Tag: بلاول بھٹو

  • آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی عید الفطر پر قوم کو مبارکباد

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی عید الفطر پر قوم کو مبارکباد

    کراچی : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور سابق صدر آصف علی زرداری نے مسلمانوں کو عیدالفطر کی مبارکباد پیش کی ہے، اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ عید پر نادار و محتاج افراد کو بھی اپنی خوشیوں میں شامل کریں۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آج کا دن ضرورت مند بھائیوں اور بہنوں کی مدد کا تقاضا کرتا ہے، اللہ کے حضور سجدہ کرتے وقت ملکی سلامتی اور یکجہتی کی دعا کی جائے، آج ملک کو قومی یکجہتی اور اتحاد کی شدید ضرورت ہے۔

    آصف زرداری کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ ہم سب کو آئین جو اسلامی اورجمہوری ہے کا تقدس بحال رکھنا ہے، مذہب کی آڑ میں فتنہ فساد پھیلانے والے عناصر کو شکست دینا ہوگی، اس موقع پر شہیدوں کو یاد رکھا جائے جنہوں نے دھرتی ماں کیلئے اپنی جانیں قربان کیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان سمیت پوری دنیا میں امن کے لئے دعاگو ہوں، رمضان المبارک کی اصل روح صبروعاجزی ہے، اس جذبے کی رمضان کے بعد بھی پیروی کی جاتی رہنی چاہئے۔

    عید کے موقع پر ملک کے غریب عوام کے لئےفکرمند ہوں، عوام مہنگائی میں گزر بسرنہ ہونے سے آہیں بھرنے پرمجبور ہیں، عید پر نادار و محتاج افراد کو بھولنا نہیں چاہئے، ملک کیلئے جانیں قربان کرنے والوں اور ظلم کا شکار لوگوں کو یاد رکھنا چاہئے۔

  • مریم نواز کو بیمار والد سے نہ ملنے دینا ناقابل برداشت سلوک ہے، بلاول بھٹو

    مریم نواز کو بیمار والد سے نہ ملنے دینا ناقابل برداشت سلوک ہے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مریم نواز کو بیمار والد سے نہ ملنے دینا ناقابل برداشت سلوک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیلکٹڈ حکومت باپ بیٹی کو ملنے سے روک کر کیا پیغام دے رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت فی الفور مریم نواز کو نواز شریف سے ملنے کی اجازت دے، جب بات انسانیت کی ہو تو سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھ دئیے جاتے ہیں، پہلے انسان بنو، پھر حکمران بنو۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ جعلی اور سیاسی مقدموں میں قید نواز شریف کی صحت کو خطرہ لاحق ہے۔

    مزید پڑھیں: جعلی و سیاسی مقدموں میں قید نواز شریف کی صحت کو خطرہ ہے: مریم نواز

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایسے میں جو بیٹی کو باپ سے ملنے نہ دیں، ان سے بڑا ظالم کون ہو گا؟

    سابق وزیر اعظم کی صاحب زادی نے کہا تھا کہ ظلم، نفرت، انتقام کی غلیظ سیاست کرنے والوں کو نہیں بھولنا چاہیے کہ اللہ دنوں کو تبدیل کرتا رہتا ہے اور ہمیشہ کی بادشاہی اسی کی ہے۔

    یاد رہے کہ مریم نواز نے کہا تھا کہ انہوں نے نواز شریف کی طبیعت پوچھنے کے لیے ملاقات کی اجازت مانگی تھی لیکن انہیں ملاقات کی اجازت سے انکار کر دیا گیا۔

    انھوں نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ جو ہم پر آج بیت رہی ہے کل آپ پر بھی بیتے گی، یاد دہانی ضروری ہے کیوں کہ مکافاتِ عمل اٹل ہے۔

  • بلاول بھٹو نماز عید گڑھی خدا بخش میں ادا کریں گے

    بلاول بھٹو نماز عید گڑھی خدا بخش میں ادا کریں گے

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری 3 روزہ دورے پر نوڈیرو پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو 3 روزہ دورے پر نوڈیرو پہنچ گئے، پی پی چیئرمین نماز عید گڑھی خدا بخش بھٹو میں ادا کریں گے۔

    بلاول اپنی والدہ بے نظیر بھٹو اور نانا ذوالفقار علی بھٹو کے مزار پر بھی حاضری دیں گے، جب کہ پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ایک بار پھر ملک میں دو عیدیں منانے کی روایت جاری رکھی گئی، اس سلسلے میں وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان واضح اختلاف بھی دیکھنے میں آیا۔

    خیبر پختون خوا حکومت نے صوبے بھر میں آج عید الفطر منانے کا اعلان کیا، وزیر اطلاعات کے پی شوکت یوسف زئی نے کہا کہ مسجد قاسم علی خان کو 112 سے زیادہ شہادتیں موصول ہوئیں، وزیراعلیٰ نے اظہار یک جہتی کے لیے آج عید منانے کا اعلان کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جو جہاں چاہے عید کرے مگر جھوٹ کی بنیاد پر نہیں

    دوسری طرف وفاقی وزرا نے کے پی حکومت پر کڑی تنقید کی، وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی نے کہا کہ مذہبی تہوار کی بنیاد جھوٹ پر رکھ دی گئی ہے، کے پی حکومت کے عید منانے کے فیصلے سے جگ ہنسائی ہوئی۔

    وزیر سائنس کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسے تاثر گیا جیسے جھوٹ کو سرکاری سرپرستی حاصل ہے، پس ماندہ سوچ کو مستر د کرنا چاہیے، امید ہے قوم کا باشعور طبقہ اس معاملے پر خاموش نہیں رہے گا۔

  • بلاول بھٹو کا دہرا معیار، آج کے دہشت گرد حملے کی مذمت، محسن داوڑ کے پروڈکشن آرڈر پر اصرار

    بلاول بھٹو کا دہرا معیار، آج کے دہشت گرد حملے کی مذمت، محسن داوڑ کے پروڈکشن آرڈر پر اصرار

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا دہرا معیار عیاں ہوگیا، خر کمرچیک پوسٹ پرمحسن داوڑکے حملے کو مسترد کرنے والے بلاول بھٹو نے شمالی وزیرستان میں فوج پردہشت گرد حملے کی مذمت کر دی.

    تفصیلات کے مطابق بلاول کی جانب سے وزیرستان میں دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آج پھر ایک جوان وطن پر قربان ہوگیا.

    بلاول بھٹوزرداری کے مطابق قوم شہید جوان کےاہل خانہ کےغم برابرکی شریک ہے، دھرتی پر جان قربان کرنے والے جوان ہمارے ہیرو ہیں، قربانیوں سے قائم امن دہشت گرد پھرچھیننا چاہتے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ انتہا پسندی، دہشت گردی کے خاتمے تک ہمارے حوصلے بلند ہیں، پیپلز پارٹی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک افواج کے ساتھ ہے.

    مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: پاک فوج کی گاڑی پر فائرنگ، بارودی سرنگ کا دھماکا، سپاہی شہید

    خیال رہے کہ بلاول بھٹونے خرکمرچیک پوسٹ پرمحسن داوڑکے حملے کو مسترد کیا تھا، البتہ محسن داوڑکے پروڈکشن آرڈرپر اصرار کیا تھا.

    البتہ آج انھوں نے اسی نوع کے واقعے پر یکسر مختلف ردعمل اختیار کرتے ہوئے بویا میں سپاہی کو شہید کرنے والے نامعلوم افراد کی مذمت کی اور پاک فوج سے اظہار یک جہتی کیا.

  • کیا حادثاتی چیئرمین ایڈز کے سرچشمے پر بھی نگاہ ڈالیں گے: افتخار درانی کا بلاول کے بیان پر رد عمل

    کیا حادثاتی چیئرمین ایڈز کے سرچشمے پر بھی نگاہ ڈالیں گے: افتخار درانی کا بلاول کے بیان پر رد عمل

    اسلام آباد: بلاول بھٹو کے بیان پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کہا ہے کہ حادثاتی چیئرمین کا کہنا درست ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں لیکن کیا وہ لاڑکانہ میں ایڈز کے سرچشمے پر بھی نگاہ ڈالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کے ٹویٹ پر رد عمل دیتے ہوئے افتخار درانی نے کہا کہ کیا بلاول بھٹو طاقت کا سرچشمہ صرف چوری بچانے کے لیے استعمال کریں گے؟

    انھوں نے پی پی چیئرمین سے سوال کیا کہ کیا آپ عوام کو وہ حقوق بھی دیں گے جو آئین کے تحت انھیں حاصل ہیں، کیا حادثاتی چیئرمین لاڑکانہ میں دریافت ایڈز کے سرچشمے پر بھی نگاہ ڈالیں گے۔

    افتخار درانی کا کہنا تھا کہ ایڈز کا سرچشمہ سندھ کے غریب عوام کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے، اور کیا پیپلز پارٹی کے حادثاتی چیئرمین تھر پر توجہ دیں گے جو موت کا سرچشمہ ہے۔

    انھوں نے ایک اور سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا کراچی پر بھی وہ نظر ڈالیں گے جو گندے پانی کی بیماریوں کا سرچشمہ بن چکا ہے۔

    واضح رہے کہ بلاول بھٹو نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ جیسا کہ میں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں ذکر کیا تھا کہ حکومت کی جانب سے جمہوریت اور عدلیہ پر حملہ جاری ہے، اب ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سلیکٹڈ عدلیہ اور سلیکٹڈ میڈیا چاہتی ہے، اگر تمام طاقت عوام کو منتقل نہیں کی گئی تو ہر چیز تباہ ہو جائے گی۔

  • کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں، وزیر داخلہ کا پرانا طریقہ کار نظر آنا شروع ہو گیا: بلاول بھٹو

    کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں، وزیر داخلہ کا پرانا طریقہ کار نظر آنا شروع ہو گیا: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے موجودہ جمہوری نظام کو نام نہاد قرار دیتے ہوئے کہا ہم کارکنوں پر تشدد اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں، وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا پرانا طریقہ کار نظر آنا شروع ہو گیا ہے۔

    اسلام آباد میں نیب میں پیشی کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ احتجاج ہمارا پر امن حق ہے، احتجاج سے کوئی نہیں روک سکتا، ہم ایسے ہتھکنڈوں سے نہیں ڈرتے، نہ اصولوں سے ہٹتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”علی وزیر کی گرفتاری کے لیے آئین اور قانون کو فالو نہیں کیا گیا، ان کے پروڈکشن آرڈر فوری جاری کیے جائیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ سیاسی انجینئرنگ کے لیے مشرف کا بنایا ہوا نیب کالا قانون ہے، یہ سیاسی انتقام کے لیے بنایا گیا، تمام اعتراضات کے باوجود ہم چاہتے ہیں ادارے مضبوط ہوں، ہم چاہتے ہیں ملک آئین اور قانون کے مطابق چلے۔

    بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس میں ایم این اے علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا بھی مطالبہ کر دیا، انھوں نے کہا کہ علی وزیر کی گرفتاری کے لیے آئین اور قانون کو فالو نہیں کیا گیا، ان کے پروڈکشن آرڈر فوری جاری کیے جائیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عوام کو پتا چلنا چاہیے کہ وزیرستان میں کیا ہو رہا ہے، علی وزیر کو فوری طور پر رہا کرنا چاہیے، ان کے پروڈکشن آرڈر کے لیے اسمبلی میں درخواست دینے کو تیار ہیں۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ حکومت نے 80 فی صد بیوروکریٹس اور سرمایہ کاروں کو چور قرار دے دیا ہے، لوگوں کو چور قرار دینے سے معیشت پر اثر پڑ رہا ہے، ہم بے نظیر کے وقت سے کہہ رہے ہیں کہ نیب کالا قانون ہے، جمہوریت پسند سیاسی جماعتیں یہ سیاسی انتقام بھگت رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”آج جو ظلم کیا گیا، سارے فوٹیجز منگوا رہا ہوں، اس پر قانونی راستہ اختیار کریں گے۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”پی پی چیئرمین”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ آج نیب والوں سے پوچھا کہ آپ نے یہ کیا طریقہ اپنایا ہے، لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا، جو چیز ہمارے خلاف ہوتی ہے اس پر عمل کیا جاتا ہے، ہم کل بھی با عزت بری ہوئے تھے آج بھی ہوں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان ریاست کو اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، کیا مدینے کی ریاست میں روزہ دار خواتین کو گرفتار کیا جاتا ہے؟ ہم اس پر احتجاج کریں گے، عمران خان سے حکومت نہیں چل رہی، ان میں صلاحیت ہی نہیں، آج جو ظلم کیا گیا، سارے فوٹیجز منگوا رہا ہوں، اس پر قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ آج نیب آفس میں میرا 20 منٹ انٹرویو ہوا، جن سوالات کا جواب دے سکتا تھا وہ میں نے دیا، مشاورت کے بعد نیب کے مزید سوالوں کے جواب بھی دے دوں گا۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت خوش نہیں کہ نیب ہمارا صرف 99 فی صد کام کر رہی ہے، حکومت چاہتی ہے نیب ان کے 100 فی صد حکم پر چلے، یہ حکومت نیب سے شروع ہو کر نیب پر ختم ہوتی ہے، اسی لیے گزشتہ دنوں چیئرمین نیب پر دباؤ ڈالا گیا تھا، جمہوری قائدین پر فرض ہے وہ ایسے عناصر کے خلاف باہر نکلیں۔

  • پارک لین کیس: نیب ٹیم نے بلاول بھٹو کو 32 سوالات پرمشتمل سوالنامہ دے دیا

    پارک لین کیس: نیب ٹیم نے بلاول بھٹو کو 32 سوالات پرمشتمل سوالنامہ دے دیا

    راولپنڈی :چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش کر بیان ریکارڈ کرادیا ، بلاول بھٹو سے پارک لین کمپنی کیس سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی اور 32 سوالات پرمشتمل سوال نامہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نیب ہیڈکوارٹرپہنچے ، جہاں نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے بلاول بھٹوسےتفتیش  کی ، بلاول بھٹو سے  30منٹ تک سوالات کیے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے بلاول بھٹو سوالات کامناسب جواب نہ دے سکے، نیب ٹیم نے ان کو 32سوالات پرمشتمل سوال نامہ دیتے ہوئے  2 ہفتےمیں جوابات دینےکی ہدایت کی۔

    نیب ہیڈکوارٹر زکے باہر سے ایک پیپلزپارٹی کارکن گرفتار


    بلاول بھٹو کی نیب میں پیشی کے پیش نظر  سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، نیب ہیڈکوارٹر زکے باہر سے ایک پیپلزپارٹی کارکن گرفتار کرلیا۔

    پابندی کے باوجود پیپلزپارٹی کارکنان کی نیب ہیڈکوارٹرزجانےکی کوشش جاری رہی ، ایوب چوک پرپولیس نے پیپلزپارٹی کارکنان کو روکا اور کارکنان کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کا واٹر کینن کااستعمال کیا گیا۔

    ایوب چوک پر پیپلزپارٹی کارکنان نے نعرے بازی کی اور پولیس سےہاتھاپائی بھی ہوئی  جبکہ  حصارتوڑنےکی کوشش والےکارکنان پرپولیس کالاٹھی چارج کیا گیا جبکہ پولیس نےپیپلزپارٹی کے40کارکنان کوگرفتارکر کےتھانے منتقل کردیا ہے۔

    جیالوں کے اسلام آباد میں داخلے پر پابندی


    انتظامیہ جیالوں کے اسلام آباد میں داخلے پر پابندی پہلے ہی لگا چکی  ہے، انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا  تھاکہ دیگر شہروں سے آنے والے جیالوں کو اسلام آباد میں داخلے سے روکا جائے، پی پی کارکنوں کے اسلام آباد آنے سے حالات خراب ہوسکتے ہیں۔

     یاد رہے کہ اس سے قبل چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو نیب راولپنڈی میں 17 مئی اور بعد میں 24 مئی کو طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل 20 مارچ کو آصف زرداری اور بلاول بھٹو نیب کی تفتیشی ٹیموں کے سامنے پیش ہوئے تھے۔ آج کی پیشی میں نیب کی 16 رکنی ٹیم نے ان سے پوچھ گچھ کی، بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بلاول نے کہا تھا امید کرتا ہوں آئندہ مجھے نیب نہیں بلائے گا۔

    نیب کی جانب سے پی پی رہنماؤں کو سوال نامہ فراہم کیا گیا تھا اور ہدایت کی گئی تھی کہ 3 سے 4 دن میں جوابات جمع کرائے جائیں۔

    خیال رہے کہ پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ملزم سلیم فیصل آصف زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا، فیصل سلیم نے نیب کی تفتیشی ٹیم کو بیان دیا تھا کہ پارک لین کی انتظامیہ کے حکم پر تمام کام کیے، بلاول بھٹو اور آصف زرداری پارک لین کے 25 ، 25 فی صد پارٹنر ہیں۔

    واضح رہے پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہناتھا 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئرہولڈر بنے،دونوں 25،25فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنےکااختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کےبطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

  • حکومت اپوزیشن کی آواز برداشت نہیں کرسکتی، بلاول بھٹو

    حکومت اپوزیشن کی آواز برداشت نہیں کرسکتی، بلاول بھٹو

    راولپنڈی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے حکومت اپوزیشن کی آواز برداشت نہیں کرسکتی، حکومت مسلسل سیاسی مخالفین سے نامناسب برتاؤکررہی ہے، خوش قسمتی سے مجھے نامناسب برتاؤکا بہت تجربہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے نیب پیشی کے موقع پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا حمایت کے پیغامات بھیجنے پرشکریہ، کچھ دیرمیں نیب راولپنڈی کے لیےروانہ ہورہا ہوں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا سابق چیف جسٹس نے کہا تھا میں بے قصور ہوں ، ان کےاعلان کے باوجود حکومت کوتنقید برداشت نہیں، حکومت اپوزیشن کی آواز برداشت نہیں کرسکتی۔

    چیئرمین پی پی نے کہا حکومت مسلسل سیاسی مخالفین سےنامناسب برتاؤکررہی ہے، خوش قسمتی سے مجھے نامناسب برتاؤکا بہت تجربہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا احتجاج کی کال نہ دینے کےباوجود پارٹی ورکراسلام آبادپہنچناشروع ہوگئے، اجتماع کی آزادی ہرپاکستانی کا جمہوری حق ہے ، گھبرائی حکومت نےآدھی رات کونوٹی فکیشن جاری کیا، نوٹی فکیشن مخالفین کوہراساں کرنے کے لیےجاری کیا گیا۔

    خیال رہے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوپارک لین کیس میں آج نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوکربیان ریکارڈ کرائیں گے۔

    بلاول بھٹو کی آج نیب میں پیشی کے پیشن نظر انتظامیہ نے جیالوں کے اسلام آباد میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے ، انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ دیگر شہروں سے آنے والے جیالوں کو اسلام آباد میں داخلے سے روکا جائے۔

    نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ پی پی کارکنوں کے اسلام آباد آنے سے حالات خراب ہوسکتے ہیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: بلاول بھٹو کی آج نیب میں پیشی

    جعلی اکاؤنٹس کیس: بلاول بھٹو کی آج نیب میں پیشی

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق سوالات کے جوابات دینے کے لیے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری آج نیب میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی آج نیب میں پیشی کے پیشن نظر انتظامیہ نے جیالوں کے اسلام آباد میں داخلے پر پابندی لگا دی۔

    انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ دیگر شہروں سے آنے والے جیالوں کو اسلام آباد میں داخلے سے روکا جائے۔

    نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ پی پی کارکنوں کے اسلام آباد آنے سے حالات خراب ہوسکتے ہیں۔

    اس سلسلے میں پیپلز پارٹی قیادت نے کارکنوں کو صبح سویرے زرداری ہاؤس پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کو جاری سمن میں کہا گیا کہ پارک لین کمپنی کی انکوائری میں صبح گیارہ بجے نیب راولپنڈی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرائیں۔

    پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس، گرفتار ملزم زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 29 اپریل تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

  • اسپتالوں پر نوٹی فکیشن واپس نہ لیا تو سندھ کے عوام کے ساتھ اسلام آباد پہنچوں گا: بلاول بھٹو

    اسپتالوں پر نوٹی فکیشن واپس نہ لیا تو سندھ کے عوام کے ساتھ اسلام آباد پہنچوں گا: بلاول بھٹو

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کے تین بڑے اسپتالوں پر حکومت نے اپنا نوٹی فکیشن واپس نہ لیا تو سندھ کے عوام کے ساتھ اسلام آباد پہنچوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے جناح اسپتال میں معیار برقرار رکھا تھا، اس کے باوجود جے پی ایم سی چھین لیا گیا، اگر اسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کا نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا گیا تو احتجاج کریں گے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم بھیک نہیں این ایف سی کے مطابق حق مانگ رہے ہیں، وفاقی حکومت ہمیں پانی کی کمی کا حساب نہیں دیتی، ون یونٹ لانے کی کوشش کی گئی تو پی پی دیوار بن کر کھڑی ہوگی۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ عوام کو پتا ہونا چاہیے کہ ان کا حق کہاں کہاں چھینا جا رہا ہے، عوام کو اس بارے بتایا جائے، اسلام آباد میں بیٹھ کر فیصلے کٹھ پتلی کر رہا ہے جسے ہم برداشت نہیں کر سکتے، وفاقی حکومت جان بوجھ کر خوف پھیلا رہی ہے، ایچ آئی وی وائرس اور ایچ آئی وی ایڈز میں فرق ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کل ہم رتو ڈیرو میں تھے آج لاڑکانہ میں ہیں، ہمارا مقصد اپنے ماں و بچوں کی صحت کا خیال رکھنا ہے، پورے کراچی میں ہر بچہ ایمرجنسی ریسپانس تک پہنچ سکتا ہے، ای آر بچوں کے لیے فراہم ایک سہولت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وفاق نے سندھ کے 3 بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول واپس لے لیا

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر میں ہمارے سندھ کا چھٹے نمبر پر شمار ہوتا ہے، اس کے تحت ہم نے بہت سے منصوبے کیے۔

    انھوں نے تنقید کی کہ پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال کو رشتے دار کے حوالے کر دیا گیا، جس کا ستیاناس ہو گیا ہے۔ ملتان میں ایچ آئی وی کے 1280 کیسز پر شور نہیں ہوتا۔

    دریں اثنا، پشتون تحفظ موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی علی وزیر سے متعلق ایک صحافی کے سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ علی وزیر ایک منتخب رکن ہے، وہ کس طرح چیک پوسٹ پر حملہ کرسکتا ہے۔