہ جب یوسف رضا گیلانی وزیراعظم تھے تو پوری کابینہ کو لے کر اسمبلی میں بیٹھتے تھے۔ بحیثیت اتحادی حکومت کی اصلاح کے لیے انہیں مشورے دیتے رہتے ہیں۔ پی پی جس قانون پر ووٹ نہیں دے گی، وہ قانون بن ہی نہیں سکتا۔

    شرمیلا فاروقی نے یہ بھی کہا کہ آج ہم ڈیجٹلائزیشن کی بات کرتے ہیں، لیکن ملک میں انٹرنیٹ کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے۔ حکومت کو بتانا ہوگا کہ انٹرنیٹ کی بندش کیوں کی جاتی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/astrologer-predict-bilawal-pm-and-groom-2025/