Tag: بلاول بھٹو

  • آپ کے معاشی، جمہوری، انسانی حقوق کے لیے نکلا ہوں: بلاول بھٹو زرداری

    آپ کے معاشی، جمہوری، انسانی حقوق کے لیے نکلا ہوں: بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں آپ کے معاشی، جمہوری، انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے نکلا ہوں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈی آئی خان میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا. بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج اس دھرتی پرکھڑا ہوں، جسے کبھی آمریت، دہشت گردوں نے نشانہ بنایا.

    انھوں نے کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ آپ کا دکھ کیا ہے، خودشہید کا نواسہ اور بیٹا ہوں، کے پی کے جیالوں نے محترمہ بے نظیربھٹو کے ساتھ عظیم جدوجہد کی.

    انھوں نے کہا، کیا یہاں سوال پوچھنا جرم، مظلوم کے لئے کھڑا ہونا جرم، شہیدوں کے ساتھ وفا کرناجرم ہے، اگر یہ سب جرم ہے، تو ہاں میں مجرم ہوں، ہاں میں باغی ہوں، ہم سب باغی ہیں.

    کیا یہ جرم ہے کہ آصف زرداری نے قبائلی علاقوں میں سیاست کا حق دیا، آصف زرداری نے ملکی آزادی کے 60 سال بعد کے پی کے لوگوں کو شناخت دی.

    مزید پڑھیں: پوری پارٹی کو جیل بھیج دیں، مگر پارلیمنٹ کی آزادی پر اپنا مؤقف نہیں بدلیں گے: بلاول بھٹو زرداری

    انھوں نے سوال کیا کہ کیا یہاں مفت علاج کے اسپتال کھلے ہیں، ایک کروڑ نوکریاں ملیں، کیا آپ کو 50 لاکھ گھرملے، حکومت کے لئےعمران نے کیا کیا وعدے کئے تھے، عوام کوسبزباغ دکھائے گئے، ملکی معیشت اور ہماری خود مختاری کو گروی رکھ دیا گیا ہے، آئی ایم ایف کی ہرڈیمانڈ مان لی، جینا مشکل کردیا ہے، دھاندلی سے بجٹ پاس کرایا گیا، آخری ووٹ تک گنتی ہی نہیں تھی.

    عام آدمی کے لئے ٹیکسز کا طوفان، مہنگائی کی سونامی، بے روزگاری ہے، آپ کے اکاؤنٹ میں 5 لاکھ روپے ہوں گے تو اس کا بھی حساب دینا ہوگا، اگرجواب نہیں دےپائےتوپھرجیل جاناپڑےگا،یہ ظلم کی انتہا ہے. وفاق سندھ، پنجاب، کے پی کوان کےحصے کا کم حصہ دے رہا ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں عوام کی مرضی چلتی ہے، یہ کٹھ پتلی حکومت آپ کےسارے حقوق چھیننا چاہتی ہے، اگر70 سال بعد فری الیکشن نہیں ہو سکتے، تو یہ کیسی آزادی ہے؟

    قبائلی علاقوں کے عوام کو دیکھیں، امیرکے ہاتھ میں بلاہے، غریب کے پاس تیر ہے، اگر آپ جمہوری پاکستان کو چاہتے ہو تو تیر کوووٹ دو.

  • پوری پارٹی کو جیل بھیج دیں، مگر پارلیمنٹ کی آزادی پر اپنا مؤقف نہیں بدلیں گے: بلاول بھٹو زرداری

    پوری پارٹی کو جیل بھیج دیں، مگر پارلیمنٹ کی آزادی پر اپنا مؤقف نہیں بدلیں گے: بلاول بھٹو زرداری

    پشاور: بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پورے خاندان،پوری پارٹی کو جیل بھیجنا ہے، تو بھیج دیں، آزادی اظہاررائے، پارلیمنٹ کی آزادی پر اپنا مؤقف نہیں بدلیں گے

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاورپریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور پریس کلبز شانہ بہ شانہ کھڑے ہوں گے.

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ضیا نے پہلے منتخب وزیراعظم کی حکومت ختم کرکے آمریت قائم کی، البتہ 10 سال تاریخ میں پہلی بار دو جمہوری حکومتوں نے 5 ،5 سال مکمل کئے، جمہوریت ہو توغیرجمہوری قوتوں کے لئے حملہ کرنا مشکل ہوتا ہے.

    انھوں نے کہا کہ نظام جتنا بھی کمزورہو پارلیمنٹ سے مسائل کے حل کی کوشش کر رہے ہیں، الیکشن میں تحفظات کے باوجود ہم کہتے ہیں یہ پارلیمانی حکومت ہے، ساتھ دیا جائے، بدقسمتی سے ہم جمہوریت میں آگے نہیں، بلکہ پیچھے جا رہے ہیں.

    انھوں نے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کی سیاست کرے گی، تو ملک کو کون چلائے گا، اس وقت پاکستان مشکل ترین وقت سے گزر رہا ہے، اس وقت معاشی صورت حال ہمارے دور سے بھی بدترین تھے.

    مزید پڑھیں: قبائلی علاقوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ پیسا آصف زرداری دور میں دیا گیا: بلاول بھٹو

    ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو کا مقصد تھا 1973 کے آئین کو بحال کرنا ہے، بے نظیر بھٹوکی قربانی کے بعد 18ویں ترمیم سے نیا این ایف سی لے کر آئے، 1973 اور18 ویں ترمیم پر ہر طرف سے حملے ہو رہے ہیں، مگر پیپلز پارٹی 73 کے آئین، 18 ویں ترمیم پر آنچ نہیں آنے دے گی.

    ان کا کہنا تھا کہ ہر قسم کا دباؤ برداشت کرنے کو تیار ہیں، مگر نظریاتی اصولوں پر سمجھوتا نہیں ہوگا،  جمہوریت کے دفاع کےلئے نئی نسل کوتیار کروں گا.

    انھوں نے کہا کہ اپوزیشن متفق ہے کہ نئے چیئرمین سینیٹ کو مل کر منتخب کیا جائے، اگر اپوزیشن کو سنجیدگی دکھانی ہے، تو چیئرمین سینیٹ پر تسلسل برقرار رکھنا ہوگا، آمرانہ سوچ رکھنےوالے چاہتے ہیں میں میں اورمیں سب کام کروں گا.

  • آج نظریۂ جمہوریت سے تجدیدِ عہد کا دن ہے ، بلاول بھٹو

    آج نظریۂ جمہوریت سے تجدیدِ عہد کا دن ہے ، بلاول بھٹو

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ذوالفقارعلی بھٹونےتاریخ کےہاتھوں قتل ہونے کے بجائے پھانسی کاپھندا چومنے کو ترجیح دی، آصف زرداری کے خلاف  کاروائیاں 5 جولائی 1977کا تسلسل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے 5 جولائی پراپنے پیغام میں کہاکہ آمروں اور کٹھ پتلیوں نے معاشرے، معیشت کونقصان پہنچایا۔ منشیات اورغیر قانونی اسلحے کی لعنت سے ملک میں نفرت کے بیج بوئے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا شہیدبھٹو نے قوم کو با اختیار بنایا، استحصالی گروہ کی سازشوں نے شہید بھٹو کی حکومت کا خاتمہ کیا، پیپلز پارٹی قیادت و کارکنان پر مظالم کے پہاڑ توڑے گئے، بھٹو نے تاریخ کےہاتھوں قتل ہونے کے بجائے پھانسی کا پھندا چومنے کو ترجیح دی۔

    بھٹو نے تاریخ کےہاتھوں قتل ہونےکے بجائے
    پھانسی کا پھندا چومنے کو ترجیح دی

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک میں جمہوریت کی مکمل بحالی تک سُکھ کا سانس نہیں لے گی، جمہوریت بہترین انتقام ہے، آصف زرداری کے خلاف  کاروائیاں 5 جولائی 1977کا تسلسل ہیں، کچھ بھی کرلیں، آخری فتح پاکستانی عوام کی ہوگی۔

    کچھ بھی کرلیں، آخری فتح پاکستانی عوام کی ہوگی

    ان کا مزید کہنا تھا ہم ملک میں معاشی تباہی پھیرنے والوں کو شکست سے ہمکنار کرکے پاکستان کو بچائیں گے، آئیے، آج نظریہ جمہوریت سے تجدید عہد نو کریں۔

    یاد رہے کہ آج سے 42 سال قبل  5 جولائی 1977 کو جنرل ضیا الحق نے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو برطرف کر کے ملک میں تیسرا مارشل لا نافذ کیا تھا، پاکستان کے پہلے منتخب وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو پہلےجیل میں قید کیا گیا،  بعد ازاں انہیں ایک قتل کے الزام میں سزائے موت سنا کرتختہ دار پر لٹکا دیا گیا تھا۔ پیپلز پارٹی اس دن کو بطوریومِ سیاہ مناتی ہے۔

  • قبائلی علاقوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ پیسا آصف زرداری دور میں دیا گیا: بلاول بھٹو

    قبائلی علاقوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ پیسا آصف زرداری دور میں دیا گیا: بلاول بھٹو

    مہمند: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ پیسا آصف زرداری دور میں دیا گیا، قبائلی علاقوں کے بجٹ میں 500 فی صد اضافہ کیا گیا، ہمارا رشتہ قربانیوں کا اور شہیدوں کا رشتہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کے پی کے ضلع مہمند کے علاقے یکہ غنڈ میں جلسے سے خطاب کیا، انھوں نے کہا کہ آپ کے معاشی حقوق پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے، سابق صدر آصف زرداری نے پختون خوا کو شناخت اور حقوق دیے، این ایف سی ایوارڈ میں اضافہ کر کے ہمیشہ کے لیے آپ کے لیے زیادہ پیسا رکھا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ کل بھی پشاور میں شیڈول کے مطابق پارٹی کنونشن ہوگا، 6 جولائی کو ڈی آئی خان اور شمالی وزیرستان جاؤں گا، ہم دیر اور باجوڑ کے بارڈر پر بھی پارٹی کنونشن رکھیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ چین سے معاہدہ کر کے آصف زرداری نے سی پیک کا انقلابی منصوبہ شروع کیا، ہمارے ہاتھ میں ہوتا تو سی پیک قبائلی علاقوں سے گزر کر بلوچستان جاتا۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے پنشن میں 100 فی صد اضافہ کیا جو آج تک کسی جماعت نے کیا نہ کر سکتی ہے، شہید ذوالفقار بھٹو نے کے پی، قبائلی علاقوں کی معیشت کو کھڑا کیا تھا، شہید بے نظیر بھٹو پر نوکری دینے کا احتساب کیس بنا تھا، اگر نوکری دینا جرم ہے تو یہ میں بار بار کروں گا۔

    بلاول نے کہا کہ پوچھنا چاہتا ہوں پچھلے 6 سالوں میں انھوں نے کیا کیا ہے، کیا آپ کے صوبے میں مفت اسپتال بنے، دل کے علاج کا اسپتال بنا؟ کیا قبائلی علاقوں میں کڈنی، لیور کے مفت اسپتال کھلے؟ ان کا دوغلا نظام دیکھو اور ان کا نیا پاکستان دیکھو، نواز شریف کی آف شور کمپنی حرام ہے لیکن لاڈلے کی حلال ہے۔

    انھوں نے کہا اگر خان سچا ہے تو اسے فاٹا کا بجٹ 1000 فی صد بڑھانا چاہیے، وفاق نے تعلیم، صحت، ترقیاتی منصوبوں کے بجٹ میں کٹوتی کر دی، عوام دشمن بجٹ بھی دھاندلی سے منظور کرایا گیا، سبزی، گیس، ڈیزل، پیٹرول، چینی، روٹی سب مہنگا کر دیا گیا، مرنا مہنگا جینا مہنگا ہے مگر خون سستا ہے یہ کس قسم کی تبدیلی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹیکس کے طوفان نے عوام کو بہا دیا ہے، دوائیوں، کپڑے، چینی، دودھ سمیت ہر چیز پر ٹیکسز لگا دیے گئے، یہ کے پی اور قبائل دشمن بجٹ ہے، ہر طرف سے حملے ہو رہے ہیں ہمیں اپنے جمہوری حق کا تحفظ کرنا ہوگا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا میں عوام دشمن بجٹ کے خلاف نکلا میں، تبدیلی سرکار کے خلاف نکلا ہوں، ان شاء اللہ جیت عوام کی ہوگی، پیپلز پارٹی ملک کے آئین پر آنچ نہیں آنے دے گی، یہ ون یونٹ قایم کرنا چاہتے ہیں، فاٹا سے کراچی تک کئی شہری لاپتا ہیں یہ کس قسم کی آزادی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ضمنی الیکشن میں اپنا کردار ثابت کرے، ضمنی الیکشن میں ثابت ہو جائے گا یہ الیکشن کمیشن ہے یا سلیکشن کمیشن، قبائلی علاقوں میں امیروں کے ہاتھ میں بلا ہے لیکن عام آدمی کے ہاتھ میں تیر ہے۔

  • بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی کے گڑھ کے پی کے میں جلسوں کا اعلان کر دیا

    بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی کے گڑھ کے پی کے میں جلسوں کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: اے پی سی کے بعد بلاول بھٹو حکومت کے خلاف میدان میں آگئے، سندھ، پنجاب کے بعد کے پی میں جلسے کرنے کا اعلان کر دیا.

    تفصیلات کے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے خیبرپختونخوا میں جلسوں کا شیڈول جاری کر دیا گیا.

    بلاول بھٹو کل چار سدہ میں جلسے سے خطاب کریں گے، اگلا پڑاؤ ڈی آئی خان ہوگا ، بلاول بھٹو 6 جولائی کو ڈی آئی خان میں بھرپورعوامی قوت کا مظاہرہ کریں گے.

    شیڈول کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی 8 جولائی کو لوئردیرمیں جلسہ عام سے خطاب کریں گے، 5 جولائی کو بلاول بھٹو پشاور پریس کلب کا دورہ کریں گے.

    مزید پڑھیں: پنجاب کے جیالے مایوس نہ ہوں بھٹو کا سورج طلوع ہورہا ہے، بلاول بھٹو زرداری

    خیال رہے کہ گزشتہ دونوں بلاول بھٹو زرداری نے گوجر خان میں جلسہ کیا تھا. اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بھٹو اور بی بی کے چاہنے والے مایوس نہ ہوں بھٹو کا سورج طلوع ہورہا ہے، ملک کے عوام کو حقوق ملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ جانتاہوں کہ پنجاب کہ جیالے مایوس ہیں، دو سال تک بھٹو کے بغیر پنجاب میں جدوجد کرنا آسان کام نہیں تھا، مگر بھٹو اور بی بی کے چاہنے والے مایوس نہ ہوں.

  • بلاول بھٹو کو پارک لین ایشو میں ملوث کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں: قمر زمان کائرہ

    بلاول بھٹو کو پارک لین ایشو میں ملوث کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں: قمر زمان کائرہ

    لاہور: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پارک لین ایشو میں بلاول کو ملوث کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر یلغار ہورہی ہے، پہلے آصف زرداری پھر فریال اور اب بلاول بھٹو کو ملوث کیا جارہا ہے.

    سابق چیف جسٹس نےکہا تھا کہ بلاول کاایشوزسے تعلق نہیں، مگر آج پھر بلاول بھٹوکا نام شامل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے.

    انھوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ کو لوگ فیل بجٹ کہہ رہے ہیں، کسان تباہ ہورہا ہے، انڈسٹری بند ہو رہی ہے، تو ٹیکس کہاں سے آئے گا.

    انھوں‌ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو کسی اورکوطعنہ دینےکی ضرورت نہیں، اپنے آگے پیچھےدیکھیں.

    مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری کا مزید 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    خالی ہاؤس میں بلاول بھٹو کے خلاف قراداد پیش اورمنظور کی، اپوزیشن کے مضبوط رکن رانا ثنا کو کل گرفتارکیا گیا، انھیں ایک فرضی کہانی پر گرفتارکیا گیا ہے.

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ کو ہیڈ کوارٹر لے جاکر بتایا جاتا ہے کہ گاڑی سے منشیات برآمد ہوئی، کوئی ثبوت ، فوٹیج یا کوئی تصویرموجود نہیں.

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ن لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس نے گرفتار کیا تھا.

  • اپوزیشن رہنماؤں نے رانا ثنا کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا

    اپوزیشن رہنماؤں نے رانا ثنا کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا

    اسلام آباد: اپوزیشن رہنماؤں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے اے این ایف کے ہاتھوں رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے سابق صوبائی وزیر قانون کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی مقدمے اور الزام کے بغیر گرفتاری سیاسی انتقام ہے۔

    ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے رانا ثنا کی گرفتاری پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثنا کو گرفتار کرنا سیاسی انتقام کی مایوس کن کوشش ہے۔

    انھوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ ماضی میں پیپلز پارٹی کے سخت ترین ناقد رہے ہیں، وہ موجودہ حکومت کے سخت ترین ناقدین میں مؤثر ترین آواز ہیں، گرفتاریاں حکومتوں کی کم زوریوں اور مایوسی کو ظاہر کرتی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کو حراست میں لے لیا، نا معلوم مقام پر منتقل

    پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے حکم پر اداروں کو مخالفین پر استعمال کیا جا رہا ہے، آج اداروں کے مخالفین پر استعمال کی گھناؤنی مثال قایم کی گئی، کبھی نیب، کبھی نیب ٹو اور اب اے این ایف۔

    انھوں نے کہا کہ اداروں کو سیاسی مخالفین کو دباؤ کے لیے استعمال کرنا افسوس ناک ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ رانا ثنا اللہ کو فوری مجاز عدالت میں پیش کیا جائے، عدالت میں بتایا جائے کہ ان پر کیا الزام ہے؟

    خیال رہے کہ آج اینٹی نارکوٹکس فورس نے سابق وزیر قانون پنجاب اور ایم این اے رانا ثنا کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ انھیں منشیات کے اسمگلروں سے روابط کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

  • شیری رحمان کا بلاول بھٹو کے خلاف قرارداد پر رد عمل

    شیری رحمان کا بلاول بھٹو کے خلاف قرارداد پر رد عمل

    اسلام آباد: سینیٹر شیری رحمان نے حکومت کی طرف سے بلاول بھٹو کے خلاف قرارداد پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کا کام ہی تنقید اور احتساب کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے ساری عمر دوسروں پر تنقید کی ہے، اب خود تنقید سننے کا حوصلہ نہیں ہے، جب کہ اپوزیشن کا تو کام ہی تنقید ہے۔

    شیری رحمان نے کہا کہ ہم بلاول بھٹو کے خلاف قرارداد کی مذمت کرتے ہیں، حکومت کرنی ہے تو تنقید سننے کا حوصلہ پیدا کریں۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو زرداری کے الفاظ پر پابندی لگائی جا رہی ہے، لیکن ایسے ہتھکنڈوں سے بلاول بھٹو کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسپیکر کے خلاف توہین آمیز الفاظ، بلاول بھٹو کے خلاف مذمتی قرار داد منظور

    خیال رہے کہ آج ارکان قومی اسمبلی نے بلاول بھٹو زرداری سے اسپیکر کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کر دیا تھا، ارکان نے بلاول بھٹو کے خلاف مذمتی قرار داد بھی منظور کی۔

    گزشتہ روز بجٹ کی منظوری کے بعد ایوان کے باہر بلاول بھٹو زرداری کی جارحانہ تقریر کے خلاف مذمتی قرار داد جمع کروائی گئی۔

    جس کے بعد اسپیکر کے حق میں تحریک انصاف کی سینئر پارلیمانی قیادت سامنے آ گئی، مذمتی قرار داد پر پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری، اسد عمر اور شفقت محمود نے دستخط کیے۔

  • اسپیکر کے خلاف توہین آمیز الفاظ، بلاول بھٹو کے خلاف مذمتی قرار داد منظور

    اسپیکر کے خلاف توہین آمیز الفاظ، بلاول بھٹو کے خلاف مذمتی قرار داد منظور

    اسلام آباد: ارکان اسمبلی نے بلاول بھٹو زرداری سے اسپیکر کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بجٹ کی منظوری کے بعد ایوان کے باہر بلاول بھٹو زرداری کی جارحانہ تقریر کے خلاف مذمتی قرار داد جمع کروا دی گئی.

    تحریک انصاف کی سینئر ترین پارلیمانی قیادت اسپیکر کی حمایت میں سامنے آگئی، قرار داد پر پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری، اسد عمر اور شفقت محمود کے دستخط ہیں.

    قرارداد میں‌موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے گئے، پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر استعمال ہونے والے الفاظ ہتک آمیز تھے.

    مزید پڑھیں: بجٹ کی منظوری پر بلاول بھٹو کا شدید ردعمل

    اراکین نے موقف اختیار کیا کہ بلاول بھٹو کا اقدام سپیکر قومی اسمبلی پر حملے کے مترادف ہے، بلاول بھٹو اپنے الفاظ پر ایوان میں معافی مانگیں.

    اس قرارداد کا فیصلہ حریک انصاف کے رہنماؤں نے ہنگامی مشاورت میں کیا تھا. بعد ازاں  بلاول بھٹو کے خلاف قومی اسمبلی میں قرار داد مذمت منظور کر لی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بلاول بھٹو زرداری نے اسپیکر اسد قیصر کو جانب دار قرار دیا تھا اور ان پر کڑی تنقید کی تھی.

  • بجٹ کی منظوری پر بلاول بھٹو کا شدید ردعمل، کل گوجر خان میں جلسے کا اعلان

    بجٹ کی منظوری پر بلاول بھٹو کا شدید ردعمل، کل گوجر خان میں جلسے کا اعلان

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بجٹ کو زبردستی پاس کرایا گیا، ہمارے دو ممبران کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پارلیمان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے جو بجٹ پاس کیا ملکی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا، موجودہ اسپیکر جیسے ایوان چلا رہے ہیں، ایسا آمروں کے دور میں بھی نہیں ہوا۔ آپ نے ہمارے دو ممبران کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے۔

    انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے دھاندلی کرکے بلز پاس کرائے، سندھ اور تھر پر حملہ کیا، میرے صوبے اور میرے تھر کا معاشی قتل ہورہا ہے، یہ ظالمانہ اقدام ہے۔

    مزید پڑھیں: قومی اسمبلی سے آئندہ مالی سال کا بجٹ منظور، اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کا خون چوسا جارہا ہے۔ کسانوں مزدوروں کا معاشی قتل ہورہا ہے، ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا اس بجٹ میں ایک بھی نوکری نہیں دی۔ عوام کب تک برداشت کریں گے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ آپ غریبوں پر بوجھ ڈال کر امیروں کو ریلیف دے رہے ہیں، میں اس ظلم کے خلاف باہر نکل رہا ہوں، کل گوجر خان میں پیپلزپارٹی کا جلسہ ہے، جلسے میں بتاؤں گا کس طریقے سے ملک کا بیڑہ غرق کیا گیا ہے۔